Tag: Berlin mosque

  • جرمن صدر کی برلن کی قدیم مسجد میں مسلمانوں کے ساتھ افطار میں شرکت

    جرمن صدر کی برلن کی قدیم مسجد میں مسلمانوں کے ساتھ افطار میں شرکت

    جرمن صدر فرینک والٹر نے برلن کی قدیم مسجد میں مسلمانوں کے ساتھ افطار کر کے یک جہتی کی مثال قائم کردی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ویڈیو میں جرمن صدر ایک تقریب کے دوران مسلم کمیونٹی کے ہمراہ خوش گوار وقت گزار رہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اس تقریب کا مقصد جرمنی میں بڑھتے ہوئے مسلم مخالف رجحان پر قابو پانا اور مسلمانوں سے اظہارِ یک جہتی کرنا ہے۔

    جرمن صدر نے اس موقع پر تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہم دیگر مذاہب سے یک جہتی کا اظہار اور اپنے عمل سے انہیں اس بات کا یقین دلاتے ہیں کہ ہم دیگر مذاہب کا بھی احترام اسی طرح کرتے ہیں جیسے اپنے مذہب کا کرتے ہیں۔

    مسجد الحرام میں غیر ملکی عمرہ زائر کو دل کا دورہ

    تقریب میں شریک بین المذاہب گروہوں کے مطابق فرینک والٹر کا افطار میں شرکت کرنا ایک مثبت قدم ہے لیکن بڑھتے ہوئے مسلم مخالف جذبات سے نمٹنے اور رواداری کو قائم رکھنے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے جرمنی میں مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جرمنی میں مسلمان عیسائیوں کے بعد دوسری سب سے بڑی کمیونٹی ہیں، جن کی آبادی تقریباً 50 لاکھ ہے۔

  • برلن کی مسجد پر چھاپہ، پولیس نے اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں

    برلن کی مسجد پر چھاپہ، پولیس نے اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں

    برلن : داعش کی مالی معاونت کرنے کے شبے میں جرمنی کے دارالحکومت میں واقع الصحابہ مسجد پر پولیس نے چھاپہ مارکارروائی میں اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن کے ویڈنگ نامی علاقے میں واقع ایک مسجد پر پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران اہم دستاویزات قبضے میں لے لی، پولیس کو شبہ تھا کہ مذکورہ مسجد میں دہشت گرد تنظیم داعش کے لیے چندہ جمع کیا جاتا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سرکاری پراسیکیوٹر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام دیا کہ حکام کو شبہ تھا کہ مذکورہ مسجد میں 45 سالہ احمد نامی شخص جسے امام ابو البراء کہا جاتا ہے داعش کےلے فنڈز جمع کرتا ہے۔

    جرمن حکام کا کہنا ہے کہ احمد کی جانب سے داعش کی مالی معاونت کا مقصد ’دہشت گردانہ کارروائیوں کےلیے اسلحہ دیگر ساز و سامان‘ کی خریداری تھا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کو جس احمد نامی شخص کی تلاش تھی وہ اسی مسجد کا خطیب تھا جس پر پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران کسی کو گرفتار نہیں کیا اور نہ ہی مسجد کو بند کیا۔

    خبر ایجنسی کے مطابق اصحابہ نامی مسجد پر دو روز قبل صبح سویرے چھاپہ مارا گیا تھا، پولیس مبینہ شخص مکمل نام ذاتی کوائف کے تحفظ سے متعلق جرمن قانون کے باعث ظاہر نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں : سوئٹزرلینڈ میں امام مسجد سمیت 4 افراد گرفتار

    یاد رہے کہ ایک سال قبل یورپی ملک سوئٹزرلینڈ کی پولیس نے ایک مسجد پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران داعش میں شمولت اختیار کرنے کے لیے ذہن سازی اور مالی معاونت کے الزام میں امام مسجد سمیت 4 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا۔

    مذکورہ کارروائی داعش کا حصہ بننے والے چند نوجوانوں کی گرفتاری کے بعد ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں عمل میں لائی گئی تھی۔

    واضح رہے دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات اور شدت پسندی میں اضافے کے باعث بین الاقوامی سطح پر مذہبی رجحان رکھنے والے افراد اور عبادت گاہوں کی سخت نگرانی کا عمل جا ری ہے،سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی کارروائی بھی اسی تناظر میں عمل میں لائی گئی ہے۔