Tag: bench form

  • سپریم کورٹ کا پاناما پیپرز میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، بینچ تشکیل

    سپریم کورٹ کا پاناما پیپرز میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، بینچ تشکیل

    اسلام آباد : اہم سیاسی شخصیات کے بعد سپریم کورٹ نے پانامہ میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اہم سیاسی شخصیات کے بعد پانامہ میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ بینچ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ سے پہلے ایس ای سی پی اور ایف بی آر نے بھی پانامہ پپیپرز میں نامزد افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کر چکے ہیں، دونوں اداروں نے متعلقہ افراد کو نوٹسسز دیئےتھے۔

    یاد رہے کہ پانامہ پپیرز میں دو سو انسٹھ پاکستانیوں کے نام سامنے آئے ہیں، پانامہ پپیرز میں کاروباری ،سیاسی شخصیات اور فنکار شامل ہیں، ان افراد میں نامور بزنس میں جہانگیر صدیقی کے بیٹے اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے مشیر علی جہانگیر کا نام بھی شامل ہے۔

    جیو اور جنگ کے میر شکیل الرحمان جبکہ بھی کا نام بھی سامنے آیا تھا جبکہ بزنس مین عرفان اقبال پوری، گل محمد ٹبہ، شوکت عزیز کے دورئےحکومت کے وزیرصحت ناصر خان، شوکت احمد سابق صدر کراچی چیمبر شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : پانامہ پیپرزکی تحقیقات: ایف بی آرخاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکا


    پانامہ پپیرز میں سابق ڈی جی پورٹ قاسم عبدالستار ڈیرہ کی آف شور کمپنی کا انکشاف ہوا جبکہ حسین داود اور ان کے بیٹوں کے نام بھی پانامہ پپیرز میں سامنے آئے ہیں۔

    خیال رہے کہ یف بی آر حکام نے پاناما پیپرز پر تین سو تین افراد کو نوٹسز جاری کیے تھے،  چوالیس افراد نے ٹیکس ادارے کے نوٹسز کا جواب دیا جبکہ ان میں سے صرف چودہ پاکستانیوں نے آف شور کمپنیوں کا اعتراف کیا اور تینتیس افراد نے جواب کیلئے مہلت مانگ لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • سپریم کورٹ کے ججزز نے ملٹری کورٹ کی مخالفت کردی

    سپریم کورٹ کے ججزز نے ملٹری کورٹ کی مخالفت کردی

    اسلام آباد: جسٹس جواد ایس خواجہ کہتے ہیں مقدمات میں تاخیر پر حکومت اپنی ناکامی کا اعتراف کرے عدلیہ کو مورد الزام نہ ٹھہرائے۔

    سپریم کورٹ کے مختلف مقدمات میں جسٹس آصف سعیدکھوسہ، جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا بیان تکلیف دہ ہے۔ ملٹری کورٹس کے قائم کی ضرورت نہیں تھی ملٹری کو رٹس میں اعلی عدلیہ سے زیادہ قابل اور اہل جج نہیں ہوں گے۔ عدالت کا کام صرف سزا دینا نہیں بلکہ انصاف فراہم کرنا ہوتا ہے۔

    جیل اصلاحات ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس کھوسہ نے کہا کہ جیل کے انتظامی معاملات دیکھنا حکومت کا کام ہے عدلیہ کا نہیں۔ عدلیہ نے یہ نوٹس حکومت کو جگانے کے لیے ہی لیا تھا، وزیراعظم کا بیان پڑھ کر دکھ ہوا، ملک میں سترہ لاکھ مقدمات زیرسماعت ہیں جبکہ ججوں کی تعداد صرف چوبیس سو ہے، حکومت سے مزید ججوں کو تعینات کرنے کو کہا جائے تو فنڈ اور اسٹاف کی کمی کا عذر پیش کیا جاتا ہے۔

     اٹارنی جنرل کی جانب سے اصلاحات کی یقین دہانی پر مقدمے کی کارروائی نمٹا دی گئی جبکہ جھوٹے مقدمات کے اندراج کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ اگر مقدمات کی سماعت میں تاخیر ہوتی ہے یا ایک لاکھ مقدمات میں سے چونسٹھ ہزار بری ہوجاتے ہیں تو یہ استغاثہ کی کمزوری ہے۔ ضرورت انتظامی اصلاحات اور عدالتوں کے مسائل حل کرنے کی ہے۔

    عدالت نے ناقص چالان کی بنیاد پر اب تک بری ہونے والے ملزمان کی تعداد ، پیش کیے گئے نامکمل چالان کی تعداد اور ایسے چالان پیش کرنے والوں کے خلاف ہونے والی کارروائی کی رپورٹ آئندہ سماعت سے قبل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت چھبیس جنوری تک ملتوی کردی۔

  • پھانسی کے قیدیوں کی اپیل ، سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل

    پھانسی کے قیدیوں کی اپیل ، سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل

    اسلام آباد: سزائے موت کے قیدیوں کی اپیل سننے کے سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے، سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کریں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے انسدادِ دہشت گردی کے قانون کے تحت سزا یافتہ ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کیلئے تین رکنی فل بنچ تشکیل دیا ہے، جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں فل بنچ پانچ جنوری سے نوجنوری تک پچاس سے زائد اپیلوں کی سماعت کرے گا۔

    اپیلوں میں انسدادِ دہشتگردی قانون کے تحت سزائے موت ، عمر قید کی سزا پانے والے ملزمان سمیت، حکومت کی دائر کردہ اپیلیں شامل ہیں، ملزمان کی رہائی یا سزا بڑھانے اور صلح کی اپیلیں بھی زیرِ سماعت آئیں گی۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے گذشتہ ہفتے اعلیٰ سطحی اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی جلد از جلد سماعت اور ان کو نمٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • وزیرِاعظم کی نااہلی سے متعلق درخواستیں، سماعت کیلئے3 رکنی بینچ تشکیل

    وزیرِاعظم کی نااہلی سے متعلق درخواستیں، سماعت کیلئے3 رکنی بینچ تشکیل

    اسلام آباد: چیف جسٹس ناصر الملک نے وزیرِاعظم نوا زشریف کی نااہلی سے متعلق دو درخواستوں کی سماعت کے لئے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

    جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں یہ بینچ جسٹس مشیر عالم ائر جسٹس دوست محمد خان پر مشتمل ہوگا، وزیرِاعظم کی نااہلی کے حوالے سے یہ درخواستیں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماء اسحاق خان خاکوانی اور پاکستان مسلم لگ (ن) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے سپریم کورٹ میں دائر کی ہیں۔

    ابتداء میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے اسحاق خان خاکوانی کی درخواست اعتراض لگا عائد کرکے واپس کر دی تھی، جن پر اپیل کی سماعت چیف جسٹس نے اپنے چیمبر میں کی اور اعتراضات ختم کر کے درخواست سماعت کے لئے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    درخواستوں میں مؤقف اختیا کیا گیا ہے کہ وزیرِاعظم نے دھرنوں ں پر پارلیمینٹ میں اپنے خطاب میں فوج کے حوالے سے غلط بیانی کی، جس سے پاک فوج کی ساکھ متاثر ہوئی، اس طرح نواز شریف آئین کے آرٹیکل باسٹھ کے تحت اسمبلی کی رکنیت اور وزارتِ عظمیٰ کی عہدے کے اہل نہیں رہے۔