Tag: bilawal bhutto

  • بلاول بھٹو آج وزیر خارجہ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے

    بلاول بھٹو آج وزیر خارجہ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج وزیرخارجہ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ، صدرعارف علوی بلاول بھٹوسےحلف لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی حلف برداری کی تقریب آج دوپہر 2 بجے ایوان صدرمیں ہوگی، جس میں آصف زرداری خصوصی شریک ہوں گے۔

    تقریب میں بلاول بھٹو وزیرخارجہ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، صدرعارف علوی بلاول بھٹوسےحلف لیں گے۔

    خیال رہے بلاول بھٹو وزیر خارجہ بننے کے بعد پہلا دورہ سعودی عرب کا کریں گے ، بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف کے ساتھ سعودی عرب جانے کی حامی بھرلی ہے۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ سی ای سی نےبلاول بھٹوکی کابینہ میں شمولیت کی توثیق کردی، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی وزیراعظم سے ملاقات کا امکان ہے ، جس میں سیاسی لائحہ عمل پرغورہوگا۔

    گذشتہ روز بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مل کر کام کرنے سے ہی ہم مسائل کا حل نکال سکتے ہیں، یہ ممکن نہیں یک طرفہ فیصلے کئے جائیں، ہم نے اپنی رائے دی ہے، کل حلف اٹھاؤں گا،وزیراعظم کیساتھ اتحاد حصہ بنوں گا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا تھا کہ ہم عوام کے سامنے تمام حقائق لیکرآئیں گے، ماضی میں جے آئی ٹیز بنیں،ان چیزوں کودیکھنااداروں کی ذمہ داری ہے، ان کی نمائندگی موجود ہوتی ہے، جوڈیشل کمیشن پرکوئی اعتراض نہیں ہے، جوفیئرطریقہ ہوگا وہی اپنایا جائے گا، خان کی ڈکٹیشن پر ہم نہیں چل سکتے۔

  • بلاول بھٹو نواز شریف سے ملاقات کیلئے لندن روانہ

    بلاول بھٹو نواز شریف سے ملاقات کیلئے لندن روانہ

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو لندن روانہ ہوگئے جہاں وہ ن لیگ کے سربراہ نواز شریف سے خصوصی ملاقات کریں گے، صحافتی حلقوں میں اس ملاقت کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو وفد کے ہمراہ لندن میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے، پیپلزپارٹی نے نواز شریف سے ملاقات کیلئے وفد تشکیل دیدیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی پی وفد میں سید خورشیدشاہ، نوید قمر، قمر زمان کائرہ اور شیری رحمان شامل ہیں، وفد اراکین کابینہ اجلاس میں شرکت کے بعد آج لندن روانہ ہوں گے۔

    نواز شریف اور باول بھٹو زرداری کے درمیان لندن میں ہونے والے ملاقات میں مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل پرغور ہوگا، بلاول بھٹو نوازشریف سے پنجاب میں انتخابی اتحاد پرمشاورت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں صدر، چیئرمین سینیٹ، گورنر پنجاب پر بھی مشاورت کے ساتھ ساتھ ، وفاقی کابینہ کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں بی این پی، اےاین پی اور محسن داوڑ کی کابینہ میں شمولیت پرغور ہوگا، اجلاس میں اتحادی حکومت کے حوالےسے تبادلہ خیال کیا جائے گا، لندن سے واپسی پر بلاول بھٹوکی کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ ہوگا۔

     

  • بلاول بھٹو کا  بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ

    بلاول بھٹو کا بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ کرلیا ، بلاول بھٹو اتحادیوں کو وزارتیں ملنے کے بعد وزارت کا حلف لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی میں بلاول بھٹو کی کابینہ میں شمولیت کے معاملے پر مشاورت مکمل ہوگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو نے حلف اے این پی اور محسن داوڑ کی کابینہ میں شمولیت سے مشروط کردیا، بلاول بھٹوعوامی نیشنل پارٹی اور محسن داوڑ کو وزارتیں دینے کے خواہشمند ہیں۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اتحادیوں کو وزارتیں ملنے کے بعد وزارت کا حلف لیں گے۔

    پیپلزپارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ بلاول بھٹونوازشریف کو مبارکباد دینے لندن جارہے ہیں، بلاول بھٹو نواز شریف کو شہبازشریف کی وزارت عظمی کی مبارکباد دیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت خارجہ کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں کوئی ڈیڈلاک نہیں۔

    خیال رہے پی پی کی سینئر قیادت بلاول بھٹو کی کابینہ میں شمولیت کی اب بھی مخالفت کر رہی تھی جبکہ خود آصف علی زرداری بھی اتحادی حکومت میں بلاول کی بہ طور وزیر شمولیت کے حق میں نہیں تھے۔

    ذرائع کے مطابق سینئر قیادت کا مؤقف تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تھے تب پیپلز پارٹی موجود نہیں تھی، جب کہ ابھی بلاول بھٹو پارٹی سربراہ ہیں، اس لیے انھیں اتحادی حکومت کا وزیر نہیں بننا چاہیے۔

  • ذوالفقار بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تب پیپلز پارٹی نہیں تھی، بلاول کے معاملے میں‌ سینئرز کا مؤقف

    ذوالفقار بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تب پیپلز پارٹی نہیں تھی، بلاول کے معاملے میں‌ سینئرز کا مؤقف

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ تا حال نہ ہو سکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی شہباز شریف کابینہ میں شمولیت کے معاملے پر دوبارہ مشاورت ہوگی، ن لیگ بلاول بھٹو کی بطور وزیر خارجہ کابینہ میں شمولیت کی خواہش مند ہے۔

    تاہم پی پی کی سینئر قیادت بلاول بھٹو کی کابینہ میں شمولیت کی اب بھی مخالفت کر رہی ہے، خود آصف علی زرداری بھی اتحادی حکومت میں بلاول کی بہ طور وزیر شمولیت کے حق میں نہیں ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سینئر قیادت کا مؤقف ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تھے تب پیپلز پارٹی موجود نہیں تھی، جب کہ ابھی بلاول بھٹو پارٹی سربراہ ہیں، اس لیے انھیں اتحادی حکومت کا وزیر نہیں بننا چاہیے۔

    وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھالیا

    واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے، کابینہ میں 31 وفاقی وزرا اور 3 وزرائے مملکت شامل کیے گئے ہیں، تقریب حلف برداری آج ایوان صدر میں ہوئی، اور قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے وفاقی کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔

  • متنازعہ رہنے والے ادارے اب اپنے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں: بلاول بھٹو

    متنازعہ رہنے والے ادارے اب اپنے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ماضی میں جمہوریت اور آئین کے ساتھ کھیلا گیا، متنازعہ رہنے والے ادارے اب اپنے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ ماضی میں اسپیکر کی کرسی کی توہین ہوئی، اس ہاؤس کے ساتھ ایک مذاق کیا گیا، جمہوریت کے ساتھ اور آئین کے ساتھ کھیلا گیا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ خود کو محب وطن پاکستانی نہیں کہہ سکتے جب تک آئین کا تحفظ نہ کریں، متحد اپوزیشن نے سلیکٹڈ کو ہٹا دیا اب امید کی کرن نظر آرہی ہے، متنازعہ رہنے والے ادارے اب اپنے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ادارے متنازعہ بننے کے بجائے آئینی بنیں تو پاکستان کی ترقی کوئی نہیں روک سکتا، پورا ملک اور ساری جماعتیں وزیر اعظم کی طرف دیکھ رہی ہیں۔

    بلاول بھٹو نے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے بلقیس ایدھی کے لیے تعزیتی قرارداد بھی پیش کی، انہوں نے کہا کہ بلقیس ایدھی کی کاوشوں سے 16 ہزار یتیم محفوظ رہے، ایدھی صاحب کو ہم یاد کرتے ہیں ان کے ساتھ ہم بلقیس ایدھی کو بھی یاد رکھتے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں بلقیس ایدھی کو خراج عقیدت کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی، قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بلقیس ایدھی کو قومی اعزاز سے نوازا جائے۔

  • بلاول بھٹو کا عمران خان کی تقریر پر سخت درِعمل

    بلاول بھٹو کا عمران خان کی تقریر پر سخت درِعمل

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے عمران خان کی تقریر پر کہا ہے کہ مسترد سلیکٹڈ عدالتوں و دیگر پر حملے کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان کی تقریر پر درعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسترد سلیکٹڈ عدالتوں و دیگر پر حملے کررہا ہے،عدالتوں نے بے پناہ برداشت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر، وزیراعظم اورصدر نےآرٹیکل 6 کی دھجیاں اڑائیں، عمران خان نے سیاسی مقاصد کے لیے تحریک عدم اعتماد سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، ادارےغیرجانب دار ہیں، عمران خان کوچھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    اس سے قبل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے پی پی چیئرمین نے کہا تھا کہ ہم ملک میں جمہوریت بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انتخابی اصلاحات لائیں گے اور معاشی مسائل حل کریں گے۔

    وزیرخارجہ بننے کے سوال پر بلاول کا کہنا تھا کہ پارٹی ملک کے بہتر مفاد میں جوبھی فیصلہ کرے گی، اس پرعمل کروں گا۔

  • جو مجھ سے پہلے تقریر کررہا تھا وہ آپ کو پھنسائے گا، بلاول بھٹو

    جو مجھ سے پہلے تقریر کررہا تھا وہ آپ کو پھنسائے گا، بلاول بھٹو

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں شاہ محمود قریشی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان سے بہت پہلے کہا تھا کہ جو مجھے سے پہلے تقریر کررہا تھا اس سے بچ کر رہنا یہ آپ کو پھنسائے گا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے اپنے جارحانہ خطاب میں کہا کہ عدالت نے فیصلہ سنایا، ووٹنگ کرنی ہے لیکن کپتان بھاگ رہا ہے، عدالت کا حکم مانیں اور تحریک پر ووٹنگ کرائیں۔

    بلاول بھٹو نے اسپیکر اور اس وقت اجلاس کی صدارت کرنے والے پینل آف چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس وقت ناصرف توہین عدالت بلکہ آئین شکنی بھی کر رہے ہیں، عدالت کاحکم ہے کسی اورایجنڈے کی طرف نہیں جاسکتے، آج اسپیکر قومی اسمبلی اور آپ خود بھی ان جرائم میں ملوث ہیں، آپ توہین عدالت کرتے ہوئے خود بھی نااہل ہوگے۔

    انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار نہیں ہوا کہ عدالت نے اسپیکر کی رولنگ کو باہر پھینکا، ایک بار پھر عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ 3اپریل کی کارروائی مکمل کرنی ہے، اگر اس جرائم میں آپ خود ملوث ہوناچاہتے ہیں تو آپ کی مرضی۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ اپوزیشن یہاں سے نہیں جارہی ،آپ سے آئینی حقوق چھینیں گے، یہ جعلی کیبل کو استعمال کرکے آپ کو آئین شکنی ،توہین عدالت پر مجبور کررہےہیں، یہ سننے کا حوصلہ نہیں رکھتے مگر اکثریت اس طرف ہے اور عمران خان اپنی اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ جس نے عمران خان کو پھنسایا اس کی کہانی میں اتنے جھوٹ ہیں کتنے سامنے لاؤں، کہتے ہیں 7مارچ کو بات ہوئی اور 8 مارچ کو تحریک عدم اعتماد جمع ہوئی، یہاں بتادوں کہ امریکا اور پاکستان میں وقت کا فرق ہے، اگر وہاں 7 مارچ تھا تو یہاں 8 مارچ تھا جو خان صاحب کو ایڈوائس دے رہے ہیں وہ اپنا سوچ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے فورم کا ذکر ہوا وزیرخارجہ اس میں موجود نہیں تھا، قومی سلامتی کمیٹی کےاعلامیے میں عدم اعتماد کا ذکر نہیں تھا قومی سلامتی کمیٹی اعلامیہ میں فیصلہ تھا صرف ڈیمارچ کرنا ہے، شاہ زین بگٹی نے علیحدگی کا اعلان تو ان کو پتہ چل گیا کہ ان کا گیم ختم ، ان کو سازش کا خیال اس وقت آیا جب یہ اکثریت کھو چکےتھے۔

    بلاول نے کہا کہ یہ لڑائی جمہوریت کے چاہنے والوں اور غیر جمہوری لوگوں میں ہے، یہ لڑائی ان کےدرمیان ہے جو نیوٹرل اور جانبدار رہنا چاہتے ہیں، کپتان بزدلانہ طریقے سے میدان سے بھاگا اور آج بھی یہاں موجود نہیں ہے، عمران خان شفاف الیکشن سے ڈرتا ہے کیونکہ صاف شفاف الیکشن ہوئے تو عمران خان کو شکست ہوگی،بلاول بھٹو

    پی پی چیئرمین نے الزام عائد کیا کہ یہ چاہتے ہیں کہ اتنا تماشا پیدا کریں آمریت سامنے آئے اور ملٹری رول ہو،حقائق یہ ہیں کہ یہ پہلے بھی سلیکٹڈ تھے پہلے بھی فیض یاب ہوئے اور ایک بار پھر فیض یاب ہونا چاہتے ہیں، جو بھی تجویز دے رہے ہیں عمران خان کو کرسی پر بٹھانے کیلئے نہیں، عمران خان کو تجویز دینے والے جمہوریت لپیٹنے کی سازش کررہے ہیں، آمریت آنی ہے تو آمریت آئے مگر کپتان اپنی ضد پر برقرار ہے اور وہ اپنی ذات سے آگے نہیں دیکھ رہے۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ اس وزیراعظم کو اٹھا کر باہر پھینکنے کے بہت سے راستے تھے، ہمیں پتہ تھا کہ گیٹ نمبر4 کیسے کھٹکھٹانا ہے، ہم چاہتے تو ان کی طرح دھرنا دھرنا کھیلتے لیکن ہم نے وزیراعظم کو ہٹانے کا واحد جمہوری اور آئینی طریقہ اپنایا۔ اس آئین میں پی پی قیادت، کارکنوں اور شہریوں کا خون ہے، آئین کیخلاف جو بھی سازش ہو رہی ہے کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ضمیر فروشی کی بات کر رہےہیں، حکومتی بینچز پر 90 فیصد شکلیں پوری زندگی بھر لوٹے ہی رہے ہیں، شاہ محمود قریشی بتائے پارٹی تبدیل کرنے کیلئے کتنے پیسے لئے، تیسری بار ضمیر بیچ رہا تھا تو کیا قیمت تھی۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں پہلے بندوق کی نوک پر فیصلہ کرایا گیا کہ پی ٹی آئی میں شامل ہو، ان کی طرف ہو تو الیکٹیبل اور ضمیر جاگنے پر ہماری طرف آئے تو لوٹا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آج اسمبلی سیشن کا 7واں اور ووٹنگ کرانے کا آخری دن ہے، عدالت کی بات مانیں، ووٹنگ کرائیں، مقابلے سے نہ بھاگیں، توہین عدالت کی ،ووٹنگ نہ کرائی تو ہم یہیں بیٹھ کر باہر بھی جنگ لڑیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ 5 جنوری کوسی ای سی فیصلے کےنتیجے میں استعفےکا مطالبہ اور لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا اور واضح کہا تھا کہ اگر استعفیٰ نہیں دیا تو عدم اعتماد لائیں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ خان صاحب نے آتےآتےایک بھی عزت کا کام نہ کیا جاتے جاتے تو اسپورٹس مین اسپرٹ دکھاتے لیکن وہ جاتے جاتے بھی وکٹ اٹھا کر بھاگ رہا ہے

  • بغاوت ختم کرنے میں بھی 30 سیکنڈ لگیں گے، بلاول بھٹو

    بغاوت ختم کرنے میں بھی 30 سیکنڈ لگیں گے، بلاول بھٹو

    پاکستان پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بغاوت کرنے میں 30 سیکنڈ لگتے ہیں تو اسے ختم کرنے میں بھی 30 سیکنڈ لگیں گے۔

    چیئرمین پی پی پی نے موجودہ سیاسی صورتحال پر عوامی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جذبات کا اظہار کچھ اس طرح کیا ہے۔

    بلاول بھٹو نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ بغاوت کرنے میں 30 سیکنڈ لگتے ہیں تو اسے ختم کرنے میں بھی 30 سیکنڈ لگیں گے، انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے برابر ہے۔

     

    بلاول بھٹو نے مزید لکھا ہے کہ گزشتہ ہفتےاسلام آباد میں آئین شکنی کی گئی، انتخاب کےدن ڈپٹی اسپیکرپرپنجاب اسمبلی کے دروازے بند کردیے گئے اور عوامی ایوان کے گرد خاردار تار لگا دیے گئے ہیں۔

    بعد ازاں بلاول بھٹو نے ایک اور ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کا کوئی بھی اقدام اب ان کو بچا نہیں پائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت گئی ، سلیکٹڈ راج ختم، لوگ دیکھ رہے ہیں تاریخ میں لکھا جائے گا کہ کیسےغیر جمہوری طریقے سے عمران خان کولایا گیا اور جاتے جاتے انہوں نے آئین کو آگ لگا دی۔

  • عدلیہ کے فیصلے سے ملک کی قسمت لکھی جائےگی، بلاول بھٹو

    عدلیہ کے فیصلے سے ملک کی قسمت لکھی جائےگی، بلاول بھٹو

    پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدلیہ کے فیصلے سے ملک کی قسمت لکھی جائےگی، ہماری درخواست ہے عمران خان نے جو کام کیا اسے روکا جائے۔

    پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو ہٹانے کا عدم اعتماد جمہوری اور آئینی طریقہ ہے، وزیراعظم نے آئین توڑ کر عدم اعتماد کا سلسلہ سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، انہوں نے اپنی انا کی وجہ سے آئین توڑا، صدر، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر نے آئین توڑ کر عمران خان کی انا کو سنبھالا،وزیراعظم کو اندازہ نہیں کہ ہوا کیا ہے، انھوں نے کل خود بندوق اٹھا کر اپنی حکومت ختم کرلی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم خود اگر استعفیٰ دیتے تو وہ آئینی ہوتا، عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوتی تو یہ جمہوری عمل  ہوتا، جب قومی اسمبلی میں آئین لاگو نہیں ہوسکتا تو پاکستان میں بھی نہیں ہوسکتا۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ کیا عمران خان کی انا اہم ہے یا پاکستان کا آئین اور سپریم کورٹ اہم ہے، یہ فیصلہ اب ہونے جارہا ہے، عدلیہ سے ہماری درخواست ہے عمران خان نے جو کام کیا اسے روکا جائے، عدلیہ کےفیصلے سے ملک کی قسمت لکھی جائےگی، سیاسی جماعتیں اس بات پر خوش نہیں ہونگی کہ غیرآئینی کام کیا جائے، فل کورٹ بینچ تشکیل دیا جائے جو اہم کیس کا فیصلہ سنائے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم سب جمہوریت پسند لوگ ہیں،1973 کے آئین کی بنیاد بھی ہم نے رکھی، ہم نے عدم اعتماد کےذریعے3ماہ اس حکومت کا جینا حرام کیا، عمران خان اوراسکی حکومت ہماری سیاسی بندوق کی نوک پر تھی۔ سلیکٹڈ حکومت کو گھربھیجنے میں ہم کامیاب ہیں۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان جشن منا رہے ہیں کہ عمران خان کی حکومت ختم ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے دن جب انھیں سلیکٹڈ کہا تو جشن منا رہے تھے، آج ان کی حکومت ختم ہوئی ہے تو اس پر بھی جشن منارہےہیں۔

  • رمضان میں شیطان بند ہوجاتا ہے، کل بنی گالہ کا شیطان بند کردینگے، بلاول بھٹو

    رمضان میں شیطان بند ہوجاتا ہے، کل بنی گالہ کا شیطان بند کردینگے، بلاول بھٹو

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ رمضان میں شیطان بند ہوجاتا ہے اور کل بنی گالہ کا شیطان بند کردینگے۔

    پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان میں شیطان بند ہوجاتا ہے اور کل بنی گالہ کا شیطان بند کردینگے۔ کل سحری نئے پاکستان میں ہوگی اور افطار تک ہم پرانے پاکستان میں داخل ہوچکے ہونگے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انشااللہ کل سےہم عوام کے مسائل کا حل نکالنے کا آغاز کرینگے، کل سے نئےسفر کی شروعات کرینگے، انتخابی اصلاحات کرکےشفاف انتخابات کرائیں گے، عوام کا فیصلہ ہوگا کہ وہ کس کو منتخب کرتے ہیں۔ اب سلیکٹڈ نہیں بلکہ الیکٹڈ سرکار حکومت بنائے گی۔

    پی پی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ موجودہ حکومت کی رخصتی کی جائے، کئی بار کہا عمران خان باوقار طریقہ اپنالیں، عمران خان کو اسپورٹس مین اسپرٹ دکھانی چاہیے، شکست نظر آرہی ہے تو شکست مان لیں اور استعفیٰ دیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہارا ہوا شخص کوشش کریگا کہ ملک میں بدامنی اور تصادم ہو لیکن کل عدم اعتماد پر ووٹنگ پرامن انداز میں ہونی چاہیے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آج عام آدمی شدید پریشان ہے لوگوں کو تبدیلی کے نام پر امید کی کوئی کرن نظر نہیں آرہی، آئی ایم ایف ڈیل کی وجہ سے مشکلات ہیں، ہر صوبے سے تعلق رکھنے والوں نے 3 سال موجودہ رجیم کا مقابلہ کیا، میڈیا کی آزادی پر حملے برداشت کرنے والوں کو مبارکباد دینا چاہوں گا۔