Tag: Beijing2022

  • سرمائی اولمپکس: شاندار آتشبازی کے سائے تلے میگا ایونٹ کا اختتام

    سرمائی اولمپکس: شاندار آتشبازی کے سائے تلے میگا ایونٹ کا اختتام

    بیجنگ: بیجنگ سرمائی اولمپکس کا میلہ تمام رنگینیوں اور رعنائیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق میگا ایونٹ میں سولہ گولڈ سمیت 37 تمغوں کے ساتھ ناروے نے میدان مارا، 12 گولڈ میڈلز کے ساتھ جرمنی کا دوسرا اور نو طلائی تمغوں کے ساتھ میزبان چین کی تیسری پوزیشن رہی۔

    ایونٹ میں تین ہزار ایتھلیٹس نے ایک سو نو مقابلوں میں میڈلز کیلئے زور آزمائی کی، گیمز میں پاکستان کے الپائن اسکیئنگ ایتھلیٹ محمد کریم نے سلالم ایونٹ میں حصہ لیا، 23 ملکوں نے گولڈ میڈل جیتے۔

    ونٹر اولمپکس 2022ء کی اختتامی تقریب میں سماجی فاصلے کے ساتھ اور سرخ لالٹینوں کے درمیان صدر شی جن پنگ نے بھی شرکت کی۔

    Image

    کھیلوں کے باضابطہ اختتام کی علامت کے طور پر بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھوماس باخ نے 2026ء کے سرمائی اولمپکس کے میزبان میلانو کورٹینا کو اولمپک فلیگ سونپتے ہوئے بیجنگ اولمپکس کو ‘ایک ناقابل فراموش اولمپک تجربہ‘ قرار دیتے ہوئے انہیں سراہا۔

    دوسری جانب تقریباً تین ہزار ایتھلیٹس اور 65 ہزار افراد کو سیل کرنے والے بائیو سکیور ببل میں کرونا پھیلنے کے خدشات سچ ثابت نہیں ہوئے،کچھ ایتھلیٹس اگرچہ بیماری سے متاثر ہوئے کیونکہ کرونا کبھی دور نہیں تھا۔

  • سرمائی اولمپکس سیاسی شعبدہ بازی کا اسٹیج نہیں، چین کا کرارا جواب

    سرمائی اولمپکس سیاسی شعبدہ بازی کا اسٹیج نہیں، چین کا کرارا جواب

    بیجنگ: چین نے ‘بیجنگ سرمائی اولمپکس’ کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے آنے یا نہ آنے سے کسی کو فرق نہیں پڑتا۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں معمول کی پریس کانفرنس کے دوران چینی وزرات خارجہ کے ترجمان وینگ وین بن نے بیجنگ سرمائی اولمپکس میں آسٹریلیا کی جانب سے بائیکاٹ کے اعلان سے متعلقہ سوال کے جواب میں سخت موقف اپنایا اور کہا کہ چین نے متعدد بار یہ واضح کیا کہ سرمائی اولمپکس سیاسی شعبدہ بازی کا اسٹیج نہیں ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین نے آسٹریلیا کے کسی عہدیدار کو سرمائی اولمپکس میں مدعو نہیں کیا ہے اور ان کے آنے یا نہ آنے سے کسی کو فرق نہیں پڑتا، کیونکہ ذاتی مفاد کے لئے آسٹریلوی سیاستدانوں کی سیاسی شعبدے بازی کسی طور پر بھی بیجنگ اولمپکس کی کامیابی پر اثر انداز نہیں ہوسکتی۔ترجمان چینی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں واضح کرتا چلوں کہ آسٹریلیا چین میں نقص تلاش کرنے ک بہانے ڈھونڈتا آیا ہے اور سنکیانگ میں انسانی حقوق کے نام پر سرمائی اولمپکس میں سرکاری عہدیدار نہ بھیجنے کا اعلان بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، آسٹریلیا کا یہ اقدام اولمپکس منشور کی سیاسی عدم مداخلت کے اصول کی سنگین خلاف ورزی اولمپکس کے نعرے” ایک ساتھ” کے خلاف اور بین الاقوامی اتھلیٹکس اور کھیلوں کے شائقین کے مخالف سمت میں ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وینگ وین بن کا مزید کہنا تھا کہ اس سے یہ حقیقت بھی عیاں ہوگئی کہ ایک مخصوص ملک کی اندھا دھند پیروی میں آسٹریلیا کی حکومت سچ اور جھوٹ کا امتیاز بھی کھو بیٹھی، چین آسٹریلیا کے اس اقدام کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ ا مریکا،برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو جواز بنا کر فروری میں بیجنگ میں ہونے والے سرمائی اولمپکس 2022کے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔