Tag: beauty contest

  • سعودی عرب میں شروع ہوا انوکھا مقابلہ حسن

    سعودی عرب میں شروع ہوا انوکھا مقابلہ حسن

    سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں جاری دنیا میں اونٹوں کے سب سے بڑے میلے کنگ عبدالعزیز فیسٹیول میں اونٹنیوں کے مقابلہ حسن شروع ہوگیا ہے۔

    مقابلہ حسن تو آپ نے بہت دیکھے ہوں گے جس میں ریمپ پر خوبصورت حسینائیں‌ اپنے حسن کے جلوے بکھیرتی ہیں لیکن اگر آپ سعودی عرب میں ہیں تو آپ کو مقابلہ حسن تو ملے گا لیکن نازک اندام حسیناؤں کا نہیں بلکہ ریگستانوں کے جہاز اونٹنیوں کا۔

    اونٹ سعودی عرب کا قومی جانور اور ثقافتی پہچان ہے، ہر سال یہاں اونٹوں کا سب سے بڑا میلہ کنگ عبدالعزیز فیسٹیول منعقد کیا جاتا ہے، جس میں ملک بھر سے اونٹ لائے جاتے ہیں اور لاکھوں افراد اس فیسٹیول میں شرکت کرتے ہیں۔

    فیسٹیول کے شرکا کی سب سے زیادہ دلچسپبی اونٹنیوں کے مقابلہ حسن میں ہوتی ہے جو اب شروع ہوچکا ہے۔

    مقابلہ حسن میں شرکت کا معیار جان کر حیران نہ ہوں، یہاں مقابلے میں شرکت کا معیار گلاب کی پنکھڑی جیسے نازک ہونٹ، ستواں ناک اور بل کھاتی کمر نہیں بلکہ لمبے اور لٹکے ہوئے ہونٹ، بڑی ناک اور کوہان کی شکل ہے۔

    مقابلہ جیتنے والی خوبصورت اونٹنی کے مالک کو 6 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا بھاری انعام دیا جاتا ہے، اس بھاری انعام کے لالچ میں اب اونٹنیوں کے مالکان جعلسازی بھی کرنے لگے ہیں۔

    لیکن مصنوعی طریقوں سے اونٹنیوں کے حسن میں اضافے کے انکشاف کے بعد منتظمین بھی ہوشیار ہوگئے ہیں  جس کے بعد  مقابلہ حسن میں شرکت کرنا اتنا آسان نہیں رہا، اب کڑی جانچ پڑتال کے بعد اونٹنیوں کو اس مقابلے میں شرکت کا اہل قرار دیا جاتا ہے۔

    امسال بھی مقابلے میں شرکت سے قبل ماہرین نے اونٹنیوں کا ان کی شکل وصورت اور چلنے کے انداز کا معائنہ کیا، جدید ایکسرے، تھری ڈی الٹراساؤنڈ سے سر، گردن اور دھڑ کے عکس لیے اور جنیاتی معائنے سمیت خون کے ٹیسٹ کیے گئے اور 40 کے قریب اونٹنیوں کو خوبصورتی کے لیے بوٹوکس انجکشن لگانے پر نااہل قرار دیا گیا۔

  • انگلینڈ میں منعقدہ مقابلہ حُسن میں پہلی باحجاب لڑکی فائنل میں پہنچ گئی

    انگلینڈ میں منعقدہ مقابلہ حُسن میں پہلی باحجاب لڑکی فائنل میں پہنچ گئی

    لندن : باحجاب مسلمان برطانوی لڑکی نے مقابلہ حسن کے فائنل میں پہنچ کر نئی تاریخ رقم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر برمنگھم سے تعلق رکھنے والی شعبہ نفسیات کی 20 سالہ طالبہ ماریہ محمود نے ایک مقابلہ حُسن میں حجاب کے ساتھ شرکت کرکے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

    20 سالہ مسلمان طالبہ ماریہ محمود

    برطانوی اخبار سے بات کرتے ہوئے  20 سالہ ماریہ محمود کا کہنا تھا کہ دنیا مسلمانوں کا تعلق شدت پسندی سے جوڑتی ہے، اِس منفی تاثر کو زائل کرنے کے لیے میں نے حُسن کے مقابلے میں حصہ لیا۔

    سماجی کاموں میں دلچسپی رکھنے والی مسلمان لڑکی ماریہ محمود کا کہنا ہے کہ ’مقابلہ حُسن میں حجاب پہن کر شرکت کرنے کا مقصد مسلمانوں کے بارے میں عمومی رویے اور خیالات کو تبدیل کرنا تھا‘۔

    انگلینڈ میں منعقدہ مقابلہ حُسن کے فائنل میں پہنچے والی ماریہ محمود

    ماریہ محمود کا کہنا تھا کہ باحیثیت مسلمان مقابلہ حُسن میں شرکت کرنے کا تجربہ کافی اچھا رہا اور مجھے باحجاب ہونے کے باوجود آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب وہ باحجاب مقابلے میں شرکت کے لیے گئی تو آرگنائیزر نے انہیں دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا جس سے میرا اعتماد مزید بڑھ گیا اور میں نے تقریباً 30 لڑکیوں کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔

    ماریہ محمود انگلینڈ میں منعقد ہونے والے مقابلہ حُسن میں شرکت کرنے سے قبل گذشتہ ہفتے ’مس برمنگھم‘ کا خطاب بھی اپنے نام کر چکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔