Tag: bilawal bhutto

  • بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان کو  2 آپشن دے دیئے

    بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان کو 2 آپشن دے دیئے

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمارے وزیراعظم کے پاس دو ہی آپشن ہیں، وہ ایوان سے معافی مانگیں یا استعفی دیں اورگھر چلے جائیں، حکومت کا یہ بجٹ ہر لحاظ سے فیل ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم نے بجٹ پر کافی طویل تقریریں کی ہیں، ملکی موجودہ صورتحال پروزیراعظم کے پاس صرف2آپشن ہیں ، وزیراعظم اس ہاؤس سے معافی مانگیں کہ غلطی ہوئی ہے یا ملک کی موجودہ صورتحال پر وزیراعظم استعفیٰ دیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دیں اور اورگھر چلے جائیں، وزیراعظم کا عہدہ کسی قابل شخص کو عہدہ دیا جائے، بجٹ تقریر میں کہا گیا پیٹرولیم قیمتوں میں کمی سے 42ارب کا ریلیف ملےگا ، بجٹ منظور ہونے سے قبل ہی عوام پر پیڑول بم گرایا گیا ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کی جیبوں پرڈاکہ ڈالا گیا۔

    چیئرمین پی پی نے کہا اوگرا نے جو نوٹی فکیشن جاری کرنا تھا وہ کوئی وزیر کیسےکر سکتا ہے، پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کاتمام فائدہ آئل کمپنیوں کو پہنچا، یہ واپس اپنےحلقوں میں کیسے جائیں گے ،عوام کو کیا منہ دکھائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کے فیصلے کو فورم پر چیلنج کریں گے، یہ عوام کی جیب سے پیسے نکال کر آئل کمپنیوں کو منافع دے رہے ہیں، دواؤں کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہوا تو وزیراعظم نے نوٹس لیا، اب دواؤں کی قیمت میں 500 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم نے آٹے چینی اور ماسک کا نوٹس لیا تو ان کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ، وزیراعظم کسی چیز کا نوٹس نہ لیں خود کو قرنطینہ میں رکھیں، کوئی جعلی ڈگری کو سپورٹ نہیں کرے گا، پنے پائلٹس، سول ایوی ایشن کی عالمی سطح پر کردار کشی کرتے ہیں، کوئی کمزوری ہوتو اسکا حل نکال سکتے ہیں۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت سمجھتی ہے جس کو بھی نوکری ملتی ہے وہ سیاسی ہے، لوگوں کو بے روزگار کرنا کس قسم کا ریلیف ہے، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہی ہوتا ہے، حکومت کی کورونا کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہیں ، یہ نالائق اور نااہل ہیں کام نہیں کر سکتے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کا یہ بجٹ ہر لحاظ سے فیل ہوچکا ہے ، یہ بجٹ کورونا اور نہ زراعت کے خطرے کا مقابلہ کرتا ہے ، حکومت نے ہر پاکستانی کے جیب پر  ڈاکہ ڈالا ہے ، جس جس پر کرپشن کا الزام لگا وہ سب باعزت بری ہوئے، جب ہم باعزت بری ہوں گے توان کے لوگ جیل میں ہوں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ راجہ پرویزاشرف سے معافی مانگیں جس کی کردار کشی کی گئی، جہانگیر ترین لندن میں مزے اڑا رہےہیں۔

  • وفاقی بجٹ ہیلتھ سسٹم کی بجائے اپنے اراکین اسمبلی کے لیے لایا گیا: بلاول کی تنقید

    وفاقی بجٹ ہیلتھ سسٹم کی بجائے اپنے اراکین اسمبلی کے لیے لایا گیا: بلاول کی تنقید

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سمجھ رہے تھے وفاقی بجٹ کرونا روک تھام اور صحت کا نظام بہتر کرنے کے لیے ہوگا، لیکن یہ بجٹ تو ان کے اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے لیے ہے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا وفاقی بجٹ میں صوبوں سے نا انصافی کی گئی، سندھ کو 229 ارب کم دیے جا رہے ہیں، پنجاب سے بھی بجٹ میں کٹوتی کی گئی، ٹڈی دل کے مسئلے کو بھی نظر انداز کیا گیا، این ایف سی میں صوبوں کو پورا حصہ دیا جائے۔

    انھوں نے کہا ریاست پر ایسا وقت آتا ہے تو حکومت اتحاد قائم کرتی ہے لیکن جب سے کرونا آیا پی ٹی آئی نے تنازع کھڑا کیا، وزیر اعظم سیاست کر رہے ہیں، سندھ کے وزیر اعلیٰ سے لے کر وزرا تک کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اگر ہم اپنے حقوق کے لیے باہر نکلے تو کوئی نہیں سنبھال سکے گا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا تمام سیاسی جماعتوں نے بجٹ مسترد کر دیا، کرونا سے نمٹنے کے لیے وفاق غیر سنجیدہ ہے، وفاق سے اپیل کرتے ہیں اس وبا کو سنجیدہ لیں، امید تھی وفاق ہر صوبے کے لیے ہیلتھ پیکج دے گا، لیکن پی ٹی آئی کا بجٹ عوام کی صحت اور زندگی کو تحفظ نہیں دیتا، وفاقی حکومت نے ایسا بجٹ پیش کیا جیسے کرونا سے ہمیں خطرہ ہی نہیں یہ کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا ہمارے اسپتالوں پر حملہ کیا جا رہا ہے، وفاقی حکومت ہمارے تین اسپتال کافی عرصے سے چوری کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وفاق کو سندھ کے اسپتال چھیننے نہیں دیں گے، پی ٹی آئی کو چیلنج کرتا ہوں این آئی سی وی ڈی کی طرح کا ایک اسپتال دکھا دیں تو یہ اسپتال لے جائیں، ایل آر ایچ جو عمران خان کا رشتہ دار چلا رہا ہے اس کا جے پی ایم سی سے مقابلہ کر لیں۔

    انھوں نے کہا جیسے ہی شہباز شریف صحت یاب ہوتے ہیں تو اے پی سی بلائیں گے، جس میں این ایف سی ایوارڈ پر بھی بات چیت کریں گے، پاکستان میں کرپشن موجود ہے، لیکن کرپشن کے خلاف مہم کرپشن ختم کرنے کے لیے نہیں ہو رہا، اس کا مقصد دوسرا ہے، کرپشن کا مقابلہ کرنا پڑے گا، عدلیہ میں بھی کرپشن ایشوز ہوں گے، جسٹس قاضی فائز کی جاسوسی کا معاملہ سامنے آیا یہ سنجیدہ معاملہ ہے، ججز کی جاسوسی کے معاملے پر جے آئی ٹی بنانی چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے اختر مینگل کے اقدام کو ٹھیک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اختر مینگل کو بلوچستان میں معاشی اور عوامی حقوق کی فکر ہے، اب ان کو وفاقی حکومت کے ساتھ رہنے کا حق نہیں بنتا، امید کرتا ہوں کہ اختر مینگل اپنے فیصلے پر قائم رہیں گے۔

    لاڑکانہ میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا اپنے شہیدوں کے لیے میں دعا گو ہیں، سندھ حکومت دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے، ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • 18 ویں ترمیم سے ہم نے وزیراعظم کے عہدے کو طاقتور بنایا، بلاول بھٹو

    18 ویں ترمیم سے ہم نے وزیراعظم کے عہدے کو طاقتور بنایا، بلاول بھٹو

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکمران جماعت پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان غریبوں کے مطالبات پر چل رہے ہیں یا صنعتکاروں کے مطالبات پر کام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک مرتبہ پھر حکمران جماعت پی ٹی آئی پر الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ سفید پوش کو بھی دیکھنا پڑے گا کسی کو کوئی ریلیف نہیں ملا، ریلیف صرف کنسٹرکشن انڈسٹری کو ملا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان غریبوں کے مطالبات پر چل رہے ہیں یا صنعتکاروں کے مطالبات پر، ریلیف کے تحت غریب عوام اسکولوں کی فیس کم کرانا چارہے تھے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمارے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا، کل بھی کہا ہمارے آرڈیننس پر دستخط کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے پتہ ہے کہ کس نے کس بنا پر میری جماعت کیسے چھوڑی، وزیر صاحب اپنا سیاسی لوہا منوانے کی کوشش کررہے ہیں، ہم نے غیر سیاسی طریقے سے اپنی عوام کی زندگی بچانی ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ خان صاحب کتنے کھرب پتیوں اور کتنے تجارتی لوگوں سے ملے ہیں، آج کے ایک وفاقی وزیر کو وزیر اعظم بننے کا جھانسہ دیکر ہماری پارٹی چھڑوائی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی سندھ کارڈ سے متعلق اپنا بیان واپس لیں، وہ وزیر ہماری جماعت میں تھے تو معلوم ہے کس نے اسے وزیر اعظم بنانے کی لالچ دی۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ جانتے ہیں جب یہ ہمارے وزیر تھے وہ کس کے کہنے پر دوسری جماعت میں گئے، وہی وفاقی وزیر وزیر اعظم بننے کی کوشش کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک وفاقی وزیر عمران خان یا پی ٹی آئی کا نہیں اپنا ایجنڈا چلارہا ہے اور وفاق اپنی ذمہ داریوں سے بےخبر ابھی تک سورہا ہے، ہر مسئلے پر سیاست کرنیوالی وفاقی حکومت ذمہ داریاں پوری کرے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 18 ترمیم کے ذریعے ہم نے وزیر اعظم کے عہدے کو طاقتور بنایا، ہماری ترمیم آمر کے کالے قانون کو نکالنے کیلئے تھی۔

  • کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، بلاول بھٹو زرداری

    کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، بلاول بھٹو زرداری

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے وفاققیادت کرے اور اقدامات اٹھائے، عوام حکومتی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے گھروں میں رہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا پوری دنیامیں پھیلی ہوئی ہے، امیر ہو یا غریب وائرس فرق نہیں دیکھتا، وہ ممالک جن کا ہیلتھ کانظام ہم سے بہترین تھا وہ بھی اس سے متاثر ہوئے، ترقی یافتہ ممالک بھی کورونا وائرس کے بوجھ تلے دبےجارہے ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس مزید تیزی سے پھیلا تو بہت نقصان ہوگا، ہم چاہتے ہیں وفاق قیادت کرے اور ہنگامی اقدامات اٹھائے، وزیراعظم عمران خان اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں،تیاری کریں تاکہ ہم کورونا وائرس کامقابلہ کرسکیں، حکومت نے تیزی سےاقدامات نہ اٹھائے تو بہت نقصان ہوسکتا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پاکستان کی صورتحال کو کلاسیفائیڈ قراردیا ہے، کراچی میں94مریض لوکل ٹرانسمیشن کے ہیں، ان مریضوں کو دیکھ کر ہمیں اقدامات اٹھانا ہوں گے، ہمیں اسکریننگ اورٹیسٹنگ کے وسائل کو اور قرنطینہ کیلئے مزید جگہوں کا انتخاب کرکے بنانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عوام حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور گھروں میں رہیں، عوام کو احتیاطی تدابیراختیارکرنا ہوں گی ایسےہی وبا سے لڑسکتے ہیں، اس وقت ہمیں اپنے غریب عوام کاخیال رکھنا ہے،۔

    اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے عوام کوریلیف دینےکیلئے بھی ضروری اقدامات کرنا ہوں گے، اس کیلئے بجلی اور گیس کے بل معاف کرنا ہوں گے، لوڈشیڈنگ بالکل ختم کرنا ہوگی تاکہ لوگوں کو مسائل نہ ہوں،

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں شرح سود صفر پر لانا ہوگی اور پٹرول مزید سستا کرنا ہوگا، ہمیں اپنےاسپتالوں اور ٹیسٹنگ کی استعداد کو بڑھاتے ہوئے طبی سہولتوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔ حکومت کو مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے، ضروری ہے کہ ہم سب مل کر کورونا سے متعلق اقدامات کریں۔

  • بلاول کا کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    بلاول کا کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کو لاک ڈاؤن کی طرف جانا چاہئے، ہر گھنٹہ، ہر دن تاخیر سے کرونا وبا سے نمٹنا اور مشکل ہوتا چلا جائے گا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پہلے ہی تاخیر ہوچکی ہے، لاک ڈاؤن پہلے ہی کرلیا جانا چاہئے تھا، بحران سے نمٹنے کے لیے جتنی جلدی ہو فیصلہ کن اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں لاک ڈاؤن کے لیے وفاق کی پوری مدد کی ضرورت ہے، کوئی صوبہ کرونا وائرس کا اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ٹیسٹ بڑھائیں اور ان کی مدد کریں جنہیں ضرورت ہے، بہتری کی امید کے ساتھ ہمیں بدترین حالات کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بدترین صورتحال پیش آئی تو ہمارا صحت کا نظام استطاعت نہیں رکھتا، دوسرے ممالک کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے، مسئلہ یہ نہیں ہے ہم کیا کریں گے مسئلہ یہ ہے ہم کب کریں گے، جب تک حکومت لاک ڈاؤن کے لیے تیار نہیں ہوتی عوام گھروں پر رہیں۔

    مزید پڑھیں: کروناوائرس: شہباز شریف نے ملک میں لاک ڈاؤن کا مطالبہ کردیا

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر بلاول بھٹو نے اپنی سرگرمیاں محدود کرلیں، بلاول ہاؤس کراچی کے اندر کام کرنے والے عملے کی تعداد بھی کم کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو تک صرف مخصوص افراد کی رسائی ہوگی، اہم رابطوں کے لیے ٹیلی فون اور ویڈیو لنک استعمال کیا جائے گا، بلاول نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بھی ویڈیو لنک پر بریفنگ لی، وہ کل پارٹی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت بھی ویڈیو لنک سے کریں گے۔

  • صحافی عزیز میمن کا قتل، بلاول بھٹو کی جے آئی ٹی بنانے کی پیشکش

    صحافی عزیز میمن کا قتل، بلاول بھٹو کی جے آئی ٹی بنانے کی پیشکش

    لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ صحافی عزیز میمن کے قتل پر جے آئی ٹی بنانے کو تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صحافی عزیز میمن کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، اسی علاقے میں ہماری ایم پی اے کو قتل کیا گیا، صحافی کے قتل پر جے آئی ٹی بنانے کے لیے تیار ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک کے لیے تمام طبقات سے رابطہ کروں گا، ن لیگ کا بطور اپوزیشن پارلیمنٹ میں اہم کردار ہے، کنوینشر سیمینارز کے ذریعے عوام سے رابطہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں:نوشہروفیروز، صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا

    انہوں نے کہا کہ میں تو چاہوں گا موقع ملتے ہی حکومت گرادوں، ہم تو آئینی، جمہوری، قانونی طریقے سے حکومت ہٹانا چاہتے ہیں، حکومت مہنگائی کا جواب نہیں دیتی، مہنگائی کا طوفان کھڑا ہے، حکومتی وزیر اس کا جواب نہیں دے رہے، معاشی قتل کے خلاف پیپلزپارٹی آواز بلند کرتی رہے گی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں تنخواہوں میں 100 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا، پہلے سے ہی کہا تھا ہم پی ٹی آئی آئی ایم ایف بجٹ کو نہیں مانتے، موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ قرضہ لیا، ملک کو عوامی نمائندوں کی ضرورت ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت سیاسی مخالفین کو بند کرنا چاہتی ہے، حکومتی وزرا کہتے ہیں آئی ایم ایف اور موڈیز پاکستان سے خوش ہیں، ہم معاشی انصاف کے لیے ہر جماعت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، معاشی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔

  • دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں: شہزاد اکبر

    دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، بلاول کو تحقیقاتی ادارہ بلائے تو پیش ہونا ہوگا۔ ملک کے دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کو نیب نے جے وی اوپل کیس میں بلایا گیا، نیب بلاول بھٹو کے خلاف کیس کی تحقیقات کر رہا ہے۔ جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے وی اوپل کمپنی کے اکاؤنٹ سے سوا ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، بلاول بھٹو کو یہ سرٹیفکیٹ کہیں سے نہیں ملا کہ آپ ان ٹچ ایبل ہیں۔ قانون سے کوئی بالاتر نہیں بلاول کو تحقیقاتی ادارہ بلائے تو پیش ہونا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ سوا ارب روپے کی جائیداد بنائی گئیں جب آصف زرداری صدر تھے، مراد علی شاہ کا نام بھی ای سی ایل میں ہونا چاہیئے۔ وزیر اعلیٰ ہونے کی وجہ سے مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا ککہ سنہ 2011 میں جب یہ دھندا چل رہا تھا اس وقت بلاول بھٹو بالغ ہوچکے تھے، زرداری گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی دستاویز پر بلاول بھٹو کے دستخط موجود ہیں، ملک کے دیگر شہریوں کی طرح آپ بھی قانون کے تابع ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ٹی کی تحقیقات 3 ادارے کر رہے ہیں، بی آرٹی پر کمیٹی بنی ہوئی تھی جو تحقیقات کر رہی ہے۔ نیب میں بھی بی آر ٹی پر انکوائری چل رہی تھی۔

  • موجودہ حکومت بی آئی ایس پی کو سبوتاژ کررہی ہے، بلاول بھٹو

    موجودہ حکومت بی آئی ایس پی کو سبوتاژ کررہی ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت بی آئی ایس پی کو سبوتاژ کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بی آئی ایس پی پاکستان کا کامیاب پروگرام ہے جس کی دنیا میں پہچان ہے، بی آئی ایس پی سے 9 لاکھ لوگوں کو نکالا گیا تاریخ یاد رکھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ احساس کے نام پر موجودہ حکومت شہیدوں کے کام کا کریڈٹ لینا چاہتی ہے، احساس کے نام پر مذاق کیا جارہا ہے، بجٹ پیش کیا گیا تو کہا تھا یہ عوام کے معاشی حقوق پر حملہ ہے، حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے عوام کے معاشی حقوق کی حفاظت کرے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کے حقوق پر سودے بازی کرنے سے مسائل بڑھتے ہیں، 7 ماہ میں تقریباً 400 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ہے، حکومت کی معاشی پالیسیاں عوام دشمن ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے لوگ تعینات ہیں اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کرتے ہیں، پی ٹی آئی آئی ایم ایف ڈیل کے بعد پاکستان کی معیشت پاکستان کی نہیں رہی۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگائی ختم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کچھ نہیں کیا جارہا ہے، مہنگائی دن بدن بڑھتی جارہی ہے، موجودہ حکومت آئی تو مہنگائی، بیروزگاری تھی اب اور بڑھ گئی ہے، یہ سیاسی بیان بازی نہیں، حقائق سامنے لارہے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کے اپنے ادارے مہنگائی اور بیروزگاری سے متعلق آگاہ کررہے ہیں، حکومتی ادارے کہتے ہیں گزشتہ ایک سال میں مہنگائی تیزی سے بڑھی ہے، عوام پوچھتے ہیں بچوں کو کھانا کھلائیں یا بجلی گیس کے بل دیں، عوامی نمائندے اس معاشی قتل پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

  • ایوان میں مہنگائی کے مسئلے پر طویل بحث ہونی چاہیے، بلاول بھٹو

    ایوان میں مہنگائی کے مسئلے پر طویل بحث ہونی چاہیے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایوان میں مہنگائی کے مسئلے پر طویل بحث ہونی چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ایک دن میں کسی مسئلے کا حل نہیں نکلے گا، ایوان میں مہنگائی کے مسئلے پر طویل بحث ہونی چاہئے، معاشی صورت حال کے باعث کرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق جان بوجھ کر ایک صوبے کے حالات خراب کررہا ہے، وفاق صوبے کے ساتھ مل کر کام نہ کرے تو مسائل کیسے حل ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر اٹھارویں ترمیم کو چھیڑ رہی ہے، پیپلزپارٹی کے دور میں امن و امان کی صورت حال میں بہتری آئی تھی، امید ہے وزیراعظم اسی ہفتے آئی جی سندھ کا معاملہ حل کریں گے، عوام کے تحفظ کے لیے آئی جی سندھ کا معاملہ جلد حل کیا جانا چاہئے۔

    مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کی13 فروری کو نیب میں طلبی، زرداری کمپنی کا ریکارڈ لانے کی ہدایت

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم پہلے دن سے آئی ایم ایف اور حکومت گٹھ جوڑ کے خلاف ہیں، حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آئی ایم ایف سے ڈیل ہورہی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت پارلیمان کو غلط طریقے سے استعمال کررہی ہے، حکومت ایوان سے پی ایم سی آرڈیننس کی زبردستی توسیع چاہتی ہے، حکومت نے آرڈیننس ہی چلانے ہیں تو پارلیمان کو بند کردے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی پر اپوزیشن کا موقف تسلیم کرلیا ہے، حکومت یاد رکھے ایک دن کی بحث سے مہنگائی کا حل نہیں نکلے گا۔

  • خدا آپ کو ہمیشہ اپنی والدہ کافخر بنائے رکھے، بلاول بھٹو کا بختاور بھٹو کو سالگرہ پر پیغام

    خدا آپ کو ہمیشہ اپنی والدہ کافخر بنائے رکھے، بلاول بھٹو کا بختاور بھٹو کو سالگرہ پر پیغام

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی بہن بختاور بھٹو زرداری کو سالگرہ کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا خدا آپ کو ہمیشہ اپنی والدہ کا فخر بنائے رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی بہن بختاور بھٹو زرداری کی سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا بختاورکسی براجمان وزیراعظم کےیہاں جنم لینے والی پہلی اولادتھیں، انھوں نے اپنی زندگی کے پہلے دن سے تاریخ بنانا شروع کی۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بختاور بھٹو کو ان کی سالگرہ کی مبارک باد دیتا ہوں، خدا آپ کو ہمیشہ اپنی والدہ کافخر بنائے رکھے۔

    یاد رہے بختاور بھٹو زرداری آج اپنی 30 ویں سالگرہ منا رہی ہے، وہ 25 جنوری 1990 کو پاکستان کے صوبے سندھ میں پیدا ہوئیں ، وہ پاکستان کی سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو اور پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری کی سب سے بڑی بیٹی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذو الفقار علی بھٹو کی نواسی ہیں۔

    بختاور بھٹو زرداری سوشل میڈیا پر اپنی سیاسی اور دلچسپ سرگرمیوں کی وجہ سے خاصی متحرک ہیں۔