Tag: bilawal bhutto

  • آئی ایم ایف کے پیش نظر عوام نہیں، ذاتی مفاد ہوگا: بلاول بھٹو زرداری

    آئی ایم ایف کے پیش نظر عوام نہیں، ذاتی مفاد ہوگا: بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو  زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ڈیل کے باوجود پی پی نے 68 لاکھ نوکریاں دیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے حکومت کی آئی ایم ایف ڈیل پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل کے باوجود ہم نے پنشن، اور تنخواہیں بڑھائیں.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بے نظیرانکم سپورٹ جیسا فلاحی پروگرام شروع کیا، مگر پی ٹی آئی حکومت آئی ایم ایف کی ہربات کومان رہی ہے.

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ آئی ایم ایف اگر ملک چلائے گا، تو  وہ عوام نہیں اپنے مفاد کے لئے چلائے گا.

    مزید پڑھیں: گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف غریب عوام، مزدوراور کسان کا خیال نہیں رکھے گا، قانون آئی ایم ایف کے تنخواہ دارکو سربراہ اسٹیٹ بینک بنانے کی اجازت نہیں دیتا.

    خیال رہے کہ حکومت نے ڈاکٹر رضا باقر کو گورنر اسٹیٹ بینک مقرر کیا ہے، رضا باقر 2017 سے مصر میں آئی ایم ایف آفس سربراہ اور سینئر ریزیڈنٹ نمائندے تھے. وہ 18 سال آئی ایم ایف اور 2 سال ورلڈ بینک میں کام کا تجربہ رکھتے ہیں۔

  • شادی کی عمر 18 سال رکھنے والے انڈونیشیا اور ترکی کیا مسلمان نہیں؟ بلاول بھٹو

    شادی کی عمر 18 سال رکھنے والے انڈونیشیا اور ترکی کیا مسلمان نہیں؟ بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سندھ میں قانون نے بالغ شخص کو 10 سال کی لڑکی سے شادی سے روک دیا۔ عرب امارات، انڈونیشیا اور ترکی میں بھی شادی کی عمر 18 سال ہے۔ کیا یہ مسلمان ممالک نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عرب امارات، انڈونیشیا اور ترکی میں شادی کی عمر 18 سال ہے۔ کیا یہ مسلمان ممالک نہیں؟

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ میں جہاں شادی کی عمر کی کم سے کم حد 18 سال ہے، ہم نے دیکھا کہ کس طرح سندھ میں قانون نے بالغ شخص کو 10 سال کی لڑکی سے شادی سے روک دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر 20 منٹ میں کم عمری میں حاملہ ہونے والی ایک لڑکی موت کا شکار ہوجاتی ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل قومی اسمبلی میں کم عمری کی شادی کا ترمیمی بل پیش کیا گیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کے وفاقی وزرا بل کی حمایت اور مخالفت میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے تھے۔

    وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے بل کی مخالفت کی جب کہ شیریں مزاری نے حمایت کی۔

    قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے حمایت اور مخالفت کا ملا جلا رجحان دیکھ کر بل پر ووٹنگ کروا دی جس پر بل کے حق میں 72 اور مخالفت میں 50 ارکان نے ووٹ دیے۔

    وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرد واحد کو اسلام کے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں، اس سلسلے میں قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ سپریم ہے، وہ فیصلہ کر سکتی ہے۔ شادی کے لیے 18 سال کی عمر کا تعین ترکی اور بنگلہ دیش میں بھی ہے، ایسا ہی فتویٰ جامع الازہر نے بھی دیا، کیا وہ خلاف اسلام تھا؟

    قومی اسمبلی کی جانب سے ترمیمی بل قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھیج دیا گیا تھا۔

  • رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے: بلاول بھٹو

    رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے: بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی کے علاقے قائد آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  انھوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو نے روٹی کپڑا اور مکان کا وعدہ کیا تھا،  افسوس نئے پاکستان میں مزدور اور غریبوں کو لاوارث چھوڑ دیا گیا.

    انھوں نے کہا کہ آج مزدور اور غریبوں کا حق چھینا جارہا ہے، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، روشنیوں کا شہر کراچی مزدوروں کا شہر ہے، آج سرمایہ دار اورٹیکنالوجی مل کر مزدوروں کا استحصال کررہے ہیں،  مزدوروں کا اگر کسی نے خیال رکھا ہے، تو وہ پاکستان پیپلزپارٹی نے رکھا، شہیدذوالفقار بھٹو ، بے نظیر بھٹو  اور آصف زرداری کے دور میں مزدوروں کے لئے تاریخی کام ہوئے. سندھ نے مزدوروں کی فلاح کے لئے 15 قانون منظور کئے، 18ویں ترمیم کے بعد سندھ واحد صوبہ ہے جس نے لیبر پالیسی دی.

    [bs-quote quote=”آج حکومت نے معیشت کی چابی آصف زرداری کے وزیر خزانہ کو دے دی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ آج مزدور کےلئے اپنا گھر چلانا مشکل ہوچکا ہے، عمران خان نے تسلیم کرلیا کہ ان کی معاشی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، پی ٹی آئی حکومت کو عوام سے معافی مانگنی چاہیے، عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، مگر ہم حکومت کو عوام اورمزدور کی خدمت کرنے کے لئے مجبور کریں گے.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جتنا قرض اس حکومت نے لیا، اتنا ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں لیا گیا، آئی ایم ایف سے کیا ڈیل ہورہی ہے، چھپایا جا رہا ہے، یہ کہتے تھے کہ آصف زرداری کا معاشی دور برا تھا، آج حکومت نے معیشت کی چابی آصف زرداری کے وزیر خزانہ کو دے دی ہے، ملک کی معیشت چلانے اور ترقی دلانےوالی جماعت صرف پیپلزپارٹی ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہمارے وزیرخزانہ کو تو لے گئے، مگر ہماری عوام دوست پالیسی نہیں اپنا رہے، حکومت کو کہنا چاہتا ہوں کہ نقل کے لئے عقل کی ضرورت ہوتی ہے. امیروں کےلئے ایمنسٹی اسکیم اور غریبوں کےلئے مہنگائی ہے،  پیپلز پارٹی دورمیں دنیا معاشی بحران سے گزر رہی تھی، دہشت گردی عروج پر تھی، دو سیلاب بھی آچکے تھے، ہم نے حالات بہتر کیے.

    [bs-quote quote=”این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو 120 ارب روپے نہیں دیے، تبدیلی سرکار اور ان کےاتحادیوں کو 120ارب روپے کا حساب دینا ہوگا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ ہم جمہوریت، انسانی حقوق، معاشی حقوق کا تحفظ کریں گے، آج عوام نے ملک کوپیغام دےدیا کہ کوئی کام کررہاہے تو وہ پیپلزپارٹی ہے.رمضان کےبعدپارلیمنٹ اورباہراحتجاج کریں گے.

    انھوں نے حکومت کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے تاجر کو آپ نے چور ڈاکو بنادیا، نیب ،ایف آئی اے کو استعمال کیا گیا، تاجر برادری میں خوف پھیلا ہوا ہے، آصف زرداری نے کہا تھا کہ پاکستان میں یا تو نیب چلے گی یا معیشت چلے گی ، نیب مشرف غدار کا بنایا ہوا کالا قانون ہے،  پیپلزپارٹی احتساب کے خلاف نہیں، شفاف احتساب ہوگا تو جمہوریت مضبوط ہوگی، نیب گردی اور سیاسی انتقام ہوگا، تو کرپشن بڑھتی رہے گی.

    انھوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو 120 ارب روپے نہیں دیے، تبدیلی سرکار اور ان کےاتحادیوں کو 120ارب روپے کا حساب دینا ہوگا، ایم کیوایم اور دیگر اتحادیوں کو بھی اس مہنگائی ، غربت کا حساب دیناپڑے گا، یہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے نوکریاں چھین رہے ہیں، ایم کیوایم سے کہتا ہوں یہ سلیکشن تھا الیکشن نہیں ،دھاندلی کو بےنقاب کریں گے، باقی لوگ خاموش رہیں، کراچی کا بلاول کراچی کے لئے، صوبے کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا.

  • صدارتی نظام کی باتوں کا مقصد جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل سے توجہ ہٹانا ہے: بابر اعوان

    صدارتی نظام کی باتوں کا مقصد جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل سے توجہ ہٹانا ہے: بابر اعوان

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ صدارتی نظام کی بات کا مقصد جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل سے توجہ ہٹانا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے بلاول بھٹو  زرداری کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو احتساب کے عمل سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے.

    انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے آج بیجنگ میں بھی رابطہ ہوا، وہ کرپشن کے معاملے پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے.

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ حکومت کو کسی بھی طریقے سے ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں، صدارتی نظام پر یا تو مس گائیڈ ہورہے ہیں یا پھر یہ مس فائر ہے، ملک ٹوٹنے کی پیش گوئی یا خواہش کرنے والوں کے منہ میں خاک ، ملک میں ادارے ہیں، پاکستان نہیں ٹوٹے گا.

    مزید پڑھیں: صدارتی نظام پاکستان کے لئے نقصان دہ اور غیر جمہوری ہوگا،: بلاول بھٹو زرداری

    انھوں نے کہا کہ صدارتی نظام کے لئے دوتہائی اکثریت لازمی ہے، وہ ہے ہی نہیں، ملک نہیں، کسی کی خواہشیں اور اکاؤنٹ ٹوٹ رہے ہیں تو الگ بات ہے، نوازشریف نے کیوں نکالا کا راگ الاپا، یہ صدارتی نظام کا ڈراما رچا رہے ہیں.

  • صدارتی نظام پاکستان کے لئے نقصان دہ اور غیر جمہوری ہوگا: بلاول بھٹو زرداری

    صدارتی نظام پاکستان کے لئے نقصان دہ اور غیر جمہوری ہوگا: بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز  پارٹی بلاول بھٹو  زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں امپائر صرف ایک ہے اور  وہ عوام ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان بار کونسل کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ آج بہت سارے مسائل پر تفصیلی بحث ہوئی، عاصمہ جہانگیر فاؤنڈیشن اہم کردار ادا کر رہی ہے، بار کونسل کے مسائل کو مل کر حل کرسکتے ہیں.

    [bs-quote quote=” ملک میں صرف ایک امپائر ہے اور وہ عوام ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ جمہوریت اور پاکستان میں عوام کی مرضی چلتی ہے، کسی تھرڈ امپائر کی نہیں، صدارتی نظام، 18 ویں ترمیم ختم کرنے کی بات غیر جمہوری ہے، صدارتی نظام پاکستان کے لئے نقصان دہ اور  غیر جمہوری ہوگا، صدارتی نظام کی سازش پیپلزپارٹی ناکام بنائے گی، ملکی مسائل حل کرنے کے لئے پارلیمانی نظام ضروری ہے.

    انھوں نے کہا کہ نیب کالا قانون اور مشرف کا بنایا ہوا ادارہ ہے، جسے پولیٹیکل انجینئرنگ اور سیاسی مفادات کے لئے بنایا گیا، احتساب بلاتفریق ہونا چاہیے، سب کے لئے ایک قانون ہونا چاہیے، اس وقت شائد نیا سسٹم لانا مشکل ہوگا، حکومت سسٹم ٹھیک کرنا چاہے، تو ہم ساتھ دیں گے، مگر حکومت یوٹرن لیتی ہے، اب تک ایک بل پاس نہیں ہوا، حکومت کو ملک ،پارلیمنٹ اور معیشت چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں. ریفرنڈم لانا کی باتیں غیرقانونی ہیں ایسی تجاویز نہیں دینی چاہیے.

    انھوں نے کہا کہ جمہوریت کا دفاع، انسانی حقوق کا تحفظ کیا جا سکتا ہے، جمہوریت کو خطرہ ہوا تو اس کا مل کر دفاع کریں گے، سی پیک پی پی نے شروع کیا اور ن لیگ اُسے آگے لے کر چلی، امید کرتے ہیں کہ خان صاحب سی پیک کو آگے لے کر جائیں گے، سی پیک پر سمجھوتا نہیں کرنا چاہیے، یہ عوام کے لیے اہم منصوبہ ہے.

  • صدارتی نظام رائج کرنےکی کوشش کی تووارن کررہاہوں یہ ملک ٹوٹےگا، بلاول بھٹو

    صدارتی نظام رائج کرنےکی کوشش کی تووارن کررہاہوں یہ ملک ٹوٹےگا، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا صدارتی نظام رائج کرنےکی کوشش کی تووارن کررہاہوں یہ ملک ٹوٹےگا، وزیراعظم کےبیان سے کوئی فرق نہیں پڑتا، مرد کوعورت کہنےسےکیاپیغام دیناچاہتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا معاشی صورتحال عوام کے سامنے ہے، عوام تڑپ رہے ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت مزدوروں کو بے روزگارکررہی ہے، مہنگائی اتنی بڑھ گئی ہے، لوگوں کوکم تنخواہیں بھی مل رہی ہیں، ہر پاکستانی کیلئے زندگی تنگ ہوتی جارہی ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا جس بے دردی سے وزیر مہنگائی پر بات کرتے ہیں عوام دیکھ رہے ہیں، حکومت کے لوگ کہتے ہیں مہنگائی ایشو نہیں ، غربت ہمیشہ سے ایشو رہا، حکومت کا کام ہے عوام کو ریلیف پہنچائیں، ہم برداشت نہیں کریں گے آپ عوام پر کتنا ظلم کررہےہیں۔

    مہنگائی اتنی بڑھ گئی ہے، ہرپاکستانی کیلئےزندگی تنگ ہوتی جارہی ہے

    پی پی چیئرمین نے کہا بیرونی قرضہ بھی دیاجاسکتاہےاورعوام پرظلم بھی نہیں ہوسکتا، کیا موجودہ حکومتی وزیرصرف امیر ہونے کیلئے اقتدار میں آئے، بیرونی قرضہ کیا عوام کی کمر توڑ کر حاصل کیا جارہا ہے، یہ لوگ غریب کا حق مارنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا یہ کیسا نظام ہے امیر کو سہولتیں اور غریب پر ظلم کیاجارہا ہے، عمران خان کس معاشی انصاف کی بات کرتے ہیں، غریب کیلئے چیزیں مہنگی کی جارہی ہیں، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریب عوام کی بات کی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کیا غریب عوام کو ریلیف مل سکتاہے؟ پیپلز پارٹی نے تمام حکومتوں کی نسبت سب سے زیادہ نوکریاں دیں اور 150فیصد تنخواہوں میں اضافہ کیا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پیپلزپارٹی کا کارنامہ ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا عمران خان نےکہاتھا ایک کروڑ نوکریاں دوں گا، روزگار چھین رہے ہیں، کہا تھا 50لاکھ گھر بناؤں گا، انکروچمنٹ کےنام پر گھر بھی چھینے جارہے ہیں، یہ نظام نہیں چلےگا، عوام کی معاشی صورتحال کابھی خیال رکھاجاتاہے۔

    انھوں نے مزید کہا بجٹ میں عوام کوریلیف نہیں ملا تو یاد رکھیں، بےشک سیاستدانوں کوجیل میں ڈالیں عوام خود اپنے حق کیلئے نکلیں گے، آئی ایم ایف سے قرضے لینے کیلئے پارلیمان کو اعتماد میں ہی نہیں لیاگیا، عوام ٹیکسز کے ذریعے مزید بوجھ برداشت نہیں کریں گے۔

    بجٹ میں عوام کوریلیف نہیں ملاتویادرکھیں

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا ہرجگہ پرناکام نااہل حکومت حملے ہی حملے کررہی ہے، نااہل حکومت کیخلاف کوئی بات کرتا ہے تو اسے برداشت نہیں کرتے، ایف آئی اے اب دہشت گردوں کےسہولت کارکےماتحت ہے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا جمہوری نظام میں اظہار رائے کی مکمل آزادی ہوتی ہے، ون یونٹ اورآمرانہ حرکتوں سے یہ ملک ٹوٹاہے، صدارتی نظام رائج کرنےکی کوشش کی تووارن کررہاہوں یہ ملک ٹوٹےگا، پیپلزپارٹی ان کےسامنےسیسہ پلائی ہوئی دیوارثابت ہوگی۔

    ون یونٹ اورآمرانہ حرکتوں سےیہ ملک ٹوٹاہے

    وزیراعظم عمران خان کے صاحبہ کے بیان پر ان کا کہنا تھا وزیراعظم کےبیان سےکوئی فرق نہیں پڑتا، صاحبہ لفظ کہنےسےکسی کاقدچھوٹانہیں ہوگاجس نے کہاوہ چھوٹا ہوگا، وہ اس قسم کے بیانات سے کیا پیغام دینا چاہتےہیں، کیاآپ ایسےبیان دےکرخواتین کےخلاف بات کررہےہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا مرد کوعورت کہنےسےکیاپیغام دیناچاہتےہیں، وزیراعظم کہتےہیں عورت ہوناگالی ہے، ہم سمجھتےہیں خواتین کوسوسائٹی میں آگےلاناچاہیے، ایسے بیان دے کر عمران خان اپنے بے عزتی کررہے ہیں، کچھ نہیں پتہ توبات نہ کریں، اچھی بات نہیں کرنا آتا تو خاموش رہیں۔

    ایسےبیان دےکرعمران خان اپنےبےعزتی کررہےہیں

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا وزیرخارجہ ایک بیان اور وزیراعظم دوسرا بیان دے رہے ہیں، سمجھدار لوگوں کو چاہیے ہمارے وزیراعظم کو کچھ سمجھائیں، پیپلزپارٹی ہر فورم پر حکومت کو للکار رہی ہے، اسی لیے انہیں تکلیف ہے، عجیب بات ہے اپوزیشن پارلیمان میں بات کررہی ہے اور حکومت جلسے۔

  • ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگا جس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو: بلاول بھٹو

    ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگا جس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو: بلاول بھٹو

    کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگا جس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو۔ میرا بھی شہیدوں کا خاندان ہے، انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ پہنچے، بلاول کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن امام بارگاہ گئے جہاں انہوں نے دھماکے کے شہدا کے لواحقین سے ملاقات کی۔

    بلاول نے متاثرین سے اظہار تعزیت کیا اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

    متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت سے ظلم اور مشکلات دیکھی ہیں، میرے خاندان نے بھی مشکلات دیکھی ہیں۔ میرے خاندان نے دیکھا، میرے نانا، ماموں اور والدہ کو شہید کیا گیا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہمارے ہزاروں کارکنوں کو بھی شہید کیا گیا، ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگاجس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو۔ اتنی لاشیں گرنے کے باوجود ہماری حکومت فیصلہ نہ لے سکی۔

    انہوں نے کہا کہ ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی اکیلا نہیں لڑ سکتا، ہمیں اپنے ملک کو ان لوگوں سے پاک کرنا ہوگا۔ ہم نے ان کے خلاف نیشنل ایکشن پلان بنایا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ جب تک مظلوموں کے ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے انہیں انصاف نہیں ملے گا، میں بھی شہید کا بیٹا ہوں اور انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ میں آپ کے ساتھ ہوں تاکہ عوام کو تحفظ ملے، اور آپ چین سے زندگی گزار سکیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ہمارے عوام کو امن دینا پڑے گا، عوام کے امن کے لیے سب سے آگے پیپلز پارٹی اور آپ کا بھائی ہوگا۔ ہم ملک دشمن ہیں یا وہ کالعدم تنظیمیں جو ملک کو نقصان پہنچا رہی ہیں، افسوس ہے ہم آج نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کر رہے۔

    بعد ازاں انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے دہشت گردی کے واقعات پر متاثرہ علاقوں میں آنا پڑتا ہے، ہم نے ان کے خلاف نیشنل ایکشن پلان بنایا۔ بار بار انہی لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ جو شہدا ہیں ان کے لیے ہم کچھ نہیں کر سکتے، کیا وزیر اعظم نے ایک بھی نیکٹا کا اجلاس بلایا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ 4 دن گزرنے کے باوجود اب تک وزیر اعظم بلوچستان نہیں پہنچے، پاکستان پیپلز پارٹی نے آمروں کا مقابلہ کیا۔ میں بھی ایک شہید خاندان کے ساتھ تعلق رکھتا ہوں۔ معصوم بچوں کے قاتلوں کو کٹہرے میں دیکھنا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن میں بھی مستونگ، پشاور، بنوں میں دھماکے ہوئے۔ سیاسی جماعتوں کے لیڈر جیلوں میں ڈالے جا رہے ہیں۔ اسمبلی کی تقریر میں مطالبہ کیا تھا دہشت گردی کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں، کیا دہشت گردوں کی ہوں گی؟

    بلاول کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں امن دیکھنا ہے تو دہشت گردی کو شکست دینا ہوگی، دہشت گردی کے خلاف پوری ریاست کو یکجا ہونا پڑے گا۔ ملک دشمن وہ ہے جو ملک میں امن نہیں چاہتے، پاکستان کی عوام یہ چاہتی ہے یہاں امن ہو۔

    یاد رہے کہ 12 اپریل کو کوئٹہ کی ہزار گنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکے میں 20 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہو گئے تھے، دھماکے میں ہزارہ کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ جاں بحق افراد میں سیکورٹی اہلکار بھی شامل تھے جب کہ 8 جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے تھا۔

    دھماکے کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں نا معلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ دھماکہ پلانٹڈ نہیں بلکہ خود کش تھا۔ جائے وقوعہ سے حملہ آور کے اعضا بھی ملے۔

    دھماکے کے بعد ہزارہ کمیونٹی کے افراد احتجاجاً دھرنے پر بیٹھ گئے تھے، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ہزارہ برادری کے خلاف ہونے والے حملوں کو روکا جائے اور قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔

    بعد ازاں گزشتہ روز وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی ہزارہ برادری کے دھرنے میں پہنچے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کی سوچ، فکر اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ سب ادارے دن رات ایک کر کے محنت کر رہے ہیں۔

    وزیر داخلہ کی جانب سے واقعے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے جانے کی یقین دہانی کراوئی جانے کے بعد ہزارہ برادری نے چار روز سے جاری اپنا دھرنا ختم کردیا تھا۔

  • بلاول بھٹو زرداری آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے

    بلاول بھٹو زرداری آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے

    کوئٹہ: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے اور ہزار گنجی دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری آج کوئٹہ کا دورہ کریں گے جہاں وہ ہزار گنجی دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کریں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری متاثرین سے ملاقات کے بعد جتک ہاؤس سریاب کسٹم میں پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

    دوسری جانب وزیراعطم عمران خان 18 اپریل کو کوئٹہ کا دورے کے دوران ہزار گنجی دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے ملاقات اور امن وامان سے متعلق اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    کوئٹہ: ہزارگنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکا ، 20 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہوئے تھے

    بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    کوئٹہ میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    واضح رہے گزشتہ ماہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہوگئے تھے۔

  • حکومت نے وعدے پورے نہ کئے تو پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ ہوگی، بلاول بھٹو زرداری

    حکومت نے وعدے پورے نہ کئے تو پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ ہوگی، بلاول بھٹو زرداری

    گھوٹکی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت نے وعدے پورے نہ کئے  تو پھر  پیپلز پارٹی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، ایم کیو ایم کو ماضی کی سیاست چھوڑ دینی چاہیے، عمران خان کے فلسفے کو عوام نے مسترد کردیا۔

    یہ بات انہوں نے گھوٹکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بار بار سندھ آئیں لیکن یہاں آکر عوام کو دھوکہ نہ دیں۔

    مخالفین دھاندلی اور باوجود تمام تر سازشوں کے باوجود سندھ میں الیکشن نہیں جیت سکے، ایم کیو ایم کو ماضی کی سیاست چھوڑنی ہو گی ،ہم سندھ میں یونیورسٹیاں بنانا چاہتے ہیں لیکن وفاق رکاوٹ ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے سونامی نے عوام کی زندگی اجیرن کردی، عوام ریلیف چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں کے وعدے پورے ہوں، اگر عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہ کیے گئے تو پھر پیپلزپارٹی عوام کے ساتھ ہو گی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ میں خوش ہوں کہ عمران خان سندھ کو اتنا وقت دے رہے ہیں اور یہاں آکر جلسے کر رہے ہیں، عمران خان سندھ آئیں اور بار بار آئیں لیکن یہاں آکر عوام کو دھوکا نہ دیں، وزیراعظم یہاں آکر سندھ کے عوام کے حقوق چھیننے کی کوشش نہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے پاس ماضی میں کے ایم سی رہی، تمام اختیارات بھی تھے مگر انہوں نے کچھ نہیں کیا، ایم کیو ایم کو ماضی کی سیاست چھوڑنی ہو گی۔

  • جلسے کرنا اپوزیشن کا کام ہے، پی ٹی آئی حکومت چلائے: بلاول بھٹو زرداری

    جلسے کرنا اپوزیشن کا کام ہے، پی ٹی آئی حکومت چلائے: بلاول بھٹو زرداری

    گھوٹکی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  زرداری نے کہا ہے کہ مہنگائی کے سونامی نے عوام کی زندگی اجیرن کردی، عوام ریلیف چاہتے ہیں.

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ گھوٹکی کے عوام نے بھی وزیراعظم کو مسترد کر دیا، پاکستان کےعوام کومہنگا پاکستان نہیں چاہیے.

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ خوش ہوں کہ عمران خان سندھ کو وقت دے رہے ہیں، عوام دشمن حکومت معاشی اور جمہوری حق چھیننا چاہتی ہے، عمران خان سندھ آئیں اوربار بار آئیں، لیکن عوام کو دھوکا نہ دیں، جلسے کرنا اپوزیشن کا کام ہے، پی ٹی آئی حکومت چلائے.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی کو جو پیکج ملے، عوام ان کا حساب مانگ رہے ہیں، ہم کے ایم سی سے مل کرکام کرنا چاہتے ہیں، وفاق نے سندھ کے وسائل پرڈاکا ڈالا، فنڈز نہیں دیے جا رہے، پیپلز پارٹی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف لڑتی رہے گی.

    عوام چاہتے ہیں، 50 لاکھ گھراور ایک کروڑ نوکریاں ملیں، حکومت وعدوں پر پورا اترے، ورنہ ہم اورعوام مل کر حکومت کے خلاف نکلیں گے، آپ صرف بنی گالہ کے نہیں، پورے ملک کے وزیراعظم ہیں، ایم کیو ایم کو تجویز دیتا ہوں، کراچی کےعوام کے لئے کام کریں.

    مزید پڑھیں: اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی تو دمادم مست قلندر ہوگا، بلاول بھٹو

    ایسا وزیر خزانہ چاہیے ہیں، جو یہ نہ کہے، مجھے زراعت سے متعلق معلوم نہیں، لگتا ہے، عمران خان مودی کے لئے مہم چلا رہے ہیں.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امن ہوگا، اقلیتوں اورشہریوں کوتحفظ ملے گا، تو پھرہم مانیں گے، میں شروع سے کرپشن کے خلاف بات کرتا تھا اور رہوں گا، پیپلزپارٹی واحد پارٹی ہے، جس کے پاس انسداد کرپشن کی پالیسی ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب کی سیاست نیب سے شروع ہو کرنیب پر ختم ہوتی ہے، نیب کا رول ہی یہی رہا کہ وہ سیاسی انتقام لے، ن لیگ سے ہمارا ایک اچھا تعلق ہے، کوآرڈینیشن اچھی ہے.