Tag: Better Sleep

  • گرمیوں میں پرسکون نیند لانے کے لیے کیا کھائیں؟

    گرمیوں میں پرسکون نیند لانے کے لیے کیا کھائیں؟

    موسم گرما میں جہاں ہمارے طرز زندگی میں تبدیلی آتی ہے وہیں ہمیں صحت کے کچھ مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے کے نیند کا بے سکون ہوجانا یا بھوک میں کمی محسوس ہونا۔

    ماہرین کے مطابق نیند کے دوران جسم کا درجہ حرارت نسبتاً کم ہوتا ہے، لیکن آپ کے اردگرد درجہ حرارت زیادہ ہو تو آپ کے لیے بھرپور نیند لینا مشکل ہو جاتا ہے اور اگر نیند آ بھی جائے رات کروٹیں لیتے گزرتی ہے۔

    اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے موسم گرما میں خوراک اہم کردار ادا کر سکتی ہے، ہم سب جانتے ہیں کہ اس موسم میں دن کے وقت ہمیں ہلکی اور ہائیڈریٹ کرنے والی خوراک استعمال کرنی چاہیئے، لیکن رات کو کیا کھایا جائے کہ نیند اچھی آئے۔

    رات کے کھانے کے بعد میٹھے سے پرہیز

    بہت سے لوگ رات کے کھانے کے بعد میٹھا پسند کرتے ہیں، لیکن اچھی نیند کے لیے کھانے کے بعد میٹھے سے پرہیز کریں خصوصاً جب کھانے اور بیڈ پر جانے کے درمیان زیادہ وقت نہ ہو۔ میٹھا جسم میں انسولین کے لیول کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ نیند بھی متاثر ہوتی ہے۔

    مصالحے دار چیزوں سے جان چھڑائیں

    مصالحے ہمارے نظام ہضم کو نقصان پہنچاتے ہیں، ان کی وجہ سے ہمیں تیزابیت، ڈکار اور قبض اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر آپ کا نظام ہضم ٹھیک نہیں تو نیند آنے میں بھی مشکل ہو سکتی ہے۔ مزید یہ کہ مصالحے جسم کے درجہ حرارت کو بھی بڑھاتے ہیں۔

    ہربل چائے، بابونہ چائے یا گرم دودھ کا استعمال

    سونے سے پہلے بابونہ کی جڑی بوٹی کا قہوہ استعمال کریں، اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اور یہ ہمارے جسم کو پرسکون کرنے میں مدد دیتی ہے جس سے نیند بہتر ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ آپ زیرے، سونف، دارچینی اور جیفل کو ملا کر قہوہ بھی بنا سکتے ہیں۔ یہ سب جڑی بوٹیاں بھرپور نیند کے لیے مددگار سمجھی جاتی ہیں۔

    گرم دودھ بھی صدیوں پرانا نسخہ ہے جس سے اچھی نیند آتی ہے۔ سونے سے پہلے کیفین جیسے چائے اور کافی کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

    کیلے، خشک میوے اور شہد کا استعمال

    اگر آپ ان اشیا کو خوراک میں شامل کریں تو نیند اچھی آتی ہے۔ شہد سے دماغ کو ایسے کیمیکل ملتے ہیں جو جسم کو راحت پہنچاتے ہیں۔ کیلوں اور خشک میوں میں میگنیشیئم ہوتی ہے اور ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ ان سے ذہنی تناؤ میں کمی ہوتی ہے۔

    طرز زندگی میں تبدیلی لائیں

    ہماری نیند تناؤ اور بے چینی جیسے مسائل کی وجہ سے متاثر ہوتی ہے، لہٰذا اس کے لیے صرف خوراک مفید ثابت نہیں ہوتی بلکہ لائف سٹائل کو بھی بدلنا ضروری ہے۔

    بہتر یہی ہے کہ رات کو سونے سے تین چار گھنٹے قبل کھانا کھا لیں تاکہ وہ اچھی طرح سے ہضم ہو سکے، اس کے علاوہ سونے سے پہلے ٹھنڈے پانی سے نہ نہائیں کیونکہ اس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

  • پرسکون نیند کے لیے ایلون مسک کا مشورہ کتنا کارآمد ہے؟

    پرسکون نیند کے لیے ایلون مسک کا مشورہ کتنا کارآمد ہے؟

    دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے بہترین نیند کے لیے ایک کارآمد مشورہ دیا جس پر سوشل میڈیا پر حسب معمول مزاحیہ اور طنزیہ تبصروں کا طوفان آگیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے سوشل میڈیا صارفین کو بہترین نیند کے لیے ایک آزمودہ مشورہ دیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایلون مسک نے پرسکون اور بہترین نیند کے لیے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ نیند بہتر بنانے کے لیے اپنے بیڈ کے سر والے حصے کو 3 یا 5 سینٹی میٹر اونچا کریں اور سونے سے 3 گھنٹے قبل کچھ نہ کھائیں۔

    اس ٹویٹ کے جواب میں مسٹر بِیسٹ نامی ایک یوٹیوبر نے ایلون مسک سے پوچھا کہ کیا کوئی مجھے بتانا چاہے گا کہ یہ دو چیزیں مجھے کیسے مدد دیں گی؟

    جس کے جواب میں ایلون مسک نے کہا کہ یہ اس لیے اچھا ہے کہ آپ رات کو ہلکی تیزابیت محسوس کر رہے ہوتے ہیں، جو نیند کے معیار پر اثر انداز ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2021 کی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک رات کو 6 گھنٹے کی پرسکون نیند لیتے ہیں، ایلون مسک کے مطابق انہوں نے کم سونے کی کوشش کی تھی لیکن اس وجہ سے ان کی کام کرنے کی صلاحیت پر اثر پڑتا ہے۔

    ایلون مسک کے اس ٹویٹ کے بعد ٹویٹر پر دلچسپ تبصرے بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں، ایک صارف نے لکھا کہ بہتر نیند کے لیے ضروری ہے کہ آپ ارب پتی ہوں، تاکہ آپ کو اپنے بِل ادا کرنے کے لیے محنت نہ کرنی پڑے۔

    کرپٹو ڈاٹ کام نامی ایک ہینڈل نے کہا کہ اس کے علاوہ سونے سے پہلے اپنے کرپٹو کے پورٹ فولیو کو بھی نہ چیک کریں۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ بہتر نیند کے لیے ٹویٹر کو 44 بلین ڈالر میں نہ خریدیں اور پھر معاہدہ ختم کر دیں۔

  • نیند کو بہتر بنانے کا مؤثر طریقہ

    نیند کو بہتر بنانے کا مؤثر طریقہ

    نیند کو بہتر کرنے کے لیے ویسے تو کئی طریقے ہیں لیکن حال ہی میں ماہرین نے ایک اور مؤثر طریقے کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ویٹ ٹریننگ کو جسمانی سرگرمیوں کا حصہ بنانا بے خوابی کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ویٹ ٹریننگ اچھی نیند کے حصول میں ایروبک ورزشوں سے مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بات سائنس اور شواہد سے معلوم ہوچکی ہے کہ ایروبک ورزشیں نیند کے لیے اچھی ہیں مگر ہماری تحقیق میں دریافت ہوا کہ ویٹ ٹریننگ اس حوالے سے زیادہ بہترین ہے۔

    تحقیق میں مختلف گروپس کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے ایک گروپ وہ تھا جس نے ایک سال تک صرف ویٹ ٹریننگ کی اور رات کو ان کی نیند میں اوسطاً 40 منٹ کا اضافہ ہوگیا۔

    اس کے مقابلے میں 12 ماہ تک صرف ایروبک ورزشیں کرنے والے افراد کی نیند میں اوسطاً 23 منٹ اضافہ ہوا، اسی طرح جن افراد نے دونوں طرح کی ورزشیں کیں ان کی نیند میں اوسطاً 17 منٹ اضافہ ہوا۔

    ویسے تو ورزش دل، دماغ اور مجموعی صحت بہتر بنانے کے لیے اہم ترین ذرائع میں سے ایک ہے جبکہ اس سے رات کی نیند بھی بہتر ہوتی ہے، مگر اب تک زیادہ تر توجہ ایروبک ورزشوں پر مرکوز کی گئی تھی جس میں دوڑنا، سوئمنگ، سائیکل چلانا، رسی پھلانگنا اور تیز رفتاری سے چہل قدمی قابل ذکر ہیں۔

    ریزیزٹنس ورزشوں میں وزن اٹھانا، مشین ویٹ استعمال کرنا، الاسٹک ریزیزٹنس بینڈ اور پش اپ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ ہماری تحقیق بالغ افراد میں ورزشوں کے ٹرائل پر مبنی تھی اور یہ پہلی تحقیق جس میں 2 اقسام کی ورزشوں کا موازنہ کیا گیا۔

    تحقیق کے مطابق ویٹ ٹریننگ سے اضافی 40 منٹ کی نیند کے ساتھ ساتھ رات کو اٹھنے کی شرح میں بھی کمی آتی ہے جبکہ نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔