Tag: Before Death

  • اپنے مجسمے کو جسم کے بال ناخن اور بال دینے والا شخص

    اپنے مجسمے کو جسم کے بال ناخن اور بال دینے والا شخص

    ٹوکیو : جاپان میں اپنی بیوی سے بے پناہ محبت کرنے والے ایک بیمار شخص نے اپنا حقیقت سے قریب تر مجسمہ بنا ڈالا لیکن مجسمہ کی تیاری کے بعد اس پر جو انکشاف ہوا اس نے سننے والوں کو حیرت زدہ کردیا۔

    جاپانی میڈیا رپورٹ کے مطابق انا نوما مساکی چی نامی ایک شہری گزشتہ کئی ماہ سے ٹی بی کے مرض کا شکار تھا، تمام تر تدابیر اور علاج کرانے کے باوجود اس کی بہتری کے امکانات نظر نہیں آرہے تھے۔

    تھک ہار کر آخر میں ڈاکٹروں نے اسے لاعلاج قرار دے دیا اور اسے بتایا کہ وہ سال یا ڈیڑھ سال کا مہمان ہے جسے سن کو وہ بہت دلبرداشتہ ہوا اور اپنی چہیتی بیوی کیلیے فکرمند ہوگیا۔

    انا نوما مساکی چی جو خودبھی لکڑی کے کام کا ایک ماہر کاریگر تھا اس نے اپنی موت کے بعد بیوی کا غم بانٹنے کیلئے لکڑی کے دو ہزار ٹکڑے ملا کر ایک مجسمہ بنایا جس کی خاص بات یہ تھی کہ اس مجسمے میں اس نے اپنے جسم کے بال ناخن حتیٰ کے پورے دانت بھی اس مجسمے میں لگا دیئے۔

    لیکن مجسمہ کی تیاری کے بعد بھی اس کے  پاس زندگی کے چند ماہ باقی تھے، اس پر یہ قیامت  ٹوٹ پڑی کے اس کی بیوی نے اس سے طلاق لے کر کسی اور سے شادی کرلی۔

    یہی نہیں اس مسجمے میں جسم کے بال ناخن اور دانت لگانے کے بعد وہ خود ایک چلتی پھرتی لاش بن گیا تھا ایک روز معمول کے چیک اپ کے بعدڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ اب وہ ٹی بی کا مریض نہیں رہا بلکہ چند ماہ میں وہ مکمل صحت یاب بھی ہوجائے گا۔

    انا نوما مساکی چی کا مجسمہ آج بھی ایمسٹریڈم کے عجائب خانے میں موجود ہے۔ جسے محبت کی علامت کے نام سے جانا جاتا ہے بلکہ اسے ناکام محبت کی علامت کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

  • بھارتی اداکارہ نے خود کشی سے قبل کیا کہا ؟

    بھارتی اداکارہ نے خود کشی سے قبل کیا کہا ؟

    بنگلور : خود کشی کرنے والی بھارتی اداکارہ جے شری رمیا نے اپنی موت سے قبل سوشل میڈیا پر ایک لائیو سیشن کیا تھا جس میں انہوں نے کئی چونکانے والے انکشاف کئے تھے۔

    اس دوران انہوں نے یہ تک کہہ دیا تھا کہ وہ ڈپریشن سے جنگ نہیں لڑ سکتیں اور اسی وجہ سے انہیں مرنے کی خواہش ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ کافی وقت سے کام نہیں ملنے کی وجہ سے جے شری رمیا کافی پریشان تھیں جس کا ذکر انہوں نے اپنے دوستوں سے بھی کیا تھا، وہ بگ باس سیزن 3 کا حصہ تھیں۔

    جے شری رمیا کا اپنے ایک لائیو سیشن میں کہنا تھا کہ میں اقتصادی طور پر مضبوط ہوں لیکن ڈپریشن میں رہتی ہوں۔ میں بہت سارے پرسنل مسائل سے گزر رہی ہوں۔ مجھے بچپن میں دھوکہ دیا گیا ہے اور اسے اب تک دور کرنے میں میں ناکام ہوں۔

    اداکارہ نے اپنے حال ہی میں کی گئی ایک فیس بک پوسٹ پر کھل کر بات کی جس کی وجہ سے ان کے مداح کافی پریشان ہوگئے تھے۔ جےشری رمیا نے سبھی سے درخواست کی کہ وہ ان کے بارے میں بات کرنا بند کردیں۔

    اداکارہ نے لائیو سیشن کو یہ کہتے ہوئے ختم کر دیا تھا کہ میں ایک ہاری ہوئی لڑکی ہوں جسے موت کی ضرورت ہے۔ ابھی میں صرف یہی امید کر رہی ہیں میں ایک اچھی لڑکی نہیں ہو، مہربانی کرکے  پلیز، پلیز، پلیز  مجھے مرنے دیں۔

    واضح رہے کہ  کرناٹک سنیما کی مشہور اداکارہ اور بگ باس کنڑ کی سابق کنٹیسٹنٹ جےشری رمیا25جنوری کو اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھیں، بنگلور میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ان کی لاش چھت سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔

  • کرونا وائرس کے مریض کی موت سے قبل آخری فیس بک پوسٹ کیا تھی؟

    کرونا وائرس کے مریض کی موت سے قبل آخری فیس بک پوسٹ کیا تھی؟

    ٹیکسس: امریکا میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے ایک شخص نے اپنی موت سے قبل فیس بک پر پچھتاوے سے بھری پوسٹ لگائی جس میں اس نے سماجی فاصلوں کے اصول کی خلاف ورزی کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں 51 سالہ شخص ٹومی میکائس نے ایک پارٹی میں شرکت کی تھی جس کے ایک ہفتے بعد اس میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔

    منگل کے روز اس نے اپنا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جس کا مثبت نتیجہ اسے جمعرات کے روز موصول ہوگیا۔

    ٹومی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنی پوسٹ میں سخت پچھتاووں کا اظہار کیا، اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ وہ چند روز قبل باہر گئے تھے جہاں سے وہ کرونا وائرس کا شکار ہوگئے۔

    انہوں نے لکھا کہ واپس آکر انہوں نے اپنی والدہ اور بہنوں کی صحت کو بھی خطرات لاحق کردیے، آپ میری طرح بے وقوف مت بنیں اور باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال ضرور کریں۔

    ٹومی کی ٹیکسس میں مقیم بھانجی لوپیز نے بتایا کہ ابتدا میں ہمیں لگا کہ ان کی حالت ذیابیطس کی وجہ سے خراب ہوئی ہے لیکن جلد ہی علم ہوگیا کہ وہ کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    لوپیز کے مطابق منگل کے روز ٹیسٹ کروانے اور جمعرات کے روز اس کا نتیجہ مثبت آنے کے بعد، اتوار کے روز انکل نے ہمیں فون کیا اور بتایا کہ انہیں سانس لینے میں بہت تکلیف کا سامنا ہے، انہوں نے ایمبولینس بلوائی ہے اور وہ اسپتال جا رہے ہیں۔

    بھانجی کا کہنا ہے کہ ابتدا میں اسپتال میں انہیں آکسیجن دی گئی، تاہم ان کی حالت بگڑتی گئی جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ اس کے ایک گھنٹے کے اندر اندر وہ چل بسے۔

    لوپیز کے مطابق اس پارٹی میں صرف ایک شخص وائرس سے متاثرہ تھا لیکن اس نے ماسک نہیں پہن رکھا تھا، میرے انکل کے علاوہ پارٹی میں شرکت کرنے والے مزید 14 افراد بھی وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، اگر یہ سب ماسک پہن کر رکھتے تو ایسا نہ ہوتا۔

    خیال رہے کہ امریکا اس وقت کرونا وائرس کے مریضوں اور ہلاکتوں کے حوالے سے دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے، اب تک 25 لاکھ سے زائد امریکی شہری کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔