Tag: benefits

  • تیکھی ہری مرچ کے حیران کن فوائد

    تیکھی ہری مرچ کے حیران کن فوائد

    ہری مرچ کو اس کے تیکھے پن کی وجہ سے بہت کم کھایا جاتا ہے لیکن اس کے حیرت انگیز فوائد جان کر آپ حیران ہوجائیں گے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہری مرچیں کھانے سے جہاں متعدد موذی امراض سے بچا جا سکتا ہے، وہاں انہیں کھانے سے وزن میں بھی نمایاں کمی ہوتی ہے۔

    ہری مرچیں جلد اور نظام ہاضمہ کے لیے بھی فائدہ مند ہوتی ہیں اور ان میں شامل وٹامنز کئی طرح کی بیماریوں اور مسائل سے بھی بچاتے ہیں۔

    ایک بڑے سائز کی ہری مرچ میں 11 فیصد وٹامن اے، 182 فیصد وٹامن سی اور 3 فیصد آئرن کے اجزا شامل ہوتے ہیں جو کہ صحت بہتر بنانے کے لیے کافی ہیں۔

    مذکورہ تینوں وٹامنز آنکھوں، جلد، نظام ہاظمہ اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوتے ہیں اور یہ توانائی دینے سمیت جسم میں موجود براؤن ٹشوز کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں جو کہ موٹاپے کا سبب بنتے ہیں۔

    مختلف ریسرچز سے یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ ہفتے میں چار بار ہری مرچیں کھانے والے افراد میں دل کے امراض کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں جب کہ اس سے بعض کینسر کی اقسام کی شرح بھی کم ہوجاتی ہے۔

    ہری مرچوں میں شامل قدرتی اجزا میٹابولزم کو مضبوط بنانے سمیت جسم کو چربی میں بدلنے وال براؤن ٹشوز کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، جس سے موٹاپے میں واضح کمی ہوتی ہے۔

  • ہمارے کھانوں میں شامل یہ عام چیز بے شمار فائدوں کا سبب

    ہمارے کھانوں میں شامل یہ عام چیز بے شمار فائدوں کا سبب

    لہسن ہمارے گھروں میں روزانہ استعمال کیا جانے والا جز ہے جو اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، لیکن اس کے فوائد سے اکثر افراد ناواقف ہیں۔

    جدید سائنس اور ہربل میڈیسن کے مطابق سنہ 1700 سے لہسن کو بطور دوا استعمال کیا جا رہا ہے، ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ لہسن ایک قدرتی اینٹی بائیوٹک ہے، جو کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔

    لہسن کو مصالحہ جات کا سردار بھی کہا جاتا ہے، صحت کے حوالے سے ذائقے میں تیز اور سخت بو والے لہسن کے بے شمار فوائد سامنے آئے ہیں۔

    لہسن کا نہار منہ استعمال ایسے تمام جراثیم کا خاتمہ کرتا ہے جو غذا کے ہاضمے میں رکاوٹ بنتے ہیں اور آنتوں کو ان جراثیم سے محفوظ رکھتا ہے۔

    طاقتور قدرتی اینٹی بائیوٹک میں موجود عناصر کھانسی کے لیے مفید علاج ہے۔

    لہسن کا باقاعدگی سے استعمال کئی بیماریوں بشمول کھانسی، بلڈ پریشر اور دل کے مسائل سے نجات دلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    پیٹ کی چربی گھلانے اور وزن کم کرنے کے لیے نہار منہ لہسن کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے جس کے بے شمار فوائد مجموعی صحت پر مرتب ہوتے ہیں۔

    جن افراد کو ایکنی، کیل مہاسے اور وائٹ یا بلیک ہیڈز کی شکایت ہو نہار منہ لہسن کا استعمال ان افراد کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔

    لہسن کا نہار منہ استعمال بھوک کو بہتر بناتا ہے اور ہاضمے کے عمل کو مضبوط کرتا ہے۔

    لہسن کا استعمال انسان کے اعصابی نظام کو تقویت دیتا ہے اور دباؤ کے احساس کو کم کرتا ہے۔

  • روزانہ ہلدی کے استعمال کے فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    روزانہ ہلدی کے استعمال کے فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ہلدی ہمارے روزمرہ کے کھانوں میں استعمال کیا جانے والا جز ہے، اس کا باقاعدہ استعمال ہماری صحت پر حیران کن اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ہلدی کا استعمال بطور غذا اور دوا قدیم زمانے سے کیا جا رہا ہے جس کے صحت پر بے شمار طبی اثرات مرتب ہوتے ہیں، ہلدی میں اینٹی انفلیمنٹری اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائے جانے کے سبب اس کا استعمال ماہرین کی جانب سے بھی تجویز کیا جاتا ہے۔

    قدرتی جراثیم کش ہلدی کو کئی طرح سے اور متعدد نتائج حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جلدی بیماری، زخم کو بھرنا اور اندرونی چوٹ کو آرام پہنچانا مطلوب ہو تو گھروں میں صدیوں سے ہلدی ہی کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے شرطیہ مثبت نتائج حاصل ہوتے ہیں۔

    ہلدی قدرتی اینٹی سیپٹک ہے، اس کے استعمال سے سوجن میں کمی واقع ہوتی ہے اور سوجن کے نتیجے میں بننے والے کینسر کے خدشات بھی کم ہوتے ہیں، ہلدی جوڑوں کے درد یعنی آرتھرائٹس اور اوسٹیوپراسس میں بھی نہایت معاون ثابت ہوتی ہے۔

    ہلدی وزن کم کرنے میں بھی آپ کی مدد کر سکتی ہے، ہلدی اپنی قدرتی خصوصیات کی وجہ سے ہمارے جسم کی اضافی چربی کو کم کرتی ہے جس سے ہمارا وزن کم ہوتا ہے اور ساتھ ہی یہ کیلوریز کو بھی جلاتی ہے۔

    طبی جز پائے جانے کے نتیجے میں ہلدی بڑھاپے کے اثرات ظاہر ہونے کے عمل کو کم کرتی ہے، ہم وزن ہلدی اور بیسن کو پانی میں ملا کر پیسٹ بنائیں اور اسے چہرے، گردن اور بازوؤں پر لگا لیں، سوکھنے پر ہلکے ہاتھوں سے اسکرب کی طرح گولائی میں مساج کریں اور نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

    اس عمل کو روزانہ دہرائیں، کچھ ہی دنوں میں چہرے کی رنگت کھل جائے گی اور جھریوں کا خاتمہ ہو جائے گا۔

    ہلدی ڈپریشن سے لڑنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔ ہلدی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق پر تحقیق کی گئی جس میں پتہ چلا کہ ہلدی میں موجود فعال جزو کرکیومین ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں مؤثر ہے۔

    ہلدی دل کے لیے بھی فائدہ مند ہے، اس میں ایسے مادے ہوتے ہیں جو دل اور خون کے خلیوں کے کام پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

    ایک تحقیق میں امراض قلب کے 121 مریضوں کے ایک گروپ کو 4 گرام ہلدی دی گئی، جس گروپ کو یہ مصالحہ ملا، ان میں دل کے دورے کا خطرہ 65 فیصد کم ہوا۔

  • ہمارے کھانوں میں شامل ایک چیز جو صحت کا خزانہ ہے

    ہمارے کھانوں میں شامل ایک چیز جو صحت کا خزانہ ہے

    لہسن ہمارے کھانوں میں استعمال ہونے والا اہم جز ہے، کھانوں میں استعمال کیے جانے کے علاوہ اسے کچا کھانا بھی ہماری صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔

    ماہرین کے مطابق لہسن کے نہار منہ استعمال سے نہ صرف وزن میں کمی اور کولیسٹرول لیول متوازن رہتا ہے بلکہ جلدی امراض سے بھی نجات ملتی ہے۔

    پیٹ کی چربی اور وزن کم کرنے کے لیے نہار منہ لہسن کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے جس کے بے شمار فوائد مجموعی صحت پر مرتب ہوتے ہیں، جن افراد کو ایکنی، کیل مہاسے، وائٹ اور بلیک ہیڈز کی شکایت ہو، نہار منہ لہسن کا استعمال ان افراد کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ لہسن ہمارے دانتوں کو مضبوط بناتا ہے، تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سوجے مسوڑھوں کے علاج میں لہسن ایک اچھا متبادل علاج ہو سکتا ہے۔

    لہسن میں اینٹی بیکٹیریل، اینٹی وائرل اور اینٹی فنگل خصوصیات ہیں، ان خصوصیات کی وجہ سے منہ میں موجود بیکٹیریا فوری طور پر ختم ہوجائیں گے۔

    لہسن کا استعمال فٹنس کے لیے بھی بہتر ہے۔ ایک تحقیق سے علم ہوا کہ اگر آپ ورزش کرتے ہیں اور اپنی خوراک میں روزانہ کی بنیاد پر لہسن کا استعمال کرتے ہیں تو آپ کا جسم چست اور فٹ رہے گا اور آپ کو جلدی تھکاوٹ نہیں ہوگی۔

    لہسن ہماری جلد کی صحت کے لیے بھی بہت مفید سمجھا جاتا ہے، اگر آپ روزانہ لہسن کھائیں گے تو آپ کی جلد داغ دھبوں، ایکنی اور کیل مہاسوں سے پاک ہوجائے گی، اس کے علاوہ لہسن میں کچھ ایسے اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں جو ہماری جلد کو جلدی بوڑھا نہیں ہونے دیتے۔

    متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ لہسن کے استعمال سے کولیسٹرول کی سطح متوازن رہتی ہے جس کے سبب شریانوں میں اضافی چربی کا صفایا ہوتا ہے، لہسن خون کو صاف بناتا ہے جس کے نتیجے میں جگر کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

  • سلاد میں استعمال ہونے والی عام سی سبزی بے شمار فائدوں کا سبب

    سلاد میں استعمال ہونے والی عام سی سبزی بے شمار فائدوں کا سبب

    پھل اور سبزیاں اپنے اندر بے شمار خصوصیات رکھتی ہیں اور کئی فائدے پہنچاتی ہیں تاہم بعض چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو بیک وقت کئی فائدوں کا سبب بن سکتی ہیں۔

    سلاد میں شامل کی جانے والی ایک اہم سبزی کھیرا بھی اپنے اندر بے بہا خصوصیات رکھتی ہے، اس سبزی کا باقاعدہ استعمال صحت پر نہایت مفید اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

    اس کے کچھ اہم فائدے یہ ہیں۔

    کھیرا جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے، اس میں 95 فیصد پانی موجود ہوتا ہے۔

    کھیرا وزن کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے، وزن میں کمی کے خواہشمند افراد کھیرے کو اپنی غذا کا حصہ بنا کر بہت کم وقت میں اپنا ہدف حاصل کر سکتے ہیں۔

    ایک درمیانی سائز کے کھیرے میں صرف 16 کیلوریز پائی جاتی ہے، اس طرح پیٹ بھرے رہنے کا احساس رہتا ہے جو بے وقت کی بھوک سے بچاتا ہے۔

    کھیرا غذائیت سے بھر پور سبزی ہے، صرف ایک کپ کھیرا آپ کے دن بھر کی تجویز کردہ خوراک کا 14 سے 19 فیصد وٹامن فراہم کرتا ہے۔ ساتھ ہی وٹامن بی، سی، کاپر، فاسفورس اور میگنیشیم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔

    کھیرا میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں خلیات کو فری ریڈیکلز سے تحفظ دینے میں مدد فراہم کرتے ہیں، یہ نہ صرف خلیات کا تحفظ یقینی بناتے ہیں بلکہ اندرونی سوزش کو بھی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    کھیرے میں پانی اور دیگر صحت بخش اجزا نظام انہضام کو بہتر بناتے ہیں، اس طرح آنتوں کے افعال بہتر انداز میں کام کرتے ہیں اور قبض کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔

    کھیرا جلد کی حفاظت میں بھی سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزی ہے، اس کا رس چہرے پر لگانے سے جھریاں ختم ہوجاتی ہیں، ساتھ ہی اس کا رس دیگر سبزیوں کے رس کے ساتھ غذا میں شامل رکھنے سے صحت پر حیرت انگیز فائدے حاصل ہوتے ہیں۔

  • کیا آپ لونگ کے ان فوائد سے واقف تھے؟

    کیا آپ لونگ کے ان فوائد سے واقف تھے؟

    ہمارے دیسی کھانوں میں لونگ کا استعمال بہت عام ہے لیکن یہ صرف ایک مصالحہ نہیں بلکہ جڑی بوٹی کے طور پر بھی استعمال کی جاتی ہے۔

    بڑے پیمانے پر لوگ اسے نہ صرف مصالحے کے طور پر بلکہ مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔

    موسم سرما میں لونگ بہت فائدے مند ہے، یہ ٹھنڈ سے بچاتی ہے ساتھ ہی نزلہ، کھانسی، زکام اور گلے کے درد میں بھی آرام پہنچاتی ہے۔

    کھانسی

    سردی کے موسم میں کھانسی ایک عام بیماری ہے، اس کے علاج کے لیے لونگ کو توے پر بھون کر اسے مسل کر نیم گرم شہد میں ملا کر کھائیں تو کھانسی رک جائے گی۔

    بند ناک

    بند ناک کھولنے کے لیے روزانہ صبح شام لونگ ڈال کر گرم پانی کی بھاپ لی جائے تو نزلہ زکام سے نجات مل جائے گی۔

    منہ کی صحت

    تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ منہ کی اندرونی صحت اور تندرستی برقرار رکھنے کے لیے لونگ اہم کردار ادا کرتی ہے، روز مرہ معمول میں لونگ والے ٹوتھ پیسٹ اور ماؤتھ واش استعمال کرنا چاہیئے۔

    لونگ میں موجود طاقتور اجزا منہ کے جراثیم ختم کر کے جلن اور سوزش کو کم کرتے ہیں۔

    دانتوں کا درد

    دانت یا داڑھ کے درد کے لیے لونگ کو داڑھ میں دبا لینا پرانا ٹوٹکا ہے، لونگ میں درد دور کرنے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں، اس کا عرق پیتے رہنے سے دانت کا درد دور ہو جائے گا۔

  • چاکلیٹ کے یہ فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    چاکلیٹ کے یہ فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ چاکلیٹ میں غذائیت اور بڑی بیماریوں سے بچانے والے مادے صحت پر مثبت اثرات ڈال سکتے ہیں۔

    ویسے تو چاکلیٹ کی کئی اقسام ہیں لیکن خالص ڈارک چاکلیٹ میں براہ راست کوکوا بیجوں سے حاصل شدہ چاکلیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

    ڈارک چاکلیٹ فائبر اور معدنیات سے بھری ہوتی ہے، اگر 100 گرام کی چاکلیٹ بار لی جائے جس میں 70 سے 85 فیصد کوکوا موجود ہو تو اس میں مندرجہ ذیل مقدار کے حساب سے معدنیات موجود ہوں گی۔

    فائبر: 11 گرام

    آئرن: 67 فیصد

    میگنیشیئم: 58 فیصد

    کوپر: 89 فیصد

    میگنیز: 98 فیصد

    اس کے علاوہ چاکلیٹ میں فاسفورس، زنک، پوٹاشیئم اور سلینیئم بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے تاہم 100 گرام چاکلیٹ روزانہ کی بنیاد پر کھانا نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس میں 600 کیلوریز اور شوگر بھی موجود ہوتی ہے۔

    صحت کے حوالے سے چاکلیٹ کے بہتر نتائج اسی وقت حاصل ہوں گے جب اسے اعتدال میں کھایا جائے۔

    ڈارک چاکلیٹ صحت بخش فیٹی ایسڈز کی بھی حامل ہے، اس میں اولک ایسڈ، اسٹیرک ایسڈ، اور پالمیٹک ایسڈ بھی موجود ہوتے ہیں، اولیک ایسڈ بالخصوص قلبی صحت کے لیے مفید ہے جو زیتون کے تیل میں بھی پایا جاتا ہے۔

    اسٹیرک ایسڈ کولیسٹرول پر معتدل اثر ڈالتا ہے جبکہ پالمیٹک ایسڈ کولیسٹرول کو بڑھاتا تو ہے لیکن یہ چاکلیٹ میں موجود کل چکنائی کا صرف ایک تہائی حصہ ہوتا ہے۔

    اس کے علاوہ ڈارک چاکلیٹ میں بلڈ پریشر کو کم کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہوتی ہے۔

    چاکلیٹ میں فلیونولز جسم میں نائٹرک آکسائڈ خارج کرواتے ہیں، نائٹرک آکسائڈ ایک سگنل کے ذریعے شریانوں کو ڈھیلا کردیتا ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر زیادہ سے کم ہوجاتا ہے۔

  • مالٹے کے وہ فوائد جن سے آپ ناواقف تھے

    مالٹے کے وہ فوائد جن سے آپ ناواقف تھے

    موسم سرما کی خاص سوغات مالٹے ہیں جو کسی بھی وقت کھائے جاسکتے ہیں، یہ ترش پھل اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے۔

    مالٹے میں عموماً صرف 85 کیلوریز ہوتی ہیں اور چربی، کولیسٹرول یا سوڈیم تو بالکل بھی نہیں ہوتے، یہی وجہ ہے کہ اس کے متعدد طبی فوائد بھی ہیں۔

    وٹامن سی سے بھرپور یہ پھل جلد کے لیے بہتر ثابت ہوسکتا ہے، کولیسٹرول لیول، دل کی صحت اور نظام تنفس کے امراض سمیت کینسر سے بھی تحفظ دے سکتا ہے۔

    ایک مالٹے سے جسم کو وٹامن سی کی روزانہ درکار مقدار کا 70 فیصد حصہ مل جاتا ہے۔ وٹامن سی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے، جبکہ آئرن ذخیرہ اور جذب کرنے میں بھی جسم کی مدد کرتا ہے، جسم کو شریانوں، مسلز اور ہڈیوں کے کولیگن کو بنانے کے لیے بھی اس وٹامن کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ایک درمیانے حجم کے مالٹے میں 3 گرام غذائی فائبر ہوتا ہے، فائبر نہ صرف قبض کی روک تھام یا اس سے ریلیف دلانے کے لیے اہم ہوتا ہے بلکہ آنتوں کو صحت مند، کولیسٹرول ک یسطح میں کمی اور بلڈ شوگر لیول کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔

    مالٹوں میں موجود فائبر پیٹ کو دیر تک بھرے رکھنے میں بھی مددگار ہے، یعنی کم کھانا ممکن ہوتا ہے جس سے صحت مند جسمانی وزن کو مستحکم رکھنا آسان ہوتا ہے۔

    کولیسٹرول کی سطح میں کمی سے امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

    مالٹے اور دیگر اینٹی آکسسائیڈنٹس سے بھرپور اشیا طویل المعیاد ورم سے لڑنے کے لیے ادویات سے زیادہ طاقتور ثابت ہوتے ہیں، جسم میں ورم کا زیادہ دورانیہ کینسر، امراض قلب، ذیابیطس، جوڑوں کے امراض، ڈپریشن اور الزائمر جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

    ایک مالٹے میں پوٹاشیم کی 240 ملی گرام ،قدار پوتہ پے کو اعصاب اور مسلز کے لیے ایندھن کا کام کرتی ہے جبکہ بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول کرتی ہے۔

    بیٹا کیروٹین وہ جز ہے جو مالٹوں کو نارنجی رنگ دیتا ہے۔ بیٹا کیروٹین ایک طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ ہے جو خلیات کی صحت کو بہتر کرتا ہے اور جسم میں گردش کرنے والے فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان کو کم کرتا ہے۔

    فری ریڈیکلز جسم میں موجود ایسے مالیکیولز ہوتے ہیں جو اس وقت بنتے ہیں جب ہمارا جسم غذا کو ٹکڑے کرتا ہے یا جسمانی سرگرمیوں کے دوران اضافی آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔

    تھایامین یا بی 1 نامی یہ وٹامن جسم کو دیگر غذائی اجزا کو پراسیس کرنے اور خوراک کو توانائی میں بدلنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    یہ ہمارے جسم کے ہر خلیے کی بنیادی ضرورت ہے اور یہ مالٹوں کے علاوہ پاستا، چاول میں بھی پایا جاتا ہے، مگر مالٹے اس کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔

  • بینائی بہتر کرنے کے علاوہ گاجر کے اور بھی بہت سے فائدے ہیں

    بینائی بہتر کرنے کے علاوہ گاجر کے اور بھی بہت سے فائدے ہیں

    موسم سرما کی سبزی گاجر آنکھوں کی بنیائی کو درست رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں مگر کیا یہ واقعی درست ہے؟ گاجر وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس کے حصول کا اچھا ذریعہ بھی ہیں۔

    گاجروں میں وٹامن سی ہوتا ہے اور جسم میں وٹامن اے کی کمی رات کے اندھے پن یا کم روشنی میں دیکھنے میں مشکلات کا باعث بننے والی بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

    تاہم ایسے افراد جن میں وٹامن اے کی کمی ہو ان کی بینائی میں اسے کھانے سے بہتری آنے کا امکان نہیں ہوتا۔

    اس سبزی میں لیوٹین جیسے اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہیں اور ان دونوں کا امتزاج عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی تنزلی کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    گاجر کینسر سے بچانے میں بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے، جسم میں فری ریڈیکلز کی زیادہ تعداد سے مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے لیکن گاجروں میں موجود غذائی کیروٹینز جیسے اینٹی آکسیڈنٹ سے یہ خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

    ایک تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ کیروٹین سے بھرپور غذا مثانے کے کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے جبکہ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گاجر کا جوس پینا پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ کم کرسکتا ہے۔

    گاجر شوگر سے بھی بچا سکتی ہے، مجموعی طور پر گاجر ایک کم کیلوریز اور زیادہ فائبر والی غذا ہے جس میں قدرتی مٹھاس کم ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے کیونکہ اسے کھانے سے بلڈ شوگر لیول بڑھناکے امکان کم ہوتا ہے۔

    گاجر میں موجود فائبر اور پوٹاشیئم بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے لوگوں میں کم نمک کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے جبکہ پوٹاشیم والی غذا جیسے گاجر کے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    گاجروں میں وٹامن کے اور کچھ مقدار میں کیلشیئم بھی ہوتا ہے، یہ دونوں ہی ہڈیوں کی صحت میں کردار ادا کرتے ہیں اور بھربھرے پن سے بچاتے ہیں۔

    گاجر کو کچا بھی کھایا جاتا ہے، ابال کر، بھون کر اور پکا کر بھی، ابلی ہوئی سبزیوں میں سے وٹامنز کی کچھ مقدار کم ہوجاتی ہے، تو کچی شکل میں گاجر غذائی اجزا کے حصول کا زیادہ اچھا ذریعہ ہے۔

    اسی طرح اگر گاجروں کو گریاں یا بیجوں کے ساتھ کھایا جائے تو اس میں موجود کیروٹینز اور وٹامن اے زیادہ بہتر طریقے سے جذب ہوتے ہیں۔

  • لوبیا کھانے کے فوائد جانتے ہیں؟

    لوبیا کھانے کے فوائد جانتے ہیں؟

    دالیں ہمارے غذائی معمول کا لازمی حصہ ہیں جن کے بے شمار فوائد ہیں، کچھ دالیں ایسی ہیں جن میں فائدہ مند اجزا کی بے شمار تعداد موجود ہوتی ہے، لوبیا کی دال بھی انہی میں سے ایک ہے۔

    لوبیا میں کیلوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے مگر صحت کے لیے فائدہ مند اجزا کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔ لوبیا کھانے کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔

    دل کی صحت بہتر کرے

    ایسی غذائیں جن میں پوٹاشیم پائی جاتی ہے وہ دل کی اچھی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں جبکہ خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے، لوبیا بھی ایسی ہی غذا ہے جو کہ پوٹاشیم کے ساتھ ساتھ کم فیٹ اور کیلوریز کے ساتھ ہے اور اسی لیے دل کے لیے فائدہ مند مانی جاتی ہے۔

    جلد، ناخن، بال اور مسلز مضبوط بنائے

    پروٹین جسمانی بلاکس کی تشکیل کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور لوبیا میں پروٹین کی وافر مقدار پائی جاتی ہے، پروٹین سے جلد، ناخن، بال اور مسلز مضبوط ہوتے ہیں جبکہ یہ عمر کے ساتھ خلیات پر مرتب ہونے والے اثرات کا اثر بھی کم کرنے والا جز ہے۔

    بینائی بہتر کرے

    دالیں وٹامن اے کی وجہ سے آنکھوں کی صحت بہتر بناتی ہیں، لوبیا میں وٹامن اے کی مقدار پالک سے زیادہ ہوتی ہے۔

    ہاضمہ بہتر کرے

    لوبیا میں موجود فائبر آنتوں کی حرکت کو بہت کم وقت میں بہتر کرتی ہے جس سے قبض سے نجات ملتی ہے۔

    شوگر لیول بہتر کرے

    لوبیا میں موجود فائبر بلڈ شوگر لیول کو کم کرتا ہے جبکہ یہ انسولین اور لپڈ کی سطح بھی بہتر بناتا ہے، ذیابیطس ٹائپ 2 کے شکار مریضوں کو بھی اسے بطور غذا استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاہم اس حوالے سے ڈاکٹر سے پہلے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

    جسمانی وزن میں کمی

    غذائی فائبر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھتا ہے جبکہ بے وقت کھانے کی خواہش کو بھی کنٹرول کرتا ہے، لوبیا کھانے کی عادت سے موٹاپے کو ہمیشہ خود سے دور رکھنے میں مدد ملتی ہے جبکہ جسمانی توانائی میں کمی نہیں آتی۔

    بلڈ پریشر کے لیے بھی فائدہ مند

    ہائی بلڈ پریشر سے فالج اور ہارٹ اٹیک جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھتا ہے، ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے لوبیا انتہائی موثر ثابت ہوتا ہے جس کی وجہ اس میں موجود پوٹاشیم ہے۔

    خون کی کمی دور کرے

    اگر جسم میں ہیموگلوبن کی کمی کا سامان ہے تو آئرن سے بھرپور غذائیں جیسے لوبیا کو لازمی غذا کا حصہ بنائیں۔ اسے کھانا معمول بنانا خون میں آئرن کی سطح بڑھا کر خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔

    ہڈیوں کی صحت بہتر کرے

    عمر بڑھنے سے ہڈیوں کا حجم گھٹنے لگتا ہے جس سے فریکچر کا خطرہ بڑھتا ہے۔ لوبیا میں موجود کیلشیئم، فاسفورس، پوٹاشیم، میگنیشم، سوڈیم وغیرہ ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔