Tag: Bilawal on ARY

  • سائفر کے معاملے میں بانی پی ٹی آئی نے عوام کو بیوقوف بنایا، چیئرمین پی پی

    سائفر کے معاملے میں بانی پی ٹی آئی نے عوام کو بیوقوف بنایا، چیئرمین پی پی

    چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سائفر کے معاملے میں بانی پی ٹی آئی نے عوام کو بیوقوف بنایا۔

    اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی معاملات پر سمجھوتہ کیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی نے تو سائفر لہرا کر قوم کو بےوقوف بنانے کی کوشش کی۔ ذوالفقار علی بھٹو کی راولپنڈی کی تقریر بالکل مختلف معاملہ تھا۔

    بلاول زرداری نے کہا کہ بھٹو نے تو کہا تھا قومی راز میرے ساتھ قبر میں جائیں گے۔ ذوالفقار بھٹو نے راولپنڈی کی تقریرمیں کوئی سائفر نہیں لہرایا تھا۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اعتراف کرنا چاہیے کہ وہ جو کرتے رہےغلط تھا۔ پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کا تجربہ اچھا نہیں تھا۔ پی ٹی آئی سے انتخابی تاریخ طے کرلی تھی، بانی پی ٹی آئی نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارلی۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے جو ان کیساتھ ہورہا ہے پہلی مرتبہ ہورہا ہے۔ ہم جس نظام سے گزرے ہیں وہ آج بھی تاریخ کاحصہ ہے۔ جو آج ہورہا ہے ماضی میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے جس پر پی پی کی واضح پوزیشن ہے۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ امید ہے پی ٹی آئی بھی اب ماضی سے سبق سیکھ لےگی۔ ہم بھی پرامید ہوجائیں گے کہ شاید آئندہ کسی لاڈلے سےمقابلہ نہ ہو۔ اپنے مستقبل کی قیادت کیلئے عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ہوگی تو ان کا ایجنڈا کیا ہوگا، ن لیگ کی حکومت ہوگی تو کیا ان کا وہی ایجنڈا ہوگا کہ ماضی کا حساب لینا ہے۔ پیپلزپارٹی سیاسی انتشارختم کرنےکی کوشش کرے گی۔

    بلاول نے کہا کہ یہ بھی درست ہے ن لیگ کیساتھ تجربہ اچھا نہیں تھا لیکن پھر ساتھ میں حکومت بنائی۔ آصف زرداری کے مجھ سے متعلق بیان کو غلط انداز میں لیا گیا تھا۔ آصف زرداری کیساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے۔

  • پیپلزپارٹی کا اونٹ جس طرف بیٹھے گا ادھر حکومت بنے گی، بلاول بھٹو

    پیپلزپارٹی کا اونٹ جس طرف بیٹھے گا ادھر حکومت بنے گی، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کا اونٹ جس طرف بیٹھے گا ادھر حکومت بنے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سب کی خواہش ہوگی کہ قومی اتحادی حکومت بنے جو ملک کے لیے کام کرے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن لڑ رہا ہوں تو خواہش ہوگی کہ وزیراعظم بنوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ حیران ہوں کہ ن لیگ نے ابھی تک انتخابی مہم شروع نہیں کی، خود کو چوتھی بار وزیراعظم کہنے والا گھر سے نہیں نکل رہا، نواز شریف چاہیں یا نہ چاہیں 8 فروری کو الیکشن ہوں گے، سپریم کورٹ بھی واضح کہہ چکی کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ن لیگ سے پوچھنا چاہیے کہ سینیٹ میں قرارداد کیسے پیش کی گئی، سینیٹ میں ن لیگ کے پاس قیادت ہے، انتخابات ملتوی کی قرارداد کیسے آئی، ہاؤس آف دی لیڈر کی مرضی کے بغیر قرارداد کیسے پیش کی جاسکتی ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ 2013 میں تو زیادہ واقعات ہورہے تھے پھر بھی انتخابات ہوئے، سمجھتا ہوں کہ بی بی کی شہادت کے وقت بھی انتخابات کا التوا نہیں ہونا چاہیے تھا، اس وقت ہمیں اعتماد میں لے کر انتخابات ملتوی کیے گئے تھے، سمجھتا ہوں کہ بی بی شہادت کے بعد بھی ہماری کچھ نشستوں میں گڑ بڑ کی گئی تھی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنے مفاد سے زیادہ ملک کے مفاد کو ترجیح دیتی ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ملکی مفاد کے لیے کام کیا اور کرتی رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں 20 لاکھ گھر بنارہے ہیں جس کے لیے فنڈز بھی فراہم کردیے ہیں، پورے پاکستان میں 30 لاکھ گھر بنانا کوئی مشکل کام نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی نے 50 لاکھ گھروں کا کہا اور اس پر بالکل کام نہیں کیا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم نے سندھ میں مزدور کارڈ کو بڑھانے پر کام شروع کردیا ہے، حکومتی اخراجات کم کرکے بہت سے مختلف منصوبوں پر کام کیا جاسکتا ہے، ہم نے عوام اور خاص طور نوجوانوں کو امید دینی ہے۔