Tag: Beijing

  • سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغازسے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، وزیرخارجہ

    سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغازسے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، وزیرخارجہ

    بیجنگ : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان اورچین گہرےدوست ہیں،  دونوں ممالک کےتعلقات اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد پر استوارہیں، سی پیک کےدوسرےمرحلےکےآغازسےترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی چائناانسٹیٹیوٹ فارانٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کا دورہ کیا اور مہمانوں کی کتاب میں اپنےتاثرات قلمبند کئے۔

    چینی اسکالرز سے خطاب میں شاہ محمودقریشی نے کہا پاکستان اورچین گہرےدوست ہیں، دونوں ممالک کےتعلقات اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد پر استوارہیں، سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغاز سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پلواماواقعہ کےبعدبھارتی جارحیت کاجواب حوصلے،بردباری سےدیا، پاکستان خطےمیں قیام امن کا داعی ہے، جنوبی ایشیامیں تمام ہمسایوں کےساتھ پرامن تعلقات کےخواہاں ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا بھارت سےتصفیہ طلب امورمذاکرات سےحل کرنےکےخواہاں ہیں۔

    مزید پڑھیں :  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے

    یاد رہے  وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی آج  3 روزہ دورے پر چین پہنچے تھے ، چینی سفیر، چین میں پاکستان کے سفیر اور سفارت خانے کے عملے نے ان کا استقبال کیا تھا۔

    وزیر خارجہ وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کریں گے ، مذاکرات میں سی پیک سمیت دو طرفہ اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور خطےمیں امن صورتحال اورکثیرجہتی امورمیں دوطرفہ تعاون پر بھی بات ہوگی۔

    دورے کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین کی اہم قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    چند روز قبل حکومت نے پاک بھارت کشیدگی پر چین سے اسٹریٹجک مشاورت کا فیصلہ کیا تھا ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چین کے دورے میں بھارت کیساتھ کشیدگی کے خاتمے کیلئے کاوشوں کا احاطہ کریں گے اور داخلی سطح پر جاری اقدامات سے بھی چینی قیادت کو آگاہ کریں گے۔

    خیال رہے 14 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان نے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا ، جس کے تحت پہلے مرحلے میں 5 ممالک کے شہریوں کو ای ویزا ملیں گے، جن میں برطانیہ، چین، ترکی، ملائیشیا اور یواے ای کے شہریوں کو سہولت میسر ہوگی جب کہ پچاس ممالک کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا جاری کیا جائے گا۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے

    بیجنگ : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات  میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے، دورے کے دوران شاہ محمود قریشی چین کی اہم قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی3 روزہ دورے پر چین پہنچ گئے، چینی سفیر، چین میں پاکستان کے سفیر اور سفارت خانے کے عملے نے ان کا استقبال کیا۔

    وزیر خارجہ وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کریں گے ، مذاکرات میں سی پیک سمیت دو طرفہ اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور خطےمیں امن صورتحال اورکثیرجہتی امورمیں دوطرفہ تعاون پر بھی بات ہوگی۔

    دورے کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین کی اہم قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    چند روز قبل حکومت نے پاک بھارت کشیدگی پر چین سے اسٹریٹجک مشاورت کا فیصلہ کیا تھا ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چین کے دورے میں بھارت کیساتھ کشیدگی کے خاتمے کیلئے کاوشوں کا احاطہ کریں گے اور داخلی سطح پر جاری اقدامات سے بھی چینی قیادت کو آگاہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کشیدگی، حکومت کا چین سے اسٹریٹجک مشاورت کا فیصلہ

    خیال رہے 14 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان نے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا ، جس کے تحت پہلے مرحلے میں 5 ممالک کے شہریوں کو ای ویزا ملیں گے، جن میں برطانیہ، چین، ترکی، ملائیشیا اور یواے ای کے شہریوں کو سہولت میسر ہوگی جب کہ پچاس ممالک کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا جاری کیا جائے گا۔

    یاد رہے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے خطے میں امن کے لیے پاک بھارت کشیدگی ختم کر کےپاکستان اوربھارت کو صفحہ پلٹ کر آگے چلنے کا مشورہ دیا تھا ۔

    چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کو طویل مدت کےلئے بہتر تعلقات میں تبدیل ہونا چاہیے تاکہ خطے کے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تجارتی معاہدے کر سکیں۔

    اس سے قبل چینی نائب وزیرخارجہ نے وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سمیت سیکریٹری خارجہ سے ملاقاتیں کی تھیں، ملاقاتوں باہمی دلچسپی کے امور سمیت پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورت حال پربات چیت ہوئی اور آزمائش پر پورا اترنے والی پاک چین اسٹریٹیجک تعاون کی پارٹنر شپ کا اعادہ کیا گیا تھا۔

  • چین نے سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کے خلاف قرارداد کو ویٹو کردیا

    چین نے سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کے خلاف قرارداد کو ویٹو کردیا

    بیجنگ : چین نے دنیا کے سب سے بڑے فورم پر پاک چین دوستی کا حق ادا کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ ویٹو کردیا۔

    اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہونے کی بھارتی درخواست کو چین نے ویٹو کردیا، بھارت نے درخواست میں الزام عائد کیا تھا کہ مسعود اظہربھارتی سرزمین پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث ہیں۔

    چین نے ثابت کردیا کہ پاک چین دوستی سمندر سے زیادہ گہری اور ہمالیہ سے زیادہ اونچی ہے، سلامتی کونسل میں بھی پاکستان کےخلاف بھارتی کوشش ناکام ہوگئی۔

    چین نے دنیا کے سب سے بڑے فورم پر دوستی کا حق ادا کردیا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مسترد کرتے ہوئے چین نے سلامتی کونسل میں پاکستان کے خلاف قرارد ویٹو کردی، قرارداد میں مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا، چین نے اس قرارداد کو ویٹو کرنے کا اعلان کیا۔

    سال 2016: چین نے مسعود اظہرکیخلاف بھارتی درخواست ویٹو کردی

    اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین نے ہربارسلامتی کونسل میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ چین متعلقہ پارٹیوں سے مل کرذمہ دار کردار ادا کرے گا۔ دیرپا نتائج کے لیے ذمہ دار اورسنجیدہ بات چیت کی ضرورت ہے، چین پہلے بھی تین بار اسی طرح کی کوششیں ناکام بنا چکا ہے۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان امن خطے کے استحکام کے لیے ضروری ہے: چین

    پاکستان اور بھارت کے درمیان امن خطے کے استحکام کے لیے ضروری ہے: چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین کا علاقائی امن و سلامتی اور پاک بھارت مستحکم تعلقات پر بہت انحصار ہے، امید ہے دونوں ممالک تحمل سے کام لیتے ہوئے مذاکراتی راہ اختیار کریں گے۔

    یہ بات ترجمان چینی وزارت خارجہ گینگ شوانگ نے منگل کو بیجنگ میں نیوز بریفنگ کے دوران کہی،  ترجمان چینی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت خطے کے اہم ملک ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیتے ہوئے مذاکراتی راہ اختیار کریں گے، دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان قیام امن خطے کے استحکام کیلیے بہت ضروری ہے، چین پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں فروغ پر خوش ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق چینی وزارت خارجہ کا مؤقف ہے کہ سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت پر پہلےہی فریم ورک طے پاچکا ہے، سی پیک، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں علم بردارکی حیثیت رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین سی پیک پر تیسرے فریق کو شامل کرنے کیلئے ہرقسم کے مشاورتی عمل کیلئے تیار ہے۔

  • چلتے ہیں چین کے طلسماتی ’ممنوعہ‘ شہرمیں

    چلتے ہیں چین کے طلسماتی ’ممنوعہ‘ شہرمیں

    تحریر:وقاراحمد


    ثقافتی مقامات کو زندہ رکھنے والے ممالک کی فہرست میں چین دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے۔ یونیسکوکے مطابق چین میں 53ایسے مقامات ہیں جو صدیوں پرانے لیکن اپنی اصل حالت میں آج بھی موجود ہیں۔

    انہی صدیوں پرانے مقامات میں ایک ’شہر ممنوعہ‘ بھی ہے ۔آئیں آج آپ کو سیر کرائیں چین کے اس شہر کی جہاں کی سیر کرنا 600سال تک ممنوع رہاکیونکہ اس شہر میں قائم ہے دنیا کا سب سے بڑا محل جو صرف ایک بادشاہ کی خواہش کی تکمیل کیلئے 10لاکھ مزدوروں نے مل کربنایا تھا۔

    اس بادشاہ کا نام تھا ’کنگ ژوڈی‘ اور یہ چین کی مِنگ سلطنت کا چشم و چراغ تھا اور اس کا بنایا ہوا یہ محل قِنگ سلطنت تک قریباً چھ سو سال تک حکمران خاندان کی ملکیت رہا لیکن سلطنت کے خاتمے کے بعد یہ محل چینی حکومت کے کنٹرول میں آگیا۔یہ شہر بیجنگ کے بالکل وسط میں قائم کیا گیا ہے جس میں 980 بڑی عمارات اور 1000 پرتعیش کمرے موجود ہیں۔

    ژوڈی کا شمار چین کے چند طاقتور ترین بادشاہوں میں ہوتا ہے جس کا خاندان 600سال تک چین پر حکمرانی کرتا رہا لیکن ژوڈی کو اس کی رعایا حکمران سے زیادہ خدا مانتی تھی جو ان کے مطابق اپنی رعایا اور درباریوں کی زندگی اور موت کا فیصلہ کرتا تھا ،ژوڈی کو چین کے لوگ جنت کا بیٹا کہا کرتے تھے۔ ژوڈی نے دنیا کا یہ سب سے بڑا محل چنگیز خان کے پوتے قبلائی خان کا بیجنگ میں قدیم محل مسمار کرکے بنوایا تھا۔

    نانجنگ میں منگولوں کے پے درپے حملوں سے تنگ آکر کنگ ژوڈی نے نانجنگ چھوڑنے اور بے ژنگ (بیجنگ) منتقل ہونے کا فیصلہ کیا ۔1406ءمیں ژوڈی اپنے اہل و عیال اور مال و متاع سمیت بے ژنگ منتقل ہوا ۔بے ژنگ میں قبلائی خان کا ایک محل شہر کے عین وسط میں موجود دیکھ کر ژوڈی نے یہیں رہائش کا فیصلہ کیا اور حکم دیا کہ قبلائی خان کا محل مسمار کرکے نیا شہر آباد کیا جائے۔

    اس مقصد کیلئے 1407ءمیں پرانے محل کو ریزہ ریزہ کرکے اسی کی باقیات پر نئے محل کی تعمیر شروع کردی گئی۔1000کمروں پر مشتمل عالیشان محل کی تیاری کیلئے چین بھر سے 10لاکھ انتہائی ماہر اور جوان مزدور اکٹھے کئے گئے جنہوں نے مسلسل 14سال کی انتھک محنت کے بعد کنگ ژوڈی کے خواب کو فنِ تعمیر کے اس شاہکار کی صورت میں حقیقت کا روپ دیا۔1421ءمیں اس محل کی تعمیر مکمل ہوئی توبادشاہ کے حکم پر اس کے گرد اونچی اور مضبوط چاردیواری قائم کرکے اسے یعنی شہر ممنوعہ قرار دیدیا گیا ۔

    مجھے 2دسمبر کی صبح اس شہرممنوع میں قدم رکھنے کا اتفاق ہوا،یہ واقعی شہر کے اندر قائم ایک الگ شہر ہے جس میں 100فٹبال گراؤنڈ باآسانی سما سکتے ہیں،آپ کو پورا محل دیکھنے کیلئے کم سے کم 2دن درکار ہوں گے،کاریگروں کی مہارت اور فن تعمیر پر عبور دیکھ کر آپ عش عش کراٹھیں گے۔اس شہر ممنوع میں رائل فیملی کے علاوہ کسی کو داخلے کی اجازت نہیں تھی البتہ سال ِنو کی تقریب کیلئے شہری اس شہر میں داخل ہوسکتے تھے ۔اس کے علاوہ غلطی سے بھی شہر میں داخل ہونے والوں کیلئے موت کی سزامقرر تھی ۔

    اس شہر کی تعمیر کیلئے 10سال تک لکڑی اور سنگ مرمر جمع کیا جاتا رہا۔300ٹن وزنی سنگ مرمر کے پتھروں کو چین کے کونے کونے سے گھوڑا گاڑیوں کے ذریعے بے ژنگ لایا گیا۔لکڑی اور پتھر جمع کرکے نیا شہر آباد کرنیوالے تمام مزدوروں کے ناموں کی فہرست آج بھی محل میں موجود ہے۔بادشاہ ژوڈی کیلئے اس شہرمیں کئی تخت بھی بنائے گئے ہیں جن میں زیادہ تر سونے سے بنے ہیں اور آج بھی محل میں موجود ہیں۔ان تختوں پر ڈریگن بنائے گئے ہیں جو کہ چین میں طاقت کی علامت سمجھے جاتے ہیں،یہ ڈریگن درحقیقت محل میں ہر جگہ کندہ اور تعمیر ہیں۔

    آپ محل میں کہیں بھی چلے جائیں یہ ڈریگن آپ کے ساتھ ساتھ چلیں گے یہاں تک کہ رائل فیملی کے کپڑوں اور برتنوں پر بھی ڈریگنز کی تصاویر موجود ہیں، محل میں ڈریگن نما 1000پرنالے بھی بنائے گئے ہیں جو بارش کے پانی کی نکاسی کرتے ہیں انہیں دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ شایدیہ فرضی جانور حقیقت میں یہاں موجود ہوں۔شہرممنوع میں داخل ہونے کیلئے 3مرکزی دروازے ہیں جن میں سب سے بڑے دروازے کی لمبائی 12منزلہ عمارت سے بھی زیادہ ہے۔ان میں سے عام دروازہ تیانمن دروازہ ہے جو سیاحوں کیلئے روز کھلتا ہے۔

    بادشاہ ژوڈی رات کے تین بجے دربار لگانے کا عادی تھا اور درباری اسی تیانمن دروازے سے داخل ہوکر بادشاہ کے پاس پہنچتے،انہیں ملکی حالات اور مسائل سے آگاہ کرتے تھے۔ دربار کے دوران کھانسنے اور آپس میں باتیں کرنے پر اذیت ناک سزائیں دی جاتی تھیں۔ محل میں رائل فیملی کی خواتین کیلئے بھی انتہائی خوبصورت مقام قائم کیا گیا ہے ،رہائش کیلئے 12وسیع و عریض کمرے ہیں جن میں بادشاہ کے علاوہ کسی کو داخلے کو اجازت نہیں تھی یہاں تک کہ خواتین ملازمائیں بھی ان کمروں کے قریب نہیں بھٹک سکتی تھیں۔

    بادشاہ ژوڈی سمیت اس کے خاندان کے تمام بادشاہوں کی کئی کئی بیگمات اور بچے ہوا کرتے تھے۔17ویں صدی کے بادشاہ کنگ لوئی کی 13سے 17سال کے درمیان کی سب سے زیادہ 38بیگمات تھیں۔کنگ لوئی 60سال تک چین پر حکمران رہا۔اس کی سلطنت کے خاتمے کے بعد آسمانی بجلی گرنے سے محل میں شدید آگ لگی اور محل کا ایک بڑا حصہ جل کر خاکستر ہوگیا جسے بعد میں پورے ملک سے ماہر کاریگر منگوا کر دوبارہ تعمیر کروادیا گیا۔

    بیس ویں صدی کے وسط میں چین میں انقلاب کے بعد شہرممنوع اب مزید ممنوع نہیں رہا اور اسے عجائب گھر بنا دیاگیا اورشہر کی تعمیر کے 600سال مکمل ہونے پر اسے عوام کی سیروتفریح کیلئے کھول دیا گیا یونیسکو نے اس محل کو دنیا کا قدیم ترین ثقافتی سٹرکچر قراردیاہے اور اب ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر سے سالانہ 80لاکھ سیاح اس قدیم شہر کی سیر کیلئے بیجنگ آتے ہیں۔

  • وزیراعظم کی تقریرکے دوران بیجنگ کالفظ غلط چلنے کامعاملہ، ایم ڈی پی ٹی وی معطل

    وزیراعظم کی تقریرکے دوران بیجنگ کالفظ غلط چلنے کامعاملہ، ایم ڈی پی ٹی وی معطل

    اسلام آباد : سرکاری ٹی وی پر وزیراعظم عمران خان کی چین میں تقریر کے دوران بیجنگ کا لفظ غلط چلنے کے معاملہ پر ایم ڈی پی ٹی وی کو معطل کردیا گیا، کرنل ریٹائرڈحسن عمادکو22 اکتوبرکوایم ڈی پی ٹی وی کاچارج دیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دورہ چین میں وزیراعظم عمران خان کی تقریر کے دوران بیجنگ کا لفظ غلط چلنے کے معاملہ پر فوری ایکشن لیتے ہوئے ایم ڈی پی ٹی وی کو معطل کردیا اور چارج واپس لے لیا۔

    وزارت اطلاعات فواد چوہدری نے کرنل(ر)حسن سے ایم ڈی پی ٹی وی کا چارج واپس لینے کی منظوری دیتے ہوئے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    پی ٹی وی کے 3ڈائریکٹرز کے خلاف محکمانہ انکوائری جاری ہے جبکہ پی ٹی وی کے 2 ملازمین کو پہلے ہی معطل کیا جاچکا ہے۔

    خیال رہے کرنل ریٹائرڈحسن عمادکو22 اکتوبرکوایم ڈی پی ٹی وی کاچارج دیا گیا تھا۔

    یاد رہے سرکاری ٹی وی کی اسکرین پر وزیراعظم کے دورہ چین میں تقریر کے دوران بیجنگ کا لفظ 20 سیکنڈ تک غلط چلتا رہا، جس کے بعد سرکاری ٹی وی نے اس غلطی پر بھی معذرت کی تھی۔

  • امریکا نے پابندیاں نہ ہٹائیں تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہے، چین کی دھمکی

    امریکا نے پابندیاں نہ ہٹائیں تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہے، چین کی دھمکی

    بیجنگ : چین نے امریکا کی جانب سے جنگی سازو سامان خریدنے کی پابندی پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ امریکا فوری طور پر پابندیاں ہٹائے ورنہ اسے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے روس سے جیٹ طیارے خریدنے کی پاداش میں چین پر لگائی جانے والی پابندی کو ختم نہ کیا تو پھر اس کے نتائج کے لیے تیار ہو جائے۔

    روس نے بھی چینی فوج پر عائد پابندیوں کی مخالفت کی ہے اور امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس آگ کے کھیل سے باز رہے۔ واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے چین کے فوجی ادارے پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے روس سے ہتھیار خریدے ہیں اور چین کا یہ اقدام روس پر امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے جو اس پر امریکی انتخابات میں مداخلت اور یوکرین میں فوج کشی کے بعد لگائی گئی تھیں۔

    چین نے حال ہی میں روس سے دس سخوئی ایس یو35 جنگی طیارے اورایس400طیارہ شکن میزائل خریدے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نےروس کے 33 افراداور کمپنیوں کو بھی بلیک لسٹ کردیا۔

  • تجارتی جنگ: امریکی اقدامات کے ردعمل میں چین نے بھی اضافی ٹیکس عائد کردیے

    تجارتی جنگ: امریکی اقدامات کے ردعمل میں چین نے بھی اضافی ٹیکس عائد کردیے

    بیجنگ: امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے امریکی اقدامات کا بھرپور جواب دیا، امریکی مصنوعات پر 60 بلین ڈالر کے اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیجنگ حکومت نے امریکا کی طرف سے چینی برآمدات پر عائد کردہ 200 بلین ڈالر کے محصولات کے جواب میں یہ قدم اٹھایا ہے۔

    چین کی اس پیشترفت سے پانچ ہزار سے زائد امریکی مصنوعات متاثر ہوں گی، دونوں ممالک کے مابین اس تجارتی جنگ کی وجہ سے عالمی تجارت میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

    تجارتی جنگ میں شدت: امریکا نے چین پر200 ارب ڈالر کے ٹیکس عائد کردیے

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 200 ارب ڈالر کے نئے ٹیکس عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ چین کی ناانصافی پرمبنی تجارتی طریقوں کا جواب ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر 200 ارب ڈالر کے نئے محصولات نافذ کیے، یہ نئے ٹیکس پانچ ہزار سے زیادہ اشیا پرنافذ کیے گئے ہیں۔

    امریکا کی جانب سے چین پرلگائے گئے یہ نئے ٹیکس رواں ماہ 24 ستمبر سے لاگو ہوں گے، اگلے سال یہ 10 فیصد سے شروع ہو کر 25 فیصد تک پہنچ جائیں گے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے مذاکرات کے لیے آمادگی کا بھی اظہار کیا ہے۔

  • سی پیک منصوبہ : بیجنگ اسلام آباد کی حمایت جاری رکھے گا، چینی وزارت خارجہ کی وضاحت

    سی پیک منصوبہ : بیجنگ اسلام آباد کی حمایت جاری رکھے گا، چینی وزارت خارجہ کی وضاحت

    اسلام آباد : چینی وزارت خارجہ کے حکام نے واضح کیا ہے کہ سی پیک کی جلد تکمیل پر پاکستان اور چین کا اتفاق ہے، بیجنگ اسلام آباد کی حمایت جاری رکھے گا۔

    یہ بات جینی حکام نے اپنے تازہ بیان میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملک تمام شعبوں میں مضبوط تعلقات کا عزم رکھتے ہیں، چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے دورہ پاکستان کا مقصد کئی عشروں پر محیط پاک چین دوستی کی تجدید تھا۔

    یاد رہے کہ برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کی نئی حکومت چین کے ساتھ سی پیک معاہدے پر نظرِثانی پر غور کر رہی ہے۔

    وزیر اعظم کے مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد کے ایک انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عبدالرزاق داؤد کے مطابق سابق حکومت نے سی پیک پر چین سے بات چیت میں اپنی ذمے داری بخوبی نہیں نبھائی۔

    دوسری جانب اپنے ردعمل میں عبدالرزاق داؤد کا رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے سے متعلق حالیہ انٹرویو کے کچھ حصے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیے گئے ہیں،  پاکستان اور چین کی دوستی ناقابل تسخیر ہے، دونوں ممالک میں راہداری منصوبے کے مستقبل سے متعلق مکمل یکسوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: سی پیک سے متعلق میرا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا: مشیرتجارت

    علاوہ ازیں پلاننگ کمیشن حکام نے سی پیک پر برطانوی اخبار کو دیئے گئے عبدالرزاق داؤد کے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک معاہدوں پر ازسر ِنو بات کی جائے گی، کمیشن نے یہ بھی اعتراف کیا کہ سی پیک پر عملدرآمد گزشتہ چودہ ماہ سے سست روی کا شکار ہے ۔

  • بیجنگ میں امریکی سفارت خانے کے باہر کریکر حملہ

    بیجنگ میں امریکی سفارت خانے کے باہر کریکر حملہ

    بیجنگ : چین کے دارالحکومت میں واقع امریکی سفارت خانے کے باہر کریکر حملہ ہوا ہے، دھماکے کے نتیجے میں کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں واقع امریکی سفارت خانے کے باہر کریکر حملہ ہوا ہے، کریکر دھماکے کے نتیجے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چین کے قلب بیجنگ میں واقع امریکی سفارت خانے باہر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو اور تصاویر سفارت خانے کے اردگرد دھواں اٹھتے دیکھا جاسکتا ہے، جبکہ پولیس کی بھی متعدد گاڑیاں بھی نظر آرہی ہیں۔

    چین میں واقع امریکی سفارت خانے کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 1 بجے کے قریب جنوب مشرقی کمپاؤنڈ میں ہوا ہے۔

    بیجنگ پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے امریکی سفارت خانے پر کریکر حملہ کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا ہے، دھماکے کے باعث حملہ کا بازو زخمی ہوا ہے جسے فوری اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    چینی پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ حملہ آور کی شناخت جیانگ کے نام سے ہوئی ہے، جس کا تعلق چین کے صوبے انّر مونگولیا صوبے کا شہری ہے۔

    واقعے کے عینی شاہد کا کہنا تھا کہ سفارت خانے میں معمول کے مطابق امور کی انجام دہی جاری تھی جبکہ امریکا کا ویزہ حاصل کرنے والے مقامی افراد قطار بنائے کھڑے کہ اچانک زور دار دھماکا ہوا جس کے باعث ارد گرد دھواں پھیل گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چینی پولیس نے مقامی وقت کے مطابق 11 بجے سفارت خانے کے باہر سے ایک خاتون کو گرفتار کیا تھا جو خود کو آگ لگانا چاہتی تھی تاہم دونوں واقعات کا آپس میں جڑے ہوئے ہیں یا نہیں، اس حوالے سے ابھی واضح نہیں ہوسکا ہے۔

    تاہم جب پولیس سے اس حوالے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس حوالے سے اپنا ردِ عمل دینے سے انکار کردیا۔

    خیال رہے کہ سفر، تعلیم اور نقل مکانی کے لیے چینی شہریوں کے لیے امریکا ایک معروف جگہ ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 3 مئی کو چین کی حکومت نے واضح کیا تھا کہ وہ امریکا کے ساتھ تجارتی امور  پر مذاکرات کا خیر مقدم کرتی ہے تاہم چین کے مفادات سے متضادم نکات پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    رواں برس امریکا اور چین کے اعلیٰ اقتصادی حکام نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی کے حوالے سے روابط جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں