Tag: biden

  • بائیڈن کی انتخابی مہم میں فلسطینیوں کے حق میں نعرے بلند ہوگئے

    بائیڈن کی انتخابی مہم میں فلسطینیوں کے حق میں نعرے بلند ہوگئے

    جنوبی کیرولائنا میں امریکا کے صدر جوبائیڈن کی انتخابی مہم کے دوران تقریر کے موقع پر شرکاء نے فلسطینیوں کی حمایت میں نعرے بلند کردیئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر سیاہ فام ووٹرز سے چرچ میں خطاب کررہے تھے، اس موقع پر بعض شرکاء کھڑے ہوگئے اور فوری جنگ بندی کے نعرے لگانے شروع کردیئے۔

    جوبائیڈن نے اس موقع پر مجمع کو خاموش کرانے کی کوشش کی اور کہا کہ میں آپ کے جذبات سمجھتا ہوں، اور یہ بھی کہ وہ اسرائیل سے بات کررہے ہیں کہ غزہ میں فوجیوں کی تعداد میں کمی اور بالآخر فوج واپس بلائی جائے۔

    مظاہرین نے امریکی صدر جوبائیڈن سے کہا کہ صدر کو اگر بے گناہ فلسطینیوں کا واقعی دکھ ہے تو غزہ میں فوری جنگ بندی کرائی جائے۔

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ لبنان، اسرائیل، حزب اللہ تنازع بڑھنا کسی کے مفاد میں نہیں، مشرق وسطیٰ کے تمام رہنما غزہ تنازع پھیلنے سے روکنا چاہتے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب سے اسرائیل روانگی سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے رہنماؤں کو رکاوٹوں کا اندازہ ہے، سب کو معلوم ہے کہ کچھ بھی راتوں رات نہیں ہوجاتا۔

    شام میں اسرائیلی حملہ، حماس کے عہدیدار شہید

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملے رکنے چاہئیں، حملوں کے نتائج ہوں گے، حوثی یہ پیغام سمجھ لیں، حملے روک دیں۔مشرق وسطیٰ کے رہنماؤں سے کی گئی مشاورت کو اسرائیل سے شیئر کروں گا۔

  • سپریم کورٹ نے صدر بائیڈن کی تعلیمی قرضوں کی معافی کی پالیسی کو مسترد کر دیا

    سپریم کورٹ نے صدر بائیڈن کی تعلیمی قرضوں کی معافی کی پالیسی کو مسترد کر دیا

    واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے صدر جو بائیڈن کی تعلیمی قرضوں کی معافی کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے، جس پر بائیڈن انتظامیہ پریشانی کا شکار ہو گئی ہے جب کہ طلبہ سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز امریکی سپریم کورٹ نے صدر جو بائیڈن کے فیڈرل اسٹوڈنٹس لون 400 بلین ڈالر کے منصوبے کو چھ تین کی اکثریت سے مسترد کر دیا ہے، اس منصوبے سے لاکھوں امریکیوں کو ریلیف ملنا تھا۔

    امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے سے بائیڈن انتظامیہ پریشان ہے جب کہ طلبہ سراپا احتجاج بن گئے ہیں، صدر بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کو 400 ارب ڈالر کے منصوبے کے لیے کانگریس کی توثیق درکار تھی، بائیڈن انتظامیہ نے اس منصوبے پر اپنے اختیار سے تجاوز کیا، اور قرض لینے والوں کو ایسے ہی چھوڑ دیا، جن کے قرضوں کی واپسی موسم خزاں میں دوبارہ شروع ہونے کی توقع ہے۔

    ادھر صدر بائیڈن نے ایک خطاب میں عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے امریکی آئین کی غلط تشریح کی ہے، ریپبلکنز طلبہ کے قرضوں کے معاملے پر ریلیف دینے کو تیار نہیں۔ دوسری طرف سابق صدر ٹرمپ نے عدالتی فیصلے کو سراہا اور کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کا منصوبہ غیر منصفانہ تھا۔

    واضح رہے کہ امریکا میں پبلک اسکولوں کی مفت تعلیم کے بعد جب طلبہ یونیورسٹیوں میں جاتے ہیں تو ان یونیورسٹیوں میں تعلیم خاصی مہنگی ہوتی ہے، ہزاروں ڈالر کی فیسیں ہوتی ہیں، جس پر طلبہ کو پھر قرضے ملتے ہیں، جنھیں وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ کام کرتے ہوئے قسطوں میں ادا کرتے ہیں۔ لیکن ہزاروں طلبہ ایسے بھی ہوتے ہیں جو قرضے واپس نہیں کر پاتے جن کے لیے صدر بائیڈن یہ بڑا منصوبہ لے کر آئے تھے۔

    تاہم ریپلکن پارٹی نے بائیڈن کے منصوبے کو سیاسی اسٹنٹ قرار دیا اور اس کی بھرپور مخالفت کی۔

  • ’بائیڈن سعودی عرب کو جواب دینے میں وقت لیں گے‘

    ’بائیڈن سعودی عرب کو جواب دینے میں وقت لیں گے‘

    واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن سعودی عرب کو جواب دینے میں وقت لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا ا ور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں فوری بہتری کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا امریکی صدر بائیڈن سعودی عرب کا جواب دینے میں حکمتِ عملی سے کام لیں گے، بائیڈن سعودی عرب سے تعلقات پر کانگریس سے بھی مشاورت کریں گے، اور فیصلے میں وقت لگے گا۔

    جیک سلیوان نے بتایا کہ سعودی عرب کے خلاف جن آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے ان میں امریکی سیکیورٹی امداد میں تبدیلی شامل ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جی ٹوئنٹی اجلاس میں جو بائیڈن کی سعودی ولی عہد وزیرِ اعظم شہزادہ سلمان سے ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    سعودی ولئ عہد کا یوکرین کی مدد کے لیے بڑے پیکج کا اعلان

    ادھر سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے یوکرین کی جنگ میں سعودی عرب کے روس کے ساتھ کھڑے ہونے کے الزمات پر حیرت کا اظہار کیا ہے، عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر دفاع نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ’کچھ لوگ سعودی عرب پر روس کے ساتھ کھڑے ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔‘

    انھوں نے لکھا ’اس حقیقت کے باوجود کہ اوپیک پلس کی طرف سے پانچ اکتوبر کو تیل کی پیداوار میں یومیہ 2 ملین بیرل کمی کا فیصلہ متفقہ اور خالصتاً اقتصادی وجوہ کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔‘

  • امریکا نے پیوٹن کو سخت وارننگ دے دی

    امریکا نے پیوٹن کو سخت وارننگ دے دی

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر پیوٹن کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی خوف زدہ ہونے والے نہیں ہیں۔ امریکا اپنے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ نیٹو کی سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے مکمل تیار ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کے بعض علاقوں کو روسی حصہ قرار دینے کے روسی صدر کے اقدام پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ پیوٹن آپ ہمیں خوف زدہ نہیں کر سکتے۔

    روسی صدر پیوٹن نے گزشتہ روز یوکرین کے 4 خطوں کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا اور اس موقع پر انہوں نے ان علاقوں کے دفاع کے لیے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی بھی دھمکی دی۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ امریکا نے دوسری عالمی جنگ میں جاپان کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال کر کے ایک مثال قائم کی ہے، یوکرین کے جن علاقوں سے الحاق کیا گیا وہ اب ہمیشہ روس کا حصہ رہیں گے۔

    روسی صدر کے بیان پر امریکی صدر نے اپنے رد عمل میں پیوٹن کو ایک لاپرواہ شخص قرار دیا اور کہا کہ پیوٹن ہمیں خوف زدہ نہیں کر سکتے، امریکا اور اس کے اتحادی خوف زدہ ہونے والے نہیں ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں تقریب سے خطاب کے دوران جوبائیڈن نے روسی صدر کو وارننگ دی اور براہ راست پیوٹن کو مخاطب کرتے ہوئے انگلی کیمرے کی طرف کی۔

    جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا اپنے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ نیٹو کی سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے مکمل تیار ہے۔

    دوسری جانب نیٹو کے سکریٹری جنرل نے بھی روس کے اس الحاق کو انتہائی سنگین قرار دیا ہے۔

  • یوکرین کی امداد: بائیڈن کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر طلب کریں گے

    یوکرین کی امداد: بائیڈن کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر طلب کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن یوکرین کی امداد کے لیے کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر طلب کریں گے، یہ رقم گزشتہ ماہ کانگریس کی جانب سے یوکرین کے لیے منظور کیے گئے 13 ارب 60 کروڑ ڈالر کے پیکج سے دوگنی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے دو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن روسی حملے کے خلاف یوکرین کی مدد کے لیے کانگریس سے اضافی 33 ارب ڈالر مانگیں گے۔

    یہ امریکا کی کیف کو سہارا دینے کی بہت بڑی کوشش ہے جو ایک ایسی شدید جنگ لڑ رہا ہے جس کے جلد خاتمے کی کوئی امید نہیں ہے۔

    امریکی اہلکاروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ جو بائیڈن کی نئی تجویز (مزید امداد کی) جو پانچ ماہ تک جاری رہنے کی امید ہے، میں 20 ارب ڈالر سے زائد رقم یوکرین کی فوجی امداد اور ہمسایہ ممالک کے دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے ہے۔

    اس کے علاوہ 8 ارب 50 کروڑ ڈالر معاشی امداد کے لیے ہے تاکہ یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی کی حکومت کے معاملات چل سکیں، اور 3 ارب ڈالر خوراک اور شہریوں کی امداد اور دوسرے اخراجات کے لیے ہیں۔

    امداد کی نئی تجویز گزشتہ ماہ کانگریس کی جانب سے یوکرین اور مغربی اتحادیوں کے دفاع اور معاشی مدد کے لیے منظور کیے گئے 13 ارب 60 کروڑ ڈالر کے پیکج سے دوگنی ہے۔

    امریکی صدر ایک ایسے وقت میں درخواست کر رہے ہیں جب روس اور یوکرین کی لڑائی نویں ہفتے میں داخل ہوگئی ہے اور ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں جنگ نے شدت اختیار کرلی ہے۔

    روس کی جانب سے دو نیٹو اتحادیوں پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس سپلائی بند کرنے سے بھی عالمی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

    یوکرین کو روسیوں سے لڑنے کے لیے درکار تمام مدد دینے کے لیے کانگریس میں ڈیمو کریٹس اور ری پبلکنز کے درمیان اتفاق موجود ہے اور اس کی حتمی منظوری یقینی دکھائی دیتی ہے، تاہم جو بائیڈن اور ڈیموکریٹس یہ بھی چاہتے ہیں کہ قانون ساز کرونا وبا سے لڑنے کے لیے مزید اربوں ڈالرز کی منظوری دیں۔

  • پیٹرول پمپس پر بائیڈن کے اسٹیکر کس نے لگائے؟

    پیٹرول پمپس پر بائیڈن کے اسٹیکر کس نے لگائے؟

    واشنگٹن: امریکا میں پیٹرول کی قیمتوں میں انتہائی اضافے پر امریکی بلبلا اٹھے ہیں، ناراض امریکیوں نے پیٹرول پمپوں پر صدر جو بائیڈن کے اسٹیکرز چسپاں کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جو بائیڈن کی پالیسیوں سے تنگ آ گئے ہیں، امریکیوں کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کی پالیسیوں کے باعث ملک پیٹرول اور ایندھن کی آزادی سے محروم ہو گیا ہے، کیوں کہ وہ زیادہ قیمتوں کے ذریعے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    امریکی عوام نے پیٹرول پمپوں پر بائیڈن کے اسٹیکرز چسپاں کر کے ملک میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر ناراضگی اور تشویش ظاہر کی ہے، اور انھیں یہ یاد دلانے کی کوشش کی گئی ہے کہ بڑھتی قیمتوں کا ذمہ دار کون ہے۔

    ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پورے ملک بالخصوص ڈیموکریٹ پارٹی کے گڑھ نیویارک کے پیٹرول پمپوں پر ایسے اسٹیکرز لگائے گئے ہیں، جن پر صدر بائیڈن، ایندھن کی قیمتوں کی جانب اشارہ کر رہے ہیں اور اس کے نیچے لکھا ہے کہ ‘یہ میرا کام ہے’۔

    ان اسٹیکرز سے ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر امریکیوں کی ناراضگی کا پتا چلتا ہے، اگرچہ پمپ مالکان کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے تاہم بڑھتی قیمتوں سے سخت پریشان موٹر سائیکل چلانے والوں نے گیس پمپوں پر یہ اسٹیکرز لگا کر احتجاج کرنے کا انوکھا طریقہ ڈھونڈا۔

    امریکا میں 24 گیلن ریگولر گیس کی قیمت 120 ڈالر تک پہنچ گئی، جس نے لوگوں میں بے چینی کی سطح کو بڑھا دیا ہے، اور امریکیوں کو روز مرہ اخراجات میں کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے۔

  • یوکرائن پر حملہ : امریکی صدر بائیڈن کا یوکرینی صدر سے رابطہ

    یوکرائن پر حملہ : امریکی صدر بائیڈن کا یوکرینی صدر سے رابطہ

    روس کے یوکرائن پر حملے کے بعد امریکی صدر نے یوکرائن کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے،  جبکہ یوکرائنی صدر کاکہنا ہے کہ معاملے کو بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین پر روسی حملہ تباہ کن انسانی نقصان کا سبب بنے گا۔

    یوکرائنی علاقے میں حملے کے فوری بعد امریکی صدر جو بائیڈن نےیوکرائنی  صدر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور روسی فوج کی جانب سے کی گئی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یوکرائن پر حملے کے نتیجے میں دنیا روس کو جوابدہ ٹھہرائے گی، اس وقت روس کی اسی فیصد فوج یوکرائن کی سرحد پر موجود ہے، روسی فوج کی نقل و حرکت پر پوری نظر ہے۔

    دوسری جانب یوکرائنی صدر کا کہنا ہے کہ ہم کسی صورت جنگ نہیں چاہتے، ہم آج بھی بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ یوکرین کے صدر نے آج رات رابطہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کے صدر کو ان اقدامات سےآگاہ کیا ہے جو عالمی سطح پر مذمت کیلئےاٹھا رہے ہیں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آج اہم اجلاس ہوگا۔

    امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ کل میں جی 7ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کروں گا، امریکا اور اس کے اتحادی روس پر مزید سخت پابندیاں عائد کریں گے، ہم یوکرین اور ان کے عوام کو مدد فراہم کرتے رہیں گے۔

    ایک اور ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ اس حملے سے ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی کا ذمہ دار اکیلا روس ہے اور امریکہ اور اس کے اتحادی اور شراکت دار متحد اور فیصلہ کن انداز میں جواب دیں گے، دنیا روس کا احتساب کرے گی۔

  • امریکی صدر نے افریقی ممالک سے سفری پابندی ہٹا دی

    امریکی صدر نے افریقی ممالک سے سفری پابندی ہٹا دی

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے افریقی ممالک پر عائد سفری پابندیاں ہٹانے کا اعلان کردیا، پابندی کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لگائی گئی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ نے اومیکرون ویرینٹ کے باعث جنوبی افریقہ اور دیگر 7 افریقی ممالک پر سفری پابندی عائد کی تھی جو اب 31 دسمبر سے ہٹا دی جائے گی۔

    جن افریقی ممالک پر پابندی عائد کی گئی تھی ان میں بوٹسوانا، زمبابوے، نمیبیا، موزمبیق اور ملاوی شامل تھے۔

    مذکورہ پابندی کے تحت امریکی شہری یا دیگر افراد ان ممالک سے امریکا کا سفر نہیں کر سکتے تھے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ عوام کی صحت کے لیے عائد کی گئی ان سفری پابندیوں میں مزید توسیع کی ضرورت نہیں۔

  • امریکا: 778 ارب ڈالر کا دفاعی بجٹ منظور، فوج کی تنخواہوں میں اضافہ

    امریکا: 778 ارب ڈالر کا دفاعی بجٹ منظور، فوج کی تنخواہوں میں اضافہ

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے سنہ 2022 کے لیے 778 ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ کے بل پر دستخط کر دیے، افغانستان سے انخلا کے بعد دفاعی بجٹ بڑھانے پر ترقی پسند ڈیمو کریٹس نے صدر کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے دفاعی اخراجات سے متعلق نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ پر دستخط کردیے ہیں، منظور شدہ ایکٹ کے تحت سنہ 2022 میں امریکی حکومت دفاعی امور پر 778 ارب ڈالر خرچ کرے گی۔

    بل میں امریکی افواج کے اہلکاروں اور افسران کی تنخواہوں میں 2.7 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

    جو بائیڈن نے آئندہ سال کے لیے 743 ارب ڈالر کا دفاعی بجٹ منظوری کے لیے پیش کیا تھا تاہم ڈیمو کریٹس اور ری پبلکن پارٹی کے ارکان کی باہمی مشاورت سے 778 ارب ڈالر کا بجٹ منظور کیا گیا۔

    یاد رہے کہ سابق صدر ٹرمپ کے آخری دور میں سالانہ دفاعی بجٹ 740 بلین ڈالر تھا، اب افغانستان سے انخلا کے بعد دفاعی بجٹ بڑھانے پر ترقی پسند ڈیمو کریٹس نے صدر بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    دوسری جانب امریکی ماہرین نے روس اور امریکا کے درمیان تناؤ کو دفاعی بجٹ میں اضافے کی وجہ قرار دیا ہے۔

    روس کی جانب سے ممکنہ حملے کی صورت میں یوکرین کی عسکری امداد کے لیے امریکی دفاعی بجٹ میں 30 کروڑ ڈالر جبکہ یورپی ممالک کے دفاع کے لیے 4 ارب ڈالر شامل ہیں۔

  • امریکی صدر جو بائیڈن   کی ایران پر ڈورن حملوں کی دھمکی

    امریکی صدر جو بائیڈن کی ایران پر ڈورن حملوں کی دھمکی

    روم: امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران پر ڈورن حملوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے پر ایران کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    تفصلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے پر ایران کے خلاف کارروائی کریں گے، ایران کو اقدامات کا جواب دینا ہو گا۔

    جو بائیڈن نے خبردار کیا کہ ضرورت پڑی تو امریکا ایران پر ڈرون حملے بھی کرسکتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے اپنے ترکی ہم منصب رجب طیب اردوان سے ملاقات کی ، دونوں رہنماؤں کی اطالوی شہر روم میں جی ٹوئنٹی کی سائیڈ لائن پر ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں امریکی صدر نے ترکی میں انسانی حقوق کی پاسداری سے متعلق بات کی اور ترکی کے پاس روسی میزائل سسٹم ہونے پر تشویش کا بھی اظہار کیا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے جو بائیڈن سے ایف سولہ طیاروں کی فراہمی کے بارے میں بات کی۔

    یاد رہے امریکا نے عراق میں امریکی بیس پر ڈرون حملے کا الزام ایران پرعائد کیا تھا تاہم اس حملے میں کسی کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں۔