Tag: benezir murder case

  • بھٹو خاندان کے لئے کوئی انصاف نہیں، آصفہ بھٹو

    بھٹو خاندان کے لئے کوئی انصاف نہیں، آصفہ بھٹو

    کراچی : سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کا بینظیر بھٹو قتل کیس سے متعلق کہنا ہے کہ بھٹو خاندان کے لئے کوئی انصاف نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گذشتہ روز بینظیر بھٹو قتل کیس میں سابق پولیس افسران سعودعزیزاورخرم شہزادکی ضمانتیں منظور ہونے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ بھٹو خاندان کیلئے کوئی انصاف نہیں ہے۔

    آصفہ بھٹو نے کہا کہ عدالتوں نے ایک بارپھر بی بی شہیدکےفیصلے میں ہمیں ناامید کیا گیا۔

    گذشتہ روز بینظیربھٹو قتل کیس میں سابق پولیس افسران سعودعزیزاورخرم شہزادکی ضمانتیں منظورکرلی گئیں تھیں اور دونوں کودو،دولاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کاحکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں افرادکو سترہ،سترہ سال قید اوردس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔


    مزید پڑھیں : بے نظیر قتل کیس فیصلہ: بلاول، بختاور اور آصفہ کے تحفظات


    یاد رہے بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ آنے کے بعد آصفہ بھٹو کا کہنا تھا کہ بے نظیر قتل کیس میں سہولت کاروں کو سزا ہوئی حقیقی قاتل آج بھی آزاد ہیں، مشرف سے اس جرم کا جوب نہ مانگا گیا تو انصاف نہیں ہوگا، ساتھ ہی انہوں نے مشرف کو گرفتار کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

    اد رہے کہ  راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بے نظیر قتل کیس کی سماعت گزشتہ 9 برس سے جاری تھی جس کا آج تفصیلی فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے دو افراد کو جرم کی سزا سنائی جبکہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف کو مفرور قرار دیتے ہوئے اُن کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بینظیر بھٹوقتل کیس ، مارک سیگل کی دوبارہ طلبی کے سمن جاری

    بینظیر بھٹوقتل کیس ، مارک سیگل کی دوبارہ طلبی کے سمن جاری

    اسلام آباد: بے نظیرقتل کیس میں عدالت نے امریکی صحافی مارک سیگل کی دوبارہ طلبی کے سمن جاری کردیئے ہیں۔

    انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے مقدمے کے پانچ گواہان کو سمن جاری کئے ہیں، جن میں مارک سیگل بھی شامل ہیں، عدالت نے امریکی صحافی کو دوبارہ طلبی کا سمن ای میل بھی کردیا ہے۔

    مارک سیگل نے سیکیورٹی خدشات کے سبب پاکستان آکر بیان ریکارڈ کرانے سے انکارکردیا تھا۔

    مقدمے کی آئندہ سماعت بائیس اپریل کو ہوگی۔

  • راولپنڈی: بے نظیر قتل کیس کی سماعت 30مارچ تک ملتوی

    راولپنڈی: بے نظیر قتل کیس کی سماعت 30مارچ تک ملتوی

    راولپنڈی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں سابق سیکرٹری داخلہ کمال شاہ اور سابق مجسٹریٹ کامران چیمہ سمیت ایف آئی اے کے تین انسپکٹرز کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ۔

    عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر سابق سیکرٹری داخلہ کمال شاہ اور سابق مجسٹریٹ کامران چیمہ سمیت ایف آئی اے کے تین انسپکٹرز کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔

     عدالت نے افسران کو استغاثہ کے گواہان کے طور پر کئی مرتبہ طلب کیا،پیش نہ ہونے پرعدالت نےضمانتی ورانٹ گرفتاری جاری کردئیے، ایف آئی اے کے تین انسپکٹرز میں عدنان ، نصیراور نیاز شامل ہیں۔ مقدمہ کی سماعت تیس مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے ۔

  • بینظیر قتل کیس کے گواہوں کے وارنٹ گرفتاری جاری

    بینظیر قتل کیس کے گواہوں کے وارنٹ گرفتاری جاری

    راولپنڈی: انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں بینظیر قتل کیس میں ایف آئی اے اور پولیس کےافسران سمیت بلاول ہاؤس کے گواہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔

    عدالت نے متعلقہ ڈی پی اوز اور آئی جی بلوچستان کو ان افراد کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر قتل کیس میں بار بار طلبی پر پیش نہ ہونے پر ایف آئی اے اور پولیس کے دو دو افسران سمیت بلاول ہاوس کے گواہ کے واراٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    بے نظیر قتل کیس کی سماعت کے موقع پر ان افسران کے پیش نہ ہونے پر خصوصی عدالت کے جج پرویز اسماعیل جوئیہ نے سخت برہمی کا اظہار کیا ایف آئی اے اور پولیس کے دو دو افسران سمیت بلاول ہاوس کے گواہ کے واراٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    ان میں ایف آئی اے کراچی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر خالد جمیل ،ایف آئی اے کراچی کے انسپکٹر نثار جدون ،بلاول ہاوس کراچی کے گواہ عبدالزرق میرانی ،جبکہ ایس پی اشفاق انور راجہ جو کہ جعفرا ٓباد بلوچستان میں بطور ڈی پی او تعینات ہیں جبکہ (ر) ایس ایس پی جاوید خان شامل ہیں۔

    فاضل عدالت نے مقدمے کی سماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی ہے ۔

    واضح رہے کہ اس مقدمے میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف اور دو پولیس افسران سمیت آٹھ افراد پر فرد جُرم عائد ہو چکی ہے۔

    یاد رہے کہ سابق وزیرِ اعظم بینظیر بھٹو کے 27 دسمبر 2007 کو قتل کیا گیا تھا جس کے  بعد اس مقدمے کی سماعت کو شروع ہوئی اور ب  سات سال ہونے کو ہیں لیکن ملوث ملزمان پر فرد جُرم عائد کیے جانے اور چند گواہوں کے بیانات قلم بند کرنے کے علاوہ کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔