Tag: bike lifting

  • کراچی میں موٹرسائیکل چوری کی وارداتوں میں بچہ گینگ ملوث نکلا

    کراچی میں موٹرسائیکل چوری کی وارداتوں میں بچہ گینگ ملوث نکلا

    کراچی: شہر قائد میں متواتر ہونے والے موٹرسائیکل لفٹنگ کے واقعات میں بچہ گینگ کےملوث ہونے کا انکشاف، تین رکن گرفتار کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق عزیزآبادپولیس نے بائیک لفٹنگ کے خلاف کامیاب کارروائی کرتے ہویے 3رکنی بچہ گینگ گرفتار کرلیا جن کے قبضے سے 7 موٹرسائیکلیں برآمد ہوئی ہیں۔

    پولیس کے مطابق گینگ میں شامل ملزمان میں سے دو کی عمریں 15 سال جبکہ ایک 13 سال کا بچہ بھی شامل ہے۔ یہ بچے موٹر سائیکل چوری کرکے حب شہر کے ایک رہائشی کو فروخت کرتے تھے۔

    کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ ان بچوں کے ذریعے چرائی گئی آٹھ موٹرسائیکلیں بلوچستان سے برآمد کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، بچوں کو فی موٹر سائیکل دو سے پانچ ہزار تک دیے جاتے ہیں۔ پولیس نے مسروقہ موٹرسائیکلیں خریدنے والے ایک شخص کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    حراست میں لیے گئے تیرہ سالہ بچے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ موٹر سائیکل پر ریس لگانے کا شوق تھا ، اس لیے یہ راستہ اختیار کیا ۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ موٹرسائیکلوں کے ٹائر اور سائیلنسر بھی نکال کر فروخت کرتا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ چند ماہ میں شہر میں موٹر سائیکلیں چوری ہونے کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔سی پی ایل سی کی جاری کردہ ماہانہ کرائم رپورٹ کے مطابق رواں سال اپریل کے مہینے میں کراچی کے مختلف علاقوں سے 2446 موٹر سائکلیں چوری اور چھینی گئی تھیں۔

    اس رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اے آئی جی امیر شیخ نے کہا تھا کہ بیش تر موٹرسائیکلیں شہر کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہیں، تاہم چوری اور چھینی گئیں موٹر سائیکلیں دوسرے شہر بھی بھیجی جاتی ہیں۔

    اس موقع پر انکا یہ بھی کہنا تھا کہ چوری کی گئیں موٹر سائیکلیں کھول کر ان کے اسپیئر پارٹس فروخت کر دیے جاتے ہیں، چوری کے اسپیئر پارٹس خریدنے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔

  • کراچی: موٹرسائیکل چوری کرنے والے گروہوں کے گرد گھیرا تنگ

    کراچی: موٹرسائیکل چوری کرنے والے گروہوں کے گرد گھیرا تنگ

    کراچی: اینٹی کار لفٹنگ سیل نے کراچی میں موٹر سائیکل چھیننے اور چوری کرنے میں ملوث گروہوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے ، 100 انتہائی مطلوب ملزمان کی تصاویر جاری کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے سی ایل سی ان دنوں موٹر سائیکل چھیننے اور چرانے والے منظم نیٹ ورک کی سرکوبی کے لیے سرگرم ہے ، گزشتہ چند ماہ میں اس سلسلے میں سینکڑوں کاروائیاں عمل میں لائی گئیں ہیں جن میں 400 کاریں اور ایک ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں بازیاب کرکے مالکان کے حوالے کی گئی ہیں۔

    ایس ایس پی ( سی پی ایل سی ) اسد رضا کا کہنا ہے کہ رواں سال جنوری سے آج تک مختلف کارروائیوں میں 300 سے زائد ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ اس مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے 100 انتہائی مطلوب افراد کی فہرست بھی جاری کردی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند ماہ میں اے سی ایل سی اور ملزمان کے گروہوں کے درمیان 10 مقابلے بھی ہوئے اور پولیس نے انتہائی کامیابی سے موٹر سائیکل لفٹر ز کے 51 گروپس کو کامیابی کے ساتھ ختم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملزم سہولت کاروں کی مدد سے کارروائی کرتے تھے ، زیادہ تر کا تعلق کراچی اور بلوچستان سے ہے۔ گرفتار ہونے والے ملزمان سے تفتیش کرکے سہولت کاروں کو بھی اب حراست میں لیا جارہا ہے۔

    ایس ایس پی اسد رضا کے مطابق اے سی ایل سی اب سہولت کاروں کی سرکوبی میں مشغول ہے جس کے لیےکراچی کے تمام تھانوں ، اداروں اور پبلک مقامات پر موسٹ وانٹڈ افراد کی تصاویر آویزاں کردیں گئی ہیں۔ یہ افراد موٹر لفٹنگ میں پولیس کو مطلوب ہیں۔

    دوسری جانب اے سی ایل سی کی جانب سے ایک لسٹ اور شائع کی گئی ہے جس میں شہریوں کو اپنی موٹرسائیکل کی حفاظت کے لیے ممکنہ احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا گیا ہے۔ لسٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ موٹر سائیکل یا گاڑی چوری ہونے یا چھن جانے کی صورت میں کون سے اقدامات ہیں جو کہ شہریوں کو ان کی املاک واپس دلانے میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں