Tag: bilawal bhutto

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، چیف جسٹس کا بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، چیف جسٹس کا بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا اور کہا جےآئی ٹی کاوہ حصہ حذف کردیں ، جس میں بلاول کانام ہے جبکہ عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں‌ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی، ایڈووکیٹ خواجہ طارق رحیم عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ کس کی نمائندگی کررہے ہیں؟ جس پر ایڈووکیٹ خواجہ طارق نے بتایا کہ تمام ملزمان کی مشترکہ نمائندگی کررہاہوں۔

    چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ خواجہ طارق سے مکالمے میں کہا مجبورنہ کریں عمل درآمد بینچ سے پوچھیں گرفتاریاں کیوں نہ ہوئیں، آُپ تو ایسا تاثر دے رہے ہیں ، جیسے سب بڑے معصوم ہیں، کیا ہوا ہے اور کیا نہیں ہوا اس کی تحقیقات ابھی ہونی ہے۔

    اٹارنی جنرل نے ای سی ایل کےحوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ای سی ایل میں ناموں کامعاملہ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائےگا، کابینہ اس پر ضرور نظر ثانی کرے گی۔

    [bs-quote quote=”جےآئی ٹی نےتوموٹی موٹی چیزیں بیان کیں ہیں، اصل تحقیقات تو نیب نےکرنی ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    وکیل اومنی گروپ نے اپنے دلائل میں کہا حکومتی ترجمان نےبیان میں کہا جے آئی ٹی کی لسٹ کےنام ڈالےگئے، انہوں نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا ہے، پتہ  نہیں ریویو ہوگا، اس  لسٹ میں فوت شدہ شخص کانام بھی شامل ہے، جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا تمام جزویات پر جارہے ہیں، ای سی ایل پراٹارنی جنرل حکومت کا لائحہ عمل بتاچکے ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آپ چاہتے ہیں ادھرادھر کی باتیں کریں،اصل کیس نہ چلنے دیں، آپ یہ دلائل دے جے آئی ٹی کی رپورٹ پرآگے کیا کارروائی کی جائے، چیف  جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا اتنامواد ہونے کے بعد آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،  جےآئی ٹی نے تو موٹی موٹی چیزیں بیان کیں ہیں، اصل تحقیقات  تو نیب نے کرنی ہے، اگرکوئی بات آپ کےخلاف آئی توریفرنس بنےگا۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا میری رائےمیں جواکاؤنٹس پکڑےگئےوہ شاخیں ہیں، یہ تمام شاخیں اومنی گروپ سےجاکرملتی ہیں، اومنی آگے ٹائیکون کو جا کر ملتا ہے، ان سب کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    وکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی نےاختیارات سے تجاوز کیا، شوگرملزپ یسے دے کر خریدی گئی، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا جعلی  اکاؤنٹس سے ادائیگی ہوئی ناں؟جسٹس فیصل عرب نے کہا سپریم کورٹ میں ہم جرم کی نوعیت کاتعین نہیں کرسکتے۔

    چیف جسٹس نے کہا جےآئی ٹی رپورٹ صرف رپورٹ ہے، یہی رہنی چاہیے، یہ صرف ججز کے دیکھنے کے لئے ہے، وکیل کا دلائل میں کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے جو گراف شوگرمل سے متعلق دیا وہ غلط ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا جے آئی ٹی نے کہا نہ آپ نے ٹریکٹر خریدے نہ بیچے۔

    وکیل اومنی گروپ کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کہتی ہے ہم نے اس میں ایک ارب کی سبسڈی لی، کہاں ثابت ہوتاہے کہ ہم نے سبسڈی لی، جس پر عدالت نے کہا ہم ٹرائل کورٹ نہیں یہ بات آپ نے ٹرائل کورٹ میں بتانی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے گٹھ جوڑ اور مواد دیکھ کر معاملہ نیب کو ریفر کرسکتے ہیں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو، وہاں آپ کو جرح کا موقع بھی ملے گا، وہاں آپ جے آئی ٹی کو رد بھی کرسکتے ہیں، وہاں آپ بتاسکتے ہیں، 5سال آپ کے لئے من وسلوی ٰکہاں سے اترا اور کیسے چند سال میں اومنی گروپ اربوں سے کھربوں پتی ہوگیا۔

    سماعت مین جسٹس اعجاز نے کہا جےآئی ٹی رپورٹ میں صرف سفارشات مرتب کی ہیں، یہ حقائق پر مبنی رپورٹ ہے، یہ تونیب کے پاس جائےگی پھر اس پر فیصلہ ہوگا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کیس نیب کو بھجوانا ہے یا نہیں۔

    وکیل نے دلائل دیئے کہ ٹریکٹرسبسڈی معاملےپراومنی گروپ کاحصہ 10فیصدہے، سبسڈی بھی قانون کے مطابق ہے، جس پرجسٹس اعجازالاحسن نے کہا  جے آئی ٹی نے لکھا ٹریکٹروں کی خرید و فروخت کاغذوں میں ہوئی، اومنی گروپ نے ایک ارب سبسڈی لی، رپورٹ میں لفظ غبن استعمال ہوا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اس مقدمے کا مرکز جعلی اکاؤنٹس ہیں، جعلی اکاؤنٹس کاتعلق اومنی اور سیاستدانوں سے ہے، آپ مت سمجھیں کہ آپ کو مجرم ٹھہرائیں گے، ابھی مقدمہ انکوائری کے مراحل میں ہے، آپ جاکر اس کا دفاع کرسکتے ہیں، تسلی کرائیں آپ کا مؤکل کیسے دنوں میں ارب پتی بن گیا، پیسے درختوں پر لگنے شروع ہوگئے؟ہم نہیں کہتے لانچوں کے ذریعے آئے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ بھٹی صاحب سندھ حکومت چینی پر2 روپے زیادہ سبسڈی دے رہی ہے، آپ کے مؤکل کی کتنی ملیں ہیں، جس پر وکیل نے بتایا کہ میرے مؤکل کی 8 ملیں ہیں، سبسڈی کےمعاملے پر کوئی غیرقانونی کام نہیں کیاگیا، جے آئی ٹی کے دیےگئے اعداد و شمار ریکارڈ پر نہیں۔

    جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے مزید کہا بھٹی صاحب آپ لیئرنگ کے بارے میں جانتے ہیں، وکیل اومنی گروپ نے جواب میں دیا کہ نہیں جناب، جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ تو پھر آپ دلائل کیوں دے رہے ہیں، اس رپورٹ کو قبول کرلیں تو آپ کے پاس کوئی راستہ نہیں رہ جائےگا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ کوتومعاملہ ٹرائل عدالت بھجوانے پر اصرار کرناچاہیے، وکیل اومنی گروپ نے کہا اس میں ہمارے فاروق ایچ نائیک پر بھی الزامات  ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فاروق ایچ نائیک ہمارے بھی تو ہیں، آپ ان کی فکر چھوڑیں۔

    [bs-quote quote=” بلاول زرداری توصرف اپنی ماں کامشن لیکرچل رہاتھا، وہ معصوم بچہ ہےای سی ایل میں کیوں ڈالا؟” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کے ریمارکس”][/bs-quote]

    وکیل انورمجید نے اپنے دلائل میں کہا سپریم کورٹ نےاس مقدمےکی سست روی پرازخود نوٹس لیاتھا، اب تویہ تفتیش ہو گئی ہےاس کونمٹا دیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیاہم اتنےسادہ ہیں، مقدمےکوختم نہیں کریں گےبلکہ آگےبھی چلائیں گے۔

    وکیل جےآئی ٹی فیصل صدیقی عدالت میں پیش ہوئے ، وکیل جےآئی ٹی نے بتایا کہ فریقین آج تک جعلی اکاؤنٹس سےانکاری ہیں، جس پر چیف جسٹس نے  استفسار کیا پہلےیہ بتائیں بلاول بھٹوکوکیوں ملوث کر رہے ہیں، بلاول نے پاکستان آکر کیا کیا وہ معصوم بچہ ہے ای سی ایل میں کیوں ڈالا؟

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے وہ توصرف اپنی والدہ کے لیگیسی کوآگے بڑھا رہا ہے، کیا جے آئی ٹی نے بلاول کو بدنام کرنے کیلئے معاملے میں شامل کیا؟ کیا جے آئی ٹی نے بلاول بھٹو کو کسی کے کہنے پر معاملے میں شامل کیا؟ بلاول کو معاملے میں شامل کرنے کو آگے چل کر دیکھتے ہیں۔

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا بلاول زرداری توصرف اپنی ماں کامشن لیکرچل رہاتھا، جےآئی ٹی نے تو اپنے وزیراعلیٰ کی عزت نہیں رکھی، وزیراعلیٰ کانام ای سی ایل میں ڈال دیاگیا۔

    وکیل جےآئی ٹی کا کہنا تھا کہ عدالت کواس حوالے سے مطمئن کروں گا، چیف جسٹس نے جے آئی ٹی وکیل سے مکالمے میں کہا بلاول کسی جرم میں ملوث ہیں ، جوان کانام ای سی ایل میں ڈال دیا؟ شپ نےوزیراعلیٰ سندھ کونہیں بخشا۔

    اٹارنی جنرل انورمنصورخان نے بتایا عدالتی حکم پرای سی ایل معاملےپرکابینہ کااجلاس بلایاتھا، تمام ناموں کاجائزہ لینےکافیصلہ کیا ہے، ای سی ایل سے متعلق جائزہ کمیٹی کااجلاس10جنوری کوہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا ٹھیک ہےاب ای سی ایل معاملے پر جو بھی ہوگا وہی کریں گے۔

    وکیل نے کہا جےآئی ٹی نےفاروق نائیک کےخلاف آبزرویشن دیں،چیف جسٹس کا کہنا تھا ایسےوکلا کے نام شامل ہوئے تو پھر ایک نیا پینڈورا باکس کھل جائے گا، خواجہ صاحب ہم نے پینڈورا باکس کھول دیا، جسٹس اعجاز الحق کا کہنا تھا ابھی تو ایک حقائق پر مشتمل انکوائری ہوئی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا ہم نےاس رپورٹ پرفیصلہ کرناہے، یہاں کوئی بھی مقدس گائے نہیں، جس پروکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا جے آئی  ٹی رپورٹ حقائق کے برعکس ہے، جے آئی ٹی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، جےآئی ٹی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے جن لوگوں نےمفت میں سبسڈی لی ان کی تحقیقات ہونی چاہیے، جےآئی ٹی تحقیقات کے لیے نیب کو بھیجنے کی سفارش کی ہے، کیسے سلک اور سمٹ بینک کھل گئے، حتمی تحقیقات نیب نے کرنی ہے، بلانے پر نیب کے سوالات کاجواب دینا ہوگا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا اربوں روپےکیسےبن گئےنیب تحقیقات کرےگا، جےآئی ٹی نے یہ بتایاکب کب کیا ہوا، تمام شاخسانے اومنی گروپ سے جا کر ملتے ہیں، جے آئی ٹی نے بنیادی معلومات فراہم کی ہیں، دہی بھلے، فالودے والے کے اکاؤنٹس اومنی گروپس سے ملتے ہیں، اومنی گروپ کا سیاستدانوں، نجی  پراپرٹی ٹائیکون سےگٹھ جوڑ دیکھنا ہے، ایسامکسر کیا ہے کہ اس کی لسی بن گئی ہے، کیا اوپر سے فرشتے آکر جعلی بینک اکاؤنٹس کھول گئے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا جے آئی ٹی کی تفتیش جعلی بنک اکائونٹس تک محدود نہیں تھی, وکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا عدالت کودیاگیاتاثردرست نہیں، عدالت اجازت دے کہ اصل تصویر پیش کرسکوں، اومنی گروپ نے شوگر ملیں قانون، طریقہ کار کے مطابق خریدیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا ملیں مفت تونہیں لیں نہ پیسےجعلی اکاؤنٹس سے آئے؟ جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ جب ریفرنس دائر ہوگا تو اپنا دفاع کرلینا۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا یہ تفتیشی رپورٹ ہےاس پر فریقین کا جواب دیکھناہے، اتنامواد آنے کے بعد معاملے کو کیسے ختم کرسکتے ہیں، اصل  مسئلے سے ہٹ کر ای سی ایل پر توجہ مرکوز نہ کریں، وکیلوں نے قسم کھائی ہے کہ اصل مقدمے کو چلنے نہیں دینا، اعتراض ہے کہ جے آئی ٹی نے اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کیا۔

    وکیل کا دلائل میں کہنا تھا جےآئی ٹی نیب کوریفرنس دائرکرنےکی سفارش نہیں کرسکتی، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا جےآئی ٹی کی سفارش پر اعتراض ہے تو ہم نیب کومعاملہ بھیج دیتےہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ چارٹ دیکھا ہےکس طرح کس سال سےاوپراٹھےہیں، کیسےسندھ بینک اورسمٹ بنک بنالیے، اب ان بینکوں کوضم کر رہے ہیں، ضم کرنے کا مقصدمعاملےپرمٹی ڈالناہے، پیسوں کی بندربانٹ پراومنی نےشوگرملیں لی ہیں ان کاکیاکریں، آپ نےرہن شدہ چینی غائب کردی۔

    عدالت نے کہا امریکامیں قتل کےمقدمےمیں ضمانت مل جاتی ہے،ایسے مقدمات میں نہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اومنی گروپ والے 3بینکوں کو کھاگئے ہیں، کراچی میں ایک پولیس والے کے کہنے پر یہ مقدمہ کھلا، میں اس کانام بھی نہیں بتاؤں گا۔

    وکیل جے آئی ٹی نے بتایا اس مقدمے کا مرکز جعلی اکاؤنٹس ہیں، چیف جسٹس نے کہا جمہوریت اس ملک کے لئے ایک نعمت ہے، سارے بنیادی حقوق جمہوریت کی وجہ سےہیں، جمہوریت پرسمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے، سب کہتے تھے الیکشن نہیں ہوں گے، ہم نے کہہ دیاتھا الیکشن میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہوگی، الحمداللہ انتخابات وقت پرہوئے۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا ہم نےآتےہی کہناشروع کردیاتھا جمہوریت نہ رہی توہم نہیں رہیں گے، ہرقیمت پرجمہوریت کاتحفظ کیاجائےگا، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہم اس جمہوریت ہی کاتحفظ چاہتےہیں، جمہوریت ارتقائی عمل میں ہے۔

    ،فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں کہا جے آئی ٹی کے تمام الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں، ہم سے جو سوال پوچھے نہیں گئے وہ بھی جے آئی ٹی میں ڈال دیےگئے، ہم اس رپورٹ کومکمل طور پر مستردکرتے ہیں، جو الزام آصف زرداری، فریال تالپور پر لگائے ہیں وہ اخذکرتے ہیں، دونوں کے جوابات تفصیل میں داخل کیے ہیں، ان الزامات کا مقصد صرف سیاسی شخصیات کی تضحیک ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس معاملےمیں عدالت کی کوئی بدنیتی نہیں، جس پر فاروق نائیک نے کہ وہ سوال عدالت نے پوچھے نہیں جن کے جوابات جے آئی ٹی نے دیے، لطیف کھوسہ نے کہا فاروق ایچ نائیک کوعدالت نے پروٹکٹ کیا، مجھ سےمنسوب جعلی آڈیوٹیپ معاملہ آپ نے ایف آئی اے کو ریفرکیا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے وہ آڈیو ٹیپ جعلی ہے آپ کی آوازہی نہیں، یہ ممکن ہے کبھی بھابھی سے سرگوشی کررہے ہوں آپ کی آواز بدلتی ہو۔

    لطیف کھوسہ نے کہا آپ کےدیئےگئے سرٹیفکیٹ سےبڑاسرٹیفکیٹ نہیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا جمہوریت سے بڑی کوئی نعمت نہیں، تمام بنیادی حقوق جمہوریت کی بدولت ہی ہیں، لوگ کہتےتھےالیکشن نہیں ہوں گے،میں کہتاتھا ایک منٹ تاخیرنہیں ہوگی، ہم نے آئین پاکستان کی حفاظت کا حلف اٹھا رکھاہے، حلف کوئی معمولی چیزنہیں بلکہ عہدہے۔

    لطیف کھوسہ کا عدالت میں مزید کہنا تھا کہ 172 لوگوں کےنام ای سی ایل میں ڈالئےگئے، آج سندھ بندہوکررہ گیاہے، کوئی افسرقلم اٹھانےکوتیارنہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا بلاول زرداری کانام جےآئی ٹی رپورٹ سے نکال رہےہیں اور بلاول سےمتعلق جےآئی ٹی کےحصےکوڈلیٹ کر رہے ہیں،ہم کسی صورت جمہوریت کوڈی ریل نہیں ہونےدیں گے، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ بلاول کےحوالے سے جےآئی ٹی کی آبزرویشن پرتحفظات ہیں۔

    وکیل کا دلائل میں کہنا تھا اگرسیاسی جماعتوں کےساتھ ایسارویہ رکھاگیاتوجمہوریت کیسےچلےگی، لطیف کھوسہ نے کہا ہمیں سندھ حکومت سے الگ کرنےکی کوشش کی گئی۔

    چیف جسٹس نے جےآئی ٹی وکیل سےسوال کیا آپ نےبغیرتحقیق وزیراعلیٰ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا، کیاسی ایم کا نام اس طرح ای سی ایل میں شامل کرنا  قومی مفادمیں ہے، کیاعالمی سطح پرپاکستان کےلئے یہ باعث عزت ہے، آپ کےخیال میں کیاسی ایم حکومت چھوڑکرملک سےبھاگ جاتے؟ عدالت نے مزید کہا صوبوں میں ہم آہنگی کےلئےجواقدامات کررہےہیں کیایہ اس کےمفادمیں ہے؟۔

    چیف جسٹس نے بلاول کا نام جے آئی ٹی سے نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے جےآئی ٹی کاوہ حصہ حذف کردیں جس میں بلاول کانام ہے، بلاول کااس کیس میں کیارول ہے، عدالت نے کا کہنا تھا ڈائریکٹرز میں نام ہونے سے ایک بچے پر اتنے بڑےالزمات لگائے جاسکتے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے مرادعلی شاہ کی عزت نفس مجروح کی جارہی ہے، دیکھ تولیتےایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہے، ہم رپورٹ پرکمنٹس نہ کریں تو بہتر ہے، ہم تویہ معاملہ نیب کوبھجواناچاہ رہے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ بے بنیاد نہیں ہے۔

    [bs-quote quote=” جنہوں نے 50ہزارکبھی نہیں دیکھاان کےاکاؤنٹس میں8،8کروڑفرشتےڈال گئے، ہم اس کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”جسٹس ثاقب نثار "][/bs-quote]

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا سندھ میں ایسےٹھیکےدیکھے جوکاغذوں میں مکمل ہو گئے تھے ، ایسےٹھیکوں کاہم نےبعدمیں کام کرایا، جےآئی ٹی نے بھی  ایسےہی ٹھیکوں کاذکرکیاہے، جنہوں نے 50ہزارکبھی نہیں دیکھاان کےاکاؤنٹس میں 8 ،8 کروڑ فرشتے ڈال گئے، ہم اس کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا نامزدملزمان کیوں نہیں سمجھتےکہ ان کے پاس کلیئرہونےکاموقع ہے، تفتیش کاروں کےسامنے پیش ہوکر اپنے آپ  کوبے گناہ   ثابت کر دیں، ہم جےآئی ٹی کا اسکوپ بڑھادیں گے، جے آئی ٹی وکیل، بلاول، مرادعلی شاہ،فاروق نائیک کوملوث کرنےپرجواب دیں۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اورفریال تالپور کابراہ راست کوئی تعلق نہیں، بد نیتی سےبدنام کرنے کی کوشش کی گئی، چیف جسٹس نے کہا بد نیتی سے ذکرمت کریں، جس پر فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔

    چیف جسٹس نے بلاول بھٹو اوروزیراعلیٰ سندھ کانام ای سی ایل سےفوری نکالنےکاحکم دے دیا اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجواتے ہوئے ہدایت کی نیب2ماہ کےاندرتحقیقات مکمل کرے ، نیب اگرچاہے تو اپنے طور پر ان دونوں کوسمن کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا کابینہ کونام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق نظرثانی کاحکم

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے آصف زرداری،فریال تالپورکو جمعہ تک جواب جمع کرانےکی مہلت دی تھی اور عدالت نے 172افرادکےنام ای سی  ایل میں شامل کرنے پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے نام ای سی ایل شامل کرنے پرنظر ثانی کاحکم دیاتھا جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ کو ان کےنام کے حوالے سے درخواست دینےکی ہدایت کی تھی۔

    عدالت نےفاروق نائیک کانام جےآئی ٹی میں کالعدم قراردینےکابھی عندیہ دیاتھا جبکہ لطیف کھوسہ کےخلاف سوشل میڈیا پرمہم کی تحقیقات کابھی حکم دیا۔

    آصف علی زرداری کا جواب


    پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے جے آئی ٹی کے الزمات مسترد کرتےہوئےکہا تھا کہ انہوں نےایسا کوئی کام نہیں کیاجس کاان پرالزام لگایا گیا ہے، سپریم کورٹ جےآئی ٹی کی رپورٹ کومستردکردے۔

    آصف علی زرداری نےسترہ صفحات پر مشتمل جواب میں کہا کہ جےآئی ٹی نےگواہوں کےبیانات اوردستاویزات فراہم نہیں کیں،الزامات سیاسی انتقام کانتیجہ ہیں، دستاویزات دیکھےبغیرالزام لگانا آئین کی دفعہ دس اے کی خلاف ورزی ہے۔جےآئی ٹی رپورٹ لیک ہونےسےعدالت کاتقدس پامال ہوا،میڈیاکوجےآئی ٹی رپورٹ لیک کرواکراوربحث کراکےلوگوں کےذہنوں میں ہمارےخلاف زہر گھولا گیا۔

    انھوں نےکہا کہ جےآئی ٹی کےپاس اختیارنہیں کہ وہ معاملہ نیب کوبھجوانےکی تجویزدے، سپریم کورٹ کی مہر لگوانے کیلئےمعاملہ نیب کو بھیجنے کی تجویزدی گئی،اس تجویزپرعدالت فیصلہ دےتوآئین کہ دفعہ دس اے کی خلاف ورزی ہوگی، جےآئی ٹی کی رپورٹ متعصبانہ ہے۔

    جواب میں کہا گیا کہ جےآئی ٹی زرداری،فریال تالپور کو ووٹرز کے سامنے نیچا دکھانے کےمترادف ہے، جو اپنے تمام اثاثوں کی تفصیل ایف بی آراورباقی اداروں میں جمع کرا چکی ہیں۔

  • بلاول بھٹو کی علی رضا عابدی کے گھرآمد، اہل خانہ سے تعزیت

    بلاول بھٹو کی علی رضا عابدی کے گھرآمد، اہل خانہ سے تعزیت

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اصل سیاستدان وہ ہے جو عوام کے مسائل حل کرے، ہمارے خلاف جعلی اور جھوٹی جے آئی ٹی رپورٹ ہے۔ عدالت میں کیس بھرپور انداز سے لڑیں گے اور سازش بے نقاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آج بروز پیر متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے گھر پہنچے۔ بلاول بھٹو نے علی رضا عابدی کے گھر والوں سے تعزیت کی اوران کے قتل پرافسوس کا اظہار کیا۔

    بلاول بھٹو  نےعلی رضا عابدی کے قتل سے متعلق ان کے والد سے تفصیلات بھی معلوم کیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی کا قتل قابل مذمت ہے۔ وہ نوجوان سیاست داں تھے، ان کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی کا قتل کراچی کے لیے بہت بڑا نقصان ہے، کراچی کو ایسے نوجوانوں کی ضرورت ہے۔ امن و امان کی صورتحال سے متعلق وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اصل سیاستدان وہ ہے جو عوام کے مسائل حل کرے، ہمارے خلاف جعلی اور جھوٹی جے آئی ٹی رپورٹ ہے۔ عدالت میں کیس بھرپور انداز سے لڑیں گے اور سازش بے نقاب کریں گے۔

    بلاول نے کہا کہ ہماری توجہ دہشت گردی جیسے سنجیدہ مسائل پر ہونی چاہیئے، ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ ماضی میں بھی ایسے مراحل سے گزر چکے ہیں۔ آصف زرداری 11 سال جیل میں رہے اور پھر باعزت بری ہوئے۔

    یاد رہے کہ علی رضا عابدی ایم کیوایم کے سابق رہنما تھے ، سابقہ حکومت میں وہ ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر  اسمبلی ممبر بھی رہے ، تاہم ایم کیوایم میں جاری حالیہ گروہ بندی سے نالاں ہوکر انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    دسمبر کی 25 تاریخ کو وہ اپنے گھر واپس آئے تودروازے پر گاڑی روکتے ہی پیچھے سے دو موٹرسائیکل سوار آئے اوران میں سے ایک نے ان پر فائرنگ  کردی ، جائے وقوعہ سے پانچ گولیوں کے خول ملے ہیں جن میں سے چار انہیں لگی تھیں۔

    علی رضا عابدی کے قتل کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی رضا عابدی نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی اور وہ پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے تھے ، تاہم علی رضا عابدی کے والد نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا پیپلز پارٹی میں شمولیت کا ارادہ نہیں تھا۔

  • ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں: بلاول بھٹو

    ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں، پیپلز پارٹی ای سی ایل کی وجہ سے تحریک نہیں عوام کے لیے تحریک چلائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سوسائٹی میں شعور پیدا کرنا پڑے گا، تعلیمی معاملات کو سرفہرست دیکھنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں، پیپلز پارٹی ای سی ایل کی وجہ سے تحریک نہیں عوام کے لیے تحریک چلائے گی، بلا تفریق احتساب ہوگا تو نیب ترمیمی بل کی حمایت کریں گے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نہ این آر او چاہتے ہیں نہ اپوزیشن میں کٹھ پتلی ہوتے ہیں، تحریک صرف عوامی ایشوز اور پیپلز پارٹی کے نظریے پر چلے گی۔

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں بلاول بھٹو، آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام بھی شامل ہے اور ان سمیت 172 افراد کے نام آج ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    گزشتہ روز بلاول نے اپنی والدہ کی گیارہویں برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاق کی دیواریں کتنی کمزور ہو چکی ہیں، 2 سال سے کہتا آرہا ہوں کہ نوجوانوں کو دیوارسے مت لگائیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ میرے اوپر اس وقت کے کیس ڈال رہے ہیں جب میں ایک سال کا تھا، اگر میں‌ اتنا تیز بچہ تھا تو مجھے ستارہ امتیاز ملنا چاہیئے تھا اور یہ نوٹسز بھیج رہے ہیں، اس بار بھی ہم پہلے کی طرح باعزت بری ہوں گے.

    اس موقع پر انہوں نے نیب کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کی سرگرمیاں صرف اپوزیشن تک محدود کیوں ہیں۔

  • کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا؟

    کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا؟

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  زرداری کا نام بھی ای سی ایل میں‌ ڈالا جائے گا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے بعد یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہوگا؟

    تجزیہ کاروں‌ کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں‌ بلاول بھٹو کا نام میگا کرپشن کے کرداروں میں شامل ہیں، پارک لین میں آصف زرداری، بلاول کے 50 فی صد بینیفشل شیئرز ہیں.

    حکومت نے رپورٹ میں شامل 172 افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اعلان کیا ہے اور فیصلے کےتحت بلاول بھٹو کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے گا.

    تجزیہ کاروں کے مطابق آصف زرداری، فریال تالپور کے ساتھ بلاول کانام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا.

    یاد رہے کہ آج وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے نامزد 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں گے، جن میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے نام بھی شامل ہیں.

    مزید پڑھیں: حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    مزید پڑھیں: جمہوری طریقے سے الیکشن جیت کر ہم دوبارہ واپس آئیں گے، آصف زرداری

    اس بیان پر پیپلزپارٹی کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا.

    بعد ازاں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں‌ شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں‌ لیا.

  • اس بار بھی ہم پہلے کی طرح باعزت بری ہوں گے: بلاول بھٹو زرداری

    اس بار بھی ہم پہلے کی طرح باعزت بری ہوں گے: بلاول بھٹو زرداری

    لاڑکانہ: پیپلز  پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اس بار بھی ہم پہلے کی طرح باعزت بری ہوں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے پیپلزپارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے جیالوں کوسلام پیش کرتا ہوں، بی بی کی جدائی کو الفاظ میں بیان کرنا ناممکن ہے.

    انھوں نے کہا کہ میری کوئی امید ہے، تو بی بی شہید کے جیالے ہیں، ملک کے کونے کونے میں جیالے بی بی شہید کی یاد میں دیپ جلائے بیٹھے ہیں، غریب کو جکڑنے والے استحصال کو ختم کرنا ہے.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اندازہ نہیں تھا کہ میرے راستےمیں کانٹے بکھیرے جائیں گے، قسم ہے مجھے شہیدوں کی، میں لڑوں گا، ہرظلم کے آگے ڈٹ جاؤں گا.

    انھوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی دیواریں کتنی کمزورہو چکی ہیں، دو سال سے کہتا آرہا ہوں کہ نوجوانوں کو دیوارسے مت لگائیں۔

    انھوں نے حکومت کے ایک کروڑ نوکریوں اور سو روزہ پروگرام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بڑھتی مہنگائی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں‌ لیا.


    مزید پڑھیں: جمہوری طریقے سے الیکشن جیت کر ہم دوبارہ واپس آئیں گے، آصف زرداری


    بلاول بھٹو نے کہا کہ میرے اوپر اس وقت کے کیس ڈال رہے ہیں، جب میں ایک سال کا تھا، اگر میں‌ اتنا تیز بچہ تھا تو مجھے ستارہ امتیاز ملناچاہیے تھا اور یہ نوٹسز بھیج رہے ہیں، اس بار بھی ہم پہلے کی طرح باعزت بری ہوں گے.

    اس موقع پر انھوں نے نیب کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ نیب کی سرگرمیاں صرف اپوزیشن تک محدود کیوں ہیں۔

    انھوں نے الزام عائد کیا کہ عدالتوں کو گمراہ کیا جارہا ہے، ہمارے صدقے کے بکروں، دھوبی کا بھی حساب لیاجارہاہے، ہمارے گھر کی عورتوں پر بھی مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری تیسری نسل کا احتساب ہورہا ہے، بی بی شہید کے قاتلوں کو کب کٹہرے میں کھڑا کیاجائے گا، بی بی شہید قوم کی بیٹی اور لیڈر تھی ،11سال بعد بھی انصاف کی منتظر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا سب سے بڑا جرم پاکستان کھپے کا نعرہ لگانا تھا، سی پیک جیسا عظیم منصوبہ شروع کرنا آصف زرداری کا جرم تھا، 18 ویں ترمیم سے آئین کو اصل شکل میں بحال کرنا آصف زرداری کا جرم تھا، پاک ایران گیس پائپ لائن جیسے منصوبے آصف زرداری کے جرم تھے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم کل بھی عدالتوں میں پیش ہوئے آئندہ بھی ہوں گے، ہم پہلے بھی سرخرو ہوئے ہم اب بھی سرخرو ہوں گے، ہم نہ صرف ان عدالتوں بلکہ عوام کی عدالتوں میں بھی پیش ہوں گے۔

  • بلاول بھٹو نے اراکین سندھ اسمبلی کو بلاول ہاؤس طلب کرلیا

    بلاول بھٹو نے اراکین سندھ اسمبلی کو بلاول ہاؤس طلب کرلیا

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوریت اور جمہوری اداروں کی سربلندی کے لیے کام کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی کے اراکین سندھ اسمبلی کو آج شام 7 بجے بلاول ہاؤس پہنچنے کی ہدایت کردی۔

    بلاول بھٹواراکین سندھ اسمبلی سے اب تک کی کارکردگی رپورٹ مانگیں گے، بلاول بھٹو سیاسی صورت حال، مقدمات پر بھی اراکین سندھ اسمبلی سے گفتگو کریں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور جمہوری اداروں کی سربلندی کے لیے کام کیا ہے، آنے والا وقت مشکل ہو یا آسان، پیپلزپارٹی میدان نہیں چھوڑے گی۔

    عوامی طاقت سے عوام دشمن قوتوں کا مقابلہ کروں گا‘ بلاول بھٹو


    یاد رہے کہ رواں ماہ سکھر میں پیپلزپارٹی کے 51 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عوامی طاقت سے عوام دشمن قوتوں کا مقابلہ کروں گا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا لیڈر شہید ذوالفقارعلی بھٹوکی طرح ہوتا ہے، قیادت سیکھنی ہے توشہید بھٹو اورشہید بےنظیر بھٹو سے سیکھیں۔

  • عوامی طاقت سے عوام دشمن قوتوں کا مقابلہ کروں گا: بلاول بھٹو

    عوامی طاقت سے عوام دشمن قوتوں کا مقابلہ کروں گا: بلاول بھٹو

    سکھر:  پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  زرداری نے کہا ہے کہ عوامی طاقت سے  عوام دشمن قوتوں کامقابلہ کروں گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیپلزپارٹی کے 51 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن بہت اہم ہے، 51 سال پہلے لاہور میں نئی صبح کاآغاز ہوا تھا، شہید بھٹو کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے قیام کا اعلان کیا گیا اور پاکستان میں ایک نئی سیاسی فکر نے جنم لیا.

    [bs-quote quote=”قیادت سیکھنی ہے تو شہید بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو سے سیکھیں.” style=”style-7″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ اسلام ہمارا دین، جمہوریت، سوشل ازم ہماری معیشت اور عوام ہماری طاقت کا سرچشمہ ہیں.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارےاپنوں نے جو آگ لگائی تھی، آج وہ ہرگھر تک پہنچ گئی ہے، ہمیں اس آگ کوبجھانا اور ملک کو بچانا ہے، ہمارےبہادر  جوانوں کی قربانی کس کے لئے تھی، ہم امن کے لیے کوشش کرتے ہیں، مگر  بھارت کی طرف سے بھی کوئی مثبت جواب آنا چاہیے۔


    مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے


    انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا مقابلہ ہمیشہ غیرجمہوری قوتوں کے ساتھ ہوتا ہے، لیڈرعوام سے کیے وعدوں پرکھڑارہتا ہے، لیڈروعدوں کے لئے لڑتا ہے، مرتا اور کٹتا رہتا ہے.

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ لیڈر شہید ذوالفقارعلی بھٹوکی طرح ہوتا ہے، قیادت سیکھنی ہے تو شہید بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو سے سیکھیں.

    انھوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی 18 ویں ترمیم کے خاتمے کی بھرپور مخالفت کرے گی، سندھ کے بڑے شہر آج بھی اندھیرےمیں ڈوبے ہوئے ہیں، ہم بے نظیر کے سیاسی نظریات کواپنی سیاست کا محوربنائیں گے، جمہوریت پسندوں‌کو پیپلز پارٹی کا ساتھ دینا پڑے گا،عوام کی طاقت سےان عوام دشمن قوتوں کامقابلہ کروں گا.

  • نانا اور والدہ  کے اہداف کے حصول کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا،بلاول بھٹو

    نانا اور والدہ کے اہداف کے حصول کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا،بلاول بھٹو

    کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ نانا اور والدہ کے اہداف کے حصول کے لئے جدوجہد کرتا رہوں گا، پیپلزپارٹی جمہوری اداروں کی مضبوطی چاہتی ہے، شکست ان کا مقدر ہے، جو جمہوریت، پارلیمان کی بالادستی کے خلاف کام کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پیپلزپارٹی کے51 ویں یوم تاسیس پر اپنے پیغام میں کہا نانا اور والدہ کے اہداف کے حصول کے لئے جدوجہد کرتا رہوں گا، دونوں عظیم رہنماؤں کے وارث پارٹی کی تنظیم، جیالے ہیں، شہید نانا اور والدہ کے فلسفے کی پیروی کرتے رہیں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ قیادت، عہدیدار، جیالے مقصد کی خاطر سخت محنت کے لیے تیار ہیں، پارٹی رہنما و جیالے اپنی ثابت قدمی کا ثبوت پیش کر چکے، ان کا کردار ، خدمات اور قربانیاں تاریخ میں لکھی جائیں گی، جبرکی قوتوں کے خلاف جدوجہد بہت جلد بارآور ہوگی۔

    [bs-quote quote=”شکست ان کا مقدر ہے، جو جمہوریت، پارلیمان کی بالادستی کے خلاف کام کر رہے ہیں” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    چیئرمین پی پی نے کہا پیپلز پارٹی جمہوری اداروں کی مضبوطی چاہتی ہے، پارلیمان کی بالادستی کے لیے سرگرم عمل رہیں گے، قانون کی عملداری کے لیے بھی جدوجہد کرتے رہیں گے، 1973 کا دستور دیا، نیوکلیئر پروگرام سے ملک کو ناقبلِ تسخیر بنایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ زخم خوردہ پاکستان کا مداوا کیا، بھارت کو شملہ معاہدے پر مجبور کیا، صوبوں کو خود مختاری دی، پارلیمان و صوبوں کو اختیارات منتقل کیے، پارٹی قیادت نے پارلیمان کو مکمل بااختیار بنایا اور کے پی ، گلگت بلتستان نے پارٹی کے دور حکومت میں پہچان حاصل کی۔

    بلاول بھٹو نے کہا اسی دور میں پہلی بار کسانوں کو فصلوں کے مناسب نرخ ملنا شروع ہوئے، مضبوط جمہوریت کے لیے پارٹی کی جدوجہد پر کوئی سوال نہیں،  شکست ان کا مقدر ہے، جو جمہوریت، پارلیمان کی بالادستی کے خلاف کام کر رہےہیں۔

    شہیدبھٹواورمحترمہ شہیدکافلسفہ مشعل راہ ہے، آصف زرداری


    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدرآصف زرداری نے یوم تاسیس  کے موقع پر اپنے پیغام  میں کہا پاکستان پیپلزپارٹی اپنے نظریے پر ثابت قدم ہے، استحصالی قوتوں کو شکست تک جدوجہد جاری رہے گی۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ  شہید بھٹو اور محترمہ شہید کا فلسفہ مشعل راہ ہے، پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، اس سوچ سے لڑائی ہے، جو جمہوریت کو کمزور رکھنا چاہتی ہے۔

    سابق صدر نے کہا  1973 کے آئین کو بحال کرکے شہید محترمہ کے مشن کی تکمیل کی،  پیپلزپارٹی نے صوبوں کو خود مختاری دی۔

    مزید پڑھیں : پیپلزپارٹی کا 51واں یوم تاسیس، تیاریاں مکمل، بلاول بھٹو خطاب کریں گے

    خیال رہے پیپلز پارٹی کے قیام کو پچاس سال مکمل ہوچکے ہیں، پانچ بار پاکستان پر حکومت کرنے والی ذوالفقار علی بھٹو کی جماعت آج اپنا اکیاون واں یوم تاسیس منارہی ہے۔

     پیپلزپارٹی کے 51ویں یوم تاسیس پر سکھر میں تاریخی پاور شو کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، بلاول بھٹو اور آصف زرداری یوم تاسیس پر جلسے سے خطاب کریں گے۔

  • بلاول بھٹو کو جے آئی ٹی کا نوٹس ملا تو سامنا کریں گے، سعید غنی

    بلاول بھٹو کو جے آئی ٹی کا نوٹس ملا تو سامنا کریں گے، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، نوٹس ملے گا تو بھاگیں گے نہیں بلکہ جے آئی ٹی کا سامنا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرِ بلدیات  سعید غنی کراچی میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اب تک یہ پتا نہیں لگا سکی کہ فالودے والے کے اکاؤنٹ میں کس کی رقم تھی، اکاؤنٹس میں پیسے کس کے تھے یہ تو بتائیں، پیسوں کی تفصیلات نہ بتانا ایف آئی اے کی نااہلی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زرداری گروپ آف کمپنیزرجسٹرڈ ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں سے کام کررہی ہے، پیپلزپارٹی کو 20سال سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، کسی نے جرم کیا ہے تو قانون کے تحت سزادیں ،ہم نے کبھی منع نہیں کیا۔

    بلاول بھٹو سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، پی پی چیئرمین کو طلبی کا نوٹس ملے گا تو وہ اس کا سامنا کریں گے، بھاگیں گے نہیں۔

     تجاوزات کے نام پر اسکولوں کو مسمار کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ شہر کے رہائشی علاقوں میں قانون کے مطابق اسکول چلانے کی اجازت ہے، جو کچھ ہوا وہ غلط فہمی ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس میں بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے

    واضح رہے کہ مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔ بلاول بھٹو کے وکیل پوچھے گئے سوالوں کا تحریری جواب داخل کرائیں گے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے بلاول بھٹو کو سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے

    جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے

    کراچی: مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کے وکیل پوچھے گئے سوالوں کا تحریری جواب داخل کرائیں گے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے بلاول بھٹو کو سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، نوٹس ملےگا تو سامنا کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سعید غنی” author_job=”وزیرِ بلدیات”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

    دوسری طرف وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کہتے ہیں کہ بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، انھیں طلبی کا نوٹس ملےگا تو سامنا کریں گے، بھاگیں گے نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایف آئی اے یہ پتا نہیں لگا سکی کہ فالودے والے کے اکاؤنٹ میں کس کے پیسے تھے، پیسوں کی تفصیلات نہ بتانا ایف آئی اے کی نا اہلی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع


    سعید غنی کا کہنا تھا کہ زرداری گروپ آف کمپنیز رجسٹرڈ ہے، کئی دہائیوں سے کام کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کو 20 سال سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کسی نے جرم کیا ہے تو قانون کے تحت سزا دیں، ہم نے منع نہیں کیا۔