Tag: benazir bhutto murder case

  • بے نظیربھٹوقتل کیس : فیصلہ جمعرات کو سنائے جانے کا امکان

    بے نظیربھٹوقتل کیس : فیصلہ جمعرات کو سنائے جانے کا امکان

    راولپنڈی : بےنظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ جمعرات کو سنائےجانے کا امکان ہے، کیس میں 6 ملزمان کے وکلاء نے حتمی دلائل مکمل کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی، اس موقع پر دلائل دیتے ہوئے ملزمان کے وکیل نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کو امریکن پالیسی کے خلاف ہونے پر قتل کیا گیا۔

    شہید محترمہ کو دو اعلیٰ افسران نے دھمکیوں سے آگاہ بھی کردیا تھا، وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سابق صدر پرویزمشرف کو اس وقت ملزم بنایا گیاجب وہ ملک میں ہی نہیں تھے۔


    مزید پڑھیں: بھٹو کا جیل سے بے نظیر کو آخری خط، پڑھنے والے رو گئے


    انہوں نے کہا کہ منسوب بیانات پرویزمشرف اوران کے حواریوں کے خلاف جاتےہیں، ملزمان سے جو موبائل فون اورتین سمز ملیں ہیں وہ ان کے نام نہیں ہیں۔


    مزید پڑھیں: بے نظیر کی واپسی پر سعودیہ نے نواز شریف کی واپسی کیلئے زور دیا، مشرف


    بعد ازاں بے نظیربھٹو قتل کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ ملزم اعتزاز شاہ کے وکلاء کل حتمی دلائل دیں گے، ذرائع کے مطابق بے نظیربھٹو قتل کیس کا فیصلہ جمعرات کو سنائےجانے کا امکان ہے۔

  • بینظیرقتل کیس : ایس ایس پی طاہرایوب کےوارنٹ گرفتاری جاری

    بینظیرقتل کیس : ایس ایس پی طاہرایوب کےوارنٹ گرفتاری جاری

    راولپنڈی : بےنظیر بھٹو قتل کیس میں عدالت نے ایس ایس پی طاہرایوب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق بےنظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی۔

    فاضل عدالت نے مسلسل عدم پیشی پر ایس ایس پی طاہر ایوب کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کردی اور اُن کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئےگرفتارکرکے پیش کرنے کا حکم دےدیا۔

    اپنے اشتہار چسپاں ہونے پر ایس ایس پی طاہرایوب نےفوری طور پرپراسیکیوٹر سے فون پر رابطہ کیا اور اگلی سماعت پر پیش ہونے کی یقین دہانی کرادی۔ مقدمے کی مزید سماعت انیس اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

  • پرویزمشرف نے مارک سیگل کا الزام مسترد کردیا

    پرویزمشرف نے مارک سیگل کا الزام مسترد کردیا

    کراچی: سابق صدرجنرل (ر) پرویزمشرف نے امریکی صحافی مارج سیگل کے بیان کوبے بنیاد قراردیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

    گزشتہ روز امریکی صحافی مارک سیگل نے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کو بیان ریکارڈ کرایا جس میں انہوں نے الزام عائد
    کیا کہ تھا کہ پرویزمشرف نے سابق وزیراعظم بینظیربھٹو کوفون پردھمکی دی تھی۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے فیس بک پر ایک پوسٹ شیئرکی جس میں انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ’’بینیظیر نے مجھے خط لکھ کر سیکیورٹی طلب کی تھی اگرانہیں مجھ سے خطرہ ہوتا تووہ مجھ ہی سے سیکیورٹی کیوں طلب کرتیں‘‘۔

    سابق صدر نے کہا کہ امریکی صحافی مارک سیگل کا بیان بے بنیاد، فرضی اوربدنیتی پرمبنی ہے اوراگرمارک سیگل سچے ہیں تو انہوں نے بے نظیربھٹو کی آخری کتاب جوکہ مارک سیگل کی ادارت میں ان کی شہادت کے بعد شائع ہوئی کیوں تذکرہ نہیں کیا۔

    پرویزمشرف کا کہنا تھا کہ انہوں نے امریکہ میں قیام کے دوران کبھی بینظیربھٹو کو فون کال نہیں کی بلکہ زندگی میں صرف ایک مرتبہ فون کال کی تھی جب مجھے متحدہ عرب امارات سےذاتی ذرائع کے ذریعے پیپلزپارٹی کی شہید سربراہ کے قتل کی منصوبہ بندی کی اطلاع ملی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان بیانات میں صداقت ہوتی تو سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے پانچ سالہ دورِ صدارت میں ان باتوں کا اظہار کیوں نہیں کیا اور نہ ہی کوئی ردعمل دیا۔

    سابق صدر نے مزید کہا ہے کہ مارک سیگل کا بیان حقیقت کے برخلاف ہے اور پاکستان میں حقائق کو مسخ کرنے کے لئے سازش ہے۔

    پرویز مشرف نے پاکستان کے انصاف کے اداروں پراعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’ مجھے یقین ہے کہ حق سامنے آکر رہے گا اورعدالتیں میرے خلاف لگائے گئے ان سیاسی الزامات کو رد کردیں گی‘‘۔