Tag: Bilawal Bhutto Zardari

  • تھر میں پاکستان کا جھنڈا پیپلز پارٹی کی وجہ سے لہرا رہا ہے، بلاول بھٹو

    تھر میں پاکستان کا جھنڈا پیپلز پارٹی کی وجہ سے لہرا رہا ہے، بلاول بھٹو

    تھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تھر میں پاکستان کا جھنڈا پیپلز پارٹی کی وجہ سے لہرا رہا ہے۔

    وہ سندھ کے پس ماندہ علاقے تھر میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’شہید بھٹو نے بھارت سے جنگی قیدی اور تھر کی سرزمین لی تھی۔‘

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نے سندھ حکومت کی مدد سے تھر کول کا منصوبہ بنایا جو ملک میں توانائی کے بحران کے حل کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوامی وفاقی حکومت بنا کر غربت کے خاتمے کا پروگرام پورے ملک میں پھیلائے گی اور غذائی قلت، بھوک اور بے روزگاری کا مقابلہ کرے گی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا ’پیپلز پارٹی کے سامنے ہمیشہ کٹھ پتلی اتحاد کھڑے کیے جاتے ہیں جو عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے، یہ حکومتیں کوئی اور چلاتا ہے، یہ کوئی اور کام کرتی ہیں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کو منافقت اور یو ٹرن کی سیاست پر مبنی سازشوں کا علم ہے، اس سیاست میں کرپشن کے خلاف بات کی جاتی ہے لیکن کرپٹ لوگوں کو ساتھ بٹھا دیا جاتا ہے۔

    ن لیگ اور پی ٹی آئی نے دہشت گردوں سے مل کر ہم پر حملے کیے، بلاول بھٹو

    پی پی چیئرمین نے کہا ’بے نظیر بھٹو کا نام ماروی ملیر جی رکھا گیا تھا، عوام ان سے محبت کرتے ہیں، مخالفین کوشش کر رہے ہیں کہ بے نظیر کا شروع کیا ہوا انکم سپورٹ پروگرام ختم کر دیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔‘

    بلاول کا کہنا تھا کہ وہ پہلی بار الیکشن لڑ رہے ہیں، اقتدار میں آکر لوگوں کے مسائل حل کریں گے، عوام نے ہر جگہ جوش و جذبے سے استقبال کیا ہے، انھوں نے کہا ’یہ میری پہلی انتخابی مہم ہے، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔‘

    انھوں نے مزید کہا کہ اسلام کوٹ میں ایئر پورٹ بنایا جائے گا جس سے عوام کو بہت فائدہ ہوگا، اتفاق رائے کے بغیر ڈیمز کی تعمیر کو عوام نہیں مانیں گے، یہ 1973 کے آئین کے خلاف سازش ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • رکاوٹوں اور پابندیوں کے باوجود انتخابی مہم جاری رکھوں گا، بلاول بھٹو زرداری

    رکاوٹوں اور پابندیوں کے باوجود انتخابی مہم جاری رکھوں گا، بلاول بھٹو زرداری

    ملتان : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ رکاوٹوں اور پابندیوں کے باوجود انتخابی مہم جاری رکھوں گا، بی بی شہید کا نامکمل مشن مکمل کرنے نکلاہوں۔

    یہ بات انہوں نے ملتان میں مختلف مقامات پر انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی، بلاول بھٹو نے کہا کہ میرے استقبال کیلئے آنے والے کارکنان کو روکا جارہا ہے، پشاور میں بھی جلسے کی اجازت دی پھر منع کردیا گیا۔

    اوچ شریف کے بعد ملتان میں بھی رکاوٹ ڈالی گئی، پارٹی سربراہ کی حیثیت سےانتخابی مہم چلانا میرا آئینی حق ہے، جتنی مرضی رکاوٹیں ڈالیں کراچی سے شروع ہونے والاسفرخیبر تک جاری رہے گا۔

    چیئرمین پی پی کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کل بھی زندہ تھی، آج بھی زندہ ہے، کل بھی زندہ رہے گی، گالی گلوچ کی سیاست نہیں کرتا، میں پیپلزپارٹی اور پاکستان کا منشور لیکر آیا ہوں، پیپلزپارٹی کا منشور عوام اور کسان دوست منشور ہے، ہم نے عوامی مسائل حل کرتے ہوئے آپ کی محرومیوں اور پسماندگی سے لڑنا ہے، ملک کیلئے پیپلزپارٹی نے بہت سی قربانیاں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملتان کے لوگوں نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کاساتھ دیا ہے، میرےنانا ذوالفقار علی بھٹو نے ملتان سے بھی الیکشن لڑا تھا، اس ملک کاخیال رکھنا ہے تو پیپلزپارٹی کی حکومت کو لانا ہوگا، شہید ذوالفقار بھٹو نے وڈیروں سے زمینیں لے کر کسانوں کو دیں کیونکہ کسان خوشحال تو ملک خوشحال ہوگا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اقتدار میں آکر بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا دائرہ وسیع کردیں گے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح بینظیر کسان کارڈ دکا اجراء کریں گے، کسان کارڈ کے ذریعے آپ کی فصلوں کی انشورنس ہوگی، یوسی سطح پر فوڈ اسٹورز کھولے جائیں گے جو خواتین چلائیں گی،بھوک، بےروزگاری کا مقابلہ اور ماؤں بہنوں کا خیال رکھیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریبوں کے لئےگھربنائے، ہم نوجوانوں کے لئے پہلا گھر پروگرام شروع کریں گے، پیپلزپارٹی نے خواتین کو بلاسود قرضےدیئے، آئندہ بھی دینگے، پیپلزپارٹی کی حکومت آئی توروزگارکے مواقع فراہم کرینگے۔

    بلاول بھٹو نے اس عزم کا اعادہ کا اعادہ کیا کہ بی بی شہید کاوعدہ نبھانےاور پاکستان بچانے کیلئےآیا ہوں، بی بی شہید کا نامکمل مشن مکمل کرنے نکلاہوں، شہید بی بی چاہتی تھیں عوام کے مسائل حل ہوں، سیاسی جدوجہد کا آغاز کرنے جارہا ہوں، جو وعدے میں کروں گا وہ پورے کرکے دکھاؤں گا،۔

    مزید پڑھیں: میرا مقابلہ پسماندگی، معاشرتی نا انصافی اور غربت سے ہے، بلاول بھٹو

    قبل ازیں ملتان میں سیداں والی بائی باس چوک استقبالیہ کیمپ پربلاول بھٹو کا پرتپاک استقبال کیا گیا، بلاول بھٹو زرداری نے ہاتھ ہلاکر کارکنان کوجواب دیا، اس موقع پر شہربھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • گلگت بلتستان پیکج عوام کی توہین ہے، وزیراعظم نے حقوق پر وار کیا، بلاول بھٹو زرداری

    گلگت بلتستان پیکج عوام کی توہین ہے، وزیراعظم نے حقوق پر وار کیا، بلاول بھٹو زرداری

    لاہور : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کے جمہوری حقوق کا انکار منفی نتائج کا حامل ہوگا، گلگت بلتستان پیکج عوام کی توہین ہے، وزیراعظم نے پیکج کے ذریعے وہاں کے عوام کے حقوق پروارکیا۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کا گلگت بلتستان پیکج مسترد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسلام آباد کی بیورو کریسی کو قانون سازی کا اختیار عوام کی توہین ہے،.

    انہوں نے  کہا کہ حکومت کا اعلان کردہ پیکج عوام کے حقوق سے انکار کئے مترادف ہے، اصلاحاتی پیکج پرگلگت بلتستان اسمبلی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، اس سے علاقے کے سیاسی استحکام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    چیئرمین پی پی نے اپوزیشن کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ نے31ویں آئینی ترمیم کے ذریعے فاٹا کے عوام کوآئینی حقوق دیے جبکہ گلگت بلتستان پیکج عوام کی توہین ہے۔ وزیراعظم نے پیکج کے ذریعے وہاں کے عوام کے حقوق پروارکیا ہے۔

    گلگت بلتستان کے عوام کے جمہوری حقوق کا انکار منفی نتائج کا حامل ہوگا، عوام کی رائے کو نظرانداز کرنے کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، پیپلزپارٹی برسراقتدار آکر گلگت بلتستان کے عوام کو جمہوری حقوق فراہم کرے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نوازشریف اورعمران خان کا مسئلہ صرف اقتدار ہے، بلاول بھٹو

    نوازشریف اورعمران خان کا مسئلہ صرف اقتدار ہے، بلاول بھٹو

    کوئٹہ : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان کا مسئلہ صرف اقتدار ہے، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد تک ہم آواز بلند کرتے رہیں گے، جنوبی پنجاب کے نام پر سیاست کی جارہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ کے ہاکی گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی، بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ مظلوم خاندان کے بیٹےہیں، ہمیں طعنہ دیا جاتا ہے کہ لاشوں پر سیاست کرتے ہیں، بلوچستان والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ اپنے پیاروں کو بھلایا نہیں جاسکتا۔

    کارساز کی مٹی میں مل جانے والوں کو ہم نہیں بھولیں گے، پاکستان کے مظلوم طبقے کی ماں کو خون میں نہلادیا گیا، ہم فاٹا اور اے پی ایس کے معصوم بچوں کا غم کیسے بھولیں؟ جب لوگوں کا کوئی گیا نہیں وہ کیا جانے درد کیا ہوتا ہے، پاکستان کے نام نہاد سیاست دان اقتدار کی سیاست کر رہے ہیں، عمران خان نوازشریف کا دوسرا روپ ہے، ان دونوں کا مسئلہ صرف اقتدار حاصل کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ ہم نے کسی کے اشارے پر بلوچستان کی حکومت گرائی، ہمیں کہا گیا سینیٹ چیئرمین کے لئے ووٹ خریدے گئے، جو لوگ ڈائیلاگ کی طاقت سے واقف نہ ہوں انہیں کیا معلوم سیاست کیا ہوتی ہے، بلوچستان حکومت سے لے کر سینیٹ الیکشن تک پیپلزپارٹی نے یہی کیا۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ نام نہاد سیاستدانوں کو نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کی کیا فکر ہوگی، سندھ، خیبرپختونخوا، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کو دیوارسے لگایا جارہا ہے۔

    کراچی سے گلگت تک ہم نے لاشیں اٹھائی ہیں، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد تک ہم آوازبلند کرتے رہیں گے، بلوچستان کے لوگوں کو انسانی حقوق سے محروم ،اپنوں کو قتل کیا گیا، دعویٰ کیا جاتا ہے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا ہے، ہزارہ کے لوگ مر رہے ہیں کیا یہ دہشت گردی کاخاتمہ ہے؟خضدار اور مستونگ سے مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں، جب تک ہزارہ کی بیٹیاں دھرنا نہ دیں تب تک کوئی دیکھنے والا نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ والے 18ویں ترمیم کو نظرانداز اور این ایف سی ایوارڈ نہیں دیتے، وہ ہمارے وسائل پر قبضہ اور ہماری محرومی کا مذاق اڑاتے ہیں، تعلیم سے دور اور پسماندہ، غریب رکھ کر طعنے دیئے جاتے ہیں، عوام ان سیاستدانوں کے طعنے اب نہیں سنیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق میں اقتدار ملا تو بلوچستان ہماری پہلی ترجیح تھی، کوئی ہے جو کہہ سکے کہ پیپلزپارٹی نے وفاق میں رہ کرصوبوں سے زیادتی کی، پیپلزپارٹی کی حکومت کے بعد صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا،18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دینا ضروری ہوگیا ہے۔

    پیپلز پارٹی نے این ایف ایس ایوارڈ سے لے کرآغاز حقوق بلوچستان تک محرومیاں دورکرنے کی کوشش کی، جبکہ بلوچستان کی نام نہاد سیاسی جماعتیں نوازشریف کے ساتھ اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہیں۔

  • بلاول بھٹو نے مزدوروں کے عالمی دن پر ’مزدور پالیسی‘ کا اعلان کردیا

    بلاول بھٹو نے مزدوروں کے عالمی دن پر ’مزدور پالیسی‘ کا اعلان کردیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لیبر ڈے پر پارٹی کی طرف سے مزدور پالیسی کا اعلان کردیا، انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق پر توجہ دی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت میں آکر میٹرنٹی لیو کا دائرہ کار بڑھائے گی، انفرادی طورپر مزدوری کرنے والوں کو بھی سوشل سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور اس کا دائرہ کار زراعت میں کام کرنے والوں تک بڑھایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں مزدوروں اور کسانوں کو نمائندگی ہمارے منشورمیں شامل ہے، مزدور کئی جگہ پر اپنی جانوں کو بھی خطرے میں ڈالتے ہیں، ان کی حفاظت کے لیے قانون سازی کریں گے۔

    مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ملازمین کی پنشن میں بیس فیصد اضافہ کرنا چاہتے ہیں، پیپلزپارٹی ملک کے مزدوروں کے لیےانقلابی اقدامات کرے گی۔

    کے ایم سی کے بارے میں انھوں نے کہا کہ اس ادارے میں گھوسٹ ملازمین کا ہونا ایک بڑا مسئلہ ہے، یہ میرے پاس نہیں کہ ان کے خلاف کارروائی کرسکوں، کے ایم سی نہ کام کر رہی ہے نہ تنخواہیں دے رہی ہے، پتا نہیں اس کے پیسے کہاں جاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ن لیگ نے پی آئی اے اور اسٹیل مل کی نج کاری کی سازش کی، کے الیکٹرک کی نج کاری کو ہم سب برداشت کررہے ہیں۔ پیپلزپارٹی اداروں کی مزید نج کاری روکنا چاہتی ہے۔ پی آئی اے میں زیادہ بھرتیاں نج کاری کے لیے بہانہ ہے، اگر ایسا ہے تو مزید جہاز خرید کرادارے کو بہتر بنایا جائے۔

    ایم کیو ایم کو ڈر ہے کہ کراچی سے اس کا صفایا نہ ہوجائے، بلاول بھٹو

    کراچی میں ایم کیو ایم کے ساتھ بیانات کی جنگ کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ ایم کیو ایم سیاسی بیان بازی کی بجائے سانحہ بلدیہ پر جواب دے، وہ فکر نہ کرے پیپلزپارٹی ہر ضلع میں جلسہ کرےگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ملتان : جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

    ملتان : جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

    ملتان : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملتان کو اپنا سیاسی مرکز قرار دیتا ہوں، جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، ضیاءالحق نے یہاں پیپلزپارٹی کو توڑنے کی ناکام کوشش کی تھی۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ ملتان کے لوگوں نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا اورپی پی نے بھی ملتان کی ہمیشہ خدمت کی۔

    پچھلے دور حکومت میں ملتان فیصل آباد موٹروے، ایئرپورٹ تعمیر کیا گیا، پی پی دور میں آصف زرداری کی ہدایت پر گندم کی قیمت 1200روپے فی من تک کی گئی تھی۔

    بلاول بھٹو کا پیپلز پارٹی کے پچھلے دور حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہنا تھا کہ پچھلے دس سال میں ہم نے سندھ میں 1800میل طویل کینالز کو پکا کیا، سندھ میں یوسی سطح پر غربت کے خاتمے کا پروگرام شروع کیا، سندھ میں غریب خواتین کو بلا سود قرضے دیئے گئے، اس پروگرام کی بدولت سندھ کے چھ لاکھ خاندان غربت سے نکل چکے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ساؤتھ ایشیا کا سب سے بڑا دل کا اسپتال بنایا جہاں مفت علاج ہوسکتا ہے، پیپلزپارٹی کسی ایک شہر پر توجہ نہیں دیتی دیگر شہروں میں بھی اسپتال کھولے، ملتان اور رحیم یارخان میں بھی ایسے اسپتال کھولے جاسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے جنوبی پنجاب صوبے کی بات کی تو ن لیگ نے اس کی مخالف کی تھی، ملتان کے عوام پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں تو علاقے کی پسماندگی دور کردیں گے اور جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • پاناما کیس میں ممنون حسین نواز شریف کی معافی قبول نہیں کریںگے، بلاول

    پاناما کیس میں ممنون حسین نواز شریف کی معافی قبول نہیں کریںگے، بلاول

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں صدر ممنون حسین نواز شریف کی معافی قبول نہیں کریں گے، آئندہ عام انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اینکر وسیم بادامی کو دیئے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو نے اہم معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے پہلے ہی طے کرلیا تھا کہ اسے ن لیگ کو سینیٹ چیئرمین بنانے سے روکنا ہے، ہم نے اپوزیشن کے ساتھ مل کرحکمت عملی بنائی، ن لیگ کے اپنے لوگوں اور اتحادیوں نے ہمیں ووٹ دیئے۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں سیکرٹ ووٹنگ ہے، ن لیگ کی اکثریت نہیں تھی ورنہ وہ اپنا چیئرمین لاسکتی تھی، ن لیگ نے سازش کے تحت رضا ربانی کا نام لے کرپروپیگنڈا کیا تھا، لیکن ہم نے ان کی سازش کو بے نقاب کردیا جبکہ عمران خان ن لیگ کو ایکسپوز کرنے میں ناکام رہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ نوازشریف نے رضاربانی سے کبھی پوچھا بھی تھا کہ وہ چیئرمین سینیٹ بننا بھی چاہتے ہیں یا نہیں؟ پیپلز پارٹی نے جس کو بھی چیئرمین سینیٹ بنایا اس نے ایک ٹرم ہی پوری کی۔

    انہوں نے کہا کہ رضاربانی سے2018الیکشن میں کراچی میں کام لینا ہے، میں رضاربانی کو پارلیمنٹ میں دیکھناچاہتا ہوں، ان کی پارلیمنٹ میں آواز زیادہ مضبوط ہوگی، صادق سنجرانی سے بہت سی امیدیں ہیں، انہوں نے گیلانی صاحب کے ساتھ کام کیا تھا۔

    پاناما کیس کے حوالے سے چیئرمین پی پی نے کہا کہ پاناما کیس میں صدر ممنون حسین نواز شریف کی معافی قبول نہیں کریں گے، نوازشریف کی سزا صدرمعاف کرینگے تو مفادات کے ٹکراؤ کےزمرے میں آئے گا جو صدر نواز شریف کے کہنے پر لگا وہ اس کی سزا کیسے معاف کرسکتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ خان صاحب کی پوزیشن تبدیل ہوئی ہے، ہماری نہیں، ہماری پہلے بھی وہی تھی آج بھی وہی ہے اور آئندہ بھی وہی رہے گی، ن لیگ اور پی ٹی آئی سے اتحاد کا امکان نہیں۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سال2018میں اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑیں گے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ وقت آنے پر پارٹی کرے گی، چاچاعمران اورانکل الطاف میں زیادہ فرق نہیں، بانی ایم کیوایم بیان دے کرمکر جاتے تھے، عمران خان یوٹرن ماسٹر ہیں۔

    ایم کیوایم میں اچھے لوگ بھی ہیں، ان کے ساتھ مل کرکام کرنا چاہئے، ایم کیوایم میں سیاسی لوگوں سے بات ہوسکتی ہے، بانی ایم کیوایم نے اپنے لوگوں کے ذریعے کراچی میں تشدد اور دہشت گردی کی سیاست کی، نفرت اور دہشت گردی کی سیاست ایم کیوایم اور عمران خان کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کی صورت میں دوسرا بانی ایم کیوایم نہیں چاہتے، ایم کیو ایم نے مسلسل ہڑتالیں اور پی ٹی آئی نے مسلسل مظاہرے اور دھرنے کیے، عمران خان تو دھرناسیاست ہی کرتےہیں، ان کے بیان بانی ایم کیوایم جیسے ہوتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ نواز لیگ نے اپنے5سالہ دور حکومت میں میثاق جمہوریت کابیڑا غرق کیا، چارٹر آف ڈیموکریسی کو نوازشریف نے ٹشو پیپر کے طور پر استعمال کیا اب میں بھی میثاق جمہوریت پرعمل کا پابند نہیں ہوں، نوازشریف اور مریم نوازکی تقاریر پر توجہ نہیں دیتا، توہین عدالت کا اختیار عدلیہ کے پاس ہے، اس سے متعلق عدلیہ کے فیصلے کا منتظر ہوں۔

    نواز شریف کے حالیہ بیان پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب یہ لوگ نوازشریف کے ساتھ تھے تو چاپی والے کھلونے نہیں تھے؟ اب نوازشریف انہیں چاپی والا کھلوناسمجھتے ہیں، تخت رائیونڈ کی پیداوار نوازشریف ہمیں چابی والا کھلوناکہہ رہے ہیں، یہ بیان دے کرنوازشریف نے بلوچستان کے لوگوں کی توہین کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ‌ کا انتخاب ایک مثبت تجویز ہے: بلاول بھٹو کا اشارہ

    بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ‌ کا انتخاب ایک مثبت تجویز ہے: بلاول بھٹو کا اشارہ

    کراچی: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے اگلے چیئرمین سینیٹ‌ کا انتخاب ایک مثبت تجویز ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا. چیئرمین پیپلزپارٹی نے اشارہ دیا ہے کہ اگلا چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے ہو سکتا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے لکھا کہ بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ کا انتخاب اچھی تجویز ہے، پارٹی رہنماؤں اور اتحادیوں سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین پر مشاورت کروں گا۔

    انھوں نے لکھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ فیڈریشن مضبوط کرنے کے لیے جدوجہد کی اور اس کے لیے قربانیاں دی ہیں، اختیارات کی منتقلی سے سی پیک تک پیپلزپارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کو ترجیح دی ہے۔ اختیارات کی منتقلی سے سی پیک تک بلوچستان پیپلزپارٹی کی ترجیح رہا ہے.


    مبارک ہو، پہلی بار چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے بنے گا:عمران خان


    واضح رہے کہ اس وقت چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے جوڑ توڑ عروج پر ہے. تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان ملاقاتوں‌ کا سلسلہ جاری ہے. گو ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی جانب سے ایک سے زائد بار نمبرز پورے ہونے کا دعویٰ کیا جاچکا ہے، البتہ اب تک تصور واضح نہیں.

    دوسری جانب پی ٹی آئی نے اپنی تیرہ نشستیں بلوچستان کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے. پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے آج وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اگلا چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے ہوگا.


    چیئرمین سینیٹ کیلئے جوڑتوڑ: وزیراعظم کی فاٹا اراکین سے ملاقات


    اس موقع پر عبدالقدوس بزنجو نے نے کہا تھا کہ اب ہم پی پی اوردیگرجماعتوں سےووٹ مانگنےکی پوزیشن میں آگئے ہیں. پریس کانفرنس نے عبدالقدوس بزنجو نے عمران خان کے ساتھ ساتھ بلاول بھٹو کے ٹویٹ کو سراہتے ہوئے اس کا خیرمقدم کیا تھا.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نوازشریف کی مہم جوئی جمہوریت کے لئے خطرناک ہے: آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا ردعمل

    نوازشریف کی مہم جوئی جمہوریت کے لئے خطرناک ہے: آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا ردعمل

    کراچی:‌ سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے عدالتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سب کو سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرنا چاہیے.

    تفصیلات کے انتخابی اصلاحات کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اداروں سے تصادم ملک کے لیے نقصان دہ ہوگا، تمام سیاسی جماعتوں‌ کو جمہوریت کو نیچا دکھانے سے گریز کرنا چاہیے.

    آصف علی زرداری نے کہا کہ نواز شریف نے محاذ آرائی کا راستہ اختیار کیا. البتہ ہم جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے.

    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا عدالتی فیصلے پر کہنا تھا کہ ن لیگ نے فرد واحد کے لئے قانون بدلا، ایسے قانون سازی نہیں ہوتی. یہ صرف مفادات کا معاملہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو نااہل کیا، تو ن لیگ نے قانون بدل دیا، ن لیگ نے عدالت سے محاذ آرائی کا راستہ اختیارکیا، نواز شریف نے سسٹم کو مذاق بنایا ہوا ہے.

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے خبردار کیا کہ نوازشریف کی مہم جوئی جمہوریت کے لئے خطرناک ہے، بہتر ہے محاذ آرائی کا راستہ اختیار نہ کیا جائے.

    انتخابی اصلاحات کیس: نوازشریف پارٹی صدارت کے لئے نااہل قرار

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے آج انتخابی اصلاحات کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2017 کی شق 203 میں ترمیم کالعدم قرار دے دی، جس کے بعد سابق وزیراعظم پارٹی صدارت کے لیے بھی نااہل قرار پائے.عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا، 28 جولائی کے بعد نوازشریف کے کیے گئے فیصلے کالعدم تصور کیے جائیں.

    تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ نہ صرف سینیٹ انتخابات بلکہ پوری ملکی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کرے گا.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نااہل سیاستدانوں نے ملک کو مشکلات میں ڈال دیا،  بلاول بھٹو

    نااہل سیاستدانوں نے ملک کو مشکلات میں ڈال دیا، بلاول بھٹو

    لاہور : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ نااہل سیاستدانوں نے ملک کو مشکلات میں ڈال دیا، 5 دسمبر کو پی پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس اسلام آباد میں منایاجائے گا، تمام کارکنان پریڈ گراؤنڈ پہنچیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کیا، انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات قوم کے سامنے ہیں، حکمرانوں نےقرضوں کیلئےملکی اثاثوں کو گروی رکھ دیا، ملک بھر کی دولت صرف چند خاندانوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ہر سال30ہزار نوجوان بیروزگاری کا حصہ بن جاتے ہیں، 50سال قبل اور آج کے حالات میں کوئی فرق نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جیالوں اور عوام کے بنا 50 سال کا یہ سفر ممکن نہیں تھا جبکہ محترمہ شہید نے ذوالفقاربھٹو کی روایات برقراررکھیں۔


    مزید پڑھیں: گزشتہ دنوں ریاست کو گھٹنے ٹیکتے دیکھا، بلاول بھٹو


    گولڈن جوبلی جلسے کیلئے اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے بتایا کہ 5 دسمبر کوپی پی پی کا یوم تاسیس اسلام آباد میں منایا جائیگا، تمام جیالے 5 دسمبرکو ثابت کردیں گے کہ ہم موجود ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔