Tag: behavior

  • بچے کیسے بگڑتے ہیں؟

    بچے کیسے بگڑتے ہیں؟

    کسی شخص کی فطرت و عادات کا تعین بچپن میں کی گئی اس کی تربیت سے ہوتا ہے، تاہم وہ کیا عوامل ہیں جو کسی بچے کی عادات کو خراب کرتے ہیں اور بعد ازاں یہ بچہ بڑا ہو کر معاشرے کا ایک نقصان دہ حصہ بنتا ہے؟

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں چائلڈ سائیکولوجسٹ سیدہ دانش احمد نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ والدین اکثر بچوں کے سامنے ایسی عادات کا مظاہرہ کرتے ہیں جو بچوں کو بگاڑنے کا سبب بنتی ہیں۔

    جیسے وہ انہیں جھوٹ بولنے کا کہتے ہیں، بات بات پر ٹوکتے ہیں یا اونچی آواز میں ان سے بات کرتے ہیں۔

    سیدہ دانش کا کہنا تھا کہ بچوں کا ایک دوسرے سے تقابل کرنا نہایت غلط عمل ہے، ہر بچے کی ذہنی صلاحیت مختلف ہوتی ہے، اگر وہ کسی ایک معاملے میں کمزور ہوگا تو دوسرے شعبے میں نہایت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کا ایک دوسرے سے مقابلہ کرنا ان میں بچپن میں احساس کمتری اور بڑے ہونے کے بعد حسد کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔

    سیدہ دانش نے کہا کہ بچوں میں اسمارٹ فونز کا استعمال بھی بہت بڑھ گیا ہے، اس کا استعمال محدود کرنے کے لیے والدین کو کاؤنسلنگ کی ضرورت ہے کہ کس طرح اس کے نقصانات سے بچا جائے اور بچوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جائے۔

  • امریکا مذاکرات کیلئے زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کرے، ایران

    امریکا مذاکرات کیلئے زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کرے، ایران

    تہران : ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران لفظی جادوگری اور خفیہ ایجنڈے کے نئی شکلوں میں اظہار پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے امریکا کی جانب سے مذاکرات کی نئی غیر مشروط پیش کش کے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ محض لفاظی کے بجائے عملی اقدامات کرے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے قبل ازیں کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ کسی پیشگی شرائط کے بغیر بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بات بھی زور دے کر کہی ہے کہ امریکا ایران کے تخریبی کردار پر قابو پانے کے لیے اپنا کام جاری رکھے گا۔

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران لفظی جادوگری اور خفیہ ایجنڈے کے نئی شکلوں میں اظہار پر کوئی توجہ نہیں دیتا ہے۔

    جو چیز اہم اور قابل توجہ ہے، وہ امریکا کی عمومی حکمت عملی اور ایرانی قوم کے بارے میں کردار ہے۔ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی مہر کے مطابق ترجمان نے کہا کہ مائیک پومپیو ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے پر زور دے رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے لا لپما تجا لپ یہ امریکا کی وہی پرانی غلط پالیسی ہے جس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

    مائیک پومپیو نے سوئٹزرلینڈ میں سوئس وزیر خارجہ آئگنازیو کیسس کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم کسی قسم کی پیشگی شرائط کے بغیر ایران کے جوہری پروگرام پر مکالمے کے لیے تیار ہیں اورہم ان کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔

    تاہم انھوں نے واضح کیا ہے کہ امریکا اس اسلامی جمہوریہ اور اس انقلابی قوت کی تخریبی سرگرمیوں کو روک لگانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا کیونکہ امریکا ایران سے یہ چاہتا ہے کہ وہ ایک معمول کی قوم کے طور پر کردار ادا کرے۔

    ایرانی اور امریکی لیڈروں نے حالیہ ہفتوں کے دوران میں ایک دوسرے کے خلاف تند وتیز بیانات کے بعد اب مفاہمانہ رویہ اختیار کر لیا ہے اور مصالحتی بیانات جاری کرنا شروع کردیے ہیں۔

    گذشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کو پیش کش کی تھی کہ اگر وہ بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرے اور احترام کا مظاہرہ کرے تو ایران اس کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہوسکتا ہے لیکن اس پر مذاکرات کے لیے دباو نہیں ڈالا جاسکتا ہے۔

  • روس اپنا رویہ تبدیل کرے، پابندیاں ختم کردیں گے، جان بولٹن

    روس اپنا رویہ تبدیل کرے، پابندیاں ختم کردیں گے، جان بولٹن

    واشنگٹن : امریکی حکومت کے مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے کہا ہے کہ روس پر اس وقت تک پابندیاں عائد رہے گی جب تک روس اپنا رویہ تبدییل نہیں کرتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن دورہ یوکرائن کے موقع پر جمعے کے روز کہا ہے کہ جب تک روسی حکومت اپنا رویہ تبدیل نہیں کرتی اس وقت تک امریکی پابندیاں عائد رہے گی۔

    جان بولٹن نے یوکرائنی صدر پیٹرو شینکو سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ امریکی حکومت نیٹو اتحاد میں شامل پر ہونے پر یوکرائنی حکومت کی حمایت کرتا ہے۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ تھا کہ یوکرائن کی حکومت کو تاحال عسکری، سیاسی میدان میں مزید اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ اسے مغربی اتحاد کی رکینیت مل سکے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنوئرٹ نے بیان میں روس پر نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ روس نے اپنے ہی شہریوں کے خلاف کیمیکل یا بائیولوجیکل ہتھیار کا استعمال کیا، جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ روس پر نئی پابندیوں کا اطلاق بائیس اگست سے ہوگا، اطلاق کے بعد روس حساس الیکٹرانک آلات اور دیگر ٹیکنالوجی کو درآمد نہیں کرسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے روس کے خلاف امریکہ کی اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔