Tag: bilawal

  • اس سے پہلے کہ ہم پہنچیں، اسمبلی توڑ دو: بلاول

    اس سے پہلے کہ ہم پہنچیں، اسمبلی توڑ دو: بلاول

    گجرات: بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم کو چیلنج کیا ہے کہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے اگر ہمت ہے تو اسمبلی توڑ دو۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے گجرات میں عوامی مارچ کے جلسے سے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے پاس اب 24 گھنٹے بچے ہیں، وہ استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔

    بلاول نے عوام کو مخاطب کر کے کہا یہ آپ کے ووٹوں سے نہیں امپائر کی انگلی کی وجہ سے اقتدار میں ہیں، اسی لیے اقتدار میں آ کر وہ صرف اسی طرف دیکھتے رہتے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا ہم نے پہلے دن ہی سے وزیر اعظم کو نہیں مانا، اور پہلے ہی دن اسمبلی میں ان کو سلیکٹڈ کا نام دیا، آج گوگل میں لکھیں عمران خان تو سلیکٹڈ وزیر اعظم آئے گا۔

    انھوں نے کہا آج گجرات کے عوام نے بھی وہی نعرہ لگا دیا ہے، سندھ اور پنجاب نے اپنا فیصلہ دے دیا، اب ہم اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں، عمران خان نے ہر طبقے کو پریشان کیا ہے، ہم نے ان سے حساب لینا ہے، انھوں نے پی ٹی آئی، ایم ایف ڈیل کرا کر معاشی بحران پیدا کر دیا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا اب وہ اتنے گھبرا چکے ہیں کہ گالی دینے پر اتر آئے، لیکن جتنی بھی گالیاں دیں، جھوٹ بولیں بچ نہیں سکتے، لیکن یہ جاتے جاتے بھی آپ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کل وہاڑی میں وزیر اعظم نے یورپی یونین پر حملے کرنا شروع کر دیا ہے، یورپی یونین کے پیچھے ایسے پڑ گئے جیسے کشمیر فتح کر لیا، یہ شخص اس عہدے پر بیٹھنے کے لائق نہیں، انھوں نے جو نقصان پہنچایا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔

    بلاول نے کہا صاف اور شفاف الیکشن ہمارا مطالبہ ہے، عوام صاف و شفاف الیکشن سے اپنا نمائندہ چن سکیں گے، وزیر اعظم نے بینظیر کی تصویر ہٹائی اور پھر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو نقصان پہنچایا، غریب خواتین کو بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے باہر نکالا جا رہا ہے، لانگ مارچ کے دوران خواتین نے احتجاج کیا کہ اس نے ہمیں بینظیرپروگرام سے نکال دیا، ہم ان خواتین کا مقدمہ لڑیں گے۔

  • بلاول بھٹو کا سانحہ سیالکوٹ کے مجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ

    بلاول بھٹو کا سانحہ سیالکوٹ کے مجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سانحہ سیالکوٹ کےمجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ کردیا اور کہا نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل ہوتا تو سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات نہ ہوتے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سانحہ سیالکوٹ کےمجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا فوری انصاف نہ ملناعالمی سطح پرملک کی بدنامی کی وجہ بنےگا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ سے مثبت ملکی تاثر داؤ پر لگ چکا ہے، نمائشی کے بجائے حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے، دنیا ہم سے نفرت پھیلانے والوں کے خلاف اقدامات پرسوال کررہی ہے۔

    چیئرمین پی پی نے مزید کہا عوام کوانتہاپسندی کی جانب بہکانے والی سوچ کونشانہ بنانا ہوگا، نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل ہوتا تو سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات نہ ہوتے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے سانحہ سیالکوٹ سے متعلق اعلی سطح اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ نے قوم کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں۔

    عمران خان نے ہدایت کی کہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر مثالی سزائیں دی جائیں۔۔ پراسیکیوشن شواہد جمع کرکے بھرپور تیاری سے عدالت میں جائےاور ملزمان کی قرار واقعی سزا یقینی بنائی جائے۔

  • بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان  میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی

    اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکمت عملی اختیار کرنے پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور بلاول پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کو مضبوط کرنے پر متفق تھے، ملاقات میں طے ہوا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور نیب بل پر اپوزیشن متفقہ پالیسی اختیار کرے گی۔

    ملاقات میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی کامیابیوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ ہوا، اس بات پر اتفاق ہوا کہ اپوزیشن اگر متحد ہو گئی تو حکومت کا تختہ بھی الٹایا جا سکتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان اور ن لیگ تحریک عدم اعتماد لانے پر آمادہ ہیں، تاہم متحدہ اپوزیشن کے لیے مشکل مسلم لیگ ن کے اندرونی اختلافات ہیں۔ واضح رہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے حمایتی اور مخالفانہ بیانیہ موجود ہے۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جعلی حکومت کو اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں، اپوزیشن حکومت کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی کی کوشش پسپا کر دے گی۔

    انھوں نے کہا جعلی عددی اکثریت پر قانون سازی آمرانہ عمل ہوگا، بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے مشترکہ اجلاس رات کے اندھیرے میں مؤخر کیا، جب کہ پارلیمان میں اتحاد کی وجہ سے اپوزیشن کا بل پاس ہوا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو ملکی سیاست تو کیا لاڑکانہ کی گلیوں کا بھی نہیں پتا، انھوں نے کہا ہم انتخابی اصلاحات کا معاملہ آگے لے کر چلیں گے، اور اپوزیشن سے اہم قومی امور پر اتفاق رائے چاہتے ہیں، اگر اپوزیشن کو حکومت کی اصلاحات پسند نہیں تو وہ اپنی لے آئیں۔

  • پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا امکان

    پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا امکان

    کراچی : چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو آج مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے ، جس کے بعد پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اور پی پی بیک ڈور رابطے کام آ گئے اور پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا امکان پیدا ہوگیا ، چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا۔

    ملاقات میں بلاول بھٹو اورمولانا فضل الرحمان میں آج ملاقات کا وقت طے ہوگیا ، دونوں رہنماؤں کےدریان آج سہ پہر ملاقات ہو گی۔

    ملاقات میں سیاسی صورتحال اور حکومت مخالف تحریک پربات ہوگی اور ملک میں مہنگائی کےبعدپیدا صورتحال پر بھی گفتگو کی جائے گی۔

    دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ڈی ایم سے ہم الگ ہونا نہیں چاہتے تھے، ہمارا ایک مشورہ تھا کہ ابھی استعفے نہیں دینے چاہئیں ، ہمارامشورہ تھا بعد میں استعفے دینا پڑے تو دے دیں گے۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں ہماری یہ بات نہیں مانی گئی تھی ہم الگ ہوگئے، استعفے اور لانگ مارچ کاکہنےوالی جماعتوں نےآج تک نہیں دیا، کیا ان لوگوں نےوہی کیا جو پیپلزپارٹی کہہ رہی تھی، ہماری ضد نہیں ، فیصلے اتفاق رائے سےہو ں توہم شامل ہوجائیں گے۔

  • نہاری اورحلوے کھانے کیلیے سیاسی اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے، بلاول ن لیگ پر برس پڑے

    نہاری اورحلوے کھانے کیلیے سیاسی اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے، بلاول ن لیگ پر برس پڑے

    راولاکوٹ : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ن لیگ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آر یا پار کی باتیں کرنے والے پاؤں پکڑنے تک آگئے، ہمارے جیالے کسی کے پاؤں نہیں پکڑیں گے، نہاری اورحلوے کھانے کے لیے سیاسی اتحادمیں شامل نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول نے راولاکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کل بھی زندہ تھی آج بھی زندہ ہے اور آپ کو آنےوالے کل میں بھی پیپلزپارٹی کی نظرآئےگی ، ذوالفقار بھٹو نے کشمیر کےعوام کیساتھ ملکرجدوجہد کی۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم نے سینیٹ الیکشن کےدوران عمران خان کو قومی اسمبلی سے شکست دلائی، عمران خان کو آگے جاکر بھی شکست دیں گے لیکن بجٹ والےدن ادھر ادھر دیکھا تو پھر سے دوست غائب تھے، ہم امید کرتے ہیں شہبازشریف ان کو پکڑیں گے جو معاشی فیصلے کے وقت غائب تھے۔

    ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماضی کو بھول کر ہم ہرمخالف کے پاس پہنچے ، اس حکومت کو ٹف ٹائم دیا،ب سیاسی مخالفین سے ملنے کیلئے ہم جیل تک پہنچے ، ہم نے اپنے مخالف کو جیل میں بیٹھ کر نظریاتی بنایا تھا۔

    بلاول نے مزید کہا وہ تو کہتے تھے آر اور پار ہوگا، اب وہ کہتے ہیں جس کے بھی پاؤں پکڑنا پڑا پکڑیں گے ، آر اور پار کی سیاست سے لیکر پاؤ پکڑنےکی سیاست تک پہنچ گئے ، ہمارے جیالے کسی کے پاؤں نہیں پکڑیں گے، نہاری اورحلوےکھانےکےلیےسیاسی اتحادمیں شامل نہیں ہوں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 25جولائی کو وزیراعظم منتخب کرکے ہم بنی گالہ کا رخ کریں گے اور کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے، یہ آزادکشمیر کی تاریخ کے سب سے اہم انتخابات ہیں، ان الیکشن سے سرحد کے دونوں جانب ایک ہی پیغام ہوگاکشمیر پر سودا نہ منظور۔

    مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہاہے وہ ناقابل برداشت ہے، ہم مودی کو اپنی شادیوں میں دعوت نہیں دیتے، ہم مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم مودی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دینےکوتیارہیں، تاریخ کا بدترین ظلم اس طرف ہورہاہے ہم یہ برداشت نہیں کرسکتے۔

    انھوں نے کہا کہ آپ نے 25جولائی کو ووٹ کی طاقت کیلئےگھر سے نکلنا ہے ، 25جولائی کو تیر پر ٹھپہ لگاکر کشمیریوں کو کٹھ پتلی سے بچانا ہے، تبدیلی کا اصل چہرہ تاریخ بےروزگاری اور مہنگائی ہے، پاکستان مہنگائی کی شرح میں بھارت،بنگلادیش اور جنگ زدہ افغانستان سے بھی آگے ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ 25جولائی کو ہم آزادکشمیر میں حکومت بنائیں گے اورحکومت بناکر بجٹ میں پہلا کام تنخواہوں،پنشن میں اضافہ کریں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ جب تک آزادکشمیر کےنوجوان کھڑے ہیں توکسی کو کشمیر کاسودا کرنے کی اجازت نہیں، کشمیر کا مقدمہ لڑنا ہے، تو فیصلہ کرنا پڑے گا پوری دنیا کو ماننا پڑے گا کہ اپنے مستقبل کے فیصلے صرف کشمیر کے عوام کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے جوان حکم کریں جنگ ہوگی تو جنگ کرینگے ، دنیا کو ماننا پڑےگا کہ کشمیر ڈکٹیٹیشن پر نہیں چلتا، کشمیری کسی کے دباؤ میں نہیں آئے وہ خود فیصلہ کریں گے اور کشمیریوں کا فیصلہ اسلام آباد اور دہلی کو بھی مانناپڑےگا۔

  • زلفی بخاری  کا بلاول بھٹو  کے خلاف 100ملین پاؤنڈ ہتک عزت کا دعویٰ

    زلفی بخاری کا بلاول بھٹو کے خلاف 100ملین پاؤنڈ ہتک عزت کا دعویٰ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے اسرائیل کے دورے سے متعلق بیان پر بلاول بھٹوزرداری کے خلاف سوملین پاؤنڈ ہتک عزت کا دعوی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی زلفی بخاری نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے خلاف 100ملین پاؤنڈ کے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا ،اس حوالے سے زلفی بخاری نےبلاول بھٹو کو ہرجانے کالیگل نوٹس بھیج دیا ہے۔

    زلفی بخاری نے کہا بلاول زرداری کےخلاف ہتک عزت کی کارروائی فیصلہ کیاہے، فیصلہ قانونی ٹیم سےمشاورت کےبعدکیاہے، بلاول نےحال ہی میں غیرذمےدارانہ ریمارکس دیے، ناسمجھی کےباعث بلاول وہ سب بول جاتےہیں جوانہیں بتایاجائے، ایسا کرنے سے وہ مسائل کھڑے ہوجاتے ہیں جوبلاول نہیں جانتے۔

    یاد رہے بلاول نے میڈیا پر زلفی بخاری کے خلاف اسرائیل کادورہ کرنےکی افواہ پربیان بازی کی تھی جبکہ اس سےپہلے میڈیا ویب سائٹ "مڈل ایسٹ مانیٹر "نے غلط خبر نشر کرنے پر معافی بھی مانگی۔

    خیال رہے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے زلفی بخاری کے مبینہ دورہ اسرائیل کی تفصیلات سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا اطلاعات ہیں زلفی بخاری کا طیارہ پاکستان سے اسرائیل گیا تھا ، حکومت فلائٹ کی تفصیلات قوم کے سامنے لائے۔

    اس سے قبل وزارت خارجہ نے زلفی بخاری کے دورہ اسرائیل کی تردید کرتے ہوئے رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیل کا کوئی دورہ نہیں کیا گیا جبکہ ترجمان زلفی بخاری بھی اس رپورٹ کومستردکرتے ہوئے کہا اسرائیل پرپاکستان کےاصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں۔

  • قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول اور شاہ محمود کے درمیان لفظی جنگ

    قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول اور شاہ محمود کے درمیان لفظی جنگ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان تندوتیز جملوں کا تبادلہ ہوا، دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے پر الزامات بھی عائد کئے۔

    تفصیلات کے مطابق اس معاملے کا آغاز اس وقت ہوا جب اسپیکر قومی اسمبلی نے شاہ محمود قریشی کو ایوان میں بات کرنے کا موقع دیا، جس پر بلاول بھٹو نے اسے  قواعد کے خلاف قرار دیا اور اسمبلی ہال سے اٹھ کر چلے گئے۔

    بلاول بھٹو کو ایوان سے جاتا دیکھ کر وزیر خارجہ نے کہا کہ بلاول صاحب اٹھ کر کیوں چلے گئے؟ میں آپ کو چیلنج دیتا ہوں کہ ایوان میں آئیں اور میری بات سنیں، شاہ محمود قریشی کے چیلنج پر  بلاول بھٹو واپس پارلیمنٹ میں آئے۔

    بلاول بھٹو کے ایوان پر آتے ہی شاہ محمود قریشی نے ان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو بتائیں کس پارلیمانی روایت کی بات کرتے ہیں؟، یہاں آپ ہمارے سامنے جمہوریت کا راگ الاپتے ہیں جبکہ سندھ میں پی اے سی میں اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین نہیں بنایا گیا حالانکہ چارٹرآف ڈیمو کریسی میں لکھا ہے کہ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈرہوگا۔

    شاہ محمود نے بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رول اور روایات کی بات ہورہی ہےکیا یہ روایات ہیں؟،پھر آپ کہتےہیں کہ میں اس بجٹ کوچیلنج کرتاہوں پوچھتاہوں کس بنیادپر؟ کونسی پارلیمانی روایت تھی جب اپوزیشن لیڈر فنانس بل میں حاضرہی نہ ہو، اگرآپ بولنےنہیں دینگےتو وہی روایات آپ قائم کررہےہیں،

    وزیر خارجہ نے بلاول بھٹو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بتائیں کہ خاموش کیوں بیٹھےہیں؟ روایات کی بات کررہےہیں روایات تو یہ ہوتی ہیں کہ آئیے مل کر طے کرتے ہیں آپ ہمیں بات کرنے دیں ہم آپ کو سنیں گے، اگر آپ شور شرابے سے دبا دیں گے تو یہ نہیں ہوگا، ہاؤس کےماحول کوبگاڑنےکی ابتدا اپوزیشن نے کی، عمران خان کو تقریر کرنے بات کرنے دیتے تو یہ نوبت نہ آتی، کان کھول کر سن لیں عمران خان نہیں بولے گا تو بلاول اور شہبازبھی نہیں بولیں گے، میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو نہیں چلے گا۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نےمیرا نام نہیں لیا ان کو جواب دوں گا، ابھی ملتان کے رکن کو جتنا ہم جانتے ہیں اتنا تو آپ بھی نہیں جانتے، خان صاحب نہیں سمجھ پائیں گے کہ شاہ محمود قریشی کیا چیز ہیں؟ عمران صاحب اس شخص کو پہچانے، میں بچپن سے دیکھتا آرہاہوں۔

    بلاول بھٹو نے وزیر خارجہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اس نے اس پارٹی پرتنقید کی جس نےاسے وزیرخارجہ بنایا،صدرپنجاب بنایا، وزارت بچانےکیلئےاس فاضل ممبر کو "اگلی باری پھر زرداری” کا نعرہ لگاتےدیکھا ہے، آپ دیکھیں یہ آپ کے وزیراعظم کیساتھ کیا کرتا ہے؟ یہ وہ وزیرخارجہ ہےجو کشمیر کےسودے میں ملوث ہے، یہ فاضل ممبر اس جماعت اور وزیراعظم کیلئےخطرہ بننے والا ہے۔

    چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ وزیراعظم کو کہتا ہوں حساس ادارے کو کہیں شاہ محمود قریشی کا فون ٹیپ کریں، گیلانی حکومت میں شاہ محمود قریشی دوسرے ملکوں کو فون کرتاتھا مجھے وزیراعظم بناؤ، یہ ہمارا فارن منسٹر دنیا میں کمپین کرتا تھایہی وجہ تھی کہ اس کو فارغ کیا گیا۔

    بلاول بھٹو کے الزامات پر وزیر خارجہ نے بھی جارحانہ انداز اپنایا اور کہا کہ پیپلزپارٹی کے قائد نےکہا یہ مجھے اچھی طرح جانتے ہیں، میں بھی ان کو جانتا تھا جب یہ اتنے چھوٹے سے تھے، میں ان کو بھی جانتا ہوں اور ان کے بابا کو بھی جانتاہوں، لکھی ہوئی دو چار پرچیاں بچے کو پکڑا دیتے ہیں، اس بچے کا چابی سے سوئچ آن سوئچ آف ہوجاتاہے، ابھی کچھ وقت لگےگا بچہ کچھ وقت لگےگا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کیابات کررہےبچہ پریشان ہوگیا، میں بچے کی پریشانی میں مزید اضافہ نہیں کروں گا جانےدیتا ہوں، مجھے نہیں معلوم تھا کہ میری ایک تقریر سے بلاول اتنا پریشان ہوجائیگا۔

  • بلاول بھٹو  کا  زلفی بخاری کے مبینہ دورہ اسرائیل کی تفصیلات سامنے لانے کا مطالبہ

    بلاول بھٹو کا زلفی بخاری کے مبینہ دورہ اسرائیل کی تفصیلات سامنے لانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے حکومت سے معاون خصوصی   زلفی بخاری کے مبینہ دورہ اسرائیل کی تفصیلات سامنے لانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے معاون خصوصی  زلفی بخاری کے مبینہ دورہ اسرائیل کی تفصیلات سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اطلاعات ہیں زلفی بخاری کا طیارہ پاکستان سے اسرائیل گیا تھا ، حکومت فلائٹ کی تفصیلات قوم کے سامنے لائے۔

    وزارت خارجہ نے زلفی بخاری کے دورہ اسرائیل کی تردید کرتے ہوئے رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیا تھا اور کہا کہ اسرائیل کا کوئی دورہ نہیں کیا گیا جبکہ ترجمان زلفی بخاری بھی اس رپورٹ کومستردکرتے ہوئے کہا اسرائیل پرپاکستان کےاصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ اسرائیل نہیں گیا، مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ پاکستانی اخبار کہہ رہے ہیں کہ میں اسرائیل گیا اور یہ اسرائیلی ذرائع نے بتایا جبکہ اسرائیلی اخبار دورے کی خبر کا ایک پاکستانی ذریعے سے بتا رہے ہیں ، خود حیرت میں ہوں یہ پاکستان کا کون سا خیالی ذریعہ ہے۔ بظاہر تو صرف میں ہی اس پورے معاملے سے باہر ہو۔

  • بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے کورونا سے بچاؤ کے عالمی اداروں کے فنڈز کا حساب مانگ لیا

    بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے کورونا سے بچاؤ کے عالمی اداروں کے فنڈز کا حساب مانگ لیا

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے کورونا سے بچاؤ کے عالمی اداروں کے فنڈز کا حساب مانگ لیا اور مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی حکومت فی الفورآڈٹ رپورٹ کا اجراکرے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹونے وزیراعظم عمران خان سےکوروناسےبچاؤکے عالمی اداروں کےفنڈزکاحساب مانگتے ہوئے کہا وبا کا مقابلہ کرنے کےلئے آئی ایم ایف نے پاکستان کوسواارب ڈالردیے، آئی ایم ایف کی وہ امداد کہاں خرچ ہوئی؟ ایشین ڈیولپمنٹ بینک نےکوروناکا مقابلہ کرنے کیلئے ڈیڑھ  ارب  ڈالر امداد دی، بتایاجائےکہ یہ فنڈکن منصوبوں پرلگایاگیا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان بتائیں ورلڈبینک کے200ملین ڈالرکہاں خرچ کردیے؟ وزیراعظم کےکوروناریلیف فنڈمیں پاکستانیوں نے اربوں روپے جمع کروائے، ن فنڈزکوکہاں خرچ کیاگیا؟ ۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم نےگھپلوں کوچھپانےکیلئےآڈیٹرجنرل رپورٹ کوروکاہواہے، کھربوں روپےکےمالیاتی پیکج میں گھپلوں پرقوم عمران خان کو معاف نہیں کرے گی، پی ٹی آئی حکومت فی الفور آڈٹ رپورٹ کا اجرا کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدترین بحرانوں کےدوران پی ٹی آئی کےکرپشن اسکینڈل لمحہ فکریہ ہیں جبکہ معیشت کی تباہی کی وجہ عمران خان کی سرپرستی میں مافیاکی کرپشن بھی ہے۔

  • پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان

    پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شوکاز نوٹس پر پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے غیرمشروط معافی مانگی جائے‌۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ای سی کافیصلہ ہے استعفے آخری ہتھیار ہونے چاہئیں، ضمنی الیکشن میں حصہ لیکر حکومت کو بےنقاب کردیا ہے، دوسری جماعتوں کےکہنے پر چلتے تو یہ جمہوریت کیلئے اچھا نہیں ہوتا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ اور بائی الیکشن میں حصہ لیکر حکومت کو موقع نہیں دیا اور اپوزیشن جماعتوں کیلئے تاریخی کامیابی حاصل کی، ہم نے پی ٹی آئی حکومت کو کھلامیدان نہیں دیا بلکہ قومی اسمبلی میں ہرایا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ جنہوں نے پارلیمان سے استعفیٰ دینا ہے تو دےدیں، کسی کو اختیار نہیں کہ اپنا فیصلہ کسی دوسری سیاسی جماعت پر مسلط نہیں کرسکتا، پیپلزپارٹی پارلیمانی جماعت ہے کسی سےڈکٹیشن نہیں لےگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ جب پاور میں تھی ہم نے پارلیمنٹ کا تحفظ کیا، آج بھی ہم نے پارلیمنٹ کا تحفظ کیا، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو مسترد کرتی ہے، اتحاد کی سیاست عزت اور برابری کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔

    پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا شوکاز نوٹس پر پیپلزپارٹی اور اے این پی سے غیر مشروط معافی مانگی جائے۔

    شوکاز نوٹس سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی اتحاد میں کسی قسم کے شوکاز نوٹس کی کوئی مثال نہیں ملتی، پی ڈی ایم میں بھی شوکاز نوٹس کےحوالے سے کوئی مثال نہیں تھی، پی ڈی ایم کا ایکشن پلان ہے ہم جمہوری طریقہ کار استعمال نہیں کریں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 5سیٹیں پی ٹی آئی کو دی گئیں تو کوئی شوکاز نہیں ہوا، شوکاز نوٹس کی کوئی روایت اور یہ جائز ہتھیار نہیں ہے، گلگت بلتستان میں بھی پیپلزپارٹی کا حق چھیننے کی کوشش کی گئی، ن لیگ نے گلگت بلتستان میں بھی اپوزیشن لیڈرکا حق چھیننے کی کوشش کی ۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کیخلاف اپوزیشن کی سیاست پر مزاحمت کرتے ہیں، اپوزیشن کی جو بھی سیاست ہے وہ برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے، ہم اے این پی کیساتھ کھڑے ہیں فیصلے مشورے سے کریں گے ، پیپلزپارٹی سیاسی جماعت ہے اور ہر اپوزیشن جماعت کی عزت کرتے ہیں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت گرانےکیلئے ہر سیاسی جماعت کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں، ہم سمجھتے ہیں اپوزیشن جماعتوں کےدرمیان ورکنگ ریلیشن ہونی چاہیئے۔