Tag: Benami Properties

  • راناثناء اورعابد شیرعلی کی بےنامی جائیدادیں، رپورٹ ڈی جی اینٹی کرپشن کو ارسال

    راناثناء اورعابد شیرعلی کی بےنامی جائیدادیں، رپورٹ ڈی جی اینٹی کرپشن کو ارسال

    فیصل آباد : رانا ثناءاللہ اور عابد شیرعلی کی بےنامی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ ڈی جی اینٹی کرپشن کو ارسال کردی گئی، بےنامی جائیدادیں ضبط کرنے کیلئے معاملہ کمشنر بےنامی کے سپرد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن کے اہلکاروں نے ن لیگ کے رہنماؤں رانا ثناءاللہ اور عابد شیرعلی کی بےنامی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ تیار کرکے ڈی جی کو ارسال کردی۔

    اے آر وائی نیوز نے اینٹی کرپشن کی رپورٹ کی کاپی حاصل کرلی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رانا ثناءاللہ کی چک204 اور ڈیفنس پیراڈائز، واپڈا سٹی اور جنا ح کالونی میں بےنامی جائیدادیں ہیں۔

    اس کے علاوہ رانا ثناءاللہ چک204میں25کنال10مرلے بےنامی اراضی کے بھی مالک ہیں، محمد شکور کےنام 5کنال اور دو مرلے زرعی اراضی بھی رانا ثناءاللہ کی ملکیت ہے۔

    جناح کالونی میں19مرلے کا پلاٹ بھی رانا ثناءاللہ کی بےنامی جائیداد میں شامل ہے، ڈیفنس پیراڈائز میں رانا ثناءاللہ 3کنال کی زمین کے مالک نکلے۔

    رپورٹ کے مطابق ایکسپریس وے پر قائم واپڈا سٹی میں بھی ان کا ایک کنال کا بے نامی پلاٹ موجود ہے، حسن مارکیٹ اور کشمیر پل کے قریب15کمرشل دکانیں بھی ان کی ملکیت میں شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ن لیگی رہنما عابد شیرعلی کی فیڈمک، چنیوٹ اور تاندلیانوالہ میں بےنامی جائیدادیں ہیں، فیڈمک میں14ایکڑ اراضی پر مشتمل کشمیر کیمیکل فیکٹری عابد شیرعلی کی ہے اور چنیوٹ میں74کنال پر کشمیر ووڈ فیکٹری بھی عابد شیرعلی کی بے نامی جائیداد کا حصہ ہے۔

    اس کے علاوہ عابدشیرعلی کی تاندلیانوالہ میں17 کنال7مرلے کی فیکٹری بھی بےنامی جائیداد میں شامل ہے، کشمیر انڈسٹریز اور ووڈ فیکٹری خواجہ عمران اور شاہین عامر کےنام پر ہیں۔

  • بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے گرد شکنجہ تنگ

    بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے گرد شکنجہ تنگ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے گرد شکنجہ تنگ ہوگیا، 150 کنال سے زائد اراضی رکھنے والے 300 مالکان کو کارروائی کے لیے شارٹ لسٹ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بے نامی جائیدادوں کی تحقیقات کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔ ذرائع کے مطابق 150 کنال یا زائد اراضی کے مالکان کی تحقیقات جاری ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 150 کنال سے زائد اراضی کے 300 مالکان کو شارٹ لسٹ کیا ہے۔ انتظامیہ نے ابتدائی طور پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 300 افراد کا ریکارڈ فراہم کردیا۔

    ذرائع کے مطابق اگلے مرحلے میں 300 افراد کے اثاثوں اور آمدنی کا جائزہ لیا جائے گا، فہرست میں شامل افراد کی جائیدادیں بے نامی ہونے پر سخت کارروائی ہوگی۔ بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف نیب ریفرنس دائر کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کر رکھی ہے۔

    اس سے قبل ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا تھا کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، بے نامی قانون میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کر رہے۔ تاجروں کے ساتھ کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔

    شبر زیدی نے بتایا تھا کہ پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق معلومات کے تبادلے پر دبئی میں میٹنگ ہوئی ہے، ملاقات میں طے ہوا کہ دبئی کا لینڈ ڈپارٹمنٹ اس حوالے سے فوری معلومات فراہم کرے گا۔

  • بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار

    بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، کارروائی کو تیز کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، بے نامی قانون میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کر رہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کارروائی کو تیز کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جائے گا، آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف کو ٹیکس محصولات پر مطمئن کرلیں گے۔ تاجروں کے ساتھ کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تاجر برادری کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    اس سے قبل شبر زیدی نے بتایا تھا کہ پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق معلومات کے تبادلے پر دبئی میں میٹنگ ہوئی ہے، ملاقات میں طے ہوا کہ دبئی کا لینڈ ڈپارٹمنٹ اس حوالے سے فوری معلومات فراہم کرے گا۔

    شبر زیدی نے کہا تھا کہ ملاقات میں یہ بھی طے ہوا کہ اقامے کے غلط استعمال کا سدباب کیا جائے گا۔