Tag: bilawal bhutto

  • بلاول نے وزیر اعظم کو استعفیٰ دینے کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی

    بلاول نے وزیر اعظم کو استعفیٰ دینے کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی

    بہاولپور: بلاول بھٹو نے وزیر اعظم عمران خان کو استعفیٰ دینے کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب کے شہر بہاولپور میں عوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا عمران خان کے پاس 5 دن کی ڈیڈ لائن ہے، وہ اس دوران خود ہی استعفیٰ دے دیں۔

    بلاول نے کہا عمران خان، عوام اپنا فیصلہ سنا چکی ہے کہ وہ آپ کو وزیر اعظم نہیں مانتے، آپ کے پاس پانچ دن ہیں، اگر غیرت ہے تو خود ہی مستعفی ہو جائیں، نہیں تو پانچ دن بعد ہم عدم اعتماد کی تحریک لے کر آئیں گے اور آپ کا بندوبست خود کریں گے۔

    انھوں نے کہا اگر آپ میں ہمت ہے تو اسمبلی توڑیں، الیکشن کرائیں اور مقابلہ کریں، ہم دکھائیں گے کہ عوام کس کے ساتھ ہیں، 5 دن بعد ہمارے نمبرز پورے ہو چکے ہوں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا ‘اگر آپ نے استعفیٰ نہ دیا تو پانچ دن بعد ہم اسلام آباد پہنچ کر عدم اعتماد لائیں گے۔’

    بلاول نے اپیل کی کہ ایوان کا ہر ایم این اے عدم اعتماد میں ہمارا ساتھ دے، اگر آپ ساتھ ہوں، تو دنیا کی کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، ہم عمران خان کو ہٹا کر صاف و شفاف الیکشن کرائیں گے، اور عوام ہمارا ساتھ دیں تو اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی خوش خبری آ جائے گی۔

  • ’ہمارے مارچ سے قبل پٹرول کی قیمت میں 12، بجلی میں 6 روپے اضافہ کیا گیا تھا‘

    ’ہمارے مارچ سے قبل پٹرول کی قیمت میں 12، بجلی میں 6 روپے اضافہ کیا گیا تھا‘

    خیرپور: سندھ کے شہر خیرپور میں عوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے مارچ سے قبل پٹرول کی قیمت میں 12 روپے، اور بجلی کی قیمت میں 6 روپے اضافہ کیا گیا تھا، اب پٹرول کی قیمت میں 10 اور بجلی میں 5 روپے کمی کر کے کون سا تیر مارا گیا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول نے عوامی مارچ سے خطاب میں کہا کہ ابھی تو ہم سندھ میں ہیں اور پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوگئی، جب ہم اسلام آباد پہنچیں گے تو قیمتیں کتنی کم ہو جائیں گی، جیالوں کے ایک لانگ مارچ نے کپتان کو گھبرانے پر مجبور کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا عوام پہچان چکے ہیں مزید ڈراما بازی نہیں چلے گی، ہم عمران خان کو نکالے بغیر سکون سے نہیں بیٹھ سکتے، عمران خان خود کو نوجوانوں کا لیڈر کہتا ہے، جب کہ قائم علی شاہ اور عمران خان ایک ساتھ اسکول جاتے تھے۔

    بلاول نے کہا قائم علی شاہ ہمارے بزرگ ہیں، ان کی عمر جو بھی ہو دل جوان ہے، جتنی محنت قائم علی شاہ کرتے ہیں اتنی عمران خان نہیں کر سکتے، عمران خان نے پنجاب، کشمیر، گلگت بلتستان کے حقوق پر ڈاکا مارا ہے، کے پی میں 8 سالہ، وفاق کی 3 سال کی حکومت ہمارے خیرپور کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

    بلاول نے کہا آج ملک میں معاشی بحران آیا ہے جس کی وجہ سے آپ کے پاس آیا، حکومت کی وجہ سے ہر طرف مایوسی پھیلی ہوئی ہے، عوام کو ان کی محنت کا صلہ نہیں ملتا، کسان محنت کرتا ہے لیکن انھیں ان کی محنت کاصلہ نہیں ملتا، سلیکٹڈ، نا جائز حکمران نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا عمران کہتا ہے کہ پیٹرول مہنگاہو چکا ہے لیکن گھبرانا نہیں، کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، کہتا ہے گھبرانا نہیں، دواؤں کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے بعد بھی کہتا ہے گھبرانا نہیں، عمران صحیح کہتا ہے کیوں کہ پیپلز پارٹی کا جیالا کبھی نہیں گھبراتا، وقت آ گیا ہے اب عمران کو گھبرانا چاہیے۔

    انھوں نے اپنے سفر کے بارے میں کہا کہ ہمارا سفر طویل ہے، یہاں سے آج سکھر جا کر قیام کروں گا، کل سندھ میں آخری استقبال گھوٹکی شہر میں ہوگا، اور پھر ہم پنجاب میں داخل ہوں گے اور جی ٹی روڈ سے اسلام آباد پہنچیں گے۔

  • حکومت پر ’جمہوری حملہ‘ کرنے کا اعلان

    حکومت پر ’جمہوری حملہ‘ کرنے کا اعلان

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر جمہوری حملہ کرنے کا اعلان کر دیا، ان کہنا تھا کہ اب مرکز میں پیپلز پارٹی کو باری ملنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کا کراچی تا اسلام آباد لانگ مارچ رواں دواں ہے، مختلف مقامات پر شان دار استقبال کیا جا رہا ہے، بلاول نے سجاول میں شرکا سے خطاب میں کہا کہ اگر عمران نے استعفیٰ نہیں دیا تو جیالے اسلام آباد پہنچ کر ‘جمہوری حملہ’ کریں گے۔

    انھوں نے کہا وقت آگیا ہے، اب عوام نہیں وزیر اعظم گھبرائیں گے، ہم کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھائیں گے، بلکہ عوامی طاقت سے وزیر اعظم کا بندوبست کریں گے۔

    بلاول نے کہا ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا، عمران خان سے بھی لڑیں گے، اب مرکز میں پیپلز پارٹی کو باری ملنی چاہیے۔ قبل ازیں، لانگ مارچ کے لیے روانگی کے وقت آصفہ بھٹو نے اپنے بھائی بلاول کو امام ضامن باندھا، کنٹینر میں بھی ہمراہ رہیں۔

    حکومت مخالف’ عوامی مارچ ‘ کا آغاز

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف ’عوامی مارچ‘ کا آغاز آج مزار قائد سے کیا، عوامی لانگ مارچ کی قیادت کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ مزارِ قائد پہنچے تھے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے عوامی مارچ کے آغاز ہی پر ’گو سلیکٹڈ گو‘ کا نعرہ لگایا۔

  • ہدف عمران خان، اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار رہی تو عدم اعتماد کامیاب ہوگی، بلاول بھٹو

    ہدف عمران خان، اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار رہی تو عدم اعتماد کامیاب ہوگی، بلاول بھٹو

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہمارا ہدف عمران خان ہے، اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار رہی تو عدم اعتماد کامیاب ہوگی۔

    بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے بار بار جیتنا ہے اور ہم نے صرف ایک بار کامیاب ہونا ہے اور پھر یہ گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہمیں کوئی فون کالز نہیں آئی ہیں اگر عمران خان اپنے بل بوتے پر رہتے ہیں تو ویل اینڈ گڈ،غیرآئینی طریقے سے مددعمران خان کونقصان پہنچائےگی۔

    بلاول کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو جانبدار طریقے سے سپورٹ کیا جاتا ہے، عمران خان نے سب پر ٹیکس لگادیا ہے سوائے عدم اعتماد کے، جو تباہی یہ مچا رہا ے اس کا ملبہ ان پر ہی آئے گا جو اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہار جیت اللہ کےہاتھ میں ہےہم اپنی پوری کوشش کریں گے، اپوزیشن اس بات پر متفق ہے کہ موجودہ حکومت کو ہٹانے کے بعد جو بھی سیٹ اپ آئے گا وہ نئے الیکشن کرائے گا۔

     بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کے سندھ حقوق مارچ کے حوالے سے کہا کہ سیاسی یتیموں کے ٹولے نے سرکس لگالیا ہے، حیران ہوں کہ یہ کس بات پر احتجاج کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے، انسانی اور جمہوری حقوق پر ڈاکے ڈالے گئے، امن وامان کی صورتحال خراب اور عوام کی زندگی عذاب ہوچکی ہے۔

    بلاول بھٹو نے عمران خان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم سے کہتے ہیں کہ جلد استعفیٰ دیدیں تو عدم اعتماد کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کےخلاف پہلےدن سےمہم چلارہےہیں یہ ڈیل عوام مفادمیں نہیں ہے، اس پی ٹی آئی ایم ایف کابوجھ عام آدمی اٹھارہاہے، ہم چاہتےہیں کہ پاکستان اس ڈیل سےنکلے اور معیشت کےمفادمیں ڈیل کی جائے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عدم اعتمادحکومت کوہٹانےکاواحدآئینی طریقہ ہے، ہم پرامیدہیں کہ ماضی کی غلطیوں کونہیں دہرائیں گے، ہم جلدازجلدصاف شفاف الیکشن چاہتےہیں، ہم زیادہ دیرکےلیےکوئی نئی حکومت نہیں چاہتے، ہماری جدوجہدملک کوجمہوری نقصان سےنکالنےکےلیےہے،مناسب نہیں ہوگاکہ اپوزیشن لڑناشروع کردیں گےکہ کون ہوگاوزیراعظم، جس کاحق ہےاس کووزیراعظم بننےدیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلزپارٹی کی طرح دیگرکوبھی ہرقربانی دینےکےلیےتیارہوناچاہیے، سب سےبڑی جماعت کواپناوزیراعظم لانےکاحق حاصل ہے، ہم اپیل کررہےہیں کہ اپنی وزارت ایک طرف اورعوام کامفاددوسری طرف رکھیں، جی ڈی اےہویاایم کیوایم ہم سیاسی ڈائیلاگ پریقین رکھتےہیں، ملکی مفادمیں سب ساتھ دیں اورالیکشن کرائیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کا اعتماد سلیکٹڈ پر سے اٹھ چکا ہے، ہمارا عوامی مارچ غیرجمہوری حکومت پرجمہوری حملہ ہے، ہر شہری کو اس کا حق دینا چاہتے ہیں عوام آئیں اور مارچ میں ہمارا ساتھ دیں۔

    بلاول بولے کہ ہماری نیت صاف ہے اور ہم عوام کومشکلات سےنکالناچاہتےہیں، ہمیں یقین ہے کہ ہم وہ پاکستان قائم کرسکتےہیں جس کا قائداعظم، قائدعوام، شہیدمحترمہ نےوعدہ کیاتھا، کل صبح مزارقائدکےباہرسےہم عوام کےلیےکھڑےہونگے۔

  • بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ سندھ کو اہم ٹاسک سونپ دیا

    بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ سندھ کو اہم ٹاسک سونپ دیا

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لانگ مارچ سے ایک روز قبل وزیراعلیٰ سندھ کو اہم ٹٓاسک سونپ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو سندھ میں حکومتی اتحادی جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک کو فیصلہ کن بنانے کے لیے پی پی پی نے تمام ہتھکنڈے آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس سلسلے میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ایم کیوایم پاکستان اور جی ڈی اے سے رابطوں کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ جلد ایم کیو ایم پاکستان اور جی ڈی اے کی قیادت سے رابطہ کریں گے اور انہیں سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا اہم پیغام پہنچائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ حکومت کی اتحادی جماعتوں کو بلاول بھٹو کی جانب سے’’آؤمل کرپی ٹی آئی حکومت سےجان چھرائیں‘‘ کا پیغام دیں گے۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری اتوار سے عمران حکومت کے خلاف کراچی سے اسلام آباد کے لیے لانگ مارچ شروع کررہے ہیں۔

  • "بلاول بیٹا تیاری کرلو میں لاڑکانہ آرہا ہوں”

    "بلاول بیٹا تیاری کرلو میں لاڑکانہ آرہا ہوں”

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹو زرداری کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں تمہارے سوالوں کا جواب نوڈیرو میں تمہارے گھر میں دوں گا۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ابھی میرا بیٹا بلاول ملتان آیا تھا، بلاول بیٹا تیاری کرلو اب میں تمہارے حلقے لاڑکانہ آرہا ہوں، تمہارے تمام سوالوں کا جواب نوڈیرو میں تمہارے گھر میں آکر دوں گا،

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہندوستان میں حجاب پرجو مسئلہ اٹھایا گیا سب نے اس کی مذمت کی، میں مسکان بچی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، مسکان پوری دنیا میں فسطائیت کیخلاف مزاحمت کی آواز بن گئی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ امپائر ہمیشہ نیوٹرل ہوتا ہے لیکن اشارہ مل گیا ہے، علی امین گنڈاپور کے بھائی نے اشارہ دے دیا۔ بلاول27کو کراچی سے نکلےگاہم26کو کمو شہید سے نکلیں گے، ہوسکتا ہے راستے میں کہیں ملاقات ہو مگر ہم پرامن رہیں گے۔

    بلدیاتی انتخابات کیلئے تحریک انصاف میدان میں اترےگی، وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب خود لوگوں کو نامزد کریں گے، اب جماعتی بنیاد پر الیکشن ہوگا جو پارٹی کے ساتھ ہے اسے ٹکٹ دیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تلمبہ واقع افسوسناک ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایک ذہنی معذور ہے دیکھنا ہوگا اسکی ذہنی معذوری کتنی ہے، ہمارا قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔

    شاہ محمودقریشی نے مزید کہا کہ امید ہے کہ قانون حرکت میں آئے گا، میری اس سلسلے میں کمشنر اور آر پی او ملتان سے خصوصی بات ہوئی ہے کارروائی جاری ہے۔

  • اب اس وزیراعظم پر حملہ ہونا ہے، بلاول بھٹو کا اعلان

    اب اس وزیراعظم پر حملہ ہونا ہے، بلاول بھٹو کا اعلان

    بلاول بھٹو  نے کہا ہے کہ آج پی ٹی آئی کی ایک وکٹ گری ہے، ہمارے اسلام آباد آنے سے پہلے مزید وکٹیں گریں گی، عمران خان ہمت ہے تو ہمارے مارچ سے پہلے اسمبلیاں توڑ دو۔

    ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی پی نے اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکومت کیخلاف اعلان جنگ کیا ہے، ہمارا عوامی مارچ27فروری کو کراچی سے نکلےگا اور مجھے 100فیصد یقین ہے لانگ مارچ میں پیپلزپارٹی کامیاب ہوگی۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی شروع دن سے اس نالائق اور نااہل حکومت کامقابلہ کررہی ہے اور ان کی نالائقیاں عوام میں بے نقاب کررہی ہے۔

    بلاول نے مزید کہا کہ انھوں نے آئی ایم ایف کا بجٹ بناکر عوام دشمن معاہدہ کیا، یہ معاہدہ پاکستانیوں کی جیب پر ڈاکا ہے یہ ڈیل پاکستان نہیں آئی ایم ایف اور پی ٹی آئی کی ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارا مارچ شروع ہونےسے پہلے ہمارے دوست اب عدم اعتماد کو مان رہےہیں، ہم عدم اعتماد کے حق میں مہم چلائیں گے اورعوام ہمارےساتھ ہونگے۔

    پی پی چیئرمین نے کسی کا نام لیے بغیر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں الزام لگانیوالوں نے جیلوں میں بھیجا وہ خود آج سزا یافتہ ہیں۔

    بلاول نے بھٹو نے کہا کہ ہم پہلے دن سے ان کی معاشی پالیسیوں کو بے نقاب کرتے رہے، سلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان ہمیں لیکچر دے رہا تھا اگر آپ بزدل نہیں تو الیکشن سے کیوں ڈرتے ہو۔

    انہوں نے کہا کہ جب یہ حکومت عروج پر تھی اس وقت پیپلز پارٹی میدان میں اتری، سینیٹ میں اس حکومت کا مقابلہ کیا، ہر الیکشن میں ان کا مقابلہ کیا، ہر ضمنی الیکشن میں شکست دی، یوسف رضا گیلانی کو میدان میں اتارا اور وزیراعظم کو گھر میں گھس کر شکست دی، یہ آشکار ہوچکا کہ یہ لانگ مارچ بھی ہارے گا، عدم اعتماد بھی ہارے گا اور الیکشن بھی ہارے گا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم دن رات محنت کرکے ثابت کردیں گے کہ چاروں صوبوں کی زنجیر بے نظیر، بے نظیر، ملتان کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔

  • کسانوں کا معاشی قتل برداشت نہیں کرسکتے، بلاول بھٹو

    کسانوں کا معاشی قتل برداشت نہیں کرسکتے، بلاول بھٹو

    حیدرآباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ بس بہت ہوچکا، اب ایک ہی راستہ ہے، ایک ہی حل ہے، عمران خان کو بھگانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کیخلاف احتجاج کے دوسرے مرحلے پر پیپلزپارٹی کی جانب سے مہنگائی اور کسانوں کو کھاد کی سستی فراہمی کیلیے شہر شہر مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

    چیئرمین پی پی پی نے حیدرآباد سے نکلنے والی ریلی کی قیادت کی اور خطاب کیا، اپنے خطاب میں بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارےکسانوں کا معاشی قتل ہورہاہے، کسانوں کا معاشی قتل پورے ملک کامعاشی قتل ہے، ہم اپنےکسانوں کےمعاشی قتل کو برداشت نہیں کرسکتے، آج کسانوں کو فصل کی قیمت نہیں ملےگی تو مہنگےداموں خریدناپڑےگا، آج کسان بھوکا سوئےگاتو کل پورا ملک بھوکا سوئےگا۔

    ٹریکٹر ٹرالی مارچ کے شرکا سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کسانوں کے لئےلینڈ ریفارمز لیکر آئے تھے، انہوں نے بڑےبڑے زمینداروں سے زمینیں لیکر غریب کسان کو مالک بنایا تھا، شہیدبینظیربھٹو بھی ہاری اور کسان کا بہت خیال رکھتی تھیں، ایسا وقت بھی آیا جب شہیدبینظیر وزیراعظم تھیں اور آلو کےکاشتکار پریشان تھے۔

    کاشتکاروں کو فصل کی قیمت نہیں مل رہی تھی وہ اپنی فصل کو پھینکنےپر مجبور تھے ایسے میں شہیدبینظیربھٹو نےحکم دیا کہ حکومت یہ آلو کی فصل خریدےگی، بی بی کے اعلان کےبعد تمام اسٹیک ہولڈر پریشان ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ ہم اتنے آلو خرید کر کیا کرینگے؟شہید بینظیر نےکہا یہ آلوخرید کر سمندر میں گرادیں مگر کسان بھوکا نہیں سوئےگا۔

    اپنے خطاب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کو کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے آنےکےبعد آج ہم پھر مجبورہوگئے ہیں، بس بہت ہوچکا، اب ایک ہی راستہ ہے، ایک ہی حل ہے، پاکستان اور معیشت کو بچانا ہے تو عمران خان کو بھگانا ہوگا، ہم ان کا بندوبست کریں گے، 27فروری کو ہم کراچی سے نکلیں گے۔

    اس موقع پر شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کیا آپ ہمارے ساتھ اسلام آبادکی طرف چلیں گے؟اگر آپ ساتھ چلیں گے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں نہیں روک سکتی، ہم اسلام آباد پہنچ کر ان کو بےنقاب کرینگے، جمہوری،آئینی اور قانونی طریقے سے ان کی حکومت کو ختم کرینگے، عوامی راج قائم کریں گے،جہاں کسانوں اور مزدوروں کا راج ہوگا۔

    اپنے خطاب میں بلاول نے مزید کہا کہ تبدیلی کےنام پر تباہی ہوتی رہےگی، ہم وقت کی کٹھ پتلی ، سلیکٹڈ کیخلاف مارچ کررہےہیں وقت آگیا ہے کہ کٹھ پتلی سلیکٹڈنظام ختم کریں اور عوامی نظام رائج کریں۔

  • تعلیم کا فروغ پیپلز پارٹی کی اولین ترجیح رہی ہے، بلاول بھٹو

    تعلیم کا فروغ پیپلز پارٹی کی اولین ترجیح رہی ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تعلیم کا فروغ ہمیشہ سے پیپلز پارٹی کی اولین ترجیح رہی ہے، بجٹ میں تعلیم کا حصہ بڑھانا ہوگا۔

    تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ تعلیم کے فروغ کے لئے پی پی نے سب سے زیادہ تعلیمی ادارے بنائے، تعلیم پیپلزپارٹی کی ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یقین ہے کہ آنے والا مستقبل روشن بچوں اور نوجوانوں کا ہے اور تعلیم کے بغیر بچوں اور نوجوانوں کے روشن مستقبل کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ہرحکومتی دور میں تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا، ریکارڈ تعداد میں یونیورسٹیز ودیگر ٹیکنیکل تعلیمی ادارے قائم کئے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیشہ ورانہ ٹیکنیکل تعلیم بہتر مستقبل کی ضمانت ہے، اس مقصد کے حصول کیلئے ملکی بجٹ میں تعلیم کا حصہ بڑھانا ہوگا۔

    موجودہ حکومت کا تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کے1.5فیصد تک کم کرنا افسوسناک عمل ہے، آئندہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد پیپلز پارٹی تعلیمی بجٹ میں نمایاں اضافہ کریگی۔

    اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے بجٹ میں کٹوتی قوم کو نقصان پہنچانے کےمترادف ہے، ہمیں روایتی نصاب اور تدریسی طریقہ کار سے آگے بڑھنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : سندھ میں سرکاری اسکولوں کی حالت زار قابل رحم

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں ایسے تعلیمی نظام کی طرف بڑھنا ہوگا جو تخلیقی اور تنقیدی نظر کو جلا بخشے، ایسا نظام جو بچوں کے مسائل حل اور فیصلہ سازی کی صلاحیتوں کو پروان چڑھائے، پی پی کی آنے والی حکومت تعلیمی بجٹ میں جی ڈی پی تناسب سے3فیصد اضافہ کرے گی۔

  • بس بہت ہوگیا،  27 فروری کو اسلام آباد پہنچیں گےاورحساب لیں گے، بلاول بھٹو کا اعلان

    بس بہت ہوگیا، 27 فروری کو اسلام آباد پہنچیں گےاورحساب لیں گے، بلاول بھٹو کا اعلان

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ بس بہت ہوگیا، ستائیس فروری کو اسلام آبادپہنچیں گےاورحساب لیں گے، حکومت ٹیکسز کا طوفان نہیں،سونامی لے کرآرہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا معیشت پر حکومتی فیصلے عوام کو تکلیف میں ڈالیں گے، حکومت تب آئی ایم ایف کےپاس گئےجب آپ کمزورتھے، آئی ایم ایف سےجوڈیل لےکرآئےوہ بھی کمزورتھی، ہم نےتب بھی کہا تھا کہ ڈیل کابوجھ غریب عوام ہی اٹھائیں گے اور عوام کو مہنگائی اوربے روزگاری کی صورت میں یہ بوجھ اٹھاناپڑا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 2018 میں اپوزیشن نے میثاق معیشت کی بات کی تو حکومت نےانکارکردیا، حکومت نے اکیلے جو فیصلے کیے اس کانقصان سب کو نظر آرہا ہے، ہماری تجویز پر غور کرتے جو پسند آتی اسے پالیسی کاحصہ بناتے، آپ کہہ سکتےتھےکہ اپوزیشن جماعتیں اس فیصلےکونہیں مان رہی ہیں، آپ نےذاتی پسند نا پسند پر وہ فیصلے لیے ، جو پاکستان کے عوام کے پیٹ پر ڈاکا تھا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا اس وقت کے برے معاشی اشاریے سب کونظرآرہے تھے، پاکستان کی گروتھ کوتاریخی منفی سطح پرپہنچایا گیا، پاکستان ٹوٹا تب بھی ہماری گروتھ منفی نہیں تھی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار موجودہ حکومت گروتھ کومنفی میں لے آئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں غربت اور بے روزگاری کا ریکارڈ توڑ چکے ہو، ہم کہتے ہیں یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے توہم سچ کہہ رہے ہیں، حقیقت جوبھی ہویہ لوگ اپنے حساب سے بات کرتے رہتے ہیں۔

    حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا عوام غربت مہنگائی میں ڈوبتے رہے یہ بتاتے رہے پاکستان ترقی کررہاہے، بجٹ میں وعدہ کیا گیا ہے کہ ہمارا معاشی ترقی کادورشروع ہورہا ہے، بجٹ میں صفر ٹیکس کا اعلان کیاگیا اور کہا تھا منی بجٹ بھی نہیں لائیں گے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ٹیکسز کاطوفان نہیں بلکہ اس کاسونامی لےکرآرہےہو،ب وزیراعظم اب مزیدغربت اورمزیدمہنگائی کابندوبست کررہےہیں، اب حکومتی اتحادی ہمیں نہیں پتہ اپنےحلقوں میں جاکرمنہ کیسےدکھائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخواکی عوام نے صرف تھوڑا سا ٹریلر آپ کو دکھایا ہے ، عوام جوآپ سےکریں گے اس کاجلدہی آپ کولگ پتہ جائےگا، عوامی نمائندے تو عوام کی ترجیحات کو دیکھتے ہیں ، یہ جو ظلم کرنے جارہےہیں ہیں اس کا جواب اتحادی بھی نہیں دے سکتے۔

    بلاول بھٹو کا عمران خان کے اثاثوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ عوام غریب ہورہےہیں مگرخان صاحب کےپاس کیا جادو ہے ان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا، حکومت میں آنے کے بعدخان صاحب کی کمائی میں 58فیصداضافہ ہوا، اب کونسا بزنس ہے جو خان صاحب نے خود کو امیر اور ملک کو کنگال کردیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ منی بجٹ کی وجہ سے عوام کو مزید مہنگائی برداشت کرناپڑے گی، گاڑیوں کے ٹیکس پر 100فیصد اضافہ ہوگا، انٹرنیٹ ، موبائل اور کمپیوٹر پر ٹیکس لگارہے ہیں، اس ٹیکس کونوجوانوں کو برداشت کرنا پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماراکسان جائے تو کہاں جائے،یہ ان کامعاشی قتل ہے، یوریاکابحران پیداکردیاپانی کی وجہ سےفصلوں کونقصان پہنچا، زراعت ہماری معیشت کابیک بون ہے، حکومت نے ہربجٹ میں بیک بون پرحملہ کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عام آدمی گھرکےبجلی ،کسان ٹیوب ویل کابل پورانہیں کرسکتا، ثابت ہوچکا ہے کہ عمران خان نے ہر چیز پر ٹیکس لگادیا ہے، حکومت بچوں کے منہ سے نوالہ چھین رہی ہے ، بچوں کے دودھ اورکھانے پینے کی چیزوں پرٹیکس لگادیا ہے۔

    مہنگائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عوام کاسب سےاہم مسئلہ مہنگائی ہے،ہمیں بتایاگیاکہ دنیامیں مہنگائی کی وجہ سےپاکستان میں مہنگائی ہے جبکہ حقیقت یہ ہےکہ پاکستان میں مہنگائی دیگرممالک سے زیادہ ہے، کتنےڈھیٹ ہوکربیان بازی کرینگےہرشہری کوپتہ ہےتاریخی مہنگائی ہے۔

    چیئرمین پی پی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈونیشن اورچیریٹی پربھی ٹیکس لگارہی ہے، جوقدرتی آفات کیلئےمفت سامان بھیجاجاتاہےاس پربھی ٹیکس لگارہےہو ، عوام دشمنی دیکھی، غریب دشمی دیکھی مگر یہ حکومت توملک دشمنی پر اتر آئی ، جس قسم کا ظلم اس منی بجٹ میں کیا جارہا ہے اس کیلئےالفاظ تک نہیں ، سلائی مشینوں پرٹیکس لگادیا اس پرمزیدنہیں بولوں گا آپ کوسمجھ آرہا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایسے فیصلے کرنےچاہئیں جو نچلی سطح تک اختیارات جائیں، کم سےکم اجرات پر لگائی جانیوالی پابندی کو ہٹایاجائے اور مہنگائی کے لحاظ سے تنخواہوں میں بھی اضافہ ہوناچاہیے۔

    بلاول نے مزید کہا کہ یہ واحد حکومت ہے جو خود اپنے ملک کیلئے بحرانوں کا بندوبست کرتی ہے، صدی میں بحران آتا ہے ہماری صدی کے بحران کا نام عمران خان ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملکی معاشی پالیسی کی وجہ سے عوام پریشانی کا شکارہے، عوام کی جانب سے سڑکوں پر نکلنے کی تیاری ہورہی ہے، عوام کو تکلیف پہنچانے کےلئے حکومت نے غلط فیصلے کئے، بس بہت ہوگیا، ستائیس فروری کو اسلام آبادپہنچیں گےاورحساب لیں گے۔