Tag: beard

  • دلہن کی مردانہ آواز ، شوہر نے طلاق دے دی

    دلہن کی مردانہ آواز ، شوہر نے طلاق دے دی

    احمد آباد: بھارتی شہری نے نئی نویلی دلہن کی آواز مردوں کی طرح ہونے اور چہرے پر داڑھی کی وجہ سے اُسے طلاق دے دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کےشہری نے شادی کے ایک ہفتے بعد ہی دلہن کو طلاق دے دی، مذکورہ شخص نے علیحدگی کی وجہ بیوی کے چہرے پر داڑھی اور مرد نما آواز بتایا۔

    شہری کا کہنا ہے کہ اُس نے اپنی اہلیہ کو شادی سے قبل نہیں دیکھا اور نہ ہی کوئی بات چیت ہوئی مگر دونوں خاندانوں نے رشتہ پکا ہونے کے بعد ہماری رضا مندی کے لیے ایک ملاقات طے کرائی۔

    مزید پڑھیں: گنجا دلہا نامنظور، دلہن کا عین وقت پر انکار

    بھارتی شہری کا کہنا ہے کہ پہلی ملاقات کے وقت لڑکی نے اپنے چہرے کو دوپٹے سے ڈھانپہ ہوا تھا اس لیے اُسے غور سے نہیں دیکھا، البتہ اُس نے میک اپ کیا ہوا تھا۔

    مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ شادی کے فوری بعد میں دفتر کے کام سے بیرونِ شہر گیا اور جب واپس آیا تو دیکھا کہ بیوی کے چہرے پر داڑھی کے بال ہیں اور اُس کی آواز بھی مردوں جیسی ہے۔

    ایک ہفتے میں طلاق دینے پر لڑکے کے سسرالی عدالت گئے جہاں سماعت کے دوران خاتون نے تسلیم کیا کہ  ’ہارمونز‘ کی وجہ سے میری آواز مردوں میں ملتی ہے اور اسی وجہ سے چہرے پر بھی  بال نکلے‘ْ

    خاتون نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اہل خانہ نے متعدد بار علاج کرانے کی کوشش کی مگر کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا اس لیے پھر گھر والوں نے رشتہ کراتے وقت معاملے کو چھپانے میں ہی عافیت سمجھی۔

    یہ بھی پڑھیں: شادی کے نام پر لڑکوں کو لوٹنے والی دلہن گرفتار

    متاثرہ لڑکی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اس مسئلے کی وجہ سے اُن کے شوہر نے ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا اور غلط بات پر طلاق دے کر گھر سے باہر نکالا۔

    لڑکے کے سسرالیوں نے مؤقف اختیار کیاکہ عدالت لڑکے سے شادی پر آنے والے اخراجات دلوائے یا پھر اُسے فیصلہ واپس لینے کے حوالے سے احکامات دے۔ جج نے طلاق کی درخواست خارج کرتے ہوئے دلہن کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ریمارکس میں لکھا  کہ علیحدگی کے لیے صرف یہ وجہ کافی نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ویرات کوہلی نے داڑھی نہ منڈوانے کا فیصلہ کر لیا

    ویرات کوہلی نے داڑھی نہ منڈوانے کا فیصلہ کر لیا

    ممبئی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے اپنی داڑھی سے متعلق اہم فیصلہ لیتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں اپنی داڑھی منڈوانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی نہ صرف اپنے عمدہ صلاحیتوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں بلکہ اب تو ان کی خوبصورت داڑھی بھی ان کی پہنچان بن چکی ہے جسے وہ کٹوانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

    بھارت میں تقریب کے دوران ایک فین نے ان سے سوال پوچھا کہ کیا آپ اپنی داڑھی کٹوانا چاہتے ہیں یا پھر کوئی دوسرا اسٹائل اپنانا چاہتے ہیں، جس کے جواب میں ویرات کوہلی نے بڑی شائستگی سے کہا کہ وہ داڑھی منڈوانا نہیں چاہتے کیوں کہ یہ ان پر ججتی ہے۔


    انگلش ویمن کرکٹرکی ویرات کوہلی کو شادی کی پیشکش


    انہوں نے کہا کہ میں اپنی داڑھی چھوٹی بھی نہیں کرنا چاہتا اور نہ ہی میری سوچ ہے کہ میں اس اسٹائل کو تبدیل کروں، یہ مجھے بے حد پسند ہے اور جب بھی داڑھی بڑھ جاتی ہے تو مجھے تراشنا پڑتا ہے۔

    دنیا بھر میں سب سے زیادہ تنخواہ حاصل کرنے والے بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنے کرکٹ شیوز اپنے ہاتھوں سے صاف کرتے ہیں جس پر انہیں کوئی قباحت محسوس نہیں ہوتی۔


    آئی سی سی ون ڈے رینکنگ، ویرات کوہلی بیٹنگ اور راشد خان باؤلنگ میں سرفہرست


    خیال رہے کہ ویرات کوہلی کی داڑھی کا اسٹائل بھارت سمیت دنیا بھر میں مقبول ہے جسے دیکھ کر دیگر شہرت یافتہ کھلاڑیوں نہ بھی داڑھی رکھی، جن میں پاکستانی کرکٹر محمد حفیظ سمیت متعدد اسٹارز شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں گذشتہ دنوں ویرات کوہلی کی اہلیہ انوشکا شرمنا نے سوشل میڈیا پر اپنے شوہر کو ازراہ مذاق یہ تنبیح بھی کی تھی کہ وہ اپنی داڑھی ہرگز نہیں کٹوائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انٹرنیشنل فٹبالرز کا نیا فیشن، مداح بھی داڑھی رکھنے لگے

    انٹرنیشنل فٹبالرز کا نیا فیشن، مداح بھی داڑھی رکھنے لگے

    لندن: انٹرنیشنل فٹبالرز کے کھیلوں کے بعد اُن کے نئے انداز نے مداحوں کو اس قدر متاثر کیا کہ نوجوانوں میں بھی داڑھی رکھنے کا رواج بہت تیزی سے بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

    فٹبال کے کھلاڑیوں کا کھیل اور اُن کی عادات اپنانے کے لیے مداح بے چینی سے انتظار کرتے ہیں اور اُن کا پسندیدہ کھلاڑی جس روپ میں میدان میں آتا ہے اُسے فوراً ہی اپنا لیا جاتا ہے۔

    کھیل کے ساتھ ساتھ اگر کھلاڑی کا انداز منفرد ہو تو مداحوں کا مزہ دوبالا ہوجاتا ہے تاہم کچھ ایسے بھی کھلاڑی موجود ہیں جو ہر میچ میں منفرد انداز میں گراؤنڈ میں آکر نوجوانوں کو بہت متاثر کرتا ہے۔

    کسی بھی نامور کھلاڑی کی کوئی بھی ادا یا فیشن نوجوانوں کے لیے ٹرینڈ سیٹر بن جاتا ہے جیسے اگر کوئی کھلاڑی ہاتھ میں بینڈ پہن کر آتا ہے تو نوجوانوں کی بڑی تعداد ویسے ہی بینڈ پہننے لگتی ہے۔

    گزشتہ کچھ عرصے سے انٹرنیشنل کھلاڑیوں میں ایک نیا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے بعد سے نوجوان بھی اُسی کو اپنانے کی کوشش کررہے ہیں، کھلاڑیوں میں داڑھی رکھنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کو نوجوانوں نے بھی اپنانا شروع کردیا۔

    انٹرنیشنل کھلاڑی میسی، جولیڈلے، ڈیگو کوسٹا اور اولیورڈ جیروڈ نے آج کل داڑھی والا فیشن اپنایا ہوا ہے جسے اُن کے مداح نہ صرف پسند کررہے ہیں بلکہ بہت تیزی کے ساتھ اپنا بھی رہے ہیں۔

    joe

    بارسلونا کے اسٹار پلیئر میسی سفید داڑھی کے ساتھ جب میدان میں اترے تو اُن کے اس انداز کو مداحوں سے خوب سراہا۔

    messi

    کرسٹل پیلس کے جو لیڈ نے بھی اپنا انداز تبدیل کیا جسے دیکھ کر اُن کے مداح بہت خوش ہوئے۔

    oliver-groad

    چیلسی کے سینیئر پلیئر ڈیئگو کوسٹا اور آرسنل کے اولیور جیروڈ کی شخصیت داڑھی رکھنے کے بہت زیادہ بدلی سی معلوم ہورہی ہے۔

    diago-coasta

    فٹبالرز میں داڑھی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو شائقین کی جانب سے خوب پسند کیا جا رہا ہے۔

  • امریکہ میں ایک سکھ  نے داڑھی اور پگڑی سے متعلق ایک انوکھا مقدمہ جیت لیا

    امریکہ میں ایک سکھ نے داڑھی اور پگڑی سے متعلق ایک انوکھا مقدمہ جیت لیا

    نیویارک : امریکہ کے ڈزنی ورلڈ کے ایک سکھ  ڈاکیے نے داڑھی اور پگڑی سے متعلق ایک انوکھا مقدمہ جیت لیا۔

    سکھ  نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی داڑھی اور پگڑی کی وجہ سے انکو صارفین سے دور رکھا جاتا ہے تاکہ صارفین انھیں داڑھی اور پگڑی کے ساتھ نہ دیکھ سکیں، گردِت سنگھ کے وکلا نے عدالت میں بتایا کہ ان کے مؤکل کو فلوریڈا کے تھیم پارک میں عملے اور صارفین سے الگ رکھا گیا تھا کیونکہ انھوں نے ظاہری حلیے کی پالیسی کی خلاف ورزی کی تھی۔

    گردت سنگھ 2008 سے اس تھیم پارک میں کام کر رہے تھے لیکن وہ ہمیشہ یہاں آنے والوں کی نظروں سے اوجھل رہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ ’بے حد شکرگزار‘ ہیں کہ ڈزنی نے اپنا رویہ تبدیل کیا، انھوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ پالیسی کی اس تبدیلی سے سکھ مذہب اور دیگر مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والوں کے لیے ڈزنی میں اپنے مذہبی عقائد کی پیروی کرنے کےلئے دروازے کھل جائیں گے۔

    ڈزنی کا  کہنا ہے کہ گردت سنگھ تمام راستوں پر تمام صارفین کو ترسیل کا کام کرسکتے ہیں، وہ مذہب کی بنیاد پر تعصب نہیں کرتی۔

    مئی میں امریکن سول لبرٹیز یونین اور سکھ مذہب کی وکالت کرنے والی تنظیم دی سکھ کولیشن کے وکلا نے ڈزنی کو گردت سنگھ کے ساتھ روا رکھے گئے برتاؤ سے متعلق خط لکھا تھا، خط میں لکھا گیا تھا کہ گردت سنگھ کو صارفین سے دور ترسیل کے صرف ایک روٹ کے لیے مختص کیا گیا ہے، جبکہ دیگر عملے کو مختلف ذمہ داریاں سونپی جاتی ہیں، جہاں وہ صارفین کو دکھائی بھی دیتے ہیں،  ایسا خاص طور پر ان کی نسل اور مذہبی ظاہری حالت کی وجہ سے ہے اور یہ شہری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    ڈزنی نے انھیں تمام روٹس پر بحال کر دیا اور کہا کہ وہ مذہب کی بنیاد پر تعصب کے خلاف ہیں۔‘

    گردت سنگھ فلوریڈا کے اس پارک میں اپنی ملازمت جاری رکھے ہوئے ہیں، پارک کے مختلف حصوں میں پوسٹس کی ترسیل کرتے ہیں اور کہتے ہیں وہ اس کمپنی میں کام کرکے خوش ہیں۔

    سنگھ کولیشن سے وابستہ وکیل گرجوت کور کا کہنا ہے کہ ان کے موکل نے سنہ 2005 میں پہلی مرتبہ ملازمت کے لیے درخواست دی تھی اور انھیں بتایا گیا کہ انھیں کار پارک میں گاڑیاں صاف کرنے یا کچن میں کام دیا جائے گا، وہ مہمانوں کے سامنے کام نہیں کر سکتے کیونکہ ان کی داڑھی اور پگڑی ہے، گردت سنگھ نے یہ ملازمت نہیں کی اور سنہ 2008 میں ابتدائی طور پر دربان کی ملازمت کے لیے دوبارہ درخواست دی۔

    اس سے قبل بھی امریکی شہر نیویارک میں ایک سکھ طالب علم کو وفاقی عدالت کے فیصلے کے تحت داڑھی اور بال کٹوانے اور یا پگڑی اتارے بغیر امریکی فوج میں ملازمت کی اجازت ملی تھی۔

    گذشتہ برس آنے والی ایک پالیسی کے تحت امریکی فوجی انفرادی بنیادوں پر مذہبی لباس اور عبادات کیلئے وقت کی اجازت مانگ سکتے ہیں۔