Tag: benezir bhutto death anniversary

  • سابق وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کی 8ویں برسی کی تیاریاں جاری

    سابق وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کی 8ویں برسی کی تیاریاں جاری

    لاڑکانہ : گڑھی خدا بخش میں سابق وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو کی آٹھیوں برسی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، جیالوں کے قافلے برسی کے اجتماع میں شرکت کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔

    گڑھی خدا بخش میں ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق چئیر پرسن شہید بے نظیر بھٹو کی آٹھویں برسی کے سلسلے میں کل کے جلسے کیلئے تیاریاں جاری ہیں۔

    تقریبات کا آغاز ستائیس دسمبر کی صبح نو بجے قرآن خوانی سے ہوگا، دس سے بارہ لنگر عام ہوگا۔

    اجتماع میں شرکت کے لیے سندھ بھر سے جیالوں کے قافلےبرسی میں شرکت کے لئے چل پڑے ہیں، جہاں وہ جلسے میں شریک ہونگے۔

    اجتماع سے پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اور دیگر رہنما خطاب کرینگے جب کہ برسی میں آصف علی زرداری شرکت نہیں کرینگے۔

  • بے نظیر بھٹو کا قاتل کون؟ معمہ7برس بعد بھی حل نہ ہوسکا

    بے نظیر بھٹو کا قاتل کون؟ معمہ7برس بعد بھی حل نہ ہوسکا

    مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیرِاعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کا مقدمہ سات برس بعد بھی انجام کو نہ پہنچ سکا۔

    پیپلزپارٹی کی چیئرمین اور سابق وزیرِاعظم بے نظیر بھٹو کو ستائیس دسمبر دو ہزار سات کو راولپنڈی کے لیاقت باغ کے باہر قتل کردیا گیا تھا، بے نظیر بھٹو کے قتل کا مقدمہ راولپنڈی کے تھانہ سٹی میں درج ہوا اور انسدادِ دہشتگردی عدالت میں ٹرائل ہوا۔

    سات برس میں دوسوتیس سماعتیں ہونے کے باوجود تاحال مقدمہ اپنے منطقی انجام کونہیں پہنچ سکا، پنجاب پولیس، ایف آئی اے، اسکاٹ لینڈ یارڈ اور اقوام متحدہ نے تحقیقات کیں، آٹھ چالان جمع کرائے گئے اور تین مرتبہ مقدمے کا ازسرِنو ٹرائل شروع ہوا لیکن ایک سو تیس میں سے صرف اٹھائیس گواہوں کے بیانات ہی ریکارڈ کئے جا سکے، جائے وقوعہ سے اکھٹے کئے جانے والے پانچ سوشواہد بھی قتل کا معمہ حل نہ کرسکے۔

    ابتدائی طور پر پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا، سابق سی پی او سعود عزیز، ایس پی خرم شہزاد اور پھر سابق صدر پرویز مشرف کو مقدمے میں ملزم نامزد کیا گیا جبکہ بیت اللہ محسود سمیت سات ملزمان کو ماسٹر مائنڈ قراردیا گیا۔

    بینظیر بھٹو قتل کیس سے جڑے خالد شہنشاہ اور پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقارعلی سمیت دیگر اہم افراد قتل کئے جاچکے ہیں جبکہ اہم گواہ مارک سیگل سمیت کئی گواہوں نے دھمکیوں کے پیشِ نظر اپنا بیان ریکارڈ کرانے سے معذرت کرلی۔

    تاریخ کا سچ یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کے پانچ سالہ دورِحکومت میں بھی بینظیر قتل کیس حل نہ ہوسکا۔

  • بے نظیر کی برسی،  سابق صدر آصف زرداری کی مزار پر حاضری

    بے نظیر کی برسی، سابق صدر آصف زرداری کی مزار پر حاضری

    گڑھی خدابخش : دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والی بے نظیر بھٹو کی برسی آج منائی جارہی ہے، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد گڑھی خدابخش پہنچ چکی ہے۔

    شہید محترمہ بینظیربھٹو کی ساتویں برسی آج منائی جارہی ہے، اپنی قائد کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے جیالوں کی بڑی تعداد گڑھی خدابخش پہنچ چکی ہے، سابق صدر آصف علی زرداری اور بختاور بھٹو زررداری نے بینظیر بھٹو کے مزار پرحاضری دی اوران کی قبر پر پھول نچھاور کیے۔

    پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماء بھی برسی کی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچ چکے ہیں، پنجاب سے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا قافلہ پہنچ گیا ہے، برسی کی تقریب کیلئے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے، کارکنوں کو سخت چیکنگ کے بعد مزار کی طرف جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

    برسی کی تقریبات کے دوران چھ ہزار سے زائد پولیس اور رینجرز اہل کار تعینات کیے گئے ہیں ۔ جلسہ گاہ اور اطراف کے علاقوں میں ایک سو سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔

    شہید محترمہ بینظیر بھٹو ستائیس دسمبر دوہزار سات کو راولپنڈی میں جلسے کے بعد دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہوگئی تھیں۔