Tag: beaf

  • عید قرباں پر کتنا گوشت کھانا ضروری ہے ؟

    عید قرباں پر کتنا گوشت کھانا ضروری ہے ؟

    عیدالاضحیٰ کے دنوں میں قربانی کے فریضے کی ادائیگی کے بعد تمام کاموں سے نمٹ کر دعوتوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جس میں انتہائی لذیذ اور ذائقے دار پکوان دسترخوانوں کی زینت بنتے ہیں۔

    ایسے میں اس طرح کے لوگ جو پرہیزی کھانے کھاتے ہیں دسترخوان پر موجود کھانوں کی خوشبو سونگھ کر ضبط کے تمام بندھن توڑ کر اور نتائج سے بر پرواہ ہوکر کھانے پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور یہی بات ان کیلیے بعد میں پریشانی کا باعث بنتی ہے۔

    اسی لیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل سے بچنے کے لیے قربانی کے گوشت کا متوازن استعمال شہریوں کے لیے حد سے زیادہ ضروری ہے اور صحت سے متعلق مسائل میں خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری "فنکشنل بوویل ڈیزیز” (ایف بی ڈی) بھی شامل ہے۔

    یہ بات آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر آف میڈیسن، ڈاکٹر ایس ایم وسیم جعفری نے جامعہ کراچی کے عوامی آگاہی پروگرام کے تحت "عیدالاضحیٰ کے موقع پر صحت سے متعلق مسائل” کے موضوع پر ایک لیکچر کے دوران کہی۔

    پروفیسر جعفری نے بتایا کہ کچا، پکا یا آلودہ گوشت کھانے سے فنکشنل بوویل ڈیزیز یا ایف بی ڈی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور ڈائریا، قے کا ہونا، پیٹ درد، متلی، بخار، تھکاوٹ، کمر یا جوڑوں کا درد ایف بی ڈی بیماری کی علامات ہیں۔

    آسان علاج:

    اس سے بچنے کیلیئے زیادہ زیادہ پانی اور فروٹ جوس پیئیں، کم مصالحے اور چکنائی والی غذاؤں کا اسعتمال کریں۔ کھانے میں لیموں شامل کریں اور کھانے کے بعد سونف کھائیں۔

    انھوں نے کہا کہ اس مرض میں بہت سی بیماریاں شامل ہیں جو دنیا میں صحت کا ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے اور بعض اوقات یہ جان لیوا بھی ہوتا ہے اس کی وجہ سے ہیضہ، ہیپاٹائٹس اے، ٹائفائیڈ بخار جیسے پیچیدہ امراض پیدا ہوتے ہیں۔

    احتیاطی تدابیر:

    اس صورتِ حال میں چند اہم احتیاطی اقدامات سے خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری کی روک تھام کی جا سکتی ہے جن میں ہاتھ کو بار بار دھونا، کھانا الگ سے پکانا، پکاتے وقت خاص درجہ حرارت کا خیال رکھنا، فوری طور پر فریج میں رکھنا اور ذاتی حفظانِ صحت کا خیال رکھنا شامل ہیں۔

    اور جو سب سے ضروری ہدایت جو انہوں نے شہریوں کو دی ہے وہ یہ ہے کہ عیدالاضحی کے موقع پر ضرورت سے زیادہ گوشت نہ کھائیں، چکنائی کا استعمال کم کریں اور متوازن غذا کا استمال کریں تاکہ صحت سے متعلق متعدد امراض سے بچ کر عید اور عید کے بعد کا وقت پرسکون گزارا جا سکے۔

     

  • گاوٗ رکھشا جیسے اقدامات سے فسادات ہوسکتے ہیں : بھارتی مسلم رہنماء

    گاوٗ رکھشا جیسے اقدامات سے فسادات ہوسکتے ہیں : بھارتی مسلم رہنماء

    احمدآباد: بھارتی مسلم رہنماء نے تنبیہہ کی ہے کہ ریاست کی جانب سے’’گاؤرکھشا تحریک‘‘ کے تحت مبینہ قرآنی آیات کی ترویج جن میں گوشت کھانے کی ممانعت کی گئی ہے فساد کا باعث بن سکتی ہے۔

    بھارتی ریاست گجرات میں حکومت کی جانب سے بل بورڈز آویزاں کئے گئے ہیں جن پر مبینہ قرآنی آیت درج ہے جس کے مطابق گائے کا گوشت کھا نا بیماریوں کا باعث بنتا ہے، بل بورڈ پرچاند ستارے کا اسلامی نشان بھی بنا ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ انتہا پسند ہندوٗں کی جانب سے ہندو مذہب میں مقدس قرار دی جانے والے گائے کی حرمت برقرار رکھنے کے لئے طویل عرصے سے ذبح پرپابندی کا مطالبہ کیا جارہاہے اوربھارت کے انتہا پسند وزیراعظم نریندرمودی کے برسرِاقتدارآنے کے بعد اس مطالبے نے شدت اختیارکرلی ہے۔

    بھارت کی کئی ریاستوں میں گائے کے ذبیحے پر اور گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کی جاچکی ہے جسے ناقدین کی جانب سے مسلمانوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک قراردیا جارہا ہے۔

    گجرات کے شہر احمد آباد کی مرکزی مسجد کے پیش امام شبیرعالم نے اسے اسلام کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی کوئی آیت وجود نہیں رکھتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسے بل بورڈز نصب کرنے سے اشتعال پھیل سکتا ہے اورہندؤں اور مسلمانوں کے تعلقات تشدد کی جانب جاسکتے ہیں۔

    انہوں نے گجرات حکومت کے اس عمل کی انتہائی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ایسی بات جو کہ قرآن میں موجود نہ ہو اور اسے قرآن سے منصوب کرکے پیش کیا جائے اسلام کی توہین کے زمرے میں آتا ہے۔

    واضح رہے کہ گجرات میں پہلے بھی2002 میں ہندو مسلم فسادات ہوچکے ہیں جن میں سینکڑوں مسلمان تہہ تیغ کردئیے گئے تھے، اس وقت بھارتی وزیراعظم نریندر مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے اور اس واقعے کے بعد طویل عرصے تک انہیں ’’گجرات کے قصائی‘‘ کے نام سے پکارا گیا تھا۔