Tag: benefits

  • پام آئل کی مختلف اقسام اور اس کے فوائد

    پام آئل کی مختلف اقسام اور اس کے فوائد

    پام آئل دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا کھانا پکانے کا تیل ہے، پام آئل باغات میں کاشت کی گئی کھجور کے درخت (ایلئیس گنیسیس) کے تازہ پھلوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔

    وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا کھجور کا تیل کھانوں میں ذائقہ اور مستقل مزاجی کے معیار کو مستحکم کرنے اور تازگی برقرار رکھنے میں مفید ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پام آئل کے سب سے بڑے پیداواری ممالک انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور نائیجیریا ہیں جو عالمی سطح پر پام آئل کی 85 فیصد ضرورت پوری کر رہے ہیں۔

    یہ تیل دیگر کوکنگ آئل کی نسبت کم قیمت ہونے کی وجہ سے کھانے پکانے کی تیاری میں مقبول ہے لیکن تمام پام آئل ایک جیسے نہیں ہوتے، اس کی مختلف اقسام غذائیت، ذائقے اور ماحولیاتی استحکام پر مختلف اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں ہم پام آئل کی ان اقسام پر روشنی ڈالیں گے جو کھانے پکانے میں استعمال ہوتی ہیں اور ان کی خاصیت، فوائد اور خامیوں پر تفصیل سے بیان کریں گے۔

    بازاروں میں پام آئل کی متعدد اقسام دستیاب ہیں جن میں ریفائنڈ پام آئل، کروڈ پام آئل، پام اولین، ریڈ پام آئل اور سسٹین ایبل پام آئل (سی ایس پی او) شامل ہیں۔

    1۔ ریفائنڈ پام آئل (آر پی او)

    ریفائنڈ پام آئل، پام آئل کی سب سے زیادہ فروخت اور استعمال کی جانے والی قسم ہے، اس کو مخصوص ریفائننگ کے عمل سے گزارا جاتا ہے، جس کے بعد اس میں موجود آلودگی ختم ہوجاتی ہے اور یہ ایک ہلکے رنگ اور بہترین ذائقے کا حامل تیل بن جاتا ہے۔ ریفائنڈ پام آئل (آر پی او) زیادہ تر بیکنگ اور کھانے پکانے میں استعمال ہوتا ہے۔

    یہ کھانوں میں بہترین ذائقے اور دیگر آئلز کی نسبتاً کم قیمت پر دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اضافی اجزاء اور دیرپا تحفظ کے لیے کیمیکلز شامل کیے جاسکتے ہیں۔

    2۔ کروڈ پام آئل (سی پی او)

    کروڈ پام آئل وہ خام تیل ہے جو پام کے پھل سے نکالا جاتا ہے، اس کا رنگ سرخی مائل نارنجی ہوتا ہے اور اس کا ذائقہ آر پی او کے مقابلے میں زیادہ گہرا ہوتا ہے۔

    یہ زیادہ تر افریقی اور جنوب مشرقی ایشیائی کھانوں میں روایتی کھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

    اس میں اینٹی آکسیڈنٹس کی بھرپور مقدار ہوتی ہے اور زیادہ غذائی اجزاء دیر تک محفوظ رہتے ہیں۔

    اس کے علاوہ یہ بات بھی ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ یہ تیل ہر کھانے کے لیے موزوں نہیں ہو سکتا اور مناسب ذخیرہ نہ ہونے پر تیل خراب بھی ہوسکتا ہے۔

    3۔ پام اولین

    پام اولین، پام آئل کی ایک جزوی شکل ہے، جو کرسٹلائزیشن اور علیحدگی کے عمل کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے۔ اس میں آر پی او کے مقابلے میں زیادہ اولیک ایسڈ ہوتا ہے جو اسے فرائینگ اور پکانے کے لیے زیادہ موزوں بناتا ہے۔

    یہ تیل آر پی او سے زیادہ مہنگا اور اس کی تیاری کے عمل کے دوران کچھ غذائی اجزاء ضائع ہوسکتے ہیں۔

    4۔ ریڈ پام آئل

    ریڈ پام آئل ایک قسم کا پام آئل ہے جو روایتی طریقے سے کولڈ پریسنگ کے عمل کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ اس میں قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس شامل رہتے ہیں اور اس کا رنگ سرخی مائل نارنجی ہوتا ہے۔ ریڈ پام آئل کھانے پکانے اور بطور ٹاپنگ استعمال ہوتا ہے۔

    یہ تیل اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور اور قدرتی غذائی اجزاء کو محفوظ رکھتے ہوئے کھانوں کے منفرد ذائقے کا بہترین ذریعہ ہے۔

    ریڈ پام آئل وٹامن اے حاصل کرنے کا بھرپور ذریعہ ہے جو کینسر، دماغی امراض، بڑھاپے کو روکنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ ملیریا، ہائی بلڈپریشر، ہائی کولیسٹرول اور سائنائیڈ زہر کا علاج کرنے کیلئے مفید ہے۔ یہ ہاضمہ کو بڑھاتا ہے اور جسمانی وزن کم کرنے کیلئے مفید اور سازگار ہے۔

    5۔ سسٹین ایبل پام آئل (سی ایس پی او)

    سسٹین ایبل پام آئل کی تصدیق تنظیموں جیسے کہ راؤنڈ ٹیبل آن سسٹین ایبل پام آئل (آر ایس پی او) کے ذریعے کی جاتی ہے، سی ایس پام آئل ماحول دوست طرز عمل کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے۔
    یہ آئل دیگر عام پام آئل کی نسبت زیادہ مہنگا ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ پام آئل ایک کثیر المقاصد اور وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا تیل ہے جس کی مختلف اقسام مختلف خصوصیات، فوائد، اور خامیاں رکھتی ہیں۔

    کھانے کے لیے پام آئل کا انتخاب کرتے وقت اس کے ذائقے، غذائیت، اور ماحولیاتی استحکام کو مدنظر رکھیں۔ صحیح قسم کا پام آئل منتخب کرکے نہ صرف لذیذ اور صحت مند کھانے تیار کیے جا سکتے ہیں بلکہ ماحول دوست طریقے بھی اپنائے جا سکتے ہیں۔

  • تھوڑی سی ’سونف‘ ہیٹ اسٹروک سے کیسے محفوظ رکھتی ہے؟

    تھوڑی سی ’سونف‘ ہیٹ اسٹروک سے کیسے محفوظ رکھتی ہے؟

    ملک کے مختلف شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد ہیٹ اسٹروک کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جو کمزور قوت مدافعت کے افراد کیلئے بہت خطرناک ہے، تاہم اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    مذکورہ صورتحال میں ضروری ہے کہ ہر شہری کو چاہیے کہ جسمانی درجہ حرارت معمول پر رکھے خاص طور پر بڑی عمر کے افراد اور کم عمر بچوں کو دھوپ میں کم سے کم باہر نکلنا چاہیے۔

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے سونف بہترین چیز ہے اس کا استعمال کئی بیماریوں میں معاون اور پیٹ کی گرمی میں بھی بہت کمی آجاتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خواہ آپ اس کا شربت بنا کر پئیں یا سونف کا پانی پئیں، کسی بھی شکل میں سونف لیں تو ڈی ہائیڈریشن سمیت کئی طرح کی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    heat stroke

    سونف میں ٹھنڈک والی خصوصیات ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے شدید گرمی میں جسم کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔

    ٹھنڈی تاثیر والا سونف کا شربت پینے کے بعد اگر آپ گھر سے باہر نکلیں گے تو ہیٹ اسٹروک کا شکار ہونے سے محفوظ رہیں گے اور ڈی ہائیڈریشن بھی نہیں ہوگا۔

    سونف میں وٹامنز، آئرن، فائبر، کیلشیم، زنک، پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسے بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔

    ہیٹ اسٹروک

    اس لیے سونف کا استعمال بہت فائدہ مند ہے۔ اس کے استعمال سے جسم کا درجہ حرارت ٹھیک رہتا ہے اور پانی کی کمی نہیں ہوتی۔ معدے کو بھی ٹھنڈا رکھتا ہے، یہ قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

    ہیٹ اسٹروک سے کیسے محفوظ رہا جائے؟

    موسم گرما میں زیادہ سے زیادہ گھر میں یا کسی ٹھنڈی جگہ میں رہنے کو ترجیح دیں اگر باہر جانا ضروری ہو تو ہلکے پھلکے کپڑوں کا استعمال کریں جن کا رنگ گہرا نہ ہو، پانی ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں۔

    اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ پانی پینا عادت بنائیں یا کم از کم دن بھر میں 8 گلاس پانی، پھلوں کے جوس وغیرہ کا استعمال کریں کیونکہ شدید گرمی سے جسم میں نمک کی سطح کم ہوجاتی ہے۔

    پانی کا استعمال

    او آر ایس ملا پانی استعمال کریں تو زیادہ بہتر ہے تاکہ جسم میں نمکیات اور پانی کی کمی با آسانی پوری کی جاسکے۔

    پیشاب کی رنگت کو نظر میں رکھیں، اگر اس کی رنگت گہری ہو تو یہ جسم میں پانی کی کمی کی ایک علامت ہے جبکہ ہلکا زرد یا شفاف رنگ جسم میں پانی کی مناسب مقدار کا عندیہ دیتا ہے۔

  • افطاری میں چیکو کا استعمال کیوں ضروری ہے؟

    افطاری میں چیکو کا استعمال کیوں ضروری ہے؟

    اگر آپ نظام ہاضمہ کی بہتری اور وزن میں کمی کے خواہشمند ہیں تو اس کے لیے چیکو سے بہتر کوئی چیز نہیں اپنے افطار کے دسترخوان کے لوازمات میں اس کو لازمی شامل کریں۔

    چیکو نامیاتی اجزاء کے ساتھ مکمل غذا اور خوش ذائقہ پھل ہے جو صحت کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی کارآمد ہے، چیکو کھانے سے جسم میں توانائی کا احساس اور نظام ہاضمہ میں بہتری آتی ہے۔

    چیکو کو ہر انسان چاہے وہ بچہ ہو یا بوڑھا ہر شخص شوق سے کھاتا ہے اور ان دنوں رمضان المبارک میں تو افطار کے موقع پر چیکو دسترخوان کی زینت بن رہا ہے۔

    چیکو میں وٹامن سی کی بڑی مقدار ہوتی ہے جب کہ وٹامن اے بھی اس میں بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس میں کولیسٹرول اور سوڈیم بہت کم ہوتے ہیں۔ اس کے استعمال سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔

    چیکو غذائی ریشے سے بھرا ہوتا ہے جس کے استعمال سے آپ کا پیٹ دن بھر بھرا محسوس ہوگا اور بار بار بھوک نہ لگنے کی وجہ سے وزن میں کمی ہوسکتی ہے تاہم ضرروت سے زیادہ چیکو کھانے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔

    چیکو میں مٹھاس ہونے کے باوجود اس پھل میں کم کیلوریز ہوتی ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ یہ پھل وزن کو کم کرکے آپ کو فِٹ بناسکتا ہے۔

    چیکو میں قدرتی مٹھاس ہوتی ہے جو خون میں شوگر کی سطح کو بڑھائے بغیر فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔

    مزید برآں چیکو میں موجود وٹامنز اور منرلز صحت مند میٹابولزم میں مدد کرتے ہیں، جس سے آپ کے جسم کو زیادہ مؤثر طریقے سے کیلوریز جلانے میں مدد ملتی ہے۔

  • کیا آپ ’’سفید چائے‘‘ کے حیرت انگیز فوائد جانتے ہیں؟

    کیا آپ ’’سفید چائے‘‘ کے حیرت انگیز فوائد جانتے ہیں؟

    چین کے صوبے جیانگ میں پائی جانے والی سبز چائے ایک قسم سفید چائے بھی ہے جسے انگریزی میں (وائٹ پوئنی ٹی) بھی کہتے ہیں۔

    سفید چائے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہونے سے لے کر دل کی صحت اور جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے تک بہت سے حیرت انگیز فوائد رکھتی ہے۔

    سفید چائے، چائے کی دیگر اقسام میں سے ایک ہے جو عام طور پر چائے کے پودے کیمیلیا سینینسس کے ہلکے پروسس شدہ پتوں سے بنتی ہے۔

    product

    سفید چائے کی تعریف کے بارے میں مختلف آراء ہیں، بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ اضافی پروسیسنگ کے بغیر صرف خشک چائے ہے جب کہ دوسرے اسے کچی کلیوں اور چائے کی پتیوں سے بنی چائے کے طور پر دیکھتے ہیں جو کلیوں کے مکمل کھلنے سے کچھ دیر پہلے چنی جاتی ہے اور قدرتی طور پر دھوپ میں خشک ہونے کے لیے چھوڑ دی جاتی ہے۔

    سفید چائے کا نام چائے کی کلیوں اور بہت چھوٹی پتیوں پر بھی لاگو ہو سکتا ہے جنہیں خشک ہونے سے پہلے بھاپ پر گرم کیا گیا ہو۔

    تمام تعریفوں کے درمیان مشترکہ ربط یہ ہے کہ سفید چائے کو آکسائڈائز نہیں کیا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں اس کا ایک الگ ذائقہ ہوتا ہے جو روایتی سبز، سرخ یا کالی چائے کی زیادہ تر اقسام سے ہلکا ہوتا ہے۔

    White Peony Tea

    ٹائمز آف انڈیا کے مطابق سفید چائے بہت سے صحت کے فوائد پیش کرتی ہے، جس میں اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہونے سے لے کر دل کی صحت اور جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے تک شامل ہیں۔

    سفید چائے پینے سے قوت مدافعت کی مضبوطی، دل کی صحت، بلڈ پریشر کنٹرول، جلد کی تروتازگی، سوزش کے اثرات اور تناؤ کی کیفیت میں بھی فائدہ مند ہے۔

  • انناس کے حیران کن فوائد

    انناس کے حیران کن فوائد

    انناس کا پھل اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، یوں تو یہ سارا سال ہی دستیاب ہوتا ہے تاہم مارچ سے جولائی تک اس کا خاص سیزن ہوتا ہے۔

    امریکی محکمہ زراعت کے مطابق 165 گرام انناس کی قاشوں سے بھرے ایک پیالے میں 74 حرارے، چکنائی صفر، کولیسٹرول صفر، سوڈیم 2 ملی گرام، پوٹاشیئم 206 ملی گرام، مجموعی کاربو ہائیڈریٹس 19.5 گرام ،مٹھاس 13.7 گرام، پروٹین ایک گرام، وٹامن 28 ملی گرام اور کیلشیئم 21 ملی گرام ہوتا ہے۔

    ٹن کے ڈبوں میں محفوظ انناس کی غذائیت تازہ انناس سے مختلف ہوتی ہے۔ اس میں حرارے اور شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ وٹامنز اور منرلز کم ہوتے ہیں۔

    اگر آپ کو ڈبے میں بند انناس لینا ہو تو اس ڈبے کا انتخاب کریں جس میں اضافی شکر نہ ملائی گئی ہو اور انہیں سیرپ کے بجائے فروٹ جوس میں رکھا گیا ہو۔

    انناس میں وٹامن سی کی وافر مقدار ہوتی ہے جو پانی میں حل پذیر اینٹی آکسیڈنٹ ہے اور خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے۔ اس طرح امراض قلب اور جوڑوں کے درد میں وٹامن سی سے افاقہ ہوتا ہے۔

    انناس جسم کو طاقتور اور توانا بناتا ہے، اس میں موجود میگانیز ہڈیوں اور جوڑنے والے ٹشوز کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    بڑھاپے کی وجہ سے نظر کی کمزوری کا خطرہ بھی انناس کھانے سے گھٹ جاتا ہے جس کی وجہ اس میں شامل وٹامن سی اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس کی بھاری مقدار ہوتی ہے۔ دیگر پھلوں اور سبزیوں کی طرح انناس میں بھی غذائی ریشے ہوتے ہیں جو اجابت باقاعدہ رکھتے ہیں اور قبض سے بچاتے ہیں۔

    دیگر پھلوں اور سبزیوں کے برعکس انناس میں ایک خامرہ یا انزائم برومیلین کی معقول مقدار بھی ہوتی ہے، امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق یہ انزائم پروٹین کی شکست و ریخت میں کردار ادا کرتا ہے جس سے کھانا ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    انناس میں برومیلین کی کثرت سے خون کے گاڑھا ہونے یا جماؤ سے بھی حفاظت ہوتی ہے، اس بنا پر جو لوگ اکثر فضائی سفر کرتے ہیں اور جن لوگوں کی ٹانگوں کی رگوں میں خون کی پھٹکیاں بننے کا اندیشہ ہوتا ہے، انہیں انناس کو اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیئے۔

    انناس میں چونکہ گوشت گلانے کی صلاحیت ہوتی ہے، اس لیے اگر بہت زیادہ انناس کھایا جائے تو اس سے منہ، بشمول ہونٹ، زبان اور گال سوج سکتے ہیں لیکن یہ شکایت چند گھنٹوں میں از خود دور ہو جانی چاہیئے۔

    اگر مسئلہ برقرار رہے اور آپ خارش اور جسم پر چکتے دیکھیں اور سانس لینے میں دشواری ہو تو ڈاکٹر سے فوری رابطہ کرنا چاہیئے کیونکہ بہت ممکن ہے کہ انناس سے آپ کو الرجی ہو۔

    انناس میں چونکہ وٹامن سی بہت زیادہ ہوتا ہے، اس لیے زیادہ مقدار میں انناس کھانے سے دست لگ سکتے ہیں۔

  • اسپغول کے حیران کن فوائد

    اسپغول کے حیران کن فوائد

    اسپغول ہاضمے کے مسائل کے لیے نہایت فائدہ مند ہے، طبی ماہرین کے مطابق اس کا باقاعدہ استعمال کئی فوائد کا باعث بن سکتا ہے۔

    اسپغول کا استعمالا تقریباً ہر گھر کیا جاتا ہے، اسپغول کا استعال زیادہ تر گھر کے بڑے بوڑھے افراد کرتے ہیں جنہیں قبض جیسی بیماری اور خراب ہاضمے کی شکایت ہوتی ہے مگر اس کا استعمال نوجوانوں کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔

    اسپغول کے پورے فوائد حاصل کرنا اور اس سے متعلق مکمل معلومات ہونا بےحد ضروری ہے۔

    اسپغول پلانٹاگو اواٹا کے بیجوں سے حاصل کی جاتی ہے، یہ ایک ریشہ ہے۔ اسپغول فائبر سپلی منٹس (غذائی ریشے) کا بہترین ذریعہ ہے۔ اسے سیریلز میں بھی ملایا جاتا ہے جس سے اس میں ریشے یا فائبر کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

    یہ کم کاربس کی منصوبہ بندی کے ساتھ اعلیٰ فائبر فراہم کرتی ہے۔ 100 گرام اسپغول 71 گرام فائبر فراہم کرتی ہے۔ یہ بڑی آنت کی صفائی کے لیے ایک بہترین قدرتی علاج ہے۔

    اسپغول فضلات اور آنتوں میں اضافی پانی جذب کر کے، انہضام کی نالی کو صاف کرتی ہے اور اسہال، اپھارہ اور قبض جیسے مسائل کو حل کرتی ہے۔

    اسپغول کے مزید فوائد یہ ہیں۔

    فائبر سپلیمنٹس جیسے اسپغول جسم میں برے کولیسٹرول (ایل ڈی ایل )کی سطح کو کم کرنے میں اضافی فائدہ فراہم کر سکتی ہے، اس کے ذریعے صحت مند انداز میں آسانی سے وزن کم کیا جاسکتا ہے۔

    اسپغول اسہال اور اس کی وجہ سے ہونے والی پانی کی کمی کو دور کرتی ہے۔

    اسپغول پانی میں ملا کر پینے سے عمل انہضام کی نالی کے ذریعے اسٹول باآسانی گزرنے میں مدد کر کے قبض سے بچاتا ہے، گیس اور بدہضمی میں مفید ہے۔

    اعلیٰ ریشے دار غذا جیسے اسپغول بڑی آنت کے کینسر کے خلاف مؤثر ہے اور آنت کے کینسر کی تشکیل کو روکتا ہے۔

    یہ خون میں شوگر کی سطح اور انسولین میں باقاعدگی رکھ کر کولیسٹرول کی سطح کو بہتر بناتا ہے اور ذیابیطس کے مرض کے خطرے سے بچاتی ہے۔

    اس کے استعمال سے دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ یہ شریانوں کے اندر جمی چکنائی کو دور کرکے نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر میں روزانہ 12 گرام اسپغول کا استعمال آپ کے بلڈ پریشر کو کم کرسکتا ہے، اسپغول کا استعمال بھوک کی طلب کو کم کر کے وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

    وزن کی کمی کے لیے کھانے سے آدھے گھنٹے پہلے ایک چمچ اسپغول پانی میں ملا کر استعمال کریں۔

    یہ ان خواتین کے لیے بھی مفید ہے جو ہارمونل عدم توازن کا شکار ہیں، اس کا استعمال جسم میں ایسٹروجن کی پیداوار میں اضافہ اور ہارمونل عدم توازن کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    دانتوں میں ہونے والے درد کے لیے سرکے میں بھگو کر دانتوں پر لگا سکتے ہیں۔

  • لیچی: جسم اور دماغ دونوں کے لیے فائدہ مند

    لیچی: جسم اور دماغ دونوں کے لیے فائدہ مند

    لیچی ایک نہایت ذائقہ دار پھل ہے جو اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، اس کا باقاعدہ استعمال جسم کو بہت سے مسائل سے نجات دلا سکتا ہے۔

    گرم موسم میں مختصر سی مدت کے لیے آنے والے پھل لیچی میں بھرپور پروٹینز اور معدنی اجزا ہوتے ہیں جبکہ اس میں فولاد بھی پایا جاتا ہے۔

    لیچی کا استعمال ہمیشہ تازہ صورت میں کرنا چاہیئے، یہ ایک صحت بڑھانے والا پھل ہے اور جگر کے لیے از حد مفید ہے۔ یرقان کے مریضوں کے لیے اس کا استعمال بہت ہی فائدہ مند ہے جبکہ بڑھا ہوا جگر اس کے استعمال سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔

    لیچی قوت ہاضمہ کو تیز کرتی ہے اس لیے اس کے استعمال سے پیٹ کے امراض ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

    لیچی کے استعمال سے بھوک بڑھ جاتی ہے، دماغی کمزوری میں بھی لیچی کا استعمال بہت مفید ہے۔ دل کی دھڑکن تیز ہو جانے سے پریشان رہنے والوں کے لیے بھی لیچی ایک نعمت ہے۔

    لیچی کمزور مریضوں کے لیے بہت ہی مفید ہے، لمبی بیماری سے اٹھے ہوئے مریض اپنی طاقت کے مطابق 5 سے 10 عدد لیچی کھا سکتے ہیں اور اپنی کمزوری دور کر سکتے ہیں۔

    بخار میں بھی لیچی کو استعمال کیا جاسکتا ہے، اس کے استعمال سے پیٹ کی صفائی ہو جاتی ہے اور بخار کم ہو جاتا ہے۔

  • السی کے بیجوں کے فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے؟

    السی کے بیجوں کے فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے؟

    السی کے براؤن رنگ کے بیج اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتے ہیں، ان کا باقاعدہ استعمال اندرونی و بیرونی طبی مسائل کو حل کرتی ہے۔

    ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ السی میں اومیگا تھری، فائبر، متعدد منرلز، وٹامنز اور انوکھی قسم کی جڑی بوٹی کمپاؤنڈز پائے جانے کے باعث اس کا استعمال دل کے مریضوں کے لیے بہترین غذا ہے۔

    یہ کینسر اور ذیابیطس 2 سے بھی بچاتی ہے، اس کے علاوہ گڈ فیٹ اور پروٹین حاصل کرنے کا اچھا ذریعہ ہے۔

    اگر السی کے بیجوں کو کوٹ کر پانی میں ابال کر سات تولہ کی مقدار میں یہ پانی پیا جائے تو اس سے قے سہولت سے آجائے گی۔ خواہ کسی فرد کو قے کرنا کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو۔

    السی کے بیج پانی میں ابال کر اور اس میں روغن گل ملا کر اس پانی سے حقنہ کرنے سے آنتوں کے پھوڑوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔

    السی کے بیجوں کا لعاب روغنِ گل کے ساتھ پینے سے بھی گردے، مثانہ اور رحم کے زخموں کو فائدہ پہنچتا ہے۔

    یہ پیشاب کے مسائل حل کرنے اور گردے کی پتھری کو پیشاب کے ذریعے نکالنے کے لیے خاصے مددگار ہیں۔

    یہ ہر قسم کے ورم اور سوجن میں بھی فائدہ مند ہے۔

  • ہلدی کا ذرا سا استعمال بے شمار فوائد کا سبب

    ہلدی کا ذرا سا استعمال بے شمار فوائد کا سبب

    ہلدی ہمارے کھانوں کا اہم جزو ہے تاہم بہت سے لوگ اس کے جادوئی فوائد سے واقف نہیں، یہ جسمانی و دماغی صحت اور جلد کی خوبصورتی کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ہلدی ایک طاقتور اینٹی سیپٹک اور اینٹی انفلمینٹری جزو ہے جس کے استعمال سے انسانی صحت اور خوبصورتی پر بے شمار مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

    انگلش ادویات زیادہ تر اینٹی سیپٹک، اینٹی انفلمینٹری، اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی الرجک ہوتی ہیں جنہیں موسمی انفیکشن پیش آنے والے مسائل سے لڑنے کے لیے مریضوں کو تجویز کیا جاتا ہے۔

    موسمی وائرسز اور انفیکشن پیدا کرنے والے بیکٹیریاز زیادہ تر کمزور قوت مدافعت والے افراد کو ہی نشانہ بناتے ہیں، قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج کرنے والے ماہرین اور غذائی ماہرین کی جانب سے قوت مدافعت بڑھانے اور انسان کو نقصان پہنچانے والے بیکٹیریاز سے بچاؤ کے لیے ہلدی کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر تجویز کیا جاتا ہے۔

    ہلدی ایک اینٹی کولیسٹرول مصالحہ ہے جو کہ انسانی مجموعی صحت اور دل کے لیے مفید مانا جاتا ہے۔

    ہلدی میں موجود کرکمن نامی مرکب انتہائی طاقتور ہوتا ہے جو انسانی قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہلدی میں متعدد بیماریوں کا علاج موجود ہے جس میں جوڑوں کا درد، ہائی بلڈپریشر کا متوازن رہنا، کینسر کے خلیات کی افزائش کی روک تھام میں مدد کرنا، سوزش سے نجات، ذہنی دباؤ میں آرام اور متاثرہ پٹھوں کی بحالی شامل ہے۔

    تحقیق کے مطابق ہلدی کا استعمال بلڈ گلوکوز یا بلڈ شوگر لیول کم اور کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے، خصوصاً ایسے افراد میں جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوں۔ اسی طرح یہ مصالحہ ذیابیطس کا شکار ہونے سے بھی بچاتا ہے مگر اس حوالے سے سائنسدانوں نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ہلدی میں موجود پولی فینول ایسا اینٹی آکسیڈنٹ جز ہے جو کہ اینٹی انفلمینٹری خصوصیات رکھتا ہے، ہلدی جوڑوں کے درد، اکڑن اور سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    جوڑوں کے امراض کے شکار افراد ڈاکٹر کے مشورے سے ہلدی پاؤڈر کے کیپسول بھی استعمال کر کے جوڑوں کے درد میں ریلیف حاصل کرسکتے ہیں۔

    ہلدی کا استعمال کیل مہاسوں کی روک تھام ہی نہیں کرتا بلکہ اسے اکثر چہرے پر لگانے سے کیل مہاسوں کے نشانات اور سوجن بھی ختم ہو جاتی ہے۔

    ہلدی کا چہرے پر استعمال جلد کے مردہ خلیات کی صفائی کے لیے بہترین ہے اور یہ جلد کو چمک دینے میں مدد دیتی ہے، ہلدی کو دودھ یا دہی میں ملائیں اور اچھی طرح مکس کر کے چہرے، گردن، بازوؤں پر لگائیں۔

    اس ماسک کو خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیں، بعد ازاں نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ دھوتے ہوئے گول دائروں میں مساج بھی کریں، چہرہ کھِل اٹھے گا اور جلد کی متعدد شکایات سے نجات حاصل ہوگی۔

  • ہاضمے اور ذیابیطس میں مددگار: میتھی دانہ کے حیران کن فوائد

    ہاضمے اور ذیابیطس میں مددگار: میتھی دانہ کے حیران کن فوائد

    زمین پر پائی جانے والی ہر سبزی اور پھل اپنے اندر بے شمار خصوصیات اور فوائد رکھتا ہے اور انسانی جسم کے لیے نہایت فائدہ مند ہے، انہی میں سے ایک میتھی ہے جس کا باقاعدہ استعمال بہت سے فوائد پہنچا سکتا ہے۔

    میتھی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اور فائبر جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے، میتھی دانہ اور اس کے پتے دونوں ہی طبی لحاظ سے مفید ہیں۔

    میتھی کے فوائد درج ذیل ہیں:

    ذیابیطس سے نجات

    میتھی دانہ میٹا بولک بیماریوں جیسا ذیابیطس کے مرض کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، میتھی دانہ ذیابیطس ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو دونوں کے لیے مفید ہے۔

    وزن کم کرنے میں مددگار

    میتھی دانہ میں فائدہ مند فائبر پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے بھوک کی شدت میں کمی آتی ہے، اس کا باقاعدہ استعمال وزن کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔

    صحت مند بالوں کے لیے

    خوبصورت اور گھنے بالوں کے لیے میتھی دانے سے تیار کیا گیا ماسک بالوں پر لگانا مفید ہوتا ہے۔

    ہاضمے کے لیے مفید

    میتھی دانہ کے بیج استعمال کرنے سے آنتوں کی حرکت میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے ہاضمہ کے مسائل میں کمی آتی ہے۔

    صحت مند جلد کے لیے

    میتھی دانہ فری ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصانات سے بچاتے ہیں جو جلد پر سیاہ دھبوں اور جھریوں کا باعث بنتے ہیں، اس کے علاوہ میتھی دانہ کے استعمال سے جلد کے دانوں کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔

    ورم کش خصوصیات کا حامل

    میتھی دانہ میں ورم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جو مؤثر طریقے سے جسمانی ورم میں کمی لاتی ہیں۔

    غذائی اجزا سے بھرپور

    میتھی دانہ میں فائبر، پروٹین، کاربوہائیڈریٹ، آئرن اور میگنیشیئم شامل ہے، یہ تمام غذائی اجزا صحت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    بلڈ پریشر کی سطح میں کمی

    بلڈ پریشر کے مرض میں میتھی دانے کا استعمال بلڈ پریشر کی سطح کو کنٹرول کر سکتا ہے، اس کے علاوہ میتھی دانہ کولیسٹرول کی سطح کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔