Tag: bhang

  • برطانیہ میں بھنگ سے ناقابل علاج مرگی کے مریضوں کے علاج کا کامیاب تجربہ

    برطانیہ میں بھنگ سے ناقابل علاج مرگی کے مریضوں کے علاج کا کامیاب تجربہ

    لندن: طبی محققین نے برطانیہ میں بھنگ سے مرگی کے ناقابل علاج مریضوں کے علاج کا کامیاب تجربہ کیا ہے، ادویاتی بھنگ کے مکمل پودے کے ساتھ علاج پر بچوں میں مرگی کے دوروں میں 86 فی صد کمی واقع ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق طبی جریدے بی ایم جی پیڈیاٹرکس اوپن میں شائع ہونے والی کیس سیریز سے پتا چلتا ہے کہ بھنگ کے پورے پودے سے نکالے گئے عرق سے علاج کے بعد 10 بچوں میں مرگی کے دوروں کی فریکوئنسی اوسطاً 86 فی صد تک گر گئی۔

    تحقیق سے معلوم ہوا کہ بھنگ کے پودے سے حاصل کیے گئے خالص تیل سے نہ صرف مرگی کے دوروں میں بڑی حد تک کمی آئی بلکہ مرگی کی دیگر ادویہ کی ضرورت بھی بہت کم رہ گئی۔

    ریسرچ پیپر کے مطابق جن دس بچوں کو اس مطالعے میں شامل کیا گیا، وہ ناقابل علاج مرگی (intractable epilepsies) میں مبتلا تھے، ان کی عمر 18 سال یا اس سے کم تھی؛ اور جنھیں ایک دن میں مرگی کی کئی دوائیں کھانا پڑ رہی تھیں۔

    مختلف کلینکس میں علاج کے دوران ان بچوں کو بھنگ کے پودے سے نکالے گئے خالص تیل (کینابس آئلز) کی معمولی مقدار بطور دوا استعمال کروائی گئیں، جن کا تعین ڈاکٹروں نے بہت احتیاط سے کیا تھا۔

    یہ بچے مرگی کے علاج کے لیے اوسطاً 7 دوائیں استعمال کر رہے تھے، لیکن طبی بھنگ کے علاج کے بعد انھیں کسی دوسری دوا کے استعمال کی ضرورت ہی نہیں رہی۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ دافع مرگی کی ادویات پر ماہانہ 874 پاؤنڈز کے اخراجات اٹھ رہے تھے، یعنی بھنگ کے استعمال سے اخراجات میں بھی کمی آ سکتی ہے۔

    تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ ابتدائی تحقیق تھی جس سے بھنگ کے پودے کی طبّی افادیت کا ایک نیا پہلو ضرور سامنے آیا ہے لیکن اس کی بنیاد پر بھنگ سے مرگی کا باقاعدہ علاج کرنے کے لیے طویل اور تفصیلی مطالعات کی ضرورت ہے۔

    ماہرین اب تک یہ بھی نہیں جان سکے ہیں کہ بھنگ کے پودے میں شامل 400 مرکبات میں سے کون کون سے مرکبات مرگی کے مریضوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں، تاہم ’کینابینوئیڈز‘ جماعت کے مرکبات سے متعلق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ بھنگ کے طبّی فوائد ان ہی کی وجہ سے ہیں، جب کہ بھنگ میں 70 مختلف کینابینوئیڈز پائے جاتے ہیں۔

  • چلی نے بھنگ کاشت کرنے کی اجازت دیدی

    چلی نے بھنگ کاشت کرنے کی اجازت دیدی

    چلی کی پارلیمان نے ایک بل منظور کیا ہے جس کے تحت وہاں کے باشندوں کو چھوٹے پیمانے پر بھنگ کی کاشت کی اجازت ہوگی

    یہ بل ملک کے ایوان زیریں نے منظور کیا ہے جس کے تحت طبی، تفریحی یا روحانی استعمال کے لیے چھوٹے پیمانے پر بھنگ کی کاشت کی اجازت ہوگی۔

    اس کے تحت چلی کے ہر گھر کو زیادہ سے زیادہ چھ پودے لگانے کی اجازت ہوگي۔

    اب تک بھنگ کا پودا لگانا، اس کا فروخت کرنا اور اس کے نقل و حمل پر پابندی تھی اور اس کی خلاف ورزی کرنے والے کو زیادہ سے زیادہ 15 سال تک کی سزا ہو سکتی تھی۔

    یہ نیا بل پہلے کمیشن برائے صحت کے پاس جائے گا پھر سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔