Tag: before budget

  • وفاقی بجٹ سے پہلے ہی مہنگائی میں مزید اضافہ

    وفاقی بجٹ سے پہلے ہی مہنگائی میں مزید اضافہ

    اسلام آباد : حکومت نے وفاقی بجٹ پیش کرنے سے قبل ہی ملک میں مہنگائی میں0.21 فیصد مزید اضافہ کردیا ہے۔

     ادارہ بیورو شماریات کی جانب سے جاری مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 39.26 فیصد ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے 10 اشیاء سستی،20 کی قیمتوں میں استحکام رہا،

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں ٹماٹر 29.15 فیصد مہنگے ہوئے، پیاز20.85فیصد، چکن 7 فیصد مہنگی ہوئی۔

    اس کے علاوہ ایک ہفتے میں آلو 1.74 اور چائے 1.38 فیصد مہنگی جبکہ چینی، مٹن، دہی ، دودھ، چاول ،بیف اور لہسن بھی مہنگے ہوئے۔

    ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں کیلے 7.62، ایل پی جی 6.60 فیصد سستی ہوئی، انڈے کی قیمتوں میں 3.41 فیصد کی کمی ہوئی، آٹا ،دالیں ،گھی، کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

  • بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب

    بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب

    اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان نے بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں مشیرخزانہ حفیظ شیخ بجٹ اخراجات، بجٹ خسارہ اور ریلیف پیکج پربریفنگ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا، وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعہ 12 جون کو بجٹ سے پہلے ہوگا۔

    اجلاس میں کابینہ کو مشیرخزانہ حفیظ شیخ بجٹ اخراجات،محصولات ہدف، بجٹ خسارہ ،ریلیف پیکج پربریفنگ دیں گے جبکہ وزیر اعظم مجموعی صورتحال پربات کریں گے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بجٹ تجاویزپرصوبوں سےرائےلی جائےگی اور آئندہ مالی سال کاترقیاتی بجٹ منظوری کے لیے پیش کیاجائےگا جبکہ نئے مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کا ہدف مقرر کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس جاری

    ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کا ہدف 2.3 فیصد تجویز کیا گیا ہے جبکہ پی ایس ڈی پی میں انفراسٹرکچر کیلئے 59 فیصد رکھنے کی تجویز دیئے جانے کاامکان ہے اور سوشل سیکٹر 35 اور دیگر شعبوں میں 6 فیصد فنڈز استعمال ہوسکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو رواں سال کورونا وباء کے باعث 2500 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا،ملکی معیشت کا حجم 440 کھرب سے سکڑ کر 415 کھرب تک رہ گیا،رواں سال جی ڈی پی گروتھ 3 فیصد ہدف کے مقابلے میں منفی 0.4رہی۔

    آئندہ مالی سال زراعت کا ہدف 2.9 فی صد ، بڑی فصلوں کا ہدف 2.2 فی صد مقرر ہونے کاامکان ہے جبکہ کپاس میں شرح نمو کا ہدف 1.3 فی صد ، لائیو اسٹاک میں شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد، صنعت میں شرح نمو کا ہدف 0.1 فی صد مقرر کیا جائے گا اور پیداواری شعبہ میں شرح نمو کا ہدف منفی 0.7 فی صد مقرر کی گئی ہے۔