Tag: Behrain

  • سعودی عرب : کیا شناختی کارڈ کے ذریعے بھی سفر کیا جاسکتا ہے؟

    سعودی عرب : کیا شناختی کارڈ کے ذریعے بھی سفر کیا جاسکتا ہے؟

    بحرینی ای گورنمنٹ اینڈ انفارمیشن اتھارٹی کےایگزیکٹیو چیئرمین محمدعلی القائد نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور بحرین کے درمیان آمد و رفت کے لیے مطلوب واحد دستاویز پاسپورٹ ہے۔

    ایگزیکٹیو چیئرمین کے مطابق توکلنا” اور "مجمتع واعی” ایپس کے ذریعے دونوں ملکوں کے شہری ایک دوسرے کے یہاں آجا نہیں سکتے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق بحرینی عہدیدار نے دونوں ملکوں کے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس خبر کی تردید کردی جس میں دعویٰ کیا جارہا تھا کہ سعودی شہری توکلنا اور بحرینی شہری مجمتع واعی ایپس پر ایک دوسرے کے یہاں آجا سکتے ہیں۔ اس حوالے سے دلیل یہ دی جا رہی تھی کہ مذکورہ ایپس میں ہر شہری کی تمام معلومات مہیا ہوتی ہیں۔

    شہری کی نجی معلومات، ویکسین کا ریکارڈ، وبا سے دوچار ہونے اور صحت یاب ہونے کا ریکارڈ، پی سی آر کی رپورٹ، پہلی خوراک کب لی گئی اور دوسری خوراک لی گئی ہے یا نہیں اور اگر لی گئی ہے تو کب اس حوالے سے مکمل تفصیلات ہوتی ہیں۔ پی سی آر کا نمونہ کب لیا گیا اور اس کی رپورٹ کیا ہے۔ یہ تمام معلومات توکلنا اور واعی ایپس میں مہیا ہوتی ہیں۔

    بحرینی الیکٹرانک تبدیلی ادارے کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر زکریا احمد الخاجہ نے کہا کہ ماضی میں پاسپورٹ کے بجائے قومی شناختی کارڈ کے ذریعے دونوں ملکوں کے شہری ایک دوسرے کے یہاں آ جا رہے تھے۔

    وبا کے زمانے میں قومی شناختی کارڈ پر سفر معطل کردیا گیا، فریقین ایک بار پھر قومی شناختی کارڈ کے ذریعے سفر کی اجازت پر متفق ہوسکتے ہیں۔

    بحرینی عہدیدار نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے ڈیجیٹل سیکٹر میں کافی پیش رفت حاصل کرلی ہے، آئندہ دونوں ملک اپنے پورے سسٹم کو ایک دوسرے سے مزید مربوط کرنے کے لیے پرعزم ہیں، یہ ایک طرح سے دونوں برادر ممالک کے تاریخی تعلقات میں وسعت کی علامت ہے۔

    بحرینی عہدیدار سے دریافت کیا گیا کہ آیا دونوں ملکوں کو جوڑنے والے کنگ فہد پل پر ایک چیک پوسٹ کا سسٹم بحال کیا جارہا ہے یا نہیں، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کافی باتیں ہوچکی ہیں۔ حتمی فیصلے کے منتظر ہیں، تکنیکی اعتبار سے تیاریاں مکمل ہیں۔

  • کورونا وائرس : بحرین میں31جنوری سے نئی پابندیوں کا اعلان

    کورونا وائرس : بحرین میں31جنوری سے نئی پابندیوں کا اعلان

    مناما : کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر بحرین حکومت نے ایک بار پھر تعلیمی اداروں اور ہوٹلوں میں کھانے پینے پر پابندی عائد کردی۔

    بحرین میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے متعدد مریضوں کے انکشاف کے بعد ملک کے تمام اسکولوں میں حاضریوں کو معطل کردیا گیا ہے اور کلاسز آن لائن ہوں گی جبکہ ریستورانوں میں کھانا پیش کرنے پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔

    بحرینی نیوز ایجنسی کے مطابق وزارت صحت نے کہا ہے کہ وبا کا جائزہ لینے والی کمیٹی نے نئے کورونا وائرس کے متعدد مریضوں کی تصدیق کی ہے لہٰذا یہ پابندی 31 جنوری سے تین ہفتوں کے لیے نافذ ہوگی۔

    اس حوالے سے وزارت صحت کے سیکریٹری ڈاکٹر ولید المانع نے میڈیا کو بتایا ہے کہ نئی صورت حال کے پیش نظر اور وبا کو قابو کرنے کے لیے چند اہم فیصلے کیے گیے ہیں جن کا مقصد شہریوں کی سلامتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے تمام سرکاری ونجی تعلیمی اداروں میں طلبہ کی حاضری کو معطل کرکے تعلیمی سرگرمیاں آن لائن جاری رکھی جائیں گی۔

    ان کے مطابق انتہائی ناگزیر حالات میں خصوصی نگرانی کے متقاضی طلبہ جنہیں کسی حد تک معذور سمجھا جاتا ہے، انہیں اس سے استثنٰی دیا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا ہے کہ31 جنوری سے آئندہ تین ہفتوں تک تمام ریستوران، کافی شاپس اور کلبوں میں ٹیبل سروس معطل اور کھانا پیش کرنے پر پابندی ہو گی۔

    انہوں نے کہا ہے کہ وبا کے انسداد کے لیے کام کرنے والی ٹیم پوری طرح الرٹ ہے اور نئی صورت حال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔

    نئے حفاظتی اقدامات سے خوف و ہراس پھیلانا مقصود نہیں بلکہ احتیاطی حفاظتی تدابیر ہیں جن کا مقصد لوگوں کی سلامتی ہے۔

    انہوں نے شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو ماسک پہننے سمیت سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور بھیڑ والے مقامات سے دور رہنے کی ہدایت بھی کی ہے۔