Tag: BBC

  • گاڑیوں کو آگ لگانے والا بھارتی تخریب کار ڈاکٹرگرفتار

    گاڑیوں کو آگ لگانے والا بھارتی تخریب کار ڈاکٹرگرفتار

    کرناٹکا : بھارت میں 25 گاڑیوں کو آگ لگانے والے تخریب کار ڈاکٹر کو پولیس نے گرفتار کرلیا، ملزم نے زیادہ تر ڈاکٹروں کی گاڑیوں کو نذر آتش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹکا میں پولیس نے گاڑیوں کو جلانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے، ملزم پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہے۔

    مقامی پولیس نے ڈاکٹر امیت گیکواد کو ایک سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا، جس میں اس کو ہلمیٹ پہن کر ایک عمارت میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ 37 سالہ ڈاکٹر امیت گیکواد پیتھالوجی کے شعبے میں اسسٹنٹ پروفیسر ہے۔

    اب تک یہ واضح نہیں کہ ہو سکا کہ ملزم کسی ذہنی مرض کا شکار ہے یا پھر اسے گاڑیوں کو آگ لگانے کا شوق ہے۔ نذر آتش کی جانے والی 25 گاڑیوں میں سے 13 گاڑیوں کے مالکان بھی ڈاکٹر ہیں لیکن ان کا ملزم سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ڈاکٹر گیکواد گاڑیوں کو آگ لگانے کے لیے گاڑی کے ایئر وینٹ کے قریب کیم فور نامی کیمیائی مواد کا استعمال کرتا تھا تاکہ آگ گاڑی کی تاروں اور اندرونی حصہ کو لگے۔


    مزید پڑھیں: بھارتی ڈاکٹرزکا کشمیری خاتون کےعلاج سےانکار


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • بھارتی فوج کی فائرنگ سے نابینا ہونیوالی کشیمری لڑکی نے میٹرک کرلیا

    بھارتی فوج کی فائرنگ سے نابینا ہونیوالی کشیمری لڑکی نے میٹرک کرلیا

    سری نگر : بھارتی فوج کی بربریت کے باعث بینائی سے محروم ہونے والی باہمت کشمیری لڑکی نے میٹرک کا امتحان پاس کرلیا، سابق وزرائے اعلیٰ اورحریت رہنماؤں نے انشاء مشتاق کو مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال مقبوضہ کشمیر میں جاری کشیدگی کے دوران بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن سے اندھادھند فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں درجنوں چَھرے لگنے سے متعدد افراد شہید اورہزاروں زخمی ہوئے تھے۔

    ان میں سے ایک باہمت لڑکی انشاء مشتاق بھی ہیں جنہوں نے چھرّے لگنے سے دونوں آنکھوں سے محرومی کے باوجود صبر و استقامت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا۔

    ڈاکٹروں کے جواب دینے کے بعد بینائی سے محروم انشا نے فیصلہ کیا کہ وہ تعلیم کا سفر جاری رکھیں گی اور دسویں جماعت کا امتحان نمایاں نمبروں سے پاس کرکے اپنے والدین کا سر فخر سے بلند کرکے عوام کے دل جیت لئے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق انشاء مشتاق کا کہنا ہے کہ میری قسمت میں جو تھا وہی ہوا، لیکن میرے ارادے کمزور نہ تھے، میں مزید پڑھنا چاہتی تھی تو میرے والدین اور دوستوں نے مجھے حوصلہ دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آج میں اس کامیابی پر بہت خوش ہوںاور میں چاہتی ہوں کہ نوجوان تعلیم کا سفر کسی بھی قیمت پر جاری رکھیں۔

    باہمت کشمیری لڑکی کی کامیابی پر وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی، سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ اور حریت رہنما میر واعظ عمرفاروق نے انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 2016 میں کشمیری نوجوان برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے موقع پر بھارتی فوج نے پیلٹ گنوں سے اندھا دھند فائرنگ کرکے سولہ افراد کو شہید اور سات ہزار کو شدید زخمی کردیا تھا، جن میں سے درجنوں افراد دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہوئے۔

  • نوازلیگ واضح طور پر دو گروپوں میں تقسیم ہوگئی

    نوازلیگ واضح طور پر دو گروپوں میں تقسیم ہوگئی

    لندن : نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان اختلافات کی خلیج گہری ہورہی ہے، شریف برادران کے حامیوں کی رائے الگ الگ ہے، ایک جانب مایوسی جبکہ دوسری طرف خوش فہمی عروج پر ہے، مسلم لیگ نواز واضح طور پر دو گروپوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے نوازکیمپ اورشہباز کیمپ کے اختلافات پر مبنی رپورٹ شائع کردی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شریف برادران میں اختلافات کی خلیج گہری ہوتی جارہی ہے،دونوں کے کیمپوں کی رائے الگ الگ ہے۔

    رائے اور سیاسی حکمت عملی کے لحاظ سے مسلم لیگ نواز واضح طور پر دو گروپوں میں تقسیم ہو چکی ہے، نواز اور شہباز شریف کے قریب سمجھے جانے والوں کی سوچ میں فرق بہت واضح دکھائی دے رہا ہے۔

    نواز شریف کے قریبی ساتھی موجودہ حالات میں مایوس دکھائی دیتے ہیں انہیں آئندہ عام انتخابات ہونے کا بھی یقین نہیں ہے بلکہ وہ تو مارچ میں ہونے والے سینیٹ کے انتخابات کا ہونا بھی غیر یقینی قراردے رہے ہیں۔

    دوسری جانب شہباز شریف کیمپ میں ان کے آئندہ عام انتخابات میں وزیراعظم بننے کا یقین ظاہرکیا جارہا ہے، شہباز شریف سے قریب سمجھے جانے والے بعض رہنماؤں کاخیال ہے کہ نواز شریف نا اہل نہ بھی ہوتے تو بھی 2018 کے انتخابات میں وزارت عظمیٰ کا امیدوار شہباز شریف ہی کو بننا تھا۔


    مزید پڑھیں: پارٹی ساکھ کی بحالی کیلئے نواز لیگ کا امریکا سے مدد لینے کا فیصلہ، ذرائع


    شہبازشریف کیمپ کے لوگوں کو یقین ہے کہ ڈاکٹرطاہرالقادری اور ان کے ہمنواؤں کو بس اتنا ملے گا کہ ان کی سیاست اور ساکھ بنی رہے گی لیکن شریفوں کو جیل بھجوانے کےقصے پرانے ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • سعودی عرب کا شطرنج کے اسرائیلی کھلاڑیوں کو ویزہ دینے سے انکار

    سعودی عرب کا شطرنج کے اسرائیلی کھلاڑیوں کو ویزہ دینے سے انکار

     ریاض : سعودی عرب نے شطرنج کے اسرائیلی کھلاڑیوں کو ویزہ دینے سے انکار کردیا، ویزا نہ دینے کی وجہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات نہ ہونا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ہونے والی کنگ سلمان ورلڈ ریپڈ اینڈ بلٹز چیس چیمپیئن شپ میں اسرائیلی کھلاڑی حصہ نہیں لے سکیں گے جس کی وجہ انہیں ویزے نہ ملنا ہیں۔

    اس حوالے سے سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کھلاڑیوں کو اس لیے ویزے نہیں دیے جا سکتے کیونکہ ان کے ملک کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

    کنگ سلمان ورلڈ ریپڈ اینڈ بلٹز چیس چیمپیئن شپ کے اوپن ایونٹ کے لیے سات لاکھ 50 ہزار ڈالر اور خواتین کے ایونٹ کے لیے ڈھائی لاکھ ڈالر انعامی رقم رکھی گئی ہے

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے ویزا نہ ملنے پر اسرائیل چیس فیڈریشن کے عہدیدار نے کہا ہے کہ وہ سعودی حکومت کے اس اقدام پر مالی ہرجانے کا مطالبہ کریں گے۔

    اس کے علاوہ دو بار شطرنج کی عالمی چیمپیئن رہنے والی یوکرین کی27سالہ انا میزیچک نے کہا ہے کہ وہ اس ٹورنامنٹ کا بائیکاٹ کریں گی کیونکہ وہ عبایہ نہیں پہننا چاہتیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں عوامی مقامات پر خواتین کے لیے عبایہ پہننا لازمی شرط ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • گرفتار سعودی شہزادوں کیلئے دنیا کی سب سے خوبصورت اورلگژری جیل

    گرفتار سعودی شہزادوں کیلئے دنیا کی سب سے خوبصورت اورلگژری جیل

    ریاض : کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی شہزادوں کو پر تعیش لگژری ہوٹل میں نظر بند کیا گیا ہے، سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل کو جیل قرار دیا گیا ہے، برطانوی میڈیا دنیا کے سب سے پر تعیش قید خانے کی فوٹیج سامنے لے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی شہزادوں کو قید بھی شاہی انداز میں دی گئی ہے، سعودی شہزادوں کو انتہائی خوبصورت اور پرتعیش لگژری ہوٹل میں نظر بند کیا گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی خاتون رپورٹر نے ریٹز کارلٹن ہوٹل دکھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسی جیل پہلے کبھی نہیں دیکھی، جم، سوئمنگ پول، پلے لینڈ اور ریسٹورنٹ سمیت دنیا کی ہر سہولت اس قید خانے میں موجود ہے۔

    کرپشن میں مبینہ طور پر ملوث گیارہ سعودی شہزادوں سمیت شاہی خاندان کے دو سو ارکان اس پر تعیش قید خانے میں نظر بند ہیں۔

    بی بی سی پہلی بار اس جیل کے اندرونی مناظر دنیا کے سامنے لے آیا، بی بی سی نے دعویٰ کیا کہ نظر بند افراد میں پچانوے فیصد ایسے ہیں جو رہائی کے لیے اثاثوں کا کچھ حصہ واپس کرنے کو تیار ہیں۔


    مزید پڑھیں: سعودی عرب، کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اورچار وزیرگرفتار


    ولی عہد محمد بن سلمان نے روان ماہ چارنومبرکی رات اپنے دو کزن سمیت گیارہ سعودی شہزادوں کو اس ہوٹل میں قید کیا تھا، ان افراد کی گرفتاری ولی عہد محمد بن سلمان کی بدعنوانی کے خلاف مہم کا حصہ ہے۔

  • سانحہ تربت: خوش قسمتی سے بچ جانے والا نوجوان گھر پہنچ گیا

    سانحہ تربت: خوش قسمتی سے بچ جانے والا نوجوان گھر پہنچ گیا

    سیالکوٹ : سانحہ تربت میں معجزانہ طور پر بچ جانے والا حیدرعلی اپنے گھر پہنچ گیا، خوش قسمت حیدر نے میڈیا سے گفتگو میں سنسنی خیز انکشافات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے بلوچستان کے علاقے تربت میں انسانی اسمگلروں کی فائرنگ سے بیس افراد جاں بحق ہو گئے تھے، واقعے میں جائے وقوعہ سے معجزانہ طور پر بچ جانے والا16سالہ حیدر علی خیریت سے اپنے گھر پہنچ گیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس کا کہنا تھا کہ میں نے مقامی ایجنٹ کو یورپ جانے کیلئےایک لاکھ40ہزار روپےادا کیے تھے، اس ایجنٹ نے کہا کہ ہمیں ایک ہفتے کے اندر ترکی پہنچا دیں گے اور ادھر جا کر ہی کما کر پیسے دیں گے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق حیدر نے مزید بتایا کہ میں سیالکوٹ سے15افراد کے ساتھ نکلا، ہمیں کوئٹہ سے دو گاڑیوں میں سوار کرادیا گیا۔

    ہمارے ساتھ ایران جانے والی گاڑیاں ایک سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر تھیں، آگے والی گاڑی کو دہشت گردوں نے فائرنگ کا نشانہ بنایا، فائرنگ بہت زیادہ ہو رہی تھی اس لیے ہم ڈر گئے اور بھاگنے لگے۔

    نوجوان کے مطابق ہم ساری رات بھاگتے رہے، راستے میں چائے کا ایک کھوکھا ملا جہاں ایک شخص کو ہم نے بتایا کہ ہمارے ساتھ ایسا واقعہ ہوا ہے تو اس نے پنجگور کی گاڑی کی ٹکٹیں لے کر دیں۔

    حیدر علی نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ کوئی بھی اپنی جان جوکھوں میں ڈال کریورپ نہ جائے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حیدر علی کی والدہ نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ بیٹے کی جان بچ گئی، اس کے بچ جانے کی بے حد خوشی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جن ماؤں کی گودیں اجڑیں ان کےغم میں برابرکی شریک ہوں، اپنے جگر گوشوں کو ان ایجنٹوں کے سبزباغ کی بھینٹ نہ چڑھنےدیں۔

  • انصارالشریعہ کیا ہے اوراس کے کیا مقاصد ہیں

    انصارالشریعہ کیا ہے اوراس کے کیا مقاصد ہیں

    کراچی : شہر قائد میں گزشتہ چند ماہ قبل پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سامنے آئے، جس کے بعد  انصار الشریعہ نامی دہشت گرد تنظیم کی جانب سے واقعے کی ذمہ داری قبول کی گئی۔

    یہ ذمہ داری ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ سے قبول کی گئی جوبعد ازاں فوری طور پر بلاک کردیا گیا، پاکستان کے انٹیلیجنس ادارے اور پولیس اس کے وجود سے تب تک یکسر لاعلم تھے جب تک انصارالشریعہ نے خود اپنی شناخت کو ظاہر نہیں کیا۔

    انصار الشریعہ کیا ہے اور اس کے مقاصد کیا تھے؟ اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتداء میں انصارالشریعہ میں صرف13ارکان تھے، جنہوں نے داعش سے اختلافات کے بعد اس تنظیم کی بنیاد رکھی، پڑھے لکھے لڑکوں پر مشتمل گروہ نے سائٹ ایریا سمیت کئی علاقوں میں پولیس اہلکاروں کونشانہ بنایا۔

    انصار الشریعہ کا مقصد القاعدہ کی سرپرستی اور خوشنودی حاصل کرنا تھا، گروہ کا سربراہ ڈاکٹرعبداللہ ہاشمی عالمی دہشت گرد تنظیم سے منسلک ہونا چاہتا تھا۔

    ذرائع کے مطابق تمام ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کی باقاعدہ ویڈیوبنائی جاتی تھی، پھر یہ ویڈیوز افغانستان میں موجود قیادت کو بھیجی جاتی تھیں، عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے بھی انصارالشریعہ کو تسلیم کیا، کچھ روز میں ارکان نے بیعت کرنی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تنظیم نے کراچی میں کارروائیوں کا آغاز کیا اور رواں سال فروری میں پولیس فاؤنڈیشن کے ایک محافظ کو نشانہ بنایا۔

    اپریل میں شاہراہ فیصل پر فوج کے ریٹائرڈ کرنل طاہر ضیاء ناگی کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا۔ اس کے علاوہ مئی2017 میں بہادر آباد میں کی گئی پولیس موبائل پر فائرنگ سے دو اہلکار شہید ہوئے۔

    ماہ جون میں سائٹ ایریا کے علاقے میں ایک ہوٹل پر افطار کے انتظار میں بیٹھے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جس میں چار اہلکار شہید ہوئے۔

    علاوہ ازیں عزیز آباد میں بھی ماہ اگست میں ڈی ایس پی ٹریفک کو فائرنگ کرکے شہید کیا گیا۔ طاہر ناگی قتل کے بعد حساس اداروں نے تنظیم پر کام شروع کیا۔

    انصارالشریعہ کیخلاف پہلاچھاپہ سروش کے گھر پرمارا گیا، خواجہ اظہار پر حملے کا پلان سروش کے گھر سے ملا، حملہ، ریکی اور دیگردستاویزات بھی سروش کے گھر سے ملے۔

    گزشتہ رات رینجرز کی بڑی کارروائی کے بعد یہ راز بھی کھلا کہ دہشت گردوں کا اگلا ٹارگٹ پولیس ہیڈکوارٹرز اور حساس مقامات تھے۔ ہلاک دہشتگردوں نے اتوار بازار،الہ دین پارک کی ریکی کررکھی تھی ملزمان موٹرسائیکل پر ریکارڈنگ ڈیوائس لگا کر ریکی کرتے تھے۔

  • قطر بحران : پاکستانیوں سمیت 490 غیرملکی سعودی عرب میں پھنس گئے،انکشاف

    قطر بحران : پاکستانیوں سمیت 490 غیرملکی سعودی عرب میں پھنس گئے،انکشاف

    لندن : قطری حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ خلیجی بحران کے بعد  سعودی عرب میں روزگار کے لیے جانے والے پاکستانیوں سمیت مختلف ممالک کے 490 ملازمین وہاں دو ماہ سے پھنسے ہوئے ہیں، بحران کے بعد قطری شہری تو نکل آئے مگر ان کے زرعی فارم کے غیر ملکی ملازمین کو روک لیا گیا۔

    قطر کی قومی کمیٹی برائے انسانی حقوق کے مطابق پاکستان سمیت کئی ممالک سے تعلق رکھنے والے 490 غیر ملکی ملازمین ایسے ہیں جو رواں سال 5 جون کو شروع ہونے والے خلیجی بحران کے آغاز سے اب تک سعودی عرب میں پھنسے ہوئے ہیں، ان افراد میں بڑی تعداد پاکستان، بھارت، نیپال اور سوڈان سے تعلق رکھتی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کمیٹی کے بین الاقوامی تعاون ڈویژن کے سربراہ سعد سلطان آل عبداللہ نے انہیں بتایا کہ سعودی عرب میں پھنسے ایسے افراد کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قطر سے قطع تعلق کا اعلان کرنے کے ساتھ ہی تینوں خلیجی ممالک نے اپنے ہاں مقیم قطری باشندوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا تھا جبکہ وہاں موجود ان کی جائیدادیں اور اثاثے منجمد کر دیئے گئے تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ بہت سے قطری باشندوں کے سعودی عرب میں زرعی فارم تھے جن پر ان کے غیرملکی ملازمین کام کرتے تھے، قطر کے محاصرے کے بعد قطری شہری تو وہاں سے بحفاظت نکل آئے مگر ان کے ملازمین کو روک لیا گیا۔

    سعد سلطان ال عبداللہ کے مطابق تین خلیجی ممالک کی جانب سے قطری شہریوں کے بنکوں میں موجود اثاثے منجمد کرنے اور رقم کی ترسیل پر پابندی کے باعث قطری مالکان کی طرف سے سعودی عرب میں پھنسے ان ملازمین کو گذشتہ دو ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی بھی ممکن نہیں ہو پائی ہے۔

    یاد رہے کہ قطر کا واحد زمینی رابطہ صرف سعودی عرب کے ساتھ ہے اور باقی تین اطراف سے اس کو خلیج فارس کے سمندر نے گھیر رکھا ہے۔

  • میں نے گاؤں جلتے دیکھا،روہنگیا مسلمانوں پرمظالم کا آنکھوں دیکھا حال

    میں نے گاؤں جلتے دیکھا،روہنگیا مسلمانوں پرمظالم کا آنکھوں دیکھا حال

    لندن : برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے نامہ نگار جوناتھن ہیڈ نے بتایا ہے کہ انہوں نے میانمار میں خود اپنی آنکھوں کے سامنے ایک گاؤں کو جلتے ہوئے دیکھا ہے, انہیں میانمار حکومت کی جانب سے چند صحافیوں کے ساتھ حالات کا جائزہ لینے کیلئے بلایا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کے پابند تھے کہ وہ صرف وہیں جا سکتے ہیں جہاں انہیں مقامی حکومت لے جائے صحافیوں نے کہیں اورجانے کی اجازت مانگی تو انہیں منع کردیا گیا۔

    جوناتھن نے بتایا کہ وہ ماؤنگدا کے قریبی علاقے ال لے تھان کیاؤ سے لوٹ رہے تھے کہ ایک کھیت سے دھواں اٹھتا دیکھا۔ ہم اس طرف بھاگے تو وہاں خطرناک آگ لگی ہوئی تھی، بیس سے تیس منٹ میں پورا گاؤں راکھ ہوگیا۔

    کچھ دیر میں وہاں سے چند نوجوان چھریاں، تلواریں اور غلیلیں تھامے نکلے، کیمرے پر نہ آنے کی شرط پر انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ وہ رخائن کے بودھسٹ ہیں، یہ آگ انہوں نے ہی لگائی ہے جس میں پولیس نے بھی ان کی مدد کی۔

    صحافیوں کی ٹیم کو کچھ دور ایک اسلامی مدرسہ دکھائی دیا جس کی چھت جھلس رہی تھی، راستے میں کھلونے، خواتین کے کپڑے اور گھروں کا سامان بکھرا پڑا تھا، ایک جگ میں بچا ہوا پیٹرول بھی ملا۔

    جوناتھن نے لکھا کہ جب تک وہ اس علاقےسے باہر نکلے تمام گھر سلگ رہے تھے کچھ ہی دیر بعد صرف سیاہ ڈھانچے باقی رہ گئے۔

    واضح رہے کہ دو ہفتے قبل میانمار کے ریاست رخائن میں پھر سے بھڑک اٹھنے والے تشدد کے بعد سے اب تک ایک لاکھ 64 ہزار روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

    پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ میانمار کی فوج اور رخائن کے بودھ ان کے گاؤں کو تباہ و برباد کر رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ہزاروں روہنگیا مسلمان پناہ کی تلاش میں دربدر ہوگئے

    ہزاروں روہنگیا مسلمان پناہ کی تلاش میں دربدر ہوگئے

    میانمار: روہنگیا مسلمانوں پر زمین مزید تنگ ہوگئی پرتشدد کارروائیوں کے بعد روہنگیا مسلمان اپنے ہی وطن میں اجنبی بن گئے اور اپنے علاقوں سے نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

    اپنی جان بچانے اور پناہ کی تلاش میں جب انہوں نے بنگلہ دیش کا رخ کیا تو سرحدوں پر تعینات بنگالی فوج نے بھی دھتکار کر ان کو واپس جانے پر مجبور کردیا۔

    روہنگیا مسلمان زندگی کی تلاش میں دربدر بھٹکنے پر مجبور ہیں، تین ہزار سے زائد روہنگیا مسلمانوں کے بارے میں عالمی ضمیر بھی بے حس ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق تشدد کا آغاز اس وقت ہوا جب روہنگیا شدت پسندوں نے مبینہ طور پر جمعے کو 30 پولیس اسٹیشنز پر حملہ کیا اور جھڑپیں اگلے دن بھی جاری رہیں۔


    میانمارفوج روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کررہی ہے، اقوام متحدہ


    اطلاعات کے مطابق ان جھڑپوں میں ایک سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں، ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد شدت پسندوں کی ہے۔


    مزید پڑھیں: میانمار کے روہنگیا مسلمان اورعالمی برادری کی بے حسی


    اس حوالے سے بنگلہ دیش کی پولیس نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پولیس نے ستر سے زائد لوگوں کو واپس بھیج دیا ہے وہ ہم سے فریاد کررہے تھے کہ ہماری جانوں کو خطرہ ہے ہمیں میانمار نہ بھیجا جائے۔


    مزید پڑھیں: ایک اورسال بیت گیا ، شام اور میانمارمیں موت کا رقص جاری


    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق تین ہزار روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں داخل ہو گئے ہیں اور کیمپوں اور دیہاتوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔