Tag: bilawal bhutto

  • شہدا کے ساتھ کھڑا ہونے کے بجائے حادثاتی چیئرمین فسادیوں کے ساتھ کھڑا ہے: مراد سعید

    شہدا کے ساتھ کھڑا ہونے کے بجائے حادثاتی چیئرمین فسادیوں کے ساتھ کھڑا ہے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ شہدا کے ساتھ کھڑا ہونےکے بجائےحادثاتی چیئرمین فسادیوں کے ساتھ کھڑا ہے.

    ان خیالات کا اظہار مراد سعید نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کیا.

    انھوں نے کہا، سوچا تھا، پرچی والا چیئرمین اپنے والد کے سیاہ کارناموں پر معافی مانگے گا، قبائلی عوام سے سچ بولے گا، مگر ایسا نہیں‌ ہوا، چارسدہ کا جلسہ حادثاتی چیئرمین کے لئے سیاسی شرمندگی کا سامان کر گیا.

    مراد سعید نے کہا کہ حکومت162ارب ضم شدہ اضلاع کی تعمیر و ترقی پرصرف کرنے جا رہی ہے، حادثاتی چیئرمین کی جماعت نے چھ بار آئی ایم ایف کی دہلیز پر سجدہ کیا، حادثاتی چیئرمین اپنے والد کے جرائم پر شرمندہ کیوں نہیں ہوتا.

    انھوں نے کہا کہ حادثاتی چیئرمین پاناما کوئین کا اتحادی، ڈرگ لارڈ کا وکیل بن گیا، پختونخوا کے عوام کا سیاسی شعور دیگر حصوں سے سب سے زیادہ ہے، وہاں کے عوام نے حادثاتی چیئرمین کے والد کی سیاست، کرپشن دریا برد کر دی، حادثاتی چیئرمین فاٹا انضمام کے مخالف مولوی کے ہاتھ پربیعت کرچکا ہے.

    مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ پیسا آصف زرداری دور میں دیا گیا: بلاول بھٹو

    عوام جانتے ہیں کہ پی پی پی نے سندھ کوایڈز جیسی جان لیوا بیماری کاگڑھ بنا دیا، پی پی نے تھر کو موت کی وادی، کراچی کو کوڑے کا ڈھیر بنا ڈالا، پی پی کے کرتوتوں پرسپریم کورٹ کہنے پرمجبورہوگئی ہے کہ سندھ کرپٹ ترین صوبہ ہے

    انھوں نے کہا کہ جتنا مرضی شور مچائیں چوروں، منشیات کا دھندہ کرنے والوں سے رعایت نہیں ہوگی، کراچی سے خیبر تک سیاست، حکومت اور معیشت آلودہ کرنے والوں کا محاسبہ کریں گے.

  • بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کے گڑھ کے پی کے میں جلسوں کا اعلان کر دیا

    بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کے گڑھ کے پی کے میں جلسوں کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: اے پی سی کے بعد بلاول بھٹو حکومت کے خلاف میدان میں آگئے، سندھ، پنجاب کے بعد کے پی میں جلسے کرنے کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے خیبرپختونخوا میں جلسوں کا شیڈول جاری کر دیا گیا.

    بلاول بھٹو کل چار سدہ میں جلسے سے خطاب کریں گے، اگلا پڑاؤ ڈی آئی خان ہوگا ، بلاول بھٹو 6 جولائی کو ڈی آئی خان میں بھرپورعوامی قوت کا مظاہرہ کریں گے.

    شیڈول کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی 8 جولائی کو لوئردیرمیں جلسہ عام سے خطاب کریں گے، 5 جولائی کو بلاول بھٹو پشاور پریس کلب کا دورہ کریں گے.

    مزید پڑھیں: پنجاب کے جیالے مایوس نہ ہوں بھٹو کا سورج طلوع ہورہا ہے، بلاول بھٹو زرداری

    خیال رہے کہ گزشتہ دونوں بلاول بھٹو زرداری نے گوجر خان میں جلسہ کیا تھا. اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بھٹو اور بی بی کے چاہنے والے مایوس نہ ہوں بھٹو کا سورج طلوع ہورہا ہے، ملک کے عوام کو حقوق ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ جانتاہوں کہ پنجاب کہ جیالے مایوس ہیں، دو سال تک بھٹو کے بغیر پنجاب میں جدوجد کرنا آسان کام نہیں تھا، مگر بھٹو اور بی بی کے چاہنے والے مایوس نہ ہوں.

  • بلاول بھٹو کو پارک لین ایشو میں ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں: قمر زمان کائرہ

    بلاول بھٹو کو پارک لین ایشو میں ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں: قمر زمان کائرہ

    لاہور: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پارک لین ایشو میں بلاول کو ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر یلغار ہورہی ہے، پہلے آصف زرداری پھر فریال اور اب بلاول بھٹو کو ملوث کیا جارہا ہے.

    سابق چیف جسٹس نےکہا تھا کہ بلاول کاایشوزسے تعلق نہیں، مگر آج پھر بلاول بھٹوکا نام شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے.

    انھوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ کو لوگ فیل بجٹ کہہ رہے ہیں، کسان تباہ ہورہا ہے، انڈسٹری بند ہو رہی ہے، تو ٹیکس کہاں سے آئے گا.

    انھوں‌ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو کسی اورکوطعنہ دینےکی ضرورت نہیں، اپنے آگے پیچھےدیکھیں.

    مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری کا مزید 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    خالی ہاؤس میں بلاول بھٹو کے خلاف قراداد پیش اورمنظور کی، اپوزیشن کے مضبوط رکن رانا ثنا کو کل گرفتارکیا گیا، انھیں ایک فرضی کہانی پر گرفتارکیا گیا ہے.

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کو ہیڈ کوارٹر لے جاکر بتایا جاتا ہے کہ گاڑی سے منشیات برآمد ہوئی، کوئی ثبوت ، فوٹیج یا کوئی تصویرموجود نہیں.

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس نے گرفتار کیا تھا.

  • پنجاب کے جیالے مایوس نہ ہوں بھٹو کا سورج طلوع ہورہا ہے، بلاول بھٹو زرداری

    پنجاب کے جیالے مایوس نہ ہوں بھٹو کا سورج طلوع ہورہا ہے، بلاول بھٹو زرداری

    گوجر خان : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب میں بھٹو اور بی بی کے چاہنے والے مایوس نہ ہوں بھٹو کا سورج طلوع ہورہا ہے، ملک کے عوام کو حقوق ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

    یہ بات انہوں نے گوجر خان میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پیپلز پارٹی کی جانب سے مہنگائی کیخلاف شروع کی گئی عوامی رابطہ مہم کے سلسلہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جانتاہوں کہ پنجاب کہ جیالے مایوس ہیں، دو سال تک بھٹو کے بغیر پنجاب میں جدوجد کرنا آسان کام نہیں تھا، بھٹو اور بی بی کے چاہنے والے مایوس نہ ہوں بھٹو کا سورج طلوع ہورہا ہے، اب آگیا بلاول پھر سے چلے کاتیر۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک ایک شدید معاشی اور سیاسی قیادت کے بحران سے گزررہا ہے، ایسا بحران اس سے پہلےنہ کبھی دیکھا نہ کبھی سنا، میں سمجھتا ہوں کہ یہ بحران حکومت کی وجہ سے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اصولی اور جمہوری مؤقف پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، اگر حکومت عوام دوست بجٹ پیش کرتی تو ہم سپورٹ کرتے، آپ سب نے دیکھا کہ حکومت نے عوام دشمن بجٹ پیش کیا،

    بجٹ پاس کرنے کے لئےبھی دھاندلی کی گئی، کسی کو بھی نہیں پتہ کہ فائنل ووٹ کیا تھے، کتنےحق میں اور کتنےخلاف تھے، انہوں نے مزید کہا کہ اس بجٹ میں غریب عوام پر1600ارب کا ٹیکس لگا دیا گیا ہے، گیس، بجلی ،دال سب مہنگا کردیاگیا، کاروبار تباہ کردیا ہے، ڈالر آسمان پر پہنچادیا گیا ہے، چھوٹے تاجر بھی پریشان ہیں ، اب لوگوں میں زیادہ برداشت کرنے کی طاقت نہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ غریبوں کی چھت چھیننے والوں سے میں خود حساب لوں گا، پنشنرز کو تم نے دردرکی ٹھوکریں دیں، تمہاری وجہ سے کسان فاقہ کشی پرمجبورہوگئے، میں حساب لوں گا پنجاب کےعوام کی چیخوں کا، بلوچستان کے عوام کے خون کا، پختونخوا کے نوجوانوں کے آنسوؤں کا، میں حساب لوں گا سندھ کےبچوں کی پیاس کا۔

  • اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ، بلاول بھٹو کے خلاف مذمتی قرار داد منظور

    اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ، بلاول بھٹو کے خلاف مذمتی قرار داد منظور

    اسلام آباد: ارکان اسمبلی نے بلاول بھٹو زرداری سے اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بجٹ کی منظوری کے بعد ایوان کے باہر بلاول بھٹو زرداری کی جارحانہ تقریر کے خلاف مذمتی قرار داد جمع کروا دی گئی.

    تحریک انصاف کی سینئر ترین پارلیمانی قیادت اسپیکر کی حمایت میں سامنے آگئی، قرار داد پر پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، اسد عمر اور شفقت محمود کے دستخط ہیں.

    قرارداد میں‌موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے گئے، پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر استعمال ہونے والے الفاظ ہتک آمیز تھے.

    مزید پڑھیں: بجٹ کی منظوری پر بلاول بھٹو کا شدید ردعمل

    اراکین نے موقف اختیار کیا کہ بلاول بھٹو کا اقدام سپیکر قومی اسمبلی پر حملے کے مترادف ہے، بلاول بھٹو اپنے الفاظ پر ایوان میں معافی مانگیں.

    اس قرارداد کا فیصلہ حریک انصاف کے رہنماؤں نے ہنگامی مشاورت میں کیا تھا. بعد ازاں  بلاول بھٹو کے خلاف قومی اسمبلی میں قرار داد مذمت منظور کر لی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے اسپیکر اسد قیصر کو جانب دار قرار دیا تھا اور ان پر کڑی تنقید کی تھی.

  • ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔ ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2 ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں تاکہ کورم مکمل ہو۔ ہم نہیں چاہتے کہ تاریخ میں نہیں لکھا جائے کہ پروڈکشن آرڈر نہیں نکلے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی کرسی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا چاہے حکومت کسی کی ہو، 2 ارکان کا ایوان میں ہونا ضروری ہے۔ دونوں ارکان ایوان میں نہ ہوئے تو پیغام جائے گا ایوان آزاد نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ معاملے پر انسانی حقوق کی وزیر ساتھ کھڑی ہوں گی، ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔

    بعد ازاں قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی، بجٹ دھاندلی کے ذریعے منظور کیا جا رہا ہے۔ کسی آمر نے بھی ایسا نہیں کیا یہ پہلی بار ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پر آدھے ارکان اسمبلی میرے ساتھ ہیں، فلور پر کہا ہے کہ اسمبلی مکمل نہیں ہے۔ حکمران بننے سے پہلے انسان بننا ضروری ہے۔ پورے ملک کی نظریں اے پی سی پر ہیں۔ امید رکھیں اے پی سی سے اچھی چیز سامنے آئے گی۔ میرا خیال ہے کہ اختر مینگل کے نکات قابل غور ہیں۔

    اس سے 2 دن قبل قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا تھا کہ عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیا جائے، حکومت کو جمہوری راستے پر چلنا ہوگا ورنہ گھر جانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں قوم کی تقدیر اور معاشی مستقبل کے فیصلے ہوتے ہیں، وزرا کے غیر سنجیدہ رویے پر قوم سے پارلیمنٹ کی طرف سے معافی مانگتا ہوں، ہم پارلیمنٹ کا تقدس جانتے ہیں۔

    بلاول نے کہا تھا کہ پاکستانی عوام نے جمہوریت کے لیے عظیم قربانیاں دیں، جدوجہد کر کے آمروں کو تاریخ کے ڈسٹ بن کا حصہ بنایا۔ نیب گردی اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، ظالمانہ اقدام اور خوف سے معیشت نہیں چل سکتی۔

  • بینظیر بھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں، بلاول زرداری

    بینظیر بھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں، بلاول زرداری

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں، موجودہ حکومت کا ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی کا عمل جاری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے، سندھ اور بلوچستان میں فصلوں کو ٹڈی دل نقصان پہنچارہی ہے۔

    اس سے مقابلے کیلئے سندھ اور بلوچستان حکومت کو وفاق سے فنڈز درکار ہیں،، اب تک حکومت نے اس مسئلے پر کوئی جواب نہیں دیا، اس سلسلے میں وفاق کو فوری قدم اٹھانا پڑے گا، ہنگامی بنیادوں پر پراقدامات کرنا ہونگے۔

    ہم نے اپنے عوام کے معاشی قتل کو روکنا ہے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کا ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی کا عمل جاری ہے، پیپلزپارٹی نے جنرل الیکشن میں سینیٹ میں معاملہ اٹھایا تھا، فوج کپولنگ اسٹیشن کاندلگانسے ادارے کنقصان پہنچے گا، شکست ہوتی ہے تو الزام الیکشن کمیشن پر لگنا چاہیے۔

    اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ ایک وزیر کا کہنا ہے کہ این آراو کیلئے امریکا کےسامنے گھٹنے ٹیکے، جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو ملک کی مقبول ترین لیڈر تھیں، وہ جمہوریت کی بحالی کے لئے دنیا بھر میں مہم چلاتی رہیں۔

    بینظیربھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کیا کرتی تھیں، بینظیر بھٹو نےامریکا میں یہ نقطہ اٹھایا تھا کہ منافقت نہیں چلےگی، بینظیر بھٹو نے امریکا کو پریشر پوائنٹ کے طور پرمشرف کے خلاف استعمال کیا۔

    پیپلز پارٹی2002کےانتخابات جیتی تھی مگر اسے حکومت بنانے نہیں دی گئی، بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو جانتی تھیں کہ عوام میرے ساتھ ہیں، انہوں نے مشرف کو وردی اتارنے کے لئے مجبور کرایا، مجبورکرانا تھا کہ وردی اتارو جمہوریت واپس دو۔

    ایک سوال کے جواب میں فوج اہم ادارہ ہے بہت عزت کرتے ہیں، جہاں دہشت گردی سر اٹھاتی ہے پاک فوج ان کا مقابلہ کرتی ہے، الیکشن کمیشن کو جنرل الیکشن میں ہونی والی غلطیاں نہیں دہرائی جانی چاہیے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی دباؤ اور پروپیگنڈےسےپہلےبھی نہیں ڈری نہ آج ڈری ہے، جمہوری اور معاشی حقوق پر پیپلزپارٹی کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی، میں نہیں سمجھتا کہ پی اے سی غیرفعال ہے۔

  • احتساب کے نام پر ڈھونگ رچایا جارہا ہے، زرداری نے جیل کاٹی سر نہیں جھکایا، بلاول بھٹو

    احتساب کے نام پر ڈھونگ رچایا جارہا ہے، زرداری نے جیل کاٹی سر نہیں جھکایا، بلاول بھٹو

    نوابشاہ : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر ملک میں ڈھونگ رچایا جارہا ہے، آصف زرداری کا جرم یہ ہے کہ اس نے وفاق کو مضبوط کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بے نظیر بھٹو کی سالگرہ پر نوابشاہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر جب پیدا ہوئیں تو ان کی پہچان پاکستان تھی اور جب وہ شہید ہوئیں تو بھی ان کی پہچان پاکستانی تھی، بینظیر ایسی بیٹی تھی جس پر ماں باپ فخر کرتے تھے، انہوں نے آمروں سے ٹکرلی تو آمریت پاش پاش ہوگئی، پوری دنیا نے یہ مانا کہ بینظیر واقعی بینظیر ہے، انہوں نے سیاست میں قدم رکھا تو سیاست میں نئی روح پھونک دی۔

    افسوس کہ آج21جون 2019کو جمہوریت کا سورج ڈوب رہا ہے، انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے وزارت عظمیٰ کی پیشکش ٹھکرائی، انہوں نے جیل کاٹی سر نہیں جھکایا اور شہید بی بی کاقول نبھایا اور آج بھی شہید بی بی کا قول نبھارہے ہیں، بی بی تیرا بیٹاکہہ رہاہے تیرا آصف بیمار ہے لیکن جھکا نہیں ہے۔

    وزیر داخلہ، وزیردفاع اور اسپیکرپنجاب اسمبلی کےخلاف مقدمات ہیں تو وہ آزاد کیوں ہیں؟آصف زرداری توہنستے ہوئے جیل میں چلے گئے۔ پورے پاکستان کوآصف زرداری پرفخرہے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ18ویں ترمیم کوختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ حکومت صوبوں کےاختیارات چھینناچاہتی ہے، آصف زرداری کاجرم یہ ہے کہ اس نے صوبوں کو حقوق دیئے، اگر عوام کو حقوق دینا جرم ہے تو یہ جرم ہم باربار کرتے رہیں گے۔

    لوگ چندہ مانگ کر اسپتال بناتے ہیں اور اس کی بنیاد پر باتیں کرتے ہیں،بلاول بھٹو نے کہا کہ اپنے نانا کی سوچ کو آگے لے کر آگے جانا چاتا ہوں،اربوں کا الزام لگا کر صرف تین کروڑ روپے پر آصف زرداری کو گرفتارکیا گیا، ہمیں پتہ ہے آصف زرداری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہاہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب تم ظلم اتنا ہی کرو جتنا خود برداشت کرسکتے ہو، خان صاحب دعا کریں تمہارے بعد آصف زرداری کی حکومت آئے لیکن آصف زرداری کسی سے انتقام نہیں لیتا اور اگر ن لیگ کی حکومت آئی تو تمہارے گھر میں بھی عورتیں ہیں۔

    مولانا کی حکومت آئی تو تمہیں سنگسار کیا جائے گا، تم 70سال کے بوڑھے ہو میں 30سال کا نوجوان ہوں، یہ کہتا تھا ہمیں رولائے گا مگر ہم نے ہنستے ہوئے بزرگ باپ کو جیل بھیجا۔

  • نوابشاہ کو بجٹ کے عمل میں نمائندگی سے محروم رکھا جا رہا ہے: بلاول بھٹو

    نوابشاہ کو بجٹ کے عمل میں نمائندگی سے محروم رکھا جا رہا ہے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نوابشاہ کے عوام کو بجٹ کے عمل میں نمائندگی سے محروم رکھا جا رہا ہے، تاریخ میں پہلی بار 4 گرفتار ارکان کو قومی اسمبلی میں پیش نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال تک تعاون اور بغیر سزا آصف زرداری کو گرفتار کیا گیا، اقدام بجٹ کو رگ کرنے کے لیے تھا۔

     

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ایوان میں آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ کیا گیا، جرم ثابت ہونے تک بے قصور ہونا حق ہے مراعت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نوابشاہ کے عوام کو بجٹ کے عمل میں نمائندگی سے محروم رکھا جا رہا ہے، تاریخ میں پہلی بار 4 گرفتار ارکان کو قومی اسمبلی میں پیش نہیں کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بلاول بھٹو نے اعلان کیا تھا کہ بجٹ کو منظوری سے روکنے کے لیے اپوزیشن کمیٹی بنائے گی۔ حکومت دھاندلی سے بجٹ منظور کروانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ آصف زرداری سمیت دیگر کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے جا رہے، پروڈکشن آرڈر کے لیے لکھے گئے دوسرے خط میں حکومتی اتحادیوں کے بھی دستخط ہیں۔

  • کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو: بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

    کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو: بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد کیا. دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی.

     بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے موجودہ صورت حال پر بات چیت ہوئی، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا الگ سیاسی نظریہ ہے، مگر ہماری تاریخ بھی آپ سب لوگوں کے سامنے ہے، ملک میں پارلیمانی نظام پیپلزپارٹی اورجے یو آئی نےمل کر بنایا.

    انھوں نے کہا کہ جب مشرف کے خلاف احتجاج ہوا، تب بھی ہم مل کر ساتھ چلے تھے، ہمارے سامنے اس وقت چیلنج عوام دشمن بجٹ ہے، کوشش ہونی چاہیے کہ عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہونے دیں، پاکستانیوں نے یہ بجٹ نہیں بنایا، یہ باہر کا بنایا ہوا بجٹ ہے.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارےمؤقف میں اتنا فرق نہیں، پیپلز پارٹی کا مؤقف یہی رہا کہ پارلیمان کومدت پوری کرنی چاہیے، جب سےعوام دشمن بجٹ کو دیکھا ہے، دلی دکھ ہوا ہے.

    اس حکومت کا خاتمہ ہی ملک کی خوش حالی کا راستہ ہے: مولانا فضل الرحمان


    اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عزت بخشنے پر بلاول بھٹو کا شکریہ ادا کرتا ہوں، بلاول بھٹو نے جو باتیں کیں، ان کی تائید کرتا ہوں، سیاسی جماعتیں جعلی الیکشن پر پہلے دن سے متفق ہیں، حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کیا ہے.

    انھوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سےغریب آدمی راشن بھی نہیں خرید سکتا، یہ ملک اورغریب دشمن بجٹ ہے، یہ پاکستان کا بجٹ نہیں، بجٹ براہ راست آئی ایم ایف نمائندے نے بنایا ہے، ڈالرکی قیمت آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے. ملکی تاریخ میں اتنا قرضہ نہیں چڑھا، جتنا اس دور میں چڑھ گیا.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس حکومت کا خاتمہ ہی ملک کی خوش حالی کا راستہ ہے، یہ لوگ ملک پرحکومت کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتے، جون کےآخری عشرہ میں اپوزیشن کی اے پی سی ہوگی، اے پی سی کے فیصلے کے بعد میدان میں نکلیں گے.

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی ایم ہو یا پیپلزپارٹی، کسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہو رہے، پیپلزپارٹی، ن لیگ کے مزید ارکان کی گرفتاری کے امکانات ہیں، ان ہاؤس تبدیلی سمیت کسی بھی آپشن پر غورکیا جا سکتا ہے.