Tag: beirut

  • شاہ سلمان کی ہدایت پر بیروت کے متاثرین کے لیے مزید امدادی سامان روانہ

    شاہ سلمان کی ہدایت پر بیروت کے متاثرین کے لیے مزید امدادی سامان روانہ

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی خصوصی ہدایت پر شاہ سلمان امدادی مرکز کے تحت سانحہ بیروت کے متاثرین کے لیے امدادی سامان کی ایک اور کھیپ روانہ کردی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں شاہ سلمان امدادی مرکز کے تحت سانحہ بیروت کے متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر تیسرا طیارہ بیروت پہنچ گیا۔

    امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے مرکز کے مشیر ڈاکٹر علی الغامدی نے کا کہنا تھا کہ مملکت سے بیروت کے لیے روانہ کیے جانے والے امدادی سامان کی تیسری کھیپ میں وینٹی لیٹرز، ایمرجنسی کے لیے درکار ہنگامی طبی یونٹ کے آلات، اینٹی بائیوٹک ادویات، درد کم کرنے والی مسکن ادویات، جراثیم کشن مواد، حفاظتی ماسک کے علاوہ بے گھر افراد کے لیے خیمے، کمبل، اشیائے خور و نوش کے علاوہ ڈسپوز ایبل برتن اور دیگر اشیا شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے خصوصی شاہی فرمان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے خوفناک دھماکے کے بعد متاثرہ لبنانی عوام کے لیے فوری امدادی مہم کا آغاز کیا جائے۔

    شاہ سلمان بن عبد العزیز کی خصوصی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے فوری طور پر شاہ سلمان امدادی مرکز کے تحت امدادی اشیا کی ترسیل کا آغاز کردیا گیا تھا۔

    اس سے قبل جمعے کو 2 طیارے 120 ٹن سے زائد امدادی سامان لے کر بیروت کے رفیق الحریری انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچے تھے۔

  • بیروت دھماکہ: دھماکے سے خوفزدہ دلہن کی ویڈیو وائرل

    بیروت دھماکہ: دھماکے سے خوفزدہ دلہن کی ویڈیو وائرل

    بیروت: لبنانی دارالحکومت بیروت میں قیامت خیز دھماکے کے وقت ایک دلہن کی ویڈیو بے حد وائرل ہورہی ہے جو عین دھماکے کے وقت اپنے فوٹو شوٹ میں مصروف تھیں۔

    وہ دن 29 سالہ اسرا صبلانی کی شادی کا دن تھا اور وہ سفید لباس میں ملبوس تصاویر کھنچوا رہی تھیں جب ویڈیو میں قیامت خیز دھماکے کی آواز آتی ہے۔ دھماکے سے پس منظر میں ہوٹل کی شیشے کی کھڑکیاں ٹوٹتی ہوئی نظر آتی ہیں جبکہ زمین پر مختلف اشیا کا مبلہ بکھر جاتا ہے۔

    صبلانی امریکا میں بطور ڈاکٹر اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں اور واقعے کے روز وہ بیروت کے 34 سالہ بزنس مین سے شادی کرنے جارہی تھیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ 2 ہفتوں سے اپنی شادی کی تیاریاں کر رہی تھیں اور اس دن کے لیے بے حد خوش تھیں۔ دھماکے کی آواز سن کر انہیں پہلا خیال یہی آیا کہ وہ مرنے والی ہیں۔

    صبلانی اس دن دھماکے کے مقام سے قریب تھیں اور دھماکے کے بعد انہوں نے وہاں پہنچ کر کچھ زخمیوں کو چیک بھی کیا۔

    ان کے شوہر کہتے ہیں کہ وہ اس دھماکے سے اب تک صدمے کی حالت میں ہیں، وہ زندگی میں پہلے کبھی ایسی صورتحال سے نہیں گزرے۔

    صبلانی اور ان کے شوہر نے اس دن دھماکے کے بعد افسردہ دلی سے شادی کی رسومات مکمل کیں، صبلانی کا کہنا ہے کہ وہ اس دھماکے سے متاثر لوگوں کے لیے بے حد افسردہ اور پریشان ہیں۔

  • بیروت دھماکا کیسے ہوا؟ سنسنی خیز انکشافات

    بیروت دھماکا کیسے ہوا؟ سنسنی خیز انکشافات

    بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے تباہ کن دھماکے کے سلسلے میں بندرگاہ کے کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ نہایت دھماکا خیز مواد امونیم نائٹریٹ کے ساتھ آتش بازی کے سامان کے بھرے تھیلے رکھے گئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بیروت پورٹ کے ایک سابق ورکر یوسف شہدی نے کہا ہے کہ جس ہینگر میں ہزاروں ٹن پر مشتمل طاقت ور کیمیکل مرکب رکھا گیا تھا، عین وہیں پر آتش بازی کے سامان پر مبنی درجنوں بیگز بھی رکھے گئے تھے، جب کہ فوج نے کسٹمز کی شکایات کے باوجود خطرناک کیمیکل وہاں سے نہیں ہٹایا۔

    رواں برس مارچ میں کینیڈا نقل مکانی کرنے والے یوسف شہدی نے برطانوی روزنامے کو بتایا کہ انھیں فوج نے پورٹ کے 12 نمبر گودام میں 2,750 ٹن کیمیکل رکھنے کی ہدایت کی تھی، اس خطرناک کیمیکل کے ساتھ 2009-10 میں کسٹم کے ضبط شدہ آتش بازی کے سامان کو بھی رکھ دیا گیا تھا، مذکورہ گودام میں 30 سے 40 نائلون کی تھیلیاں رکھی گئی تھیں جن کے اندر آتش بازی کا سامان تھا۔

    یوسف شہدی نے بتایا کہ انھوں نے خود ذاتی طور پر ایک فورک لفٹ کے ذریعے آتش بازی کا سامان گودام میں رکھتے ہوئے دیکھا تھا۔

    بیروت پورٹ کے سابق ملازم کا دعویٰ ہے کہ دھماکا مواد کے ساتھ آتش بازی کے سامان کی تھیلیاں بھی رکھی گئی تھیں

    انھوں نے کہا کہ گودام میں آتش بازی کا سامان بائیں ہاتھ پر رکھا گیا تھا، میں نے اس کی شکایت بھی کی تھی، وہاں نمی بھی تھی، بلاشبہ ایک تباہ کن حادثے کا انتظار ہی کیا گیا ہے، کسٹمز والے بھی ہر ہفتے شکایت کرتے تھے کہ خطرناک کیمیکل کو لوگوں کے گھروں کے بہت قریب اسٹور کیا گیا ہے، لیکن فوج نے امونیم نائٹریٹ وہاں سے ہٹانے سے انکار کر دیا تھا۔

    بیروت پورٹ کے منیجر سمیت 16 گرفتار، ہلاکتیں 157 ہو گئیں

    یوسف شہدی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایک سابق ساتھی نے انھیں بتایا کہ گودام نمبر 12 کے باہر ایک برقی آلے کے ساتھ ورکرز نے ایک دروازے کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے محض آدھے گھنٹے کے بعد دھماکا ہوا۔

    دریں اثنا، حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ کل (اتوار) تک تیار ہونے کی توقع ہے تاہم پورٹ کے جنرل منیجر سمیت 16 افراد کو گرفتار کر کے انھیں ان کے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔

    دوسری طرف لوگوں کے اندر اس حادثے کے بعد غصہ بڑھتا جا رہا ہے، اور انھوں نے ایک بڑے احتجاج کی منصوبہ بندی کر لی ہے، لبنانی حکومت کو نا اہل قرار دیا جا رہا ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ موجودہ حکومت مستعفی ہو۔

    واضح رہے کہ بیروت بندرگاہ پر دھماکوں سے ہلاکتوں کی تعداد 157 ہو چکی ہے، جب کہ 5 ہزار سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، صورت حال پر قابو پانے کے لیے فوج کو مکمل اختیارات دے دیے گئے ہیں۔

  • بیروت پورٹ کے منیجر سمیت 16 گرفتار، ہلاکتیں 157 ہو گئیں

    بیروت پورٹ کے منیجر سمیت 16 گرفتار، ہلاکتیں 157 ہو گئیں

    بیروت: لبنان کے شہر بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 157 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیروت بندرگاہ پر دھماکوں سے ہلاکتوں کی تعداد ایک سو ستاون ہو گئی، 5 ہزار سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، صورت حال پر قابو پانے کے لیے فوج کو مکمل اختیارات دے دیے گئے۔

    لبنانی حکام نے بیروت بندرگاہ کے منیجر سمیت 16 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، دھماکوں میں لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔ لبنانی حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

    دوسری جانب دھماکوں کے بعد حکومت مخالف مظاہرے بھی پھوٹ پڑے ہیں، پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین اور سیکورٹی فورسز میں جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین نے دھماکے حکومتی غفلت کا نتیجہ قرار دے دیا، فرانسیسی صدر نے بھی بیروت کا دورہ کیا اور سانحے کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

    بیروت ہولناک دھماکا، چودہ سالہ پاکستانی بچے کے جاں بحق ہونے کی تصدیق، 4 زخمی

    واضح رہے کہ 4 اگست (منگل) کو لبنان کے درالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر تباہ کن دھماکے ہوئے تھے، حکام کا کہنا تھا کہ دھماکے 2013 سے غیر محفوظ طریقے سے اسٹور کیے گئے 2 ہزار 750 ٹن امونیم نائٹریٹ کی وجہ سے ہوئے۔

    دھماکے سے دارالحکومت کے پورے اضلاع تباہ ہو گئے ہیں، مکانات اور کاروبار ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں، ابھی بھی درجنوں افراد لا پتا ہیں۔

    اس تباہی کے بعد سے 2 اہل کار مستعفی ہو چکے ہیں، ممبر پارلیمنٹ مروان حمادے نے بدھ کے روز اپنے عہدے سے علیحدگی اختیار کی، جب کہ اردن میں لبنان کے سفیر ٹریسی شمعون نے جمعرات کو اپنا عہدہ چھوڑا، ان کا کہنا تھا کہ تباہی کا تقاضا ہے کہ قیادت میں تبدیلی کی جائے۔

  • مشکل گھڑی میں لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر اعظم عمران خان

    مشکل گھڑی میں لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنے لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز لبنانی دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیروت میں دھماکے کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دھماکے میں قیمتی انسانی جانیں ضائع اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے، مشکل گھڑی میں ہم لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اللہ زخمیوں کو جلد صحتیابی عطا کرے اور متاثرہ خاندانوں کو ہمت دے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بیروت کی بندرگاہ پر واقع گودام میں ہونے والے دھماکے نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا، دھماکے سے بندرگاہ اور اس کے نواح میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور کاروباری و رہائشی عمارتیں اور گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

    دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 78 تک پہنچ گئی ہے، حکام نے 4 ہزار سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

    لبنان کے وزیر اعظم حسن دیاب کا کہنا ہے کہ بیروت کی بندرگاہ پر واقع گودام میں کئی سالوں سے 2 ہزار 750 ٹن ایمونیم نائٹریٹ موجود تھا جو دھماکوں کی وجہ بنا، انہوں نے کہا ہے کہ ذمہ داروں کو اس تباہی کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

  • لبنانی عازمین حج کو رخصت کرنے سعودی سفیر بیروت ایئرپورٹ پہنچ گئے

    لبنانی عازمین حج کو رخصت کرنے سعودی سفیر بیروت ایئرپورٹ پہنچ گئے

    ریاض : حج مبرور کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہارکرتے ہوئے سعودی سفیر نے لبنانی عازمین حج کو قرآن کریم اور گلاب کے پھول پیش کیے۔

    تفصیلات کےمطابق لبنان میں سعودی سفیر ولید بخاری نے بیروت کے رفیق الحریری انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سعودی عرب جانے والے لبنانی عازمین حج کے دستوں کو الوادع کیا، اس موقع پر لبنان کے دارالافتاءمیں اسلامی اوقاف کے ڈائریکٹر شیخ محمد انیس اروادی اور متعدد میڈیا پرسنز بھی موجود تھے۔

    سعودی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے نشر کردہ بیان میں ولید بخاری نے کہا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات پر مملکت کی اولین ترجیح اللہ کے مہمانوں کی مکمل دیکھ بھال ہے تا کہ ان مہمانوں کو اعلی ترین خدمات فراہم کر کے ان کے لیے فریضہ حج کی ادائیگی کو حتی الامکان آسان بنایا جائے۔

    ولید بخاری کے مطابق رواں سال دنیا بھر میں سعودی سفارتی مشنوں اور قونصل خانوں نے کامیابی کے ساتھ الکٹرونک ویزوں کا اجرا کیا،یہ پروگرام سعودی عرب کے ویڑن 2030 منصوبے کے ضمن میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

    سعودی سفیر نے لبنانی عازمین حج کے امور کو آسان بنانے کے واسطے بھرپور توجہ دینے پر لبنانی وزیراعظم سعد حریری اور دیگر عہدے داران کا شکریہ ادا کیا۔

    ادھر شیخ محمد انیس اروادی نے مملکت کی جانب سے اللہ کے مہمانوں کے لیے پیش کی جانے والی خدمات اور سہولیات پر خادم الحرمین الشریفین اور سعودی ولی عہد کے لیے تشکر اور ممنونیت کا اظہار کیا۔

    بعد ازاں سعودی سفیر نے لبنانی عازمین حج کے درمیان قرآن کریم کے نسخے اور گلاب کے پھول تقسیم کرتے ہوئے حج مبرور کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

  • حزب اللہ صرف بیروت میں نہیں نیویارک میں بھی ہے، حزب اللہ رکن کا انکشاف

    حزب اللہ صرف بیروت میں نہیں نیویارک میں بھی ہے، حزب اللہ رکن کا انکشاف

    واشنگٹن/بیروت : حزب اللہ کے امریکی نژاد ایجنٹ علی کورانی نے انکشاف کیا ہے کہ حزب اللہ کی کارروائی امریکا، کینیڈا سمیت چین تک پھیلی ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نواز لبنانی ملیشیا حزب اللہ کی کارروائیوں کا دائرہ جنوبی امریکہ سے شمالی امریکا تک پھیلنے لگا، امریکہ کی جانب سے یہ معاملہ گزشتہ ماہ زیر غور آیا تھا جب نیویارک میں حزب اللہ کے لبنانی نژاد امریکی ایجنٹ علی کورانی کے خلاف عدالتی کارروائی عمل میں لائی گئی تھی۔

    امریکی جریدے نے اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ علی کورانی کو حزب اللہ سے روابط کے سبب 2017 میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ فوجداری عدالت نے ایف بی آئی اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کی جاسوسی اور امریکی فوج کے اسلحے خانے کا قریب سے جائزہ لینے کے الزامات میں کورانی کو قصور وار ٹھہرایا۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کورانی کے ذریعے امریکی حکام کو حزب اللہ کے ان منصوبوں کا انکشاف ہوا جن کا مقصد ضرورت پڑنے پر امریکہ میں دہشت گرد کارروائیوں پر عمل درآمد کرنا تھا۔

    تحقیقات کے دوران کورانی نے اعتراف کیا کہ وہ حزب اللہ کے ایک غیر فعال گروپ کا حصہ ہے، اس کی سرگرمیاں امریکہ تک محدود نہیں بلکہ کینیڈا اور یہاں تک کہ چین تک پھیلی ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کورانی حزب اللہ کی ذیلی تنظیم الجہاد الاسلامی کا رکن ہے، حزب اللہ کا ایک سینئر کمانڈر عماد مغنیہ بھی اسی تنظیم کا حصہ تھا، تنظیم نے کورانی کو 2008 میں عماد مغنیہ کے جاں بحق ہونے سے ایک ماہ قبل بھرتی کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کورانی حزب اللہ کے عالمی نیٹ ورک کی توسیع کے منصوبے کا حصہ ہے، اس منصوبے پر مغنیہ کے قتل سے پہلے ہی عمل شروع ہو چکا تھا۔

  • بیروت میں برطانوی خاتون سفارت کار قتل

    بیروت میں برطانوی خاتون سفارت کار قتل

    بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت سے برطانوی خاتون سفارت کار کی لاش ملی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کو گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت سے 30 سالہ برطانوی خاتون سفارت کار ریبیکا ڈائکس کی لاش ملی ہے۔

    پولیس کے مطابق ریبیکا ڈائکس بیروت میں برطانوی سفارت خانے میں کام کرتی تھیں اور ان کی لاش موٹروے کے ساتھ پڑی ہوئی ملی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ برطانوی خاتون سفارت کار کو قتل کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور جلد قاتلوں کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

    برطانوی خاتون ریبیکا ڈائکس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ریبیکا ڈائکس کے خاندان کے ترجمان کا کہنا ہے ان کے قتل پر ہم تباہ ہوگئے، محرکات کا سراغ لگانے کے لیے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب بیروت میں برطانوی سفارت کار ہیوگوشارٹرنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر اپنے پیغام میں کہا کہ ریبیکا ڈائکس کے قتل پرسارا سفارتی عملہ سوگ کی حالت میں ہے وہ ایک بہت اچھی خاتون تھیں۔

    خیال رہے کہ ریبیکا ڈائکس جنوری 2017 سے بیروت میں برطانوی سفارت خانے میں ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کے لیے پروگرام اور پالیسی منیجر کے طور پر کام کررہیں تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں ۔

  • پاکستان کی لبنان میں ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت

    پاکستان کی لبنان میں ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت

    اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے لبنان کے شہربیروت میں ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت کی ہے۔

    دفترخارجہ کی جانب سےجاری کردہ بیان میں کہا گیا ہےکہ حکومتِ پاکستان دہشت گردی کی اس ہولناک لیکن بزدلانہ کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔


    بیروت میں دوخودکش دھماکے،43افرادہلاک


    دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے حکومتِ پاکستان اور عوام کی جانب سے اظہارِافسوس کرتے ہوئے تعزیت کی ہے اور زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحتیابی کی دعا کی گئی ہے۔

    پاکستان نے اس موقع پر دہشت گردی کے خلاف اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے ہرقسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہارکیا۔

    لبنان کے دارلحکومت بیروت میں یکے بعد دیگرے دو خودکش دھماکے ہوئے، سیکیورٹی حکام کے مطابق خودکش حملہ آوروں نے پہلا دھماکہ برج البراجہ میں کمیونٹی سینٹر کے باہر کیا اوردوسرے دھماکے میں ایک بیکری کو نشانہ بنایا۔

    ان دونوں حملوں میں تینتالیس افراد ہلاک جبکہ ایک سو اسی سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔

    بیروت میں ہونے والے ان خود کش بم دھماکوں کی ذمہ داری دہشت گرد اسلامی تنظیم داعش نے قبول کی ہے۔