Tag: bilawal bhutto

  • پرچی چیئرمین کی جماعت نے ملک کو بلیک واٹرز کی چراگاہ بنایا، مراد سعید

    پرچی چیئرمین کی جماعت نے ملک کو بلیک واٹرز کی چراگاہ بنایا، مراد سعید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ پرچی چیئرمین بلاول کی جماعت پیپلز پارٹی نے پاکستان کو بلیک واٹرز کی چراگاہ بنایا۔

    بلاول بھٹو زرداری پاراچنار میں جلسے سے خطاب پر اپنے ردعمل میں مراد سعید کا کہنا تھا کہ مالاکنڈ کے بعد سیاسی مسخرے مسترد کرنے پر پارا چنار کےعوام مبارکباد کے مستحق ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چوروں کا ٹولہ ملک میں جہاں بھی جاتا ہے رسوائی کا سامنا رہتا ہے، شکست کے واضح آثار نے سارے ٹولے پر پاگل پن سوار کر رکھا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سارے خطے کو موت کی وادی پرچی چیئرمین کی جماعت نے بنایا، فرزند زرداری کی جماعت شہداء کے وارث نہیں ان کے ہاتھ معصوموں کے خون سے رنگے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی اجازت سے امریکی ڈرون حملے آسمان سے موت برساتے رہے، پرچی چیئرمین کی جماعت نے ملک کو بلیک واٹرز کی چراگاہ بنایا۔

    مراد سعید نے کہا کہ تجوریاں بچانے کے لیے پرچی چیئرمین کے والد نے ملکی خودمختاری کو گروی رکھا، اسلامو فوبیا پر آواز ابھرتے دیکھ کر پرچی چیئرمین نے او آئی سی میں رخنہ اندازی کی دھمکی دی۔

    یورپی یونین کو وزیراعظم کے باغیرت جواب سے پرچی چیئرمین اور والد کی کانپیں ٹانگیں، عوام پیغام دے رہے ہیں کہ دوبارہ لٹیروں کی باتوں میں نہیں آئیں گے، لاکھوں عوام عدم اعتماد کی تحریک روندتے ہوئے کل ڈاکوؤں کے ٹولے کو پیغام بھیجیں گے۔

  • ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے ، آپ دیکھیں گے کہ ہم کیا کرتے ہیں، بلاول بھٹو

    ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے ، آپ دیکھیں گے کہ ہم کیا کرتے ہیں، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے ، ہماری تیاری مکمل ہے، آپ دیکھیں گے کہ ہم کیا کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج گیارہ بجے شروع ہوگا ، اس سلسلے میں اراکین اسمبلی کی پارلیمنٹ ہاؤس آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے ، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے، ہماری تیاری مکمل ہے، آپ دیکھیں گے کہ ہم کیا کرتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں آج ہماری فتح کا دن ہے ، 3سالہ جدوجہد کے بعد اسمبلی ایجنڈے پرعدم اعتماد کی تحریک آئی، جیت عوام کی ہوگی اور شکست سلیکٹڈ کی ہوگی۔

    صحافی نے بلاول بھٹو سے سوال کیا کہ تحریک عدم اعتماد پیش نہ کرنے دینے پرکیا کریں گے ، جس پر بلاول بھٹو نے جواب دیا کہ آپ پھر دیکھیں گے کہ ہم کیا کرتے ہیں۔

    خیال رہے قومی اسمبلی کے اجلاس کے 15 نکاتی ایجنڈے میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی شامل کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے روایات کے مطابق اجلاس کو پی ٹی آئی کے ممبر کی رحلت کے باعث تعزیتی ریفرنس میں تبدیل کرکے ملتوی کئے جانے کا امکان ہے، اس صورت میں اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں شدید احتجاج کا بھی قوی امکان ہے۔

    غیر معمولی اجلاس کیلئے اسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور ریڈ زون میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی ہے۔

  • عمران خان اکثریت کھوچکا، عدم اعتماد پر شکست نظر آرہی ہے، بلاول  بھٹو

    عمران خان اکثریت کھوچکا، عدم اعتماد پر شکست نظر آرہی ہے، بلاول بھٹو

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہےکہ عمران خان اکثریت کھوچکا ہے، حکومت کو عدم اعتماد پر شکست نظر آرہی ہے۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مالاکنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اکثریت کھوکر سابق وزیراعظم بن چکا، حکومت کو عدم اعتماد کے معاملے پر شکست نظر آرہی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری عدم اعتماد کا جمہوری حق پورا کیا جائے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد 14 دن کے اندر سیشن بلانا ہوتا ہے لیکن یہ بزدل سیشن سے بھاگنے کیلیے آئین توڑ بیٹھا ہے اور بیچارے اسپیکر کو آرٹیکل 6 میں پھنسا رہا ہے۔ چیلنج کرتے ہیں بھاگنے کا سلسلہ بند کرو، کل عدم اعتماد لے کر آؤ، جلسہ جلسہ کررہے ہو،آپ 172ممبرز کا قومی اسمبلی میں جلسہ کرکے دکھا دو۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ 2018کے الیکشن میں ہرادارہ متنازع بنا لیکن عوام پہچان چکے ہیں اب کوئی سلیکشن نہیں ہوگی، یہ کہتے ہیں منحرف ارکان شادی میں اورنہ انکےبچے اسکول نہیں جاسکتےہیں، میں کہتاہوں جو وقت کے یزید کا مقابلہ کرےگا اس کانام تاریخ میں رقم ہوگا، اب ہم نےجمہوریت سےاحتساب لیناہے، ہمیں اپنےووٹ سےاحتساب لیناہے، عدم اعتمادمیں اپنےووٹ سےحساب لیں گے، اگلی بار مالاکنڈ آؤں گا تو نیا وزیراعظم منتخب ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ آپ صرف گالی دے سکتے کیوں کہ یہ توہارے ہوئے شخص کی نشانی ہے، تین سال گزرچکے ہیں اور ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے، یہ ملک میں جنگل کا قانون چاہتا ہے، ہر ادارے کو ٹائیگر فورس بنانا چاہتا ہے آج میری ٹوٹی پھوٹی اردو پر وزیراعظم اردو سکھانے کی کوشش کررہے ہیں، وزیراعظم کو سمجھانا چاہتا ہوں اردو سیکھیں اوراچھے سے بولیں اور ہمیں اردو سکھانے سے پہلے اپنے بچوں کو اردو سکھائیں۔

    پی پی چیئرمین نے کہاکہ کٹھ پتلی سلیکٹڈ کا مقابلہ جیالے پہلے دن سے کررہے ہیں، ہم نے اس حکومت پر وار پہلے دن سے کیا، پارلیمنٹ کے اندر سلیکٹڈ کہہ کر دنیا میں اس کی پہچان کرائی، ہم نے کوشش کی آخری وقت تک احتجاج کرکے معاملہ حل کیا جائے، پیپلز پارٹی کے جیالوں کو مبارکباد دیتاہوں آپ کامیاب ہوچکے ہو۔

    بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ عمران خان کے ہر مخالف سے گلے ملوں گا مگر غیرجمہوری عمل کا حصہ نہیں بنوں گا، ہم کسی ادارے پر حملہ نہیں کرسکتے، کالا کوٹ پہن کر عدالت نہیں جاؤں گا، گیٹ نمبر 4پر نہیں جاؤں ،قائد عوام نے سکھایا ہے طاقت کاسرچشمہ عوام ہیں ہم غیرجمہوری شخص سے جمہوریت کا انتقام لے سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فضل الرحمان کیخلاف جو زبان استعمال کی وہ وزیراعظم کے منہ سے اچھی نہیں لگتی، شہباز شریف پربوٹ پالش کا الزام لگاتے ہو آپ چاہتے ہو کہ آپ نہ کھیلو تو کسی اور کو بھی کھیلنے نہیں دو گے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملاکنڈ آکر ایسا لگتا ہے جیسےشہید بینظیر بھٹو کے گھر آگیا ہوں، لاڑکانہ آگیا ہوں، ہمارا اس دھرتی کے عوام سے تین نسلوں کا ساتھ ہے، ملاکنڈ کے لوگوں نے قائدعوام کاساتھ دیکر پاکستان کی قسمت بدلی یہاں کے عوام کی بینظیر نے خدمت کی، کے پی عوام کی آصف زرداری نے خدمت کی۔

  • اوآئی سی اجلاس طالبان کیلئے ہورہا ہے،پاکستان کیلئے نہیں، بلاول بھٹو

    اوآئی سی اجلاس طالبان کیلئے ہورہا ہے،پاکستان کیلئے نہیں، بلاول بھٹو

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ او آئی سی اجلاس طالبان کیلیے ہورہا ہے پاکستان کیلیے نہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اوآئی سی اجلاس کیلئے آنےوالے ہمارے معزز مہمان ہیں، لیکن اگلے ہفتے اسلام آباد میں ہونیوالا او آئی سی اجلاس طالبان کیلئےہورہاہے،پاکستان کیلئےنہیں، عمران خان آپ افغانستان کے وزیرخارجہ بنے ہوئے ہو۔ اوآئی سی کانفرنس مسئلہ کشمیرپرنہیں بلائی گئی، اسلامی مماللک سے تعلقات ہم نےبنائے آپ نےبگاڑےہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نےآئین توڑا ہے،پارلیمنٹ لاجزپر حملہ کیا، پھرسندھ ہاؤس پرحملہ کیا، یہ ہاراہواشخص ہے، بزدل شخص گالیاں دیتاہے، عمران خان آپ کےدن گنےجاچکےہیں، عمران خان اب آپ کے مزید جھوٹ نہیں چل سکتے، پاکستان کےعوام آپ کو ووٹ دینےکو تیار نہیں، عمران خان آپ کو کرپشن کا حساب دینا ہوگا۔

    انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان تم نے ملک کی خارجہ پالیسی کونقصان پہنچایا ہے، عمران خان کوکشمیرکا سودا کرنےکیلئے پلانٹ کیا گیا، عمران خان تم بیرونی قوتوں کےایجنٹ ہو، عمران خان تم بھارت کی خارجہ پالیسی اپنا رہے ہو، تمہیں مودی کی مہم کیلئے ٹاسک دیا گیا، تمہیں ٹاسک دیا گیا سی پیک کو کرپٹ منصوبےکے طور پرعوام کے سامنے پیش کرو، پاکستان کی معیشت کو کمزور کرو،ملک کی معاشی خودمختاری پر حملہ کرو، یورپ کے ساتھ تعلقات خراب کرو۔

    پی پی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اور اسپیکر نےآئین پاکستان کو توڑا ہے، اسپیکر نےریکوزیشن کے14دن بعد بھی اجلاس نہیں بلایا، آئین کہتا ہے14 دنوں کےاندراجلاس بلایا جاتا ہے، عدم اعتماد کے پیش ہوتے ہی 7دن بعد ووٹنگ ہوتی ہے، بینظیر کیخلاف 7دنوں کے اندرعدم اعتماد پرووٹنگ ہوئی تھی، آپ اجلاس پہلےبلاسکتےتھےلیکن توسیع نہیں دےسکتےتھے،عمران خان کو پہلے دن سےشکست نظر آرہی ہے، بزدل کپتان تحریک عدم اعتمادسے بھاگ رہا ہے، جواعتماد جیتنے والا ہوتا ہےوہ میدان سے نہیں بھاگتا، عمران خان کی کوشش ہے کسی طرح جمہوری عمل سے بھاگ جائے۔

    بلاول نے کہا کہ ریاست مدینہ کےنام پرآپ نےکیا کیا تباہی کی ہے؟ کیا ریاست مدینہ اجازت دیتا ہے کہ وزیراعظم اوراس کا وزیرایسی زبان استعمال کرے جیسی کہ آپ کرتے ہو؟ کیا ریاست مدینہ اجازت دیتا ہے مخافین کی خواتین کو نشانہ بنائیں؟ ریاست مدینہ کانام لیکرحکومت نےکیا کیا حرکتیں کیں، عمران خان کی مذہب کارڈ کو استعمال کرنے کی ناکام کوشش ہے، وزیراعظم تقاریرمیں ریاست مدینہ کانام لینےکے بعد گالیاں دیتے ہیں، عوام کامطالبہ ہےعمران خان ریاست مدینہ کا نام لینا بند کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام ہراس شخص سےنفرت کرتےہیں جوآپ کےسہولت کارتھے، جو آپ کےخلاف کھڑےہوں گےان کےنام سنہری حروف میں لکھےجائیں گے، ساڑھے3سال میں اپوزیشن کےخلاف کرپشن کاایک کیس ثابت نہیں ہوا،ہمت ہے تو آؤ اور پارلیمان میں ہمارامقابلہ کرو، ہماری جماعت کی تین نسلوں کیلیے جدوجہد ہے، عمران خان کوملک کی قسمت کےساتھ نہیں کھیلنےدیں گے، آپ یہ مت سمجھوکہہ آپ بھٹوبن سکتےہو،نقل کیلئےبھی عقل چاہیے، بھٹونےغریب عوام کیلئے جدوجہد کی تھی۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ پی ٹی آئی کےلوگ اورسوشل میڈیا ٹیم ادارےکونشانہ بنارہےہیں، ادارے کو نشانہ بناکراشتعال دلایا جارہا ہے جس کی مذمت کرتےہیں، عمران خان نےابھی تک نیوٹرل کوجانورکہنےوالےبیان پرمعافی نہیں مانگی، یہ کوشش کررہےہیں کہ ادارےنیوٹرل نہ رہیں، اس ساری مہم کےخلاف نوٹس لینا چاہیے، آئی ایس پی آر،اعلیٰ عدالتیں اس طرح کےپروپیگنڈےکانوٹس لیں، حکومت کےاس پروپیگنڈے کو کامیاب نہیں ہونےدیں گے، حکومت کی کوشش ہےآئینی بحران پیداہوا، کسی کوملک میں آئینی بحران پیداکرنےدینےکی اجازت نہیں دی جائےگی، ہم چاہتےہیں ہرادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کرکام کرے۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سندھ ہاؤس پرحملہ وفاق پرحملہ ہے اور یہ حملہ دہشتگردی کے زمرے میں آتا ہے ، عمران خان آپ ایک ہفتے بعد بنی گالہ کا تحفظ کیسے کریں گے، قومی اسمبلی کااجلاس بروقت نہ بلانےکےاقدام کوعدالتوں میں لیکرجائیں گے، یہ جس دن بھی اجلاس بلائیں گے ان کوشکست دیں گے، اسپیکرسےمتعلق جو فیصلہ متحدہ اپوزیشن کاہوگااس کاساتھ دیں گے، عدالتیں اس حکومت کےغیرآئینی کام کی حمایت نہیں کریں گی، امیدہےسپریم کورٹ سیاسی نہیں قانونی کام کرے گی۔

  • ’’سندھ ہاؤس پر حملہ صوبہ سندھ پر حملہ ہے‘‘

    ’’سندھ ہاؤس پر حملہ صوبہ سندھ پر حملہ ہے‘‘

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ ہاؤس پر حملے کو دہشتگرد کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ ہاؤس پر حملہ  صوبہ سندھ پر حملہ ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ ہاؤس پر حملے کے بعد اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ پولیس چوکیوں کوعبورکرکےحملہ آوروں کاسندھ ہاؤس پہنچناسوالیہ نشان ہے، منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا یہ حملہ سندھ پر حملے کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق میں سندھ ہاؤس دراصل سندھ کی ایک شناخت ہے، عمران خان نےسندھ پرلشکرکشی کرواکر اپنا اصل بغض ظاہرکردیا، عمران خان نےچادر اور چاردیواری کا تقدس بھی پامال کیا۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی شکست دیکھ کربوکھلاچکے ہیں، سندھ ہاؤس پرحملہ کرکےاپنی فسطائیت کااظہارکیاگیا لیکن اوچھےہتھکنڈوں سے172ارکان کی حمایت حاصل نہیں ہوسکتی۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہم قانون کوہاتھ میں لینے والے لوگ نہیں ہیں لیکن جانتے ہیں کہ سرکش عناصر سے کیسے نمٹاجاتاہے۔

    واضح رہے کہ جمعے کی شام سندھ ہاؤس اسلام آباد کے باہر احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کارکن دروازہ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل

    کارکنوں نے ہاتھوں لاٹھیاں اور لوٹے بھی اٹھا رکھے تھے ، درجنوں کارکن سندھ ہاؤس کا داخلی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے تو پولیس نے انہیں مزید آگے بڑھنے سے روک دیا۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے ایک ایم این اے فہیم خان نے کہا کہ سندھ پولیس کے غنڈے یہاں بیٹھے ہوئے ہیں سندھ پولیس کے غنڈے نےہمیں سندھ ہاؤس نہیں جانےدیا سندھ پولیس کے غنڈوں نےہم پر حملہ کیا سندھ پولیس کے غنڈے زرداری کے پیسے بچانے کےلیے بیٹھے ہیں۔

     

  • ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھاؤ، بلاول بھٹو  کا عمران خان کو  چیلنچ

    ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھاؤ، بلاول بھٹو کا عمران خان کو چیلنچ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان کو چیلنچ کیا ہے کہ ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھاؤ۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سندھ میں گورنر راج کی‌ خبروں پر سماجی رابطے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھاؤ عمران خان، کل نہیں بلکہ آج گورنر راج لگاؤ، ان شااللہ ہم سب یہاں اسلام آباد آکرآپ کو جواب دیں گے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کو سندھ گورنرراج کی سمری پیش کی تاہم فیصلہ نہ ہوسکا۔

    بعد ازاں وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اراکین کی اکثریت نے بھی سندھ میں گورنر راج کی مخالفت کی اور رائے دی کہ اگر سندھ میں‌ گورنر راج لگایا گیا تو اس سے معاملات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

    اراکین کا کہنا تھا کہ گورنر راج سے قانونی معاملات میں بھی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، اراکین کی رائے سن کر وزیر اعظم عمران خان نے معاملے پر مزید غور کرنے کی ہدایت کر دی۔

    گذشتہ روز شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کو سندھ میں گورنرراج کی تجویز دی تھی ، جس پر وزیراعظم نے بھی گورنر راج کی تجویز کی تائید کی تھی۔

  • بلاول بھٹو زرداری نے ‘کانپیں ٹانگ رہی ہیں’ کی وضاحت کر دی

    بلاول بھٹو زرداری نے ‘کانپیں ٹانگ رہی ہیں’ کی وضاحت کر دی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ‘کانپیں ٹانگ رہی ہیں’ کی وضاحت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا میں سمجھا مجھ سے کوئی سلپ آف ٹنگ (باتوں کے دوران زبان پھسلنا) ہوئی ہے، لیکن میں نے جب گھر جا کر دیکھا تو ایسا کچھ نہیں تھا، پی ٹی آئی نے ویڈیو میں جوڑ توڑ کی ہے۔

    بلاول نے گفتگو میں دل چسپ طریقے سے ‘ٹانگیں کانپ رہی ہیں اور کانپیں ٹانگ رہی ہیں’ میں فرق بھی بتایا، انھوں نے کہا وزیر اعظم کی پہلے ٹانگیں کانپ رہی تھیں اب کانپیں ٹانگ رہی ہیں، کانپیں ٹانگنا، ٹانگیں کانپنے سے اوپر کا درجہ ہے۔

    انھوں نے مزید وضاحت کی کہ جب ہم نے عوامی مارچ شروع کیا تو وزیر اعظم کی ٹانگیں کانپنا شروع ہوئیں، اور انھوں نے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کر دی، لیکن جب ہم اسلام آباد پہنچے تو کانپیں ٹانگنے والا سین شروع ہوگیا، اس لیے انھوں نے گالیاں دینا شروع کر دیں۔

    بلاول نے کہا عمران خان دھمکی دیتے ہیں کہ بندوق کی نوک پر ہوں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، وزیر اعظم کو اپنی شکست نظر آ رہی ہے، عمراں خان مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں، ان کو سوچنا چاہیے کہ کس کو دھمکی دے رہے ہیں، سابق صدر کے خلاف ایسی زبان استعمال کرنے سے قبل سوچنا چاہیے، انھیں پتا ہے کہ گن کیسے استعمال کی جاتی ہے؟

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ دنیا میں اب وزیر اعظم عمران خان کی پہچان سلیکٹڈ کی ہو چکی ہے۔

  • سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ناقابل برداشت ہے، بلاول بھٹو

    سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ناقابل برداشت ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ناقابل برداشت ہے، آئی ایس آئی اور ایجنسیوں سے درخواست ہے آصفہ بھٹو پر حملہ کی تحقیقات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے جیالوں اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آپ سب نےملکرعوامی مارچ کوتاریخی بنادیا، یہ مارچ عدم اعتماد کیلئے تھا ، مارچ میں عوام نے عدم اعتماد کے حق میں فیصلہ سنا دیا اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو مسترد کردیا ہے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ عوام نے ثابت کردیا کہ وہ جمہوریت کیساتھ ہیں، کارکنوں،عوام اورساتھیوں نے اپنا کام کرلیا ہے، اب پارلیمان پر بہت بڑی ذمہ داری ہے ، پارلیمان نے اب عوام کی امیدوں پر پورا اترنا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کے مطالبے کو پارلیمانی میں بیٹھے ممبران کو مانناپڑےگا، وہ دن دور نہیں جب پارلیمان اپنے اوپر لگے داغ کو ہٹائےگا، 2018میں جوغلطی کرائی گئی اب جتنا جلدی سیشن بلایا جائے گا اتنی جلدی ٹھیک ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نےجمہوری مارچ کیاہمارے اوپر حملہ ہوا ہم نے کسی پر نہیں کیا، عوام کی جو تعداد اسلام آبادمیں تھی اگر ہم مطالبہ کرتے تو پوراہوتا، اگراس وقت ہم جو مطالبہ کرتے تو یہ پورا کرتے، ہم ایسانہیں کرتےنہ ہی ہم ایسی سوچ رکھتےہیں۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ہوا ، آصفہ بھٹو سے ڈرون کیمرہ ٹکرایا،وہ ویڈیو ہرطرف سے دیکھی، آصفہ بھٹو کیساتھ جو واقعہ پیش آیا وہ ناقابل برداشت ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ڈرون کیمرہ اچانک نہیں،مسلسل آصفہ کی طرف بڑھا اور حملہ کیا، میں میڈیاکی آزادی پریقین رکھتاہوں اور کسی ادارے یا میڈیا کو نشانے پر نہیں لانا چاہتا، ہمیں نظرآرہاہےوہ ڈرون آصفہ بی بی اورہماری طرف بھیجاگیا۔

    انھوں نے مزید کہا آصفہ بھٹو پرحملے کے معاملے پر حکومت پر کسی قسم کا بھروسہ نہیں، آئی ایس آئی اور ایجنسیوں سے درخواست ہے واقعے کی تحقیقات کریں۔

    وزیراعظم کی تقریر کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو وزیراعظم کی دھمکی ہمارے لئے برداشت کے باہرہے، میں آپ کیساتھ وہ کروں گا جو آپ کی نسلیں یاد رکھیں گی، ہم بچے نہیں رہے،ان رگوں میں شہید بینظیر،شہیدذوالفقار کا خون ہے، یہ سمجھتےہیں ہم ڈرجائیں گےپیچھےہٹ جائیں گے تو سمجھ لو جان لو ان رگوں میں شہیدبینظیر،قائدعوام کاخون ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں آپ بھی سیاست کریں موت کی دھمکی مذاق نہیں، اس ملک میں کسی نےابھی تک وہ ری ایکشن نہیں دیکھا، ہم نےکبھی بندوق استعمال نہیں کی مگراستعمال کرنا جانتےہیں، آپ ہمیں زندگی موت کی دھمکی دینگےتوپھرآپ بھی برداشت کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی مذاق نہیں ہےیہ ایک ماڈرن ملک ہے، ہم2022میں جی رہےہیں ہماراحق ہےہم جدوجہدکریں، ہم جمہوری طریقے سے اس سیاست کاحصہ رہیں۔

    پی پی چیئرمین نے خبردار کیا کہ ہمیں نہ دھمکی دو،توقع ہے کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوگا، تین سال حکومت میں رہنے کے بعد کوشش کررہا ہے پی پی اورزرداری ان کا ٹارگٹ ہے، ماضی میں جب بھی آپ جیسے لوگ طاقت میں آئے آپکا ٹارگٹ پی پی رہی۔

    بلاول نے کہا کہ پوری دنیا آپ کو سلیکٹڈ کے نام سے جانتی ہے تو یہ پی پی کی وجہ سے ہے، پی پی نے عوام دشمن معاہدے کوپی ٹی آئی ایم ایف ڈیل قرار دیا، یہ پی پی ہی تھی جس نے اپوزیشن کو اکٹھا کرکےآپ پردباؤ ڈالا، پیپلزپارٹی نےہردورمیں جدوجہدکی ہےہرظالم سے ٹکرائے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے بعد بھی کوئی سلیکٹڈ آیا تو یہی پی پی ڈٹ کر کھڑی ہوگی، آپ کی غلط فہمی تھی کہ پی پی جیالے ملک میں جمہوریت کا دفاع کرنے کو تیارنہیں، پی پی جیالوں نے 10دن اپنا گھر چھوڑ کر آپ کو ثابت کردیا۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اپوزیشن کو پی ڈی ایم کی صورت ایک کرنے کا اعزاز پیپلزپارٹی کو ہے اور عوام کے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلنے کا سہرا پیپلزپارٹی کے سر ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ گالی، جھوٹے الزامات کے سوا عمران خان کے پاس کوئی جواب نہیں، عمران خان سے پہلے بہت سے لوگ یہی اسکرپٹ سن کر عوام تھک چکےہیں، آصف زرداری کے بارے میں30سال سے کرپشن کرپشن سن رہےہیں، آصف زرداری ایک دن بھی نہ جھکا ،آپ پی پی کو توڑ نہیں سکے۔

    انھوں نے مزید کہا ان کا ارادہ تو یہی تھا آصف زرداری،فریال تالپور کو جیل میں رکھا جائیگا، یہ سمجھتے تھے ہم سب خاموش ہوجائیں گے آصف زرداری علاج کیلئے باہر چلاجائے گا ، آصف زرداری کہیں باہر نہیں جارہے پہلے ہم آپ کا بندوبست کریں گے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں آج بھی چیلنج کرتاہوں کہ کرپشن ثابت کرو، افتخارچوہدری جب چیف جسٹس تھاتووزیراعظم نوازشریف تھا، اسوقت سارے کے سارے کیسز ٹرائل ہوئے سپریم کورٹ میں چلے، آصف زرداری ان تمام کیسزسےباعزت بری ہوئے۔

    انھوں نے الزامات لگاتے ہوئے کہا ماں کے نام پر اسپتال،مریضوں کے پیسوں سے آپ کا کچن اور جماعت چلائی گئی شرم کرو، تم سزا یافتہ ہو امریکی عدالت نے سزا سنائی ہے ، خاتون اول کیلئے احترام ہے کبھی غلط زبان استعمال نہیں کی، بیوروکریسی، پنجاب میں کوئی پوسٹنگ نہیں ملتی جب تک خاتون اول کو پیسہ نہ دیا جائے ، اس پرکیا کہو گے۔

    بلاول نے مزید کہا آپ کےوزیراعلیٰ کےامیدوارکیلئےبھی پیسےمانگےگئے، بزدارصاحب نےجہاں پیسہ دیاوہاں کام جادوکی طرح چلا، جو کیسز تم پر بننےوالے ہیں عمران خان کو اس کا اندازا ہی نہیں، خاتون اول سے دعا کراؤ، کوئی اور نہیں زرداری کی حکومت آئے،بلاول بھٹو

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ تم ہوتے کون ہوں مولانا صاحب کو گالی دینے والے، آپ کی بہن علیمہ خان نےسلائی مشین بیچ بیچ کراتناپیسہ کمایا، ہم بچےہیں ؟ نہیں سمجھتےکہ علیمہ باجی نےسلائی مشین بیچ کرکیسےدولت بنائی۔

    انھوں نے پیغام دیا کہ آپ نے جو ہمارے کیخلاف کرنا ہے ابھی کرلو کل تمہیں موقع نہیں ملےگا،انشااللہ اپوزیشن ملکرعدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے نکالیں گے، اب آپ کے احتساب کاوقت آچکا ہے۔

    بلاول نے مزید بتایا کہ آصفہ بھٹو پر حملے کی انکوائری چل رہی ہے، قانونی ٹیم سے رابطہ ہے ، عمران خان کی دھمکی پر بھی قانونی کارروائی کیلئےرابطے میں ہیں، سیاسی حملے پر سیاسی جواب دوں گا،اینٹ کا جواب اینٹ سے دوں گا۔

  • چیئرمین بلاول بھٹو آج ڈی چوک پر سیاسی پاور شو کریں گے

    چیئرمین بلاول بھٹو آج ڈی چوک پر سیاسی پاور شو کریں گے

    اسلام آباد : چیئرمین بلاول بھٹو آج ڈی چوک پر سیاسی پاور شو کریں گے، ملک بھر سے جیالوں کو ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کا عوامی مارچ آج ڈی چوک پر طاقت کا مظاہرہ کرے گا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما جلسے سے خطاب کریں گے۔

    عوامی مارچ کے شرکا نے گزشتہ رات روات میں گزاری، جہاں سےبلاول بھٹو کی قیادت میں آج مارچ شروع کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی چوک پرمرکزی جلسہ میں پی ڈی ایم کی قیادت اور وفود بھی شرکت کریں گے، یہ فیصلہ گزشتہ روز ن لیگ اور جے یو آئی کے رہنماؤں کی ملاقاتوں کے بعد کیا گیا۔

    پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آج عوامی مارچ کے دسویں دن کا آغاز روات کے ٹی چوک سے دن 12 بجے سے کریں گے ، جس کے بعد وہ سوہاں انٹرچینچ پر عوام سے خطاب کریں گے۔

    چیئرمین بلاول بھٹو زرداری براستہ ایکسپریس وے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے واقع ڈی چوک پہنچیں گے جہاں ان کا خطاب ہوگا۔

    سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی نیئربخاری نے کارکنوں کوکل ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔

    گذشتہ روز چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو چوبیس گھنٹوں کا ایک اورالٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان استعفیٰ دو، اسمبلی توڑو اور گھر جاؤ۔

  • موجودہ حکمرانوں کا کوئی مستقبل نہیں، انہوں نے لندن بھاگنا ہے، بلاول بھٹو

    موجودہ حکمرانوں کا کوئی مستقبل نہیں، انہوں نے لندن بھاگنا ہے، بلاول بھٹو

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے انہوں نے لندن بھاگ جانا ہے۔

    لاہور میں عوامی لانگ مارچ پہنچنے کے بعد ناصر باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ابھی تو شروعات ہیں ہم نے لمبی اننگ کھیلنی ہے، پیپلزپارٹی کاایک بارساتھ دو، ہم آپ کودکھائیں گے اور عوام کوان کےحقوق دلائیں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارا احتجاج سلیکٹڈ حکومت کی پالیسیوں کیخلاف ہے، حقوق حاصل کرنےکیلئےشفاف انتخابات کروانے ہونگے، اس کیلیے سب سے پہلے سلیکٹڈ حکومت کوہٹانا پڑےگا، اس دھاندلی زدہ وزیراعظم کو بھگانا پڑےگا کیونکہ عمران خان کےہوتےہوئےاصلاحات نہیں ہوسکتیں، ہم اسلام آباد پہنچ کرغیرجمہوری شخص پرجمہوری حملہ کریں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم حق ملکیت کی بات کرتےہیں ،آپ کےحق روزگارکیلئےنکلےہیں، حکومت کاکام ہےوہ ملک کےشہریوں کو روزگار کےمواقع دیں، لیکن اس جھوٹےوزیراعظم نےایک کروڑنوکریاں دینےکاوعدہ کیاتھا لیکن عوام کونوکریاں دینےکےبجائےان سےچھین لیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سلیکٹڈ نےلاہورمیں نعرہ لگایاتھا50لاکھ گھردوں گا، لیکن کچھ نہ دیا، ہم روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگاتے ہیں تو اس پر عمل بھی کرتے ہیں، قائدعوام کانعرہ تھا روٹی ،کپڑاورمکان، شہید بینظیر بھٹو اور آصف زرداری نے بھی یہی نعرہ لگایا اور اس کو پورا کیا۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہم تواپوزیشن میں بھی عوام کوروٹی،کپڑااورمکان دیتےہیں جب کہ یہ حکمران توحکومت میں ہوتےہوئےبھی روٹی،کپڑااورمکان چھینتےہیں، اس نے اسٹیل ملزکے16ہزارملازمین کوزبردستی نوکریوں سےنکالا لیکن پیپلزپارٹی نےان 16ہزارملازمین کی نوکریاں بحال کیں۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سرکاری ملازمین کی پنشن میں سو فیصد اضافہ کیا، پنجاب کواس کاحق دیا، صوبوں کواین ایف سی ایوارڈدیا، اٹھارویں ترمیم منظورکرائی،بلوچستان کواس کےحقوق دیے، 18ویں ترمیم نہ ہوتی تومیٹروٹرین نہ بنتی،آصف زرداری سی پیک نہ لاتےتومیٹروبس نہیں بن سکتی تھی۔

    بلاول کا مزید کہنا تھا کہ مارچ میں جتنامزا مجھےپنجاب میں آرہااتناکہیں نہیں آیا، پیپلزپارٹی لاہورکےعوام کاہےاورلاہورکےعوام پیپلز پارٹی  کےہیں، پیپلزپارٹی کوتوڑنےکی سازش ہوئی تھی، سازش لاہورکےعوام کےخلاف تھی، لاہورکےجیالےسب سےبہادراوروفادارجیالےہیں، پیپلزپارٹی کےجیالوں نےجمہوریت کیلئےکوڑےکھائےہیں۔

    بلاول نے کہا کہ جب ملک مشکل میں ہے تو ہم آپ کےپاس آئے ہیں، ملک میں جمہوریت پر حملے ہورہے ہیں، معاشی بحران ہے، خارجہ پالیسی میں کنفیوژن ہے،سلیکٹڈ نےسیاست کوگالی اورحکومت کومذاق بنادیا،عمران خان نےمعیشت کابیڑہ غرق کردیا،ان کےصرف 10وزیر قابل تھےانہیں کاغذکاٹکڑاپکڑادیا،جووزیرفیل تھےانہیں عمران خان نےسندھ بھیجا ہے مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں کمی حکومت کی نہیں جیالوں اوراپوزیشن کی کارکردگی ہے، عمران خان نےگھبراکرپٹرول کی قیمتوں میں کمی کااعلان کردیا، میں خودنوجوان ہوں آپ کےمسائل سمجھ سکتاہوں، چاہتےہیں نوجوان خوداپنےمسائل حل کریں، ایسا تعلیمی نصاب بنائیں گےجوماڈل ہوگا اور نوجوانوں کودنیامیں مقابلےکی صلاحیت پیداکرےگا۔

    بلاول نے کہا کہ ہماری حکومت آئی توہررات وزیروں سے پوچھوں گاکتنےنوجوانوں کوروزگارملا۔