Tag: bijli ka bohran

  • موجودہ سسٹم کے ساتھ بجلی کے بحران پر قابو نہیں پایا جاسکتا، نیپرا

    موجودہ سسٹم کے ساتھ بجلی کے بحران پر قابو نہیں پایا جاسکتا، نیپرا

    اسلام آباد : نیپرا نےموجودہ ٹرانسمیشن نظام کو فرسودہ قرار دے دیا۔ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ موجودہ ٹرانسمیشن سسٹم کےساتھ بجلی کے بحران پرقابو نہیں پایا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سرکارکا دعویٰ محض دعویٰ ہی نکلا، نیپرا کے دوٹوک مؤقف نے حکومت کے دعوؤں کی نفی کرتے ہوئے ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوڑدی۔

    نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ سسٹم کےساتھ بجلی کے بحران پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔ اتھارٹی نےاسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ میں بتایا کہ ناقص ٹرانسمشن لائنز سے بجلی کی فراہمی متاثرہوتی ہے۔

    نیپرا کے مطابق موجودہ ٹرانسمیشن نظام فرسودہ ہے۔ آلٹرن انرجی پلانٹ سے دو سال میں ستائیس سومیگاواٹ سے بجلی ضائع ہوئی۔ اینگرو پاورپلانٹ بھی قومی خزانے پر بوجھ بن گیا۔

    نیپرا کے مطابق سالانہ آٹھ کروڑ روپے کا نقصان ہورہاہے، دوسری جانب وزارت پانی وبجلی نےریکارڈ پیداوار کا دعوی کرکے لوڈشیڈ نگ کےمارے شہریوں کے زخموں پرنمک چھڑکا۔

    وزارت بجلی کےمطابق سترہ ہزار ایک سو بیس میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ جس کے باعث پچانوے فیصد شہری اورچھیاسی فیصد دیہات میں لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی۔

     

  • بجلی کے بحران کا حل، مارکیٹیں رات نو بجے بند، حکم جاری

    بجلی کے بحران کا حل، مارکیٹیں رات نو بجے بند، حکم جاری

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبے میں بجلی کے شدید بحران کے حل کیلئے دکانیں اور مارکیٹیں  رات نو بجے تک بند کرنے کا حکم دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو دن بعد سائیں سرکار جاگ اٹھی۔ لوڈشیڈنگ کا توڑنکال لیا گیا۔دفعہ ایک سوچوالیس کے تحت صوبے بھر میں دکانیں رات نوبجے بند کرنے کاحکم جاری کردیا گیا ۔

    اس سلسلے میں آج وزیر اعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک حکام کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کے مذکورہ فیصلے کو سندھ تاجراتحاد نے مسترد کردیا ہے۔

    سید قائم علی شاہ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ بجلی کی بچت کے لئے سرکاری دفاتر کے ائیر کنڈیشنر صبح 11 بجے کے بعد چلائیں جائیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ اسٹریٹ لائٹس بھی ایک پول چھوڑ کر جلائی جائیں۔ اور اس دوران بجلی سے چلنے والے سائن بورڈ اور بل بورڈز بھی بند رکھے جائیں۔

  • بلوچستان میں بجلی کا بحران، کاروبار زندگی مفلوج، زراعت تباہ

    بلوچستان میں بجلی کا بحران، کاروبار زندگی مفلوج، زراعت تباہ

    کوئٹہ : ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ بلوچستان کو قرار دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا،ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب طویل بریک ڈاﺅن کے باعث ملک بھر میں بجلی معطل رہی تاہم گزشتہ کئی ماہ سے بلوچستان کے دیہی اضلاع میں لوگ رات اور دن اسی طرح بغیر بجلی کے ہی گزارتے ہیں۔

    جس سے زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پہنچ گیا ہے ،صوبے کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں بجلی کی اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ14سے 18گھنٹے جبکہ صوبائی دارالحکومت میں 4سے 8گھنٹے بجلی بند رہتی ہے تاہم بجلی کے ٹاورز گرائے جانے اور دیگر وجوہات کے باعث غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے لوگوں کو اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔

    بریک ڈاﺅن کے بعد بلوچستان میں بجلی بحال تو ہوگئی تاہم چھتر میں تباہ شدہ ٹاورز کی مرمت کا کام مکمل ہوا ہی نہیں تھا کہ گزشتہ رات ضلع نصیر آباد کے علاقے نوتال میں بھی 220کے وی کے مزید دو ٹاوزر دھماکہ خیز مواد سے اڑا دئیے، جس سے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے جو عوام کیلئے کسی اذیت سے کم نہیں۔‘