Tag: Belarus

  • بیلاروس کے صدر لوکاشنکو نے ساتویں بار میدان مار لیا

    بیلاروس کے صدر لوکاشنکو نے ساتویں بار میدان مار لیا

    بیلاروس: بیلاروس کے صدر لوکاشنکو نے ساتویں بار میدان مار لیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلاروس کے انتخابی حکام نے لوکاشنکو کو صدارتی انتخابات کا فاتح قرار دے دیا ہے، تاہم مغربی حکومتوں نے انتخابات کو دھوکا دہی کہہ کر اسے مسترد کر دیا ہے۔

    ایگزٹ پولز کے مطابق الیگزینڈر لوکاشنکو نے ساتویں مدت کے لیے عہدہ سنبھالا تو 3 دہائیوں پر محیط ان کے اقتدار میں مزید 5 سال کا اضافہ ہو جائے گا۔ الیگزینڈر لوکاشنکو 87.6 فی صد ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں، دیگر امیدواروں میں سے کوئی بھی 5 فی صد سے زیادہ ووٹ حاصل نہیں کر سکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیلاروس میں ووٹنگ نہ تو آزادانہ ہوئی ہے، نہ ہی منصفانہ، بیلاروس میں آزاد میڈیا پر پابندی اور حزب اختلاف کو جیل یا ملک بدری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے قریبی ساتھی لوکاشنکو 1994 سے ملک کی قیادت کر رہے ہیں۔

    روس کی جانب سے یوکرین کو 757 فوجیوں کی لاشیں موصول

    ملک کے مرکزی الیکشن کمیشن کے سربراہ ایگور کارپینکو نے پیر کی صبح ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’’آپ بیلاروس جمہوریہ کو مبارک باد دے سکتے ہیں، ہم نے ایک صدر منتخب کر لیا ہے۔‘‘ الیکشن حکام نے بتایا کہ انتخابات میں ٹرن آؤٹ 85.7 فی صد رہا، جس میں 6.9 ملین لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔

    جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے X پر پوسٹ کیا کہ ’’بیلاروس کے لوگوں کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا۔ یہ ان تمام لوگوں کے لیے ایک تلخ دن ہے جو آزادی اور جمہوریت کے خواہاں ہیں۔‘‘ اپنے مخالفین کو جیل بھیجنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، لوکاشینکو نے اتوار کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ ’’انھوں نے اپنی قسمت کا انتخاب خود کیا ہے۔‘‘

  • بیلاروس کے صدر پاکستان کا دورہ کریں گے

    بیلاروس کے صدر پاکستان کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد: بیلا روس کے صدر وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ مفاہمت کی متعدد یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کرنے کے لیے اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    یہ اعلان بیلاروس کے خارجہ امور کے فرسٹ ڈپٹی منسٹر سرجئی لوکاشیوچ نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے ملاقات کے دوران کیا۔

    لوکاشیوچ نے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے ستمبر کے وسط میں مشترکہ تجارتی کمیشن کے اجلاس کا بھی اعلان کیا، وزیر مملکت جام کمال خان نے ٹریکٹر مینوفیکچرنگ اور زرعی مشینری میں بیلاروس کی ترقی کو سراہا۔

    آذربائیجان کے صدر الہام علیئوو آئندہ ہفتے پاکستان آئیں گے

    انھوں نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کاروباری برادری کے اندر اعتماد پیدا کرنے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کے نئے انداز کو اجاگر کیا، لوکاشیوچ نے بتایا کہ جولائی میں 35 پاکستانی تاجر خوراک اور زراعت کی نمائش کے لیے بیلاروس کا دورہ کریں گے۔

    جام کمال نے سروس ٹائر کمپنی کی چین سے پاکستان منتقلی کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے مواقع پر زور دیا۔

    مزید برآں، ملائیشیا اور خلیجی ممالک نے بالترتیب پاکستان کی حلال جیلیٹن اور گوشت کی صنعتوں میں دل چسپی ظاہر کی ہے۔ جام کمال کے مطابق ایک چینی الیکٹرک گاڑیاں EVs بنانے والی کمپنی مقامی پاور کمپنی کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے ذریعے پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہونے جا رہی ہے۔

    انھوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں موبائل فون مینوفیکچررز اور فوڈ انڈسٹریز کی بڑھتی ہوئی دل چسپی کا بھی ذکر کیا۔ جام کمال نے کہا یہ ملاقات پاکستان اور بیلاروس کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے، دونوں ممالک مختلف شعبوں میں نتیجہ خیز تعاون کے خواہاں ہیں۔

  • پیوٹن نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی منتقلی کی تصدیق کر دی

    پیوٹن نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی منتقلی کی تصدیق کر دی

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی منتقلی کی تصدیق کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے یوکرین کے پڑوس میں بیلاروس میں جوہری ہتھیار نصب کر دیے ہیں، صدر پیوٹن نے تصدیق کر دی۔

    ایک تقریب سے خطاب میں روسی صدر پیوٹن نے کہا روس نے پہلی بار ملک سے باہر جوہری ہتھیار نصب کیے ہیں، جس کا مقصد یوکرین کو حمایت اور ہتھیار فراہم کرنے کے خلاف مغربی ممالک کو خبردار کرنا ہے۔ انھوں نے کہا اس اقدام کا مقصد یہ بتانا ہے کہ جو ہمیں اسٹرٹیجک شکست دینے کا سوچ رہے ہیں وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں۔

    سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں خطاب کے موقع پر روس کے صدر نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کو صرف اس صورت میں استعمال کیا جائے گا جب روس کی سرزمین یا ریاست کو خطرہ لاحق ہوگا۔

    واضح رہے کہ بیلاروس روس کا ایک اہم اتحادی ہے اور اس نے گزشتہ سال فروری میں پیوٹن کے یوکرین پر مکمل حملے کے لیے لانچ پیڈ کے طور پر کام کیا۔ صدر پیوٹن نے کہا کہ ٹیکٹیکل نیوکلیئر وار ہیڈز کی منتقلی موسم گرما کے آخر تک مکمل ہو جائے گی۔

    دوسری طرف امریکی حکومت نے رد عمل میں کہا کہ ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ کریملن یوکرین پر حملہ کرنے کے لیے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اس لیے ہمارے پاس اپنے جوہری ہتھیار حرکت میں لانے کی کوئی وجہ نہیں ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کو کہا کہ واشنگٹن نے اپنے جوہری مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔

  • بیلاروس کے وزیر خارجہ اسلام آباد پہنچ گئے

    بیلاروس کے وزیر خارجہ اسلام آباد پہنچ گئے

    اسلام آباد: بیلاروس کے وزیر خارجہ سرگئی ایلینک اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بیلاروس کے وزیر خارجہ سرگئی ایلینک پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، ایڈیشنل سیکریٹری یورپ نے بیلاروس کے وزیر خارجہ کا استقبال کیا۔

    بیلاروس کے وزیر خارجہ پاکستان کے دو روزہ دورے پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں، مہمان وزیر خارجہ دورے کے دوران اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    دونوں وزرائے خارجہ دوطرفہ دل چسپی کے متعدد امور پر تفصیلی بات چیت کریں گے، اس دوران دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا جائے گا اور سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔

    بات چیت کے دوران مشترکہ اقتصادی امکانات پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی، دونوں فریق اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کریں گے۔

  • بیلاروس: خاتون اپوزیشن رہنما کو غداری کے مقدمے میں 15 سال قید کی سزا

    بیلاروس: خاتون اپوزیشن رہنما کو غداری کے مقدمے میں 15 سال قید کی سزا

    مِنسک: مشرقی یورپ کے ملک بیلاروس میں ایک خاتون اپوزیشن رہنما کو غداری کے مقدمے میں 15 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلاروس کی ایک عدالت نے ملک کی مرکزی اپوزیشن لیڈر 40 سالہ سویٹلانا تیخانوسکایا کو ان کی غیر حاضری میں 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    سویٹلانا 2020 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے بعد ملک سے فرار ہو گئی تھیں, جنوری میں ان پر سنگین غداری اور اقتدار پر قبضہ کرنے کی سازش کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔

    عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے جلاوطن اپوزیشن رہنما سویٹلانا نے کہا کہ حکومت نے بیلاروس میں جمہوری تبدیلیوں کے لیے میرے کام کا انعام پندرہ سال قید کی صورت میں دیا ہے۔

    سویٹلانا نے صدارتی انتخابات میں آمرانہ رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو کے خلاف مقابلہ کیا تھا، ان کے بارے میں یہ خیال عام ہے کہ وہ انتخابات میں جیت گئی تھیں۔

    انگریزی کی سابقہ استاد سویٹلانا انتخاب لڑنے کے بعد ہمسایہ ملک لتھوانیا فرار ہو گئ تھیں، انتخابات کے سرکاری نتائج میں بتایا گیا کہ لوکاشینکو بھاری اکثریت سے جیت گئے ہیں۔

    اسی وقت سویٹلانا اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے کہہ دیا تھا کہ لوکاشینکو کو فتح دلانے کے لیے سرکاری نتائج تیار کر لیے گئے ہیں، ان نتائج پر ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاج بھی شروع ہوا، تاہم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے اتحادی اور 30 سال تک بیلاروس پر حکومت کرنے والے لوکاشینکو نے مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کر دیا، اور اپوزیشن پر حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کا الزام لگایا۔ اس دوران حزب اختلاف کی اہم شخصیات اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا، تاہم کچھ رہنما ملک سے فرار ہو گئے۔

  • بیلا روس نے بھی یوکرین کو دھمکی دے دی

    بیلا روس نے بھی یوکرین کو دھمکی دے دی

    بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے کہا ہے کہ بیلاروس صرف یوکرین کی طرف سے پہلے حملے کی صورت میں جنگ میں شامل ہوسکتا ہے۔

    یہ بات انہوں نے یوکرین جنگ میں بیلاروس کے کردار کے بارے میں اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا ہے کہ اگر یوکرین کے فوجی بیلاروس کی عوام کو مارنے کے لئے ملک میں داخل ہوئے تو صرف اسی صورت میں ہی ہم روس کے ساتھ مل کر یوکرین کے خلاف جنگ کر سکتے ہیں۔ اگر انہوں نے بیلاروس پر حملہ کیا تو اس کا جواب نہایت سخت ہو گا اور جنگ کا رنگ ڈھنگ مکمل طور پر تبدیل ہو جائے گا۔

    لوکا شینکو نے کہا ہے کہ یہ صورتحال صرف یوکرین کے معاملے میں ہی نہیں دیگر ہمسایہ ممالک کے لئے بھی اسی طرح قبول کی جائے گی۔

    لوکا شینکو نے مغربی رہنماوں کے ان بیانات کا ذکر کیا کہ منسک سمجھوتے کا مقصد یوکرینی فوج کو جنگ کے لئے تیار کرنا ہے” اور کہا ہے کہ یوکرین انتظامیہ نے خود جنگ کو ہوا دی ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت درپیش تناو کا ذمہ دار مغرب ہے کیونکہ مغرب نہیں چاہتا کہ یوکرین میں امن کے لئے مذاکرات کئے جائیں۔

    صدر الیگزینڈ لوکا شینکو نے مزید کہا ہے کہ امریکہ بھی یورپ کو من چاہی شکل میں استعمال کر رہا ہے۔

  • بیلا روس اور روس کی یونین اسٹیٹ میں مزید ریاستیں بھی شامل ہو سکتی ہیں

    بیلا روس اور روس کی یونین اسٹیٹ میں مزید ریاستیں بھی شامل ہو سکتی ہیں

    منسک: بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کا کہنا ہے کہ بیلا روس اور روس کی یونین اسٹیٹ میں مزید سابق سوویت ریاستیں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کا خیال ہے کہ بیلا روس اور روس کی یونین ریاست دوسرے ممالک کو اپنی طرف متوجہ کر سکتی ہے۔

    صدر کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ سابق سوویت یونین کی دیگر جمہوریہ بھی ایسی یونین میں شامل ہو جائیں گی۔

    انہوں نے وورونز ریجن کے گورنر الیگزینڈر گوسیو کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ سوویت یونین کی سابقہ ریاستیں بھی ہماری یونین اسٹیٹ میں شمولیت اختیار کر سکتی ہیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یونین اسٹیٹ کے قیام کے لیے تیزی سے کام جاری ہے، صدر لوکاشینکو نے بتایا کہ وہ بیلا روس کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے میں روسی خطوں کی بڑی دلچسپی دیکھتے ہیں۔

    انہوں نے گورنر الیگزینڈر گوسیو کو کہا کہ آپ کا شکریہ ہمیں آپ کا تعاون میسر ہے اور ہم نئے اصولوں پر مبنی ایک واحد مرکزی ریاست بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ کسی کو ناراض نہ کیا جائے، اور خود مختار اور آزاد ریاستیں، بیلا روس اور روس مستقبل میں مل کر ترقی کریں۔

  • یورپ جانے والے تارکین وطن بڑی مصیبت میں پڑ گئے

    یورپ جانے والے تارکین وطن بڑی مصیبت میں پڑ گئے

    منسک: بیلاروس میں مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن بڑی مصیبت میں پڑ گئے ہیں، بیلاروس حکام نے انھیں پولینڈ کے ساتھ ملنے والی سرحد سے پیچھے دھکیل کر شدید سردی میں بے آسرا چھوڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے انسانی حقوق حکام نے پولینڈ – بیلاروس سرحد پر تارکین وطن کی ‘خطرناک’ صورت حال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پر بے آسرا لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    بیلاروس میں جمعرات کے روز حکام نے تارکین وطن کو پولینڈ کے ساتھ ملنے والی سرحد سے پیچھے دھکیل دیا تھا، جہاں ہزاروں افراد مغربی ملکوں میں قسمت آزمائی کے لیے عارضی خمیوں میں جمع ہیں، ان تارکین وطن نے بیلاروس کی پولینڈ کے ساتھ ملنے والی سرحد پار کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن پولینڈ کی سیکیورٹی فورسز نے انھیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔

    تارکین وطن کی جانب سے فورسز پر پتھراؤ بھی کیا گیا، لیکن سپاہیوں نے انھیں پانی کی بوچھاڑ کرنے والی واٹر کینن کی مدد سے پیچھے دھکیلا۔

    رپورٹس کے مطابق اگست کے بعد سے ہزاروں تارکین وطن (زیادہ تر مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ ممالک سے ہیں) بیلاروس اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں، جو یورپی یونین کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انسانی حقوق کی یورپی کمشنر ڈنجا میجاٹووِچ نے کہا کہ سرحد سے ملحقہ علاقوں تک رسائی پر پابندی کے نتائج نقصان دہ ہوں گے، اس پابندی نے بین الاقوامی تنظیموں اور سول سوسائٹی کو نہایت ضروری انسانی امداد فراہم کرنے سے روک دیا۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے بیلاروس میں انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے صدر الیگزینڈر لُکاشینکو کو سرحدی بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا، ان کا کہنا ہے کہ لُکاشینکو نے یورپی یونین میں تارکین وطن کی بھرمار کرنے کے لیے انھیں یہاں جمع ہونے پر اکسایا ہے۔

  • ٹوکیو اولمپکس: بیلاروس کی ایتھلیٹ کو زبردستی وطن واپس بھیج دیا گیا

    ٹوکیو اولمپکس: بیلاروس کی ایتھلیٹ کو زبردستی وطن واپس بھیج دیا گیا

    ٹوکیو: جاپان میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے دوران بیلا روس کی ایتھلیٹ کو واپس وطن جانے پر مجبور کیا گیا جس کے بعد انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے ان کے کوچز کے خلاف کارروائی کردی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بیلاروس کی 24 سالہ اسپرنٹر کرسٹینا سب کی توجہ کا مرکز بن گئیں، کرسٹینا کو ان کے کوچز نے ٹوکیو سے واپس ملک جانے پر مجبور کیا تھا، کرسٹینا نے ملک جانے کے بجائے پولینڈ کا ویزہ حاصل کیا۔

    بیلا روسی حکام کا کہنا ہے کہ کرسٹینا ذہنی طور پر بہتر محسوس نہیں کررہی تھیں اس لیے انہیں واپس بھیجا گیا، تاہم کرسٹینا کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوچز کی غفلت کے بارے میں سوشل میڈیا پر لکھا تھا اس لیے انہیں واپس بھیجا گیا۔

    دوسری جانب انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کا کہنا ہے کہ اولمپکس میں حصہ لینے والی ایک ایتھلیٹ کو زبردستی ٹوکیو چھوڑنے پر مجبور کرنے والے بیلاروس کے 2 کوچز کی ایکریڈیشن ختم کردی گئی ہے۔

    انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں کوچز آرتھر شمک اور یوری میسوک نے اولمپک ولیج چھوڑ دیا ہے۔

  • ایئر لائنز نے بیلاروس کی فضائی حدود سے گریز شروع کر دیا

    ایئر لائنز نے بیلاروس کی فضائی حدود سے گریز شروع کر دیا

    اسٹاک ہوم: ایئر لائنز نے ایک صحافی کی گرفتاری کے لیے طیارے کو زبردستی اتارے جانے کے بعد بیلاروس کی فضائی حدود سے غیر اعلانیہ گریز شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلاروس کی جانب سے بم کی جھوٹی اطلاع دے کر آریان ایئر لائن کے طیارے کو زبردستی اتار کر جلا وطن صحافی کو گرفتار کرنے کے معاملے پر دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔

    بیش تر فضائی کمپنیوں نے سفری طوالت قبول کرتے ہوئے بیلاروس کی فضائی حدود سے گریز بھی شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں فلائٹ ریڈار 24 پلیٹ فارم کے ڈیٹا کے مطابق طیاروں کو بیلاروسی علاقے سے کنارہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پلیٹ فارم کی جانب سے طیاروں کی تصویر بھی جاری کی گئی ہے جو بیلاروس کی فضائی حدود کا شارٹ کٹ راستہ چھوڑ کر طویل مسافت کرتے ہوئے منزل کی طرف گئے۔

    ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اب تک دنیا کی کسی فضائی کمپنی کی جانب سے ایسا کوئی اعلان تو نہیں کیا گیا لیکن بیش تر پائلٹ بیلاروس کی فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔

    بیلاروس: صحافی کی گرفتاری کے لیے مسافر طیارہ زبردستی اتار لیا گیا

    گرافکس کے مطابق آسٹریلین ایئر لائن کی پرواز او ایس 601 ویانا انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے ٹیک آف کر کے ماسکو جاتے ہوئے یوکرین کی فضائی حدود سے گئی، وِز ایئر کی پرواز ڈبلیو 66285 کے پائلٹ نے یوکرین سے بیلاروس کا کم ترین فاصلہ لینے کی بجائے پولینڈ سے چکر کاٹ کر لیتھوانیا کے راستے ایسٹونیا پہنچی، اس طیارے نے ٹیلن ایئر پورٹ پر لینڈ کیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز یونان سے لیتھوانیا جانے والی ریان ایئر کی پرواز ایف آر 4974 کو بیلاروس ایئر فورس کے طیارے نے زبردستی منسک اتار لیا تھا، سیکورٹی فورسز نے بم کی جھوٹی اطلاع پر جہاز کی تلاشی لی اور پھر بیلاروس کے جلا وطن صحافی رومن پروٹا سویچ کو گرفتار کر کے طیارہ روانہ کر دیا تھا۔