Tag: BBC

  • لندن فلیٹس : حسین نوازنے بی بی سی کے سوالات کا اب تک جواب نہ دیا

    لندن فلیٹس : حسین نوازنے بی بی سی کے سوالات کا اب تک جواب نہ دیا

    اسلام آباد: بی بی سی نے بھی لندن اپارٹمنٹس کے حوالے سے حسین نواز سے سوالات کردیئے، اپنی اسٹوری میں کہا ہے کہ دو ہفتے گزر گئے لیکن حسن نواز اورحسین نواز نے اس حوالے سے اب تک کوئی جواب داخل نہیں کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو نے شریف خاندان کے پارک لین فلیٹس کا معاملہ اٹھادیا، بی بی سی نے سوال کیا ہے کہ ریکارڈ میں نوے کی دہائی سے فلیٹس ان کی ملکیت ہیں، دوہزار چھ میں خریداری کا کیوں کہا؟

    مذکورہ سوالات کا حسین نواز نے اب تک جواب نہیں دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاناما لیکس میں سامنے آنے والی دو آف شور کمپنیوں، نیلسن اور نیسکول نے لندن کے مہنگے ترین علاقے مے فیئر میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کی فیملی کے زیر تصرف فلیٹس انیس سو نوے کی دہائی میں خریدے گئے تھے اور اس کے بعد سے اب تک ان کی ملکیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

    بی بی سی اردو کو حاصل شدہ سرکاری دستاویزات کے مطابق انیس سو نوے کی دہائی سے یہ چار فلیٹس نیسکول اور نیلسن کے نام پر ہی ہیں اور ان دونوں کمپنیوں کی ملکیت کا اعتراف وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کر چکے ہیں۔

    bbc-post-01

    برطانیہ میں کاروباری کمپنیوں کا ریکارڈ رکھنے والے سرکاری ادارے کی دستاویزات کے مطابق حسن نواز نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ لیمٹڈ کمپنی سنہ 2001 میں کھولی تھی اور اس پر ان کا جو پتہ درج ہے وہ پارک لین کے فلیٹ کا ہی ہے۔

    اس حوالے سے بی بی سی نے وزیرِاعظم پاکستان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز سے تحریری طور پر رابطہ کیا تھا اور ان سے ان فلیٹس کی ملکیت اور خریداری کی تاریخ سے متعلق اُن کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی لیکن دو ہفتے گزر جانے کے باوجود اُن کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

    حسین نواز کو لکھے گئے خط میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ وہ یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ یہ فلیٹ سنہ 2006 میں خریدے گئے تھے لیکن برطانوی حکومت کے محکمہ لینڈ رجسٹری کے ریکارڈ کے مطابق ان فلیٹس کی ملکیت نوے کی دہائی سے تبدیل نہیں ہوئی ہے، اس حوالے ان کا کیا مؤقف ہے؟

    بی بی سی کی رپورٹ کا مکمل احوال جاننے کیلئے لنک پر کلک کریں 

    بی بی سی کی طرف سے پوچھے گئے سوالات میں آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول کے بارے میں بھی سوال شامل تھا جس میں سب سے اہم بات ان کمپنیوں کی خریداری کی تاریخ کے حوالے سے تھی۔ لیکن دو ہفتے گزرنے کے باوجود تاحال وزیراعظم کے صاحبزادے کی جانب سے اب کسی سوال کا جواب نہیں دیا جا سکا۔

  • سوئٹزر لینڈ: مسلمان لڑکیوں کو لڑکوں کے ساتھ تیراکی کا حکم

    سوئٹزر لینڈ: مسلمان لڑکیوں کو لڑکوں کے ساتھ تیراکی کا حکم

    برن: یورپی یونین کی ایک عدالت نے سوئس حکومت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے مسلمان والدین کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی بچیوں کو تیراکی کی لازمی مشق کے لیے مخلوط سوئمنگ پولز میں بھیجیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوئٹزر لینڈ نے یورپی یونین کی عدالت برائے انسانی حقوق (ای ایچ سی آر) میں ایک مقدمہ جیت لیا ہے جس کے تحت مسلمان والدین کو اپنے بچوں کو لازمی طور پر مخلوط سوئمنگ پولز میں بھیجنا پڑے گا، یہ مسئلہ دو ترک نژاد سوئس شہریوں کی طرف سے اٹھایا گیا تھا جنہوں نے اپنی بچیوں کو تیراکی کی لازمی مخلوط مشقوں کے لیے بھیجنے سے انکار کر دیا تھا۔

    انکار کے بعد سوئٹزر لینڈ کے محکمہ تعلیم نے والدین کے خلاف یورپی یونین کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق محکمۂ تعلیم کے حکام کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کو بلوغت کی دہلیز پار کرنے کے بعد تیراکی کی ان لازمی مشقوں سے استثنیٰ حاصل ہے لیکن یہ لڑکیاں ابھی اس عمر کو نہیں پہنچی جبکہ والدین کی جانب سے یہ دلیل دی گئی کہ اس طرح کا رویہ انسانی حقوق کے یورپی کنونشن کے آرٹیکل 9 کی خلاف ورزی ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ محکمہ تعلیم کے  حکام بچوں کو معاشرے سے بخوبی ہم آہنگ کرنے کی خاطر یہ حکم نامہ لاگو کرنے میں حق بجانب ہیں، ججوں نے کہا کہ ان کا یہ عمل یہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں آتا۔

    یاد رہے کہ سال 2010 میں طویل تنازع کے بعد ان افراد کو بحیثیت والدین اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں کوتاہی کی بنا پر 1300 یورو کا جرمانہ ادا کرنے کا کہا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ کو اپنی ضروریات اور روایت کے تحت اپنے تعلیمی نظام کو استوار کرنے کی پوری آزادی حاصل ہے۔

  • سال 2016: موبائل ایپس فروخت کرنے والوں کو ریکارڈ منافع

    سال 2016: موبائل ایپس فروخت کرنے والوں کو ریکارڈ منافع

    لندن : ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے کہا ہے کہ گذشتہ سال 2016 میں اس کے ایپ اسٹور کے ذریعے اپنی ایپس فروخت کرنے والوں کو ریکارڈ منافع ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایپل کے ذریعے ایپس فروخت کرنے والوں نے سال 2016 میں ریکارڈ 20 ارب ڈالر کمائے جو کہ گذشتہ سال کی نسبت 40 فیصد زیادہ ہے۔ اس دوران سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ایپس میں گیمز تھیں جن میں پوکے مون گو اور سپر ماریو شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ 2008 میں جب ایپ اسٹور پہلی بار متعارف کروایا گیا تھا تب سے ایپس بنانے والوں کو کل 60 ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی ہے جبکہ صرف گذشتہ سال انہیں 20 ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جیک ڈا کے اعلیٰ تجزیہ کار جان ڈاسن نے اس اضافے کی وجہ نئی طرز کا کاروبار بتائی ہے جس میں لوگ اپنے آئی فون یا آئی پیڈ پر مفت گیم ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں اور پھر اضافی فوائد اور فیچرز خریدتے ہیں۔

    گذشتہ سال ایپل نے سبسکرپشن ایپس جیسے کے نیٹ فلکس یا ایچ بی او ناؤ کے بنانے والوں کے ساتھ آمدنی کو تقسیم کرنے کے معاہدے کو تبدیل کیا۔

    مسٹر ڈاسن کا کہنا ہے کہ سبسکرپشن ایپل کو آئی فون، آئی پیڈ اور میکس کی فروخت کی طرح زیادہ ’متوقع‘ آمدنی فراہم کرتی ہیں۔ ایپ سٹور کے لیے نئے سال کا آغاز بھی خاصا بہتر رہا ہے۔ صرف سال نو کے پہلے روز صارفین نے 240 ملین ڈالر ایپ سٹور پر خرچ کیے۔

  • برازیل : جیل میں تصادم، 50 سے زائد قیدی ہلاک

    برازیل : جیل میں تصادم، 50 سے زائد قیدی ہلاک

    برازیلیا : ریاست امیزوناز میں ایک جیل میں ہونے والی خونی ہنگامہ آرائی میں پچاس سے زائد قیدی ہلاک ہوچکے ہیں، خونی فسادات منشیات فروشوں کے حریف گروہوں کے درمیان ہوئے جس میں اب 50 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں خدشہ ہے کہ اس فساد کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    برازیل میں حکام کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کا آغاز اتوار کو ہوا تھا، لڑائی پیر کو اس وقت ختم ہوئی جب قیدیوں نے ہتھیار ڈالے اور یرغمال بنائے گئے 12 محافظوں کو رہا کر دیا گیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جیل کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کا آغاز دو متحارب گروپوں کے مابین لڑائی کے بعد ہوا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد قیدی فرار بھی ہوئے۔

    مزید پڑھیں: برازیل:جیل میں 2 گروپوں میں تصادم،25 قیدی ہلاک

    جب اتوار کے روز ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تو چھ لاشوں کو جیل کی دیوار سے باہر پھینکا گیا۔ جیل میں 454 قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن اس وقت اس میں تقریباً 600 قیدی رکھے گئے ہیں۔

    علاوہ ازیں اکتوبر میں بوا وِستا کی جیل میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں 25 قیدی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ سات نوجوان ایک دوسری ریاست کی جیل میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں ہلاک ہوئے تھے۔

  • قطر: غیرملکی مزدوروں کے لیے کفالہ کی جگہ نیا قانون متعارف

    قطر: غیرملکی مزدوروں کے لیے کفالہ کی جگہ نیا قانون متعارف

    دوحہ: قطر کے وزیر برائے محنت اور سماجی بہبود عیسیٰ بن سعد ال جفالی ال نعیمی نے کہا ہے کہ ملک میں غیر ملکیوں کے داخلے اور اخراج کے حوالے سے نیا قانون لاگو کیا جا رہا ہے‘ جس کے تحت غیرملکیوں کو کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ دیا جائے گا۔

    بی بی سی کے مطابق قطر کے وزیر برائے محنت اور سماجی بہبود عیسیٰ بن سعد ال جفالی ال نعیمی نے اعلان کیا کہ 2015 کا قانون 21 منگل سے نئی اصلاحات کے ساتھ فعال کر دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس نئے قانون کے تحت غیرملکیوں کو کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ دیا جائے گا جس میں ملازمین کے لیے نرمی اور اُن کےتحفظ کو یقینی بنایا جائے گا‘ سعد ال جفانی نے کہا کہ یہ قانون امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کی منظوری کے بعد نافذ کیا جارہا ہے۔


    پڑھیں: ’’ قطرمیں پاکستانی کمیونٹی کے لیے سرگرم راحت منظور ‘‘


    حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نئی قانونی تبدیلیوں کے تحت نہ صرف قطر نہیں بلکہ اس جیسے دیگر ممالک میں بھی مزدوروں کے حقوق کے احترام کو یقینی بنانے میں مددگار ہوں گی‘۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ کے قانون کو متعارف کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کفالہ نظام جدید دور کی غلامی ہے‘ تبدیلی کے باوجود یہ نظام اپنی جگہ پر برقرار رہے گا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق غیر ملکی مزدوروں کے لیے پھر بھی ملک چھوڑنے کے لیے اپنے مالکان سے اجازت لینا ضروری ہوگی۔


    مزید پڑھیں: ’’ قطر کی عمارت بین الاقوامی اعزاز کے لیے نامزد ‘‘


    خیال رہے قطر نے سنہ 2022 کے فٹبال عالمی مقابلوں کے لیے تعمیراتی کاموں کی غرض سے سینکڑوں ہزاروں غیر ملکی مزدور بلوائے ہیں‘ انسانی حقوق کی تنظیمیوں نے قانون منظور ہونے پر تشیویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی مزدوروں سے سخت کام اور مشقت لینے کے لیے ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں گزشتہ دنوں انہی وجوہات کی بنا پر ایک محنت کش جاں بحق ہوگیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:غریب کسانوں کا قطری شہزادوں کے خلاف احتجاج


    علاوہ ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس ضمن میں کہا ہے کہ قطری حکومت کے اس اقدام سے کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی تاہم اس میں سے صرف کفالت کا لفظ ہی ختم ہوگا باقی یہ قانون اسی طرح برقرار رہے گا۔

  • بھوک کے شکارممالک میں پاکستان گیارہویں نمبر پر آگیا

    بھوک کے شکارممالک میں پاکستان گیارہویں نمبر پر آگیا

    کراچی : دنیا بھر میں بھوک کے شکار ممالک کی فہرست میں پاکستان نے بھی اپنی جگہ بنا لی، پاکستان کا شماران ممالک میں گیارہویں نمبر پر آگیا جہاں بھوک کے ستائے لوگ رہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ (آئی ایف پی آر آئی )کی جانب سے بھوک کے شکار ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے جس میں پاکستان 11 ویں نمبر پر ہے۔

    ادارے کی جانب سے گلوبل ہنگر انڈیکس 2016 میں مختلف ممالک کے لوگوں کو خوراک کی دستیابی کی صورتحال کے مطابق انہیں صفر سے 100 پوائنٹس کے درمیان تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان 118 ممالک میں 11ویں نمبر پر ہے اور اس کے 33.4 پوائنٹس ہیں۔

    پاکستان سے صرف 11 ملک ایسے ہیں جہاں بھوک کا شکار لوگوں کا تناسب زیادہ ہے۔ بھارت کی صورتحال اس رپورٹ میں پاکستان سے بہتر ہے۔  جس کا اس فہرست  میں 22 واں نمبر ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے کل 70 کروڑ 95 لاکھ افراد بھوک کا شکار ہیں۔

    سال 2008 میں پاکستان کے پوائنٹس 35 اعشاریہ ایک تھے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اب یہاں بھوک میں کمی کچھ کم ہوئی ہے۔لیکن درجہ بندی سے معلوم ہوتا ہے کہ اب بھی غذا کی قلت کے شکار ممالک میں پاکستان تشویشناک صورتحال سے دوچار ممالک میں شامل ہے۔

    پاکستان میں کل آبادی کا 22 فیصد حصہ غذا کی کمی کا شکار ہے اور آٹھ اعشاریہ ایک فیصد بچے پانچ سال سے کم عمر میں ہی وفات پا جاتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق افغانستان کا نمبر آٹھواں جبکہ انڈیا کا نمبر 22واں ہے۔ انڈیا، نائجیریا اور انڈونیشیا سمیت 43 ممالک بھی تشویشناک کیٹیگری میں شامل ہیں۔

  • شام : شادی کی تقریب میں خود کش حملہ، 30 باراتی جاں بحق

    شام : شادی کی تقریب میں خود کش حملہ، 30 باراتی جاں بحق

    دمشق : شام کے شمالی صوبے حساکہ کے شہر تال طویل میں پیر کی شب شادی کی ایک تقریب میں ہونے والے خودکش حملے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 90 زخمی ہوگئے۔ شام اور عراق کی شدت پسند تنظیم نام نہاد دولت اسلامیہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق دولت اسلامیہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ایک حملہ آور نے کرد فوجیوں کے ایک بڑے اجتماع پر حملہ کیا۔ دولت اسلامیہ نے دعویٰ کیا کہ اس کے حملہ آور جس نے خود کش جیکٹ پہن رکھی تھی مشین گن سے مسلح بھی تھا۔

    کرد جنگجوؤں نے اس شدت پسند تنظیم کو حساکہ صوبے سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ شادی کی تقریب میں موجود ایک شخص نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جب دولہا دلہن عہد و پیمان کر رہے تھے تو ایک شخص کالی جیکٹ پہنے ہوئے ان کے پاس سے گزرا۔ مجھے اس کا حلیہ عجیب لگا لیکن اگلے چند لمحوں میں ایک زوردار دھماکا ہوا اور اس کے بعد ہر طرف لاشوں کے ٹکڑے بکھرے پڑے تھے۔

    شام کے سرکاری خبر رساں ادارے ثنا نے کہا ہے کہ خودکش حملے میں 30 افراد ہلاک اور 90 زخمی ہوئے ہیں۔ البتہ برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 31 بتائی ہے۔

    سیرئین آبزرویٹری کے مطابق دولہا زردشت مصطفیٰ فاطمی اس حملے میں ہلاک ہو گئے تاہم دولہا کے ایک رشتہ دار نے دولہا کے ہلاک ہونے کی خبروں کی تردید کی۔ انہوں نے کہا دولہا کے والد اور بھائی حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں لیکن دولہا زندہ ہے اور اسے معمولی زخم آئے ہیں۔

  • بھارت جانیوالی افغانی مصنوعات کیلئے سرحدوں کو بند نہیں کیا، پاکستان

    بھارت جانیوالی افغانی مصنوعات کیلئے سرحدوں کو بند نہیں کیا، پاکستان

    اسلام آباد : پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان نے واہگہ باڈر کے ذریعے انڈیا برآمد کی جانے والی افغانستان کی مصنوعات کے لیے اپنی بندرگاہوں اور سرحدوں کو بند نہیں کیا ہے۔

    ترجمان نفیس زکریا نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ہم افغان عوام کے ساتھ اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے تجارتی راہداری میں سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ معاہدے کے تحت انڈیا کی مصنوعات پاکستان کے راستے افغانستان برآمد نہیں کی جا سکتی ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان کی وزارتِ تجارت کے ترجمان محمد اشرف کا کہنا ہے کہ افغان مصنوعات کے لیے واہگہ باڈر بند نہیں ہوا ہے۔

    محمد اشرف نے بتایا کہ افغان پاکستان تجارتی راہداری کے منصوبے کے تحت افغانستان کی برآمدی مصنوعات پاکستان کے واہگہ باڈر کے ذریعے انڈیا جاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ پاکستان نے واہگہ بارڈر سے افغان اشیاء لے جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ انہوں نے پاکستان کو متنبہ کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے پابندی کے بعد افغانستان بھی پاکستانی مال بردار گاڑیوں کے افغانستان کے راستے وسطی ایشیائی ممالک جانے پر پابندی عائد کر دے گا۔

    افغان صدارتی محل کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وسطی ایشیائی ریاستوں میں جانے والی پاکستانی مال گاڑیوں کو ملک سے گزرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے یہ اعلان پاکستان کی جانب سے افغانستان کی مصنوعات خاص طور پر میوہ جات واہگہ بارڈر سے انڈیا برآمد پر پابندی کے ردِ عمل میں کیا ہے۔

    افغانستان کے صدارتی محل کے ایک ترجمان شاہ حسین مرتضوی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے چمن بارڈر کو اس وقت بند کیا جب میوہ جات برآمد کرنے کا وقت تھا۔ انہوں نے کہا کہ چمن باڈر بند ہونے کے سبب افغانستان کے تاجروں کو بہت نقصان ہوا تھا۔

     

  • وزیرخزانہ اسحا ق ڈارکی پاناما کے حکام سے ملاقات کی تردید

    وزیرخزانہ اسحا ق ڈارکی پاناما کے حکام سے ملاقات کی تردید

    اسلام آباد : پانامہ کے وزیرخزانہ نے تہلکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ ان سے پاکستانی وزیر خزانہ نے ملاقات کی ہے۔ جبکہ پاکستانی وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ نے پانامہ کے کسی وزیر سے ملاقات نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق لاطینی امریکا کے چھوٹے سے ملک پانامہ نے ہنگامہ کھڑا کررکھا ہے۔ اسی ملک کے وزیر نےایک اورتہلکہ خیز دعوٰی کردیا۔

    سی این این کے مشہورومعروف صحافی رچرڈ کوئسٹ نےپانامہ کےوزیر معیشت سے پوچھا کہ آپ کے پاس پانامہ پیپر پانامہ پیپرزرکرتا کون کون آیا۔

    پانامہ کے وزیرکا جواب کسی بم دھماکے سے کم نہ تھا۔ آئیون زرک نے دعوٰی کیا کہ کوئی اورنہیں پاکستانی وزیرخزانہ آئے تھے۔

    پاکستانی حکومت نے یہ دعوٰی فوری طور پرمسترد کردیا،ترجمان وزارت خزانہ نےکہا کہ وزیرخزانہ سے پاناما کے وزیرکی ملاقات کی خبربےبنیاد ہے۔

    اسحاق ڈاربیرون ملک گئےہی نہیں،انہوں نےواشنگٹن کا دورہ منسوخ کردیا۔ان کی جگہ سیکرٹری خزانہ ڈاکٹروقارمسعود گئے ہیں۔

     

  • بی بی سی کی سابق صحافی اتاترک ایئرپورٹ پرمردہ پائی گئیں

    بی بی سی کی سابق صحافی اتاترک ایئرپورٹ پرمردہ پائی گئیں

    استنبول: برطانوی دفترِ خارجہ نے ترکی جے اتا ترک ایئرپورٹ پر بی بی سی سے تعلق رکھنے والے صحافی جیکولین سوتان کے مردہ پائے جانے کی تصدیق کردی ہے۔

    برطانوی اور ترک میڈٰیا کے مطابق 50 سالہ برطانوی صحافی ایئرپورٹ کے بیت الخلاء میں مردہ حالت میں پائی گئیں۔

    ترکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ جیکولین اپنی پرواز نکل جانے کے سبب تناؤ کا شکار تھیں اور ان کے پاس نیا ٹکٹ خریدنے کےلئے بھی پیسے نہیں تھے۔

    انکی وفات پرانکے ساتھیوں نے انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کیا، واضح رہےکہ جیکولین انسٹی ٹیوٹ آف وار اینڈ پیس رپورٹنگ کی قائم مقام سربراہ رہی ہیں اور بی بی سی میں پروڈیوسر کے فرائض بھی انجام دے چکی ہیں۔