Tag: bilawal bhutto

  • یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے، بلاول بھٹو

    یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 8فروری کو تیر پر ٹھپہ لگا کرشیر کا شکار کرنا ہے، یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام صفورا چورنگی پر انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مسلم لیگ ن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن میں مقابلہ شیر اور تیر کے درمیان ہے، 8فروری کو تیر پر ٹھپہ لگا کرشیر کا شکار کرنا ہے، یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ کراچی میراسب سے پیارا شہر ہے، اس کے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہوتا ہوں، پیپلزپارٹی کراچی میں بلاتفریق کام کرنا چاہتی ہے، یہاں کے عوام نے آج فیصلہ سنا دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کےعوام پیپلزپارٹی کے ساتھ تھے ہیں اور رہیں گے، کوئی کراچی کو لسانیت تو کوئی مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتا ہے، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہےجو سب کو ساتھ لےکر چلنا چاہتی ہے۔

    5سال میں کراچی کے عوام کی قسمت اور شہر کا نقشہ بدل کر رکھ دوں گا، تشدد کی سیاست کرنے والے کبھی ہمارے دفاتر تو کبھی گاڑیاں جلاتے ہیں، کسی کا ماضی بوری بند لاشوں کا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین کی سیاست گولی اور ہماری سیاست امن و محبت کی ہے، دوسری سیاسی جماعتوں کی سیاست کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔

    تقسیم کی سیاست کرنے والوں کو عبرت ناک شکست ہوگی، پیپلزپارٹی نے کبھی نفرت کی سیاست نہیں کی، تشدد کی سیاست کرنے والوں کو8فروری کو جواب دینا ہے۔

    پیپلزپارٹی کا منشور پاکستان کے مسائل کا واحد حل ہے، وفاقی حکومت بنا کر آپ کی آمدنی میں دگنا اضافہ کریں گے، اقتدار میں آکر سولر کےذریعے300یونٹ بجلی مفت دیں گے۔

    اس کے علاوہ 30لاکھ گھر بنا کر مالکانہ حقوق دلوائیں گے، کچی آبادیاں پکی کرائیں گے، خواتین کو مالکانہ حقوق دینگے، نوجوانوں کو یوتھ کارڈ، مزدوروں کو بےنظیر یوتھ کارڈ دینگے، ہاریوں کے لیے بےنظیرہاری کارڈ دلواؤں گا۔

  • کراچی میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کی اجازت نہیں دینگے، بلاول بھٹو

    کراچی میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کی اجازت نہیں دینگے، بلاول بھٹو

    چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ جو مزہ کراچی میں آتا ہے کہیں اور نہیں آتا، کیونکہ یہ میرا اپنا شہر ہے، میں کراچی میں پیدا ہوا اور والدہ شہید بینظیر بھٹو بھی اسی شہر میں پیدا ہوئی تھیں۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زردراری کا کراچی سے نکالی جانے والی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کراچی کی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہتا ہوں تو مطلب اپنے گھر کا خیال رکھنا چاہ رہا ہوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کے عوام نے بلدیاتی الیکشن میں پی پی پر اعتماد کیا، کراچی کے عوام نے پہلی بار میئر جیالہ منتخب کرایا، انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو ملک میں عام انتخابات ہونے جارہے ہیں۔

    بلاول بھٹونے کہا کہ کراچی کے عوام مجھ پر اعتماد کرکے قومی، صوبائی نمائندوں کو منتخب کرائیں گے، یہ پہلی بار ہوگا کہ بلدیاتی حکومت سمیت صوبائی حکومت ہمارے پاس ہوگی۔

    آپ مجھے ووٹ دیں گے تو وفاق میں بھی پی پی کی حکومت ہوگی، تمام 20سیٹیں پی پی کو دلوائیں تو 5سال میں کراچی کا نقشہ بدل دینگے، وفاق میں پی پی کی حکومت بنی تو کراچی شہر سے کام شروع ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ ساتھ ملکر صوبائی حکومت بھی بنواتے ہیں تو کراچی کی نمائندگی کابینہ میں بھی ہوگی، ہم ساتھ مل کر کراچی کے عوام کی خدمت کرینگے، باقی سیاسی جماعتیں اس الیکشن میں اپنے مقصد کیلئے حصہ لے رہی ہیں۔

    کراچی کے عوام ساتھ دیتے ہیں تو کام بھی کراچی میں ہوگا، آپ اپنے دوستوں کو سمجھائیں کہ پی پی اور باقی جماعتوں کا موازنہ کرلیں، باقی سیاسی جماعتیں نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اپنا چورن بیچ رہا ہے، کوئی مذہب کوئی لسانیت، فرقہ واریت کی بنیاد پر کراچی کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، کراچی کے عوام 8 فروری کو تیر پر مہر لگا کر تمام قوتوں کو جواب دیں۔

    مجھے نکالنے والے چلے گئے، میں آج وہی کھڑا ہوں، نوازشریف

    بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ نا تیرا نا میرا یہ سب کا کراچی ہے، کراچی میں نفرت، تشدد اور تقسیم کی سیاست کی اجازت نہیں دینگے، کراچی نے جو قربانیاں دی ہیں وہ تاریخ کا حصہ ہے۔

  • بلاول بھٹو آج کراچی میں انتخابی ریلی نکالیں گے

    بلاول بھٹو آج کراچی میں انتخابی ریلی نکالیں گے

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کی ریلی کا آغاز 1 بجے بلاول ہاؤس سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں ریلی شیریں جناح کالونی، کیماڑی اور ٹاور سے ہوتی ہوئی لی مارکیٹ پہنچے گی یہاں سے ریلی چاکیواڑہ، شیرشاہ، سائٹ اور پاک کالونی سے ہوتی ہوئی پرانا گولیمار جائے گی۔

    بلاول بھٹو کی قیادت میں ریلی نشتر روڈ، لسبیلہ، گلبہار سے ہوتی ہوئی رضویہ چورنگی پہنچے گی جس کے بعد ریلی ناظم آباد پٹرول پمپ، لیاقت آباد 10 نمبر  کے راستے سے حسن اسکوائر جائے گی۔

    پیپلز پارٹی کی یہ ریلی یونیورسٹی روڈ سے ہوتے ہوئے صفورا اور ملیر کینٹ جائے گی اور وہاں سے ملیر کالابورڈ سے ہوتے ہوئے داؤد چورنگی پر ریلی کا اختتام ہوگا۔

    اس ریلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری شرکا سے مختلف مقامات پر خطاب کریں گے۔

  • کابل میں چائے پیتے ہوئے نہیں سوچا تھا کہ پاکستان کو کیا بوجھ اٹھانا پڑے گا، بلاول بھٹو

    کابل میں چائے پیتے ہوئے نہیں سوچا تھا کہ پاکستان کو کیا بوجھ اٹھانا پڑے گا، بلاول بھٹو

    لاڑکانہ : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ کابل میں چائے پیتے ہوئے نہیں سوچا تھا کہ کیا بوجھ اٹھانا پڑے گا، ہم نے دہشت گردوں کودعوت دی ،آئیں فاٹا میں پھر سے آباد ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے نوڈیرو میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ آپ نے 2018میں بھی مجھے منتخب کرایا تھا، آپ نے ہمیشہ قومی اسمبلی میں بھیجا، 2018سے لیکر ہم قومی اسمبلی میں آپ کیلئے جدوجہد کرتےرہے ہیں ، میری کوشش رہی آپ کی امیدوں کے مطابق ذمہ داریاں پوری کروں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی پی وہ جماعت ہےجوجمہوریت،اٹھارویں ترمیم اوراین ایف سی پریقین رکھتی ہے، ہم نےان قوتوں کامقابلہ کیاجوآپ کے حق پر ڈاکہ ڈالنا چاہ رہے تھے، ان کی سازش تھی پھرون یونٹ قائم کیاجائےتاکہ سلیکٹڈراج چلتارہے، ہم نے مل کر اس سازش کوناکام بنایا۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہردورمیں آئین اورجمہوری نظام کادفاع کرتی رہی ہے، آپ نے ماضی میں آمردور کا مقابلہ کیا اور آج پاکستان ایسی جگہ کھڑا ہے جہاں ایک طرف معاشی بحران دوسری طرف معاشرےمیں بحران ہے۔

    ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی بحران ہے،کچے سے کے پی تک دہشت گردی کا سامنا ہے، افغانستان کے حالات کےاثرات پاکستان کےعوام بھگت رہے ہیں، سیاست میں سیاسی بحران ہے،لااینڈآرڈرکی صورتحال خراب ہے، ان کو فکر اور اندازہ نہیں کہ اسلام آباد کے فیصلوں کا اثر کیا ہوتا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کے فیصلوں کی وجہ سےتاریخی مہنگائی، بیروزگاری اور غربت ہے ،ان فیصلوں کا بوجھ ہر پاکستانی اٹھا رہاہے تکلیف محسوس کررہا ہے، غریب مزید غریب اور امیر مزید امیر ہوتے جارہےہیں، ملکی تاریخ میں کبھی اس حد تک معاشی بحران نہیں تھا جو آج ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ معاشرے میں نفرت اور تقسیم کی سیاست چل رہی ہے اور گالم گلوچ سے شروع ہوکر ہم دشمنی کی سیاست پر پہنچ چکے ہیں، آج پاکستان میں ذاتی دشمنی کی وجہ سے جو ہورہا ہے کتناغلط ہے، کسی کو فکر ہی نہیں کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست سے کیا نقصان ہورہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو کو شہید کیاگیا، سانحہ کارساز ملکی تاریخ کی بڑی دہشت گردی تھی، دہشت گرد تنظیموں نے سانحہ اے پی ایس کیا، آج دہشت گ ایک بار پھر سر اٹھارہےہیں، پیپلزپارٹی کے جیالوں نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ہے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ جو آج مخالفین کیساتھ ہورہا ہے کل ان کے ساتھ بھی وہی ہوگا، سیاسی استحکام ہمارے معاشی استحکام سے جڑا ہے، نفرت اورتقسیم کی سیاست بڑھتی جائےگی تو عوام، وفاق اور نظام کو نقصان ہوگا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم نے سوچا ہی نہیں جب کابل جاکر چائے پی رہے تھے کہ پاکستان کو فیصلےسے کیا بوجھ اٹھاناپڑےگا، ہم نے بطور ریاست فیصلہ کر لیا تھا کہ جو قربانیاں عوام نے دیں اس پر سمجھوتہ ہو، قربانیوں پر سمجھوتہ کر کے دہشت گردوں سے بات چیت کی گئی، ہم نے دہشت گردوں کودعوت دی ،آئیں فاٹا میں پھر سے آباد ہوں، آئیں کراچی میں بہت جگہ ہے یہاں اپنا گھر بنائیں، ہم نے سوچا ہی نہیں جو اسلحہ امریکا افغانستان میں استعمال کررہا تھا وہ دہشت گردوں کے پاس ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے حادثے ہونے کے بعد کہتے ہیں آؤ اب سنبھالو پاکستان کو، اس بار کسی حادثے سےپہلے ہی ملک سنبھالیں گے، 8 فروری کو پاکستان کے عوام ایک نئی سوچ کو چنیں گے ، ایسی سوچ جوہمیشہ کیلئےنفرت اورتقسیم کی سیاست کودفن کریں گے۔

    بلاول بھٹو نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس بار ایسی حکومت بنائیں گےجوعوامی حکومت ہوگی، پاکستان کو آئینی اورسیاسی بحران سے نکالیں گے اور انشااللہ دہشت گردی کے لئے اٹھنے والے سر کو کاٹوں گا۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ساتھ دیں گے تو ان شااللہ میں ملک کا نوجوان وزیراعظم بنوں گا، آپ میری فوج ہو آپ کی محنت،قربانیوں سےمیں اپناکام کرسکتاہوں، آپ کی وجہ سے پاکستان ایٹمی قوت بنا، قائدعوام بنا اور بینظیربھٹووزیراعظم بنیں، آپ لوگوں کی وجہ سے ہی میں ملک کانوجوان وزیرخارجہ بنا۔

    انھوں نے سوال کیا کہ جس حلقے سے شہبازشریف وزیراعظم بنا اس کیلئے ایک بھی کام کیا تو بتائیں ، بانی پی ٹی آئی میانوالی سے وزیراعظم بنا تو وہاں ایک بھی کام کیا تو بتائیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا مقابلہ سیاسی جماعت یاسیاستدان سےنہیں، ہمارامقابلہ مہنگائی،غربت اوربےروزگاری سےہے، ہم یہ نہیں سوچتےکہ بانی پی ٹی آئی وزیراعظم رہا تو اس نے کیا کیا، شہباز شریف وزیراعظم رہاتواپنے حلقےمیں کیاکیا، ہم توگڑھی خدابخش کوجواب دیتےہیں۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں شہیدمحترمہ بینظیربھٹو کو کہتا آپ کے لاڑکانہ میں صفائی کاکام شروع کیا، بی بی کہیں گی میرے رتوڈیرو اور نوڈیرو میں یہ کام کب شروع ہوگا۔

  • بڑے لوگوں کو لندن جانے کی ضرورت نہیں، لاہور میں مفت علاج کی سہولت دیں گے: بلاول بھٹو

    بڑے لوگوں کو لندن جانے کی ضرورت نہیں، لاہور میں مفت علاج کی سہولت دیں گے: بلاول بھٹو

    لاہور: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بڑے لوگ جو بیمار ہوتے ہیں انھیں لندن جانے کی ضرورت نہیں، لاہور میں مفت علاج کی سہولت دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے این اے 127 کے علاقے ٹاؤن شپ میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں کہا کہ آج خوشی ہورہی ہے کہ آپ سب کے درمیان ہوں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آپ اس حلقے اور علاقے میں میرے نمائندے اور سفیر ہیں، آپ نے گھر گھر جاکر پیپلزپارٹی کا پیغام پہنچانا ہے یہ کسی کاروباری شخص کا لاہور  ہے نہ کسی کھلاڑی کا، یہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا لاہور ہے۔

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ قائدعوام، بینظیر بھٹو، جیالوں کو شہید کر کے ہمیں ڈرا سکتے ہیں تویہ انکی غلط فہمی ہے، ذوالفقار بھٹو، بینظیر بھٹو کی طرح میں بھی لاہور سے الیکشن لڑرہا ہوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم اس شہر میں سیاست صرف جیالوں اور عوام کیلئے کرتے ہیں، نہ پٹواریوں نہ کسی اور کی ضرورت ہے صرف آپ کا ساتھ چاہتا ہوں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  آپ میرا پیغام پہنچائیں کہ ہمارے عوامی منشور میں 10 نکات ہیں، میرا وعدہ ہے 10 نکات پورا کر کے غربت، بیروزگاری، مہنگائی کا مقابلہ کرینگے۔

    ’’ ہم عوام کی تنخواہ اور آمدنی کو ڈبل کرینگے، ہم 300 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرینگے، مفت تعلیم دینگے، سندھ کے شہروں کی طرح ملک بھر میں مفت صحت کا علاج دینگے تاکہ پھر کسی کو لندن جانے ضرورت پیش نہ آئے، بڑے لوگ بیمار ہوں گے تو انہیں لندن جانے کی ضرورت نہیں ہوگی‘‘۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پنجاب کے ہرضلع میں مفت علاج کے ادارے بنائیں گے، عوام کو پکے گھر بنا کر دینگے، خواتین کو مفت مالکانہ حقوق دینگے،کچی آبادیوں کے گھروں میں جائیں اور بتائیں پی پی حکومت آئی تو مالکانہ حقوق ملیں گے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے حکومت میں آکر بی آئی ایس پی کو بڑھانا ہے، مزدور کارڈ سے بی آئی ایس پی جیسی سہولت پہنچائیں گے، کسان کارڈ اور یوتھ کارڈ سے بھی لوگوں کو سہولت دینگے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم مل کر جدوجہد کرینگے تو لاہور کی قسمت بدلیں گے، ہم لاہور کے عوام اورپاکستان کی قسمت بدلیں گے، نہ شہر نہ ملک کی قسمت میں لکھا ہے کہ ایک شخص کو بار بار قبول کرنا ہے، پاکستان کے عوام خود فیصلہ کرینگے ان کا وزیراعظم کون ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ 8 فروری کو عوام تیر پر ٹھپہ لگا کر پرانی سیاست اور پرانے سیاستدان کو خداحافظ کرینگے، پاکستان کے عوام ووٹ کے ذریعے نوجوان قیادت منتخب کریں گے، قائد عوام اور شہید بینظیر بھٹو نے جو منشور دیا اسی میں مہنگائی، بے روزگاری کا حل ہے۔

  • پرانے سیاست دانوں سے مطالبہ کرتا ہوں سیاست چھوڑ دیں: بلاول بھٹو زرداری

    پرانے سیاست دانوں سے مطالبہ کرتا ہوں سیاست چھوڑ دیں: بلاول بھٹو زرداری

    چترال: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ’پرانے‘ سیاست دانوں سے سیاست سے دست بردار ہونے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ’’بزرگوں پر اعتراض یہ ہے کہ وہ پرانی سیاست کر رہے ہیں جس نے ملک تباہ کیا، آج کل میں مطالبہ کر رہا ہوں پرانے سیاست دان سیاست چھوڑ دیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’یہ میرا ہی نہیں ملک کے نوجوانوں کا مطالبہ ہے، نوجوان پورے پاکستان کی 70 فی صد آبادی ہے، میں تو بزرگوں کا احترام کرتا ہوں مجھے یہی سکھایا گیا ہے، ہم پی ٹی آئی کی طرح نہیں جو گالی دینا شروع کر دیں۔‘‘

    بلاول نے کہا ’’بزرگوں سے کہتا ہوں سیاست ہی چھوڑ دیں یا گھر بیٹھیں یا مدرسے میں بیٹھ جائیں، اب کام ہم نے کرنا ہے اور ہم کر کے دکھائیں گے، جس سمت پر سیاست اور ملک چل رہا ہے مسائل میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، نظر آ رہا ہے کہ ہمارے سیاست دان جیسی سیاست کر رہے ہیں اس سے تکالیف میں اضافہ ہوگا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’پاکستان ایسا ملک ہے جہاں بہت پوٹینشل موجود ہے، اور انتقامی سیاست سے سیاست دان کا نقصان تو ہوتا ہی ہے لیکن بوجھ عوام کو اٹھانا پڑتا ہے، ان کا کام کرنے کا ارادہ ہی نہیں ہے، یہ ذاتی دشمنیوں پر اتر آئے ہیں اور انتقامی سیاست کر رہے ہیں۔‘‘

    بلاول نے کہا ’’میاں صاحب جب تیسری بار وزیر اعظم بنے تو کہا پرانی سیاست کو چھوڑیں گے، لیکن جب حکومت کا موقع ملا تو اسی پرانی سیاست پر اتر آئے، جب نواز شریف کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنایا گیا تو ان کی عمر کیا تھی؟ مولانا فضل الرحمان جب سیاست میں آئے تو ان کی عمر کیا تھی؟ لیکن شہید محترمہ بینظیر پہلی نوجوان وزیر اعظم تھیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت ٹک ٹاکر کی حکومت بنی، میاں صاحب کی حکومت بنی تو اشرافیا کی حکومت بنی، میں چاہتاہوں اس ملک میں عوامی حکومت قائم کروں، پرانے سیاست دانوں کے تمام فیصلے آج کی سوچ کے ہوتے ہیں کل کا نہیں سوچتے، پرانے سیاست دان آج سے 18 ویں ترامیم ختم کرنے کے دعوے کر رہے ہیں، یہ چترال سے وسائل چھین کر اسلام آباد کو دلانا چاہتے ہیں۔‘‘

    پی پی چیئرمین نے اتنخابی وعدے کرتے ہوئے کہا ’’گندم کی سبسڈی قائد عوام کا تحفہ تھا جسے بحال اور ہمیشہ قائم رکھوں گا، سابق پاٹا اور فاٹا کو ہمیشہ کے لیے ٹیکس فری زون بنائیں گے، لوئر چترال میں یونیورسٹی بنا کر دیں گے، افغانستان کو دکھاؤں گا ہم فخر کرتے ہیں کہ کس طریقے سے ترقی کا بندوبست کیا، افغانستان میں بہت مسائل ہیں مگر میں چترال کو وسط ایشیا سے ملا کر دکھاؤں گا، چترال کے دریا پر بجلی گھر بنا کر تحفے میں دیں گے۔‘‘

    بلاول بھٹو نے مزید کہا ’’آصفہ بھٹو سے کہوں گا آئیں اور نانی کی سیٹ سے چترال کے عوام کی خدمت کریں، ہم آصفہ بھٹو کو منائیں گے یا پھر اپنے خاندان سے کسی کو چترال کی سیٹ سے لڑائیں گے، مجھے خیبر پختون خواہ میں جیالا وزیر اعلیٰ چاہیے۔‘‘

  • سی ای سی نے بلاول بھٹو کی پالیسی پر اتفاق رائے کر لیا

    سی ای سی نے بلاول بھٹو کی پالیسی پر اتفاق رائے کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی سی ای سی نے بروقت انتخابات کے معاملے پر بلاول بھٹو زرداری کی پالیسی پر اتفاق رائے کر لیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں بروقت الیکشن کے معاملے پر طویل غور ہوا، اور سی ای سی نے بلاول بھٹو کی پالیسی پر اتفاق رائے کیا۔

    ذرائع کے مطابق سی ای سی میں آصف زرداری اور ان کے صاحب زادے بلاول کی پالیسی پر مشاورت کی گئی، بعض سنیئر اراکین کی تجویز تھی کہ آصف زرداری کی مفاہمتی پالیسی لے کر چلا جائے، آصف زرداری معیشت کو بچانے کی پالیسی اپنانے کے خواہاں تھے، تاہم سی ای سی کی اکثریت نے الیکشن پر آصف زرداری کے مؤقف کی مخالفت کی۔

    پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ سی ای سی کی اکثریت نے بلاول بھٹو کی پالیسی کی حمایت کی، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ پیپلز پارٹی بروقت الیکشن کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، اراکین کا مؤقف تھا کہ عام انتخابات میں تاخیر قبول نہ کی جائے، اور پی پی قیادت بروقت الیکشن سے متعلق جارحانہ مؤقف اپنائے۔

    اراکین کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں تاخیر کا بھرپور خمیازہ بھگتنا پڑے گا، ملک اور جمہوریت الیکشن میں تاخیر کی متحمل نہیں ہو سکتی، پی پی بروقت الیکشن کا بھرپور فائدہ اٹھا سکتی ہے، کیوں کہ عام آدمی حالات کا ذمہ دار ن لیگ کو قرار دے رہا ہے، اور الیکشن میں سابقہ حکومتی کارکردگی کا نزلہ ن لیگ پر گرے گا۔

    پی پی ذرائع کے مطابق اراکین نے مؤقف پیش کیا کہ ن لیگ اور شہباز شریف ڈیڑھ سالہ دور حکومت میں بے نقاب ہوئے ہیں، اس لیے ن لیگ کی بری پوزیشن کا بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے، اور پی ٹی آئی اور ن لیگ کے بعد عوام کی امید اب پیپلز پارٹی ہے۔

  • آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف ابہام ختم کردیا، بلاول بھٹو

    آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف ابہام ختم کردیا، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ملک میں دہشت گردی کے خلاف ابہام ختم کردیا ہے۔

    دفترخارجہ میں پریس بریفنگ کے دوران وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارا کام پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ اور امن و امان کو بحال کرنا ہے، پاکستان کے امن کو کسی صورت داؤ پر نہیں لگنے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے مختلف پہلو ہیں، جیسے ہی وزارت سنبھالی تو خارجہ پالیسی دباؤ کا شکار تھی، پاکستان کو درپیش چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا کے ہرفورم پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا، مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں کو ظلم وجبر کا نشانہ بنایا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، ہم نے اسلامو فوبیا کے خاتمےکیلئے ہ رفورم پر آواز اٹھائی، قرآن مجید کی بےحرمتی کسی صورت قبول نہیں۔

    صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلے عجیب سلسلہ چل رہا تھا کہ وہ ادھر آئیں گے یا ادھر رہیں گے اور نہ جانے کس طرح سے جادو ہو کہ امن ہوجائے، بطور پارٹی یہ ہمارے لیے بھی بہت افسوسناک معاملہ تھا، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے آپ کی فوج اور پولیس کو نشانہ بنایا، وہ اسلحہ اٹھا کر ملک و آئین کو نہیں مانتے، ان لوگوں کو ہم افغانستان سے اٹھا کر پاکستان میں بسائیں؟

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عسکری قیادت نے اس سارے معاملے پرواضح مؤقف دیا اور آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف ابہام ختم کردیا۔ ہم نے زوردیا کہ این ایس سی نہیں ہوگا بلکہ پارلیمنٹ کو بھی بریف کیا جائے گا، اس واضح مؤقف کو تسلسل سے جاری رکھنے کی ضرورت ہے، اس سے پہلے پالیسیاں کنفیوژن کاشکار تھیں، اس مؤقف سے بہت فائدہ ہوا۔

  • افغان حکام نے کچھ نہ کیا تو افغانستان کے اندر کارروائی پر غور ہوسکتا ہے، بلاول

    افغان حکام نے کچھ نہ کیا تو افغانستان کے اندر کارروائی پر غور ہوسکتا ہے، بلاول

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ افغانستان سے مطالبہ کیا کہ انہیں دہشت گردی کو روکنا چاہیے اگر افغان حکام کارروائی نہیں کرتے تو افغانستان کے اندر کارروائی پر غور ہو سکتا ہے۔

    اسلام آباد میں وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ کے "تبدیلی اقدام” کے تناظر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے مقابلے کیلئے افغانستان کی مدد کیلئےتیار ہے، افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اپنی سرزمین دہشت گردی کو روکنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان سے دہشت گرد سرگرمیوں کے تناظر میں اپنے دفاع کیلئے عالمی قانون پر عمل کریں گے، افغان حکام کارروائی نہیں کرتے تو افغانستان کے اندر کارروائی پر غور ہوسکتا ہے، بہرحال افغانستان کے اندر ایکشن ہمارا پہلا آپشن نہیں ہوگا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے بارے میں ہماری پالیسی واضح ہے، ہم بلاکس کی سیاست میں نہیں ہیں، نیٹو نے جو اسلحہ اور سپلائز چھوڑی ہیں وہ بعض جگہیں دہشت گردوں کے پاس ہے۔

    اپنے خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بطور وزیر خارجہ یہ میرا منشور تھا کہ اس وزارت کو بہتر بنایا جائے، ہمیشہ کوشش رہی کہ بیرون ملک مشنز، دفتر خارجہ میں بہترین رابطہ قائم کیا جائے اور ایسا پلیٹ فارم ہو جو عام لوگوں کیلئے باآسانی قابل رسائی ہو۔

    انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں وزارت خارجہ میں شمسی توانائی سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزارت خارجہ کیلئے شمسی توانائی منصوبے کو یقینی بنانے میں چین کے مشکور ہیں۔ وزارت خارجہ کی نئی ویب سائٹ بھی تیار کی، ہمارا خیال ہے وزارت خارجہ میں معنی خیز تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔

  • جماعت اسلامی کا ایک ایم این ہے وہ میرا کیا گھیراؤ کریں گے؟ بلاول

    جماعت اسلامی کا ایک ایم این ہے وہ میرا کیا گھیراؤ کریں گے؟ بلاول

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کا ایک رکن ہے وہ میرا کیا گھیراؤ کریں گے؟ دھاندلی کے الزامات لگانے والوں کو کارکردگی سے جواب دیا جائے گا۔

    کراچی کے پولو گراؤنڈ میں میئر اور ڈپٹی میئر کی تقریب حلف برداری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کراچی میں پی پی کے میئر اور ڈپٹی میئر منتخب ہوئے ہیں،ہم کراچی والوں کے اعتماد پر پورا اتریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اس شہر میں نفرت اور انتہاپسندی کی سیاست کا مقابلہ کئی نسلوں سے کرتے آرہے ہیں۔ ایک وقت تھا جب کراچی شہر ایک ٹیلی فون کال پرچلتا تھا، اس جیت کو شہید بےنظیر بھٹو اور پیپلزپارٹی کے شہید کارکنوں کے نام کرتے ہیں، دھاندلی کا الزام لگانے والوں کو اپنی شاندار کارکردگی سے جواب دینگے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کو تمام مسائل سے کراچی ہی نکال سکتا ہے، یہاں کے مسائل سے متعلق ذاتی دلچسپی لوں گا،اس بات کا بھی جوابدہ ہوں گا کہ میں نے5سال میں کے ایم سی میں کیا کام کرائے، ہم نے کراچی کے چپے چپے میں مل کر کام کرنا ہے اورنفرت کی سیاست کا خاتمہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو مشورہ دوں گا کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کرکام کریں، جناح ہاؤس پر حملے کرنے والوں کے ساتھ مل کر کراچی پرقبضے کی کوشش ناکام ہوگئی۔

    کراچی کے مسائل صوبائی حکومت کے ساتھ وفاقی حکومت کو بھی حل کرنا ہونگے، یہاں بہت زیادہ پوٹینشل ہے کراچی خود اپنےمسائل حل کرسکتا ہے، ٹیکس بلدیاتی ادارے لگائیں گے تو بہت زیادہ ٹیکس وصول ہوگا۔

    اس قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئرکراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ انشاءاللہ ہم کراچی میں مثبت تبدیلی لے کر آئیں گے، کراچی والے ہماری بھرپور مدد کریں گے۔ ،

    کراچی کی عوام نے پاکستان پیپلزپارٹی کا انتخابات کیا، لوگوں نے دلوں کو جوڑنے کے لئے پی پی کا انتخاب کیا، ہم کراچی سے وفاکریں گے ہم سچے دل سے کراچی کی خدمت کریں گے