Tag: bilawal

  • بلاول بھٹو کاالیکشن میں کالعدم تنظیموں کی سپورٹ لینےوالے وزرا کو کابینہ سے الگ کرنے کا مطالبہ

    بلاول بھٹو کاالیکشن میں کالعدم تنظیموں کی سپورٹ لینےوالے وزرا کو کابینہ سے الگ کرنے کا مطالبہ

    کراچی : پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے الیکشن میں کالعدم تنظیموں کی سپورٹ لینے والے وزرا کو کابینہ سے الگ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ایسےگروپوں سےحکومت کودوری اختیارکرنی چاہیئے، این ایس سی پارلیمنٹری کمیٹی بناکرگروپوں کیخلاف کارروائی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کالعدم تنظیموں کی الیکشن میں سپورٹ لینے والے وزرا کو وفاقی کابینہ سے الگ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا انتہاپسندی،کالعدم تنظیموں کی ماضی کی طرح سپورٹ نہیں کرنی چاہیے، ایسےگروپوں سے حکومت کودوری اختیارکرنی چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا ایسے وزرا کو نکالنے کے مطالبے پر مجھےاینٹی اسٹیٹ قراردےدیا، موت کی دھمکیاں اورنیب نوٹسزدئیے گئے، یہ سب کچھ ہمیں اصولی مؤقف سےنہیں ہٹا سکتے، این ایس سی پارلیمنٹری کمیٹی بناکرگروپوں کیخلاف کارروائی کریں۔

    یاد رہے چند روز قبل بھی بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا تھا کہ وفاقی حکومت 3 وزرا کو کالعدم تنظیموں سے گٹھ جوڑ پر ہٹائے، افسوس ہمارے وزیر اعظم کالعدم تنظیموں اور مودی کے خلاف کچھ نہیں کر سکتے، وہ صرف اپوزیشن کے خلاف ایکشن لے سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت 3 وزرا کو کالعدم تنظیموں سے گٹھ جوڑ پر ہٹائے، بلاول بھٹو

    ان کا کہنا تھا بھارت میں مودی پالیسی چل رہی ہے، اپوزیشن کو ملک دشمن قرار دو، مودی جیسی پالیسی پی ٹی آئی میں بھی چل رہی ہے، کالعدم تنظیموں کے ساتھ الیکشن ملکر لڑے گئے، 3 وزیر ہیں، ان میں سے ایک نے کالعدم تنظیموں کی حمایت کی اور ایک وزیر نے اسمبلی میں کہا کالعدم تنظیموں کے خلاف بات ملک دشمنی ہے۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور اور مراد علی شاہ کی نظرثانی درخواستیں خارج

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور اور مراد علی شاہ کی نظرثانی درخواستیں خارج

    اسلام آباد :سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری، فریال تالپور اور مرادعلی شاہ کی نظرثانی درخواستیں خارج کردیں جبکہ بلاول بھٹوکونظرثانی کی اپیل دائرکرنےکی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی نظر ثانی کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    سماعت میں آصف زرداری کےوکیل لطیف کھوسہ نے دلائل شروع کرتے ہوئے کہا فل کورٹ ریفرنس میں آپ نے تاریخی جملے ادا کیےتھے، جس پر چیف جسٹس نے کہا فل کورٹ ریفرنس کی تقریرعدالتی مثال نہیں ہوتی، یہ مقدمے کی دوبارہ سماعت یا اپیل کی سماعت نہیں ہے۔

    فیصلےمیں کیاغلطی ہےبراہ راست اس کی نشاندہی کریں، جسٹس اعجازالاحسن کا لطیف کھوسہ سے مکالمہ

    جسٹس اعجازالاحسن نے لطیف کھوسہ سے مکالمہ میں کہا فیصلےمیں کیاغلطی ہےبراہ راست اس کی نشاندہی کریں، نظرثانی کادائرہ ذہن میں رکھیں، نظر ثانی کے دائرے پر 50 سے زائد عدالتی فیصلے موجودہیں ، جس پر لطیف کھوسہ نے جواب دیا کسی بھی مقدمےمیں درجہ بدرجہ نچلی عدالت سے مقدمہ اوپر آتا ہے، اسلامی تصور بھی ہے کہ اپیل کاحق ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا نیب کےسامنےساراموادرکھاگیا، کہاگیا ریفرنس بنتا ہے تو بنائیں نہیں بنتا تو نہ بنائیں، ہم اس معاملے میں مداخلت کیوں کریں۔

    چیف جسٹس نے کہا اس مقدمےمیں عدالت نےکوئی فیصلہ نہیں دیا، ہم نےتوصرف متعلقہ اداروں کوتفتیش کےلیےکہا، اس سے آپ کا اپیل کاحق کیسے متاثرہوا اور لطیف کھوسہ کو ہدایت کی کہ آپ اپنے قانونی نکات دیں، جائزہ لیں گے قانونی نکات نظرثانی کے دائرہ کار میں آتے ہیں یا نہیں۔

    لطیف کھوسہ نے دلائل میں کہا عام مقدمات میں سائلین کوقانونی راستہ کےتمام حق ملتےہیں، عام مقدمات میں نچلی عدالتوں کےفیصلوں کیخلاف اپیل کاحق ہوتاہے، اسلامی قانون میں بھی اپیل کاحق ہوتا ہے، عدالت  آرٹیکل 184/3 کے اطلاق پیرا میٹرز کا جائزہ لے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے عدالت کےسامنےایک معاملہ آیاجو متعلقہ فورم کو بھجوادیاگیا، عدالت نے اب کیا کر دیا جوآپ اپیل کاحق مانگ رہے ہیں،  جس پر  لطیف کھوسہ نے کہا فیصلےمیں کہاگیاسندھ حکومت جےآئی ٹی سےتعاون نہیں کررہی، تو  چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں توتفتیشی افسران کو سیکیورٹی دیناپڑی، جس خاتون کےنام پرجعلی اکاؤنٹ کھولاساری رات تھانےمیں رکھا۔

    جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ ہم نےکہاگواہان کوہراساں نہ کیاجائے، رینجرزکی سیکیورٹی بھی مہیاکی گئی، تو لطیف کھوسہ نے سوال کیا کیاایف آئی اےتفتیش میں سست روی پرسوموٹولیاجاسکتاہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا اربوں روپےکامعاملہ ہے، قلفی والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹ سے کروڑوں برآمد ہو رہے ہیں، آپ عدالتی مؤقف سے متفق نہیں تویہ نظرثانی کی وجہ نہیں۔

      اربوں روپےکامعاملہ ہے، قلفی والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹ سے کروڑوں برآمد ہو رہے ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن 

    چیف جسٹس نے کہا نیب قانون کے مطابق مقدمے کی منتقلی کی درخواست دے سکتے ہیں، فیصلے میں جو لکھاہےاس کا پس منظر ہے، خطرے کے پیش نظر جے آئی ٹی اور گواہان کوسیکیورٹی کا حکم دیا،کیس کی منتقلی کے بعد بھی آپ کے پاس متعلقہ فورم موجود ہے، جس پر لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی افسران نے ہراساں کرنے کی شکایت نہیں کی، لاکھوں انکوائریاں زیرالتوا ہیں انہیں نہیں چھیڑا گیا اور عدالت نے بلاول کا نام جے آئی ٹی سے نکالنے کاحکم دیا۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا بینچ کے کسی ممبرکی یہ آبزرویشن ہوسکتی ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اعتراض تو فالودہ والے کو کرنا چاہیے، اعتراض کرنا چاہیے کہ میرے پیسوں کیخلاف کیوں تحقیقات کررہے ہیں، آپ تو اکاؤنٹس کی ملکیت سے انکار کررہے ہیں۔

    لطیف کھوسہ نے دلائل میں کہا نیب اور ایف آئی اے متوازی تحقیقات کررہے ہیں ، جس پر جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا جعلی اکاؤنٹس میں ملٹی پل ٹرانزیکشن ہوئیں، ایک حدتک معاملہ نیب کو  بھجوا دیا ہے، ایف آئی اے تحقیقات باقی معاملے پر روک تو نہیں سکتا، آپ بری ہوگئے تو خوشی خوشی جائیں، پورا ملک مطمئن ہو جائے گا۔

    آپ تمام کیسوں میں سست روی کانوٹس لیں تو مجھےاعتراض نہیں،لطیف کھوسہ

    آصف زرداری کےوکیل کا کہنا تھا کہ آپ تمام کیسوں میں سست روی کا نوٹس لیں تو مجھے اعتراض نہیں ، جس پر چیف جسٹس نے کہا اس سوال پر تفصیل سے بحث ہوچکی ہے، آپ کے خلاف ابھی ریفرنس فائل نہیں ہوا تو لطیف کھوسہ نے کہا زرداری صاحب کی بہن کو روز اسلام آباد طلب کیا جاتا ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا آپ کے مؤکل کو ریکارڈ مہیا کرنے کیلئے سیکڑوں خط لکھےگئے، آپ کے مؤکل نے ریکارڈ مہیا نہیں کیا، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا جہانگیر ترین نے مانا نوکروں کے نام پر اکاؤنٹ کھول رکھے ہیں، جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے اس کامطلب ہے غلطی کو چلنے دیا جائے۔

    لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ نیب نے بینکنگ کورٹ کو مقدمے کی منتقلی کی درخواست کی ، آپ کے آرڈر سے میرے لیے تمام دروازے بند ہوگئے ہیں، چیف جسٹس نے کہا نیب قانون کے تحت مقدمہ دوسری جگہ منتقل ہوسکتا ہے، آپ کے موکل ابھی ملزم ہیں پتہ نہیں کیوں یہ دلائل دے رہے ہیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا یہ وائٹ کالر کرائم کا مقدمہ ہے کوئی فوجداری مقدمہ نہیں، جب آپ کہتے ہیں اکاؤنٹ آپ کے مؤکل کے نہیں تو کیا پریشانی ہے، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا میرے مؤکل کے سارے خاندان کو ہراساں کیا جارہاہے۔

    چیف جسٹس نے کہا ای سی ایل سے متعلق یہ متعلقہ فورم نہیں، اربوں روپے ادھر ادھر ہوگئے کسی کو تو تفتیش کرنی ہے، اس لیے ہم نے معاملہ نیب کے سپرد کیا ہے۔

    فریال تالپورکے وکیل فاروق ایچ نائیک کے دلائل


    فریال تالپورکے وکیل فاروق ایچ نائیک روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس نے کہا ہمیں توقع ہے کہ آپ کے پاس کہنے کو کچھ نیا ہوگا، جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا  تھا کہ 7 جنوری کا فیصلہ عدالتی اختیارات سے تجاوز ہے، متفق ہوں نظر ثانی میں دائرہ محدود ہوتا ہے، غلطی کی نشاندہی کروں گا، جو معاملے میں سطح کے اوپر ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کیا جے آئی ٹی کو منی ٹریل کی کھوج لگانے سے منع کر دیاجاتا؟ غیر قانونی رقم کو مختلف ذرائع سےجائز پیسہ بنانے کی کوشش کی گئی، غیرقانونی پیسے سے جائیدادیں، شیئرز اور بہت کچھ خریدا گیا، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا میں جے آئی ٹی کے اختیار پر بحث کرنا چاہتا ہوں،  جسٹس اعجاز الاحسن نے مزید کہا جے آئی ٹی کو صرف جعلی اکاؤنٹس کی تفتیش کے لیے کہاگیا تھا، شاید آپ نے سردار لطیف کھوسہ کے دلائل کی نقل کی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فاروق ایچ نائیک صاحب مجھے بڑی حیرانی ہے، جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلے میں کیس کے میرٹس  پر تو بحث کی ہی نہیں،  تمام فریقین متفق تھے معاملہ نیب کو بھجوایا جائے، جسٹس فیصل عرب  نے کہا  ہم نے صرف یہ کہا معاملے کی تفتیش کی جائے۔

    فاروق نائیک نے کہا کراچی سے مقدمہ راولپنڈی منتقل کیوں کیاگیا وجہ سمجھ نہیں آرہی، وقوعہ کراچی کا ہے تو تفتیش وہیں ہونی چاہیے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فیصلے میں کہاگیا ہے اسلام آباد میں بھی تفتیش ہوسکتی ہے، ایک تھانیدار اپنے تھانے میں کہیں بھی بیٹھ کر تفتیش کرسکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا نیب کے اختیارات پورے ملک میں ہیں، ہم نے کہا کہ اسلام آباد سمیت کہیں بھی تفتیش ہوسکتی ہے، جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ   آپ اس مقدمے کو سندھ سے کیوں نکال کرلے آئے ہیں، چیف جسٹس نے کہا جو آپ کی پریشانی ہے وہ اس فیصلے میں نہیں۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا  ملزم تو عدالت کا لاڈلہ بچہ ہوتاہے، جس پر جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ یہاں تو ضدی بچہ بناہوا ہے، ابھی تو آپ ملزم بنے ہی نہیں۔

    سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری، فریال تالپور،مرادعلی شاہ ، سندھ حکومت اور اومنی گروپ کی نظرثانی درخواستیں خارج کردیں جبکہ بلاول بھٹوکو نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کی اجازت دے دی۔

    چیف جسٹس آصف سعید نے ریمارکس دیئے 99.9 فیصددرخواستیں مستقبل کے خدشات پرمبنی ہیں، ہم سےوہ باتیں منسوب کی گئیں جوہم نےنہیں کیں۔

    یاد رہے 28 جنوری کو ججعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی ۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا، قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو زرداری نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کی تھی، بلاول بھٹو نے  اپیل  میں جےآئی ٹی کی تشکیل،حساس اداروں کے ممبران کی شمولیت پر اعتراضات اور سپریم کورٹ کے صوابدیدی اختیار پر بھی سوال اٹھایا تھا۔

    واضح رہے 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

  • بلاول بھٹو نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی اپیل دائر کردی

    بلاول بھٹو نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی اپیل دائر کردی

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی ، جس میں جےآئی ٹی کی تشکیل،حساس اداروں کے ممبران کی شمولیت پر اعتراضات اور سپریم کورٹ کے صوابدیدی اختیار پر بھی سوال اٹھاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر ‌‌‌کردی، درخواست میں جے آئی ٹی کی تشکیل،حساس اداروں کے ممبران کی شمولیت پر اعتراضات اور سپریم کورٹ کے صوابدیدی اختیارپر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔

    اپیل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے7 جنوری کو جےآئی ٹی رپورٹ سےنام نکالنے کا حکم دیا، تحریری فیصلے میں نام جےآئی ٹی رپورٹ سے نکالنے کا کوئی ذکر نہیں، سپریم کورٹ اپنے صوابدیدی اختیار کے پیرا میٹرز طے کرے، طےکیا جائےکس نوعیت میں صوابدیدی اختیار کا استعمال ہوسکتا ہے۔

    جےآئی ٹی کی تشکیل میں میری کوئی رضا مندی شامل نہیں تھی، سپریم کورٹ اپنے صوابدیدی اختیار کے پیرا میٹرز طے کرے، اپیل

    نظرثانی اپیل میں کہا گیا جےآئی ٹی کی تشکیل میں میری کوئی رضا مندی شامل نہیں تھی، جے آئی ٹی میں حساس اداروں کے ممبران کا کیا تعلق ہے، ریکارڈ کے مطابق یہ مقدمہ نیب کا نہیں بینکنگ کورٹ کا ہے۔

    بلاول بھٹو نے اپیل میں استدعا کی سپریم کورٹ7جنوری کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    اس سے قبل سندھ حکومت نے جعلی بینک اکائونٹس کیس میں نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس اسلام آبادمنتقل نہ کیاجائے، مزیدانکوائری اسلام آباد میں کرنے سے انتظامی مسائل ہوں گے،انکوائری کراچی میں ہی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، سندھ حکومت نےسپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکر دی

    گذشتہ روز چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق نیب کی مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئیں تھیں، چیئرمین نیب جاوید اقبال نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کرنے اور تمام تر توانائیاں استعمال کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے 28 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری  اور ان کی بہن فریال تالپور نے  سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر  کی تھی ۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا،   قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    مزید پڑھیں :  جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    واضح رہے  7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    رپورٹ میں بتایاگیا جے آئی ٹی نے 924 افراد کے 11500 اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی، جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے 11 مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے، اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے جبکہ زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی تھی، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، جس پر8.95 ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

  • ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ پر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا پیغام

    ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ پر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا پیغام

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ کے موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ شہید بھٹو کے مشن کی تکمیل کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔

    بلاول بھٹو ذوالفقار بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید بھٹو کے نظریے پر کاربند رہنا میرا نصب العین ہے، جوہری پروگرام کی بنیاد شہید بھٹو نے رکھی تھی۔ شہید بھٹو نے ملک میں معاشی انقلاب برپا کیا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نظریے پر ثابت قدم ہیں، قائد عوام نے کچلے ہوئے طبقات کو طاقت دی۔ بھٹو نے عوام کو عزت اور وقار سے جینے کا ڈھنگ سکھایا۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ قائد عوام نے ملک کی دوبارہ تعمیر کی۔ پیپلز پارٹی قائد عوام کے ہر خواب کی تعبیر کرے گی۔ پیپلز پارٹی جمہوریت کمزور کرنے والوں کے سامنے مضبوط رکاوٹ ہے۔

  • شہید بھٹو اور بی بی کے مشن کی تکمیل کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گے: بلاول بھٹو

    شہید بھٹو اور بی بی کے مشن کی تکمیل کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گے: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو غیر معمولی زرخیز ذہن کے مالک تھے، ان کے اور بی بی کے مشن کی تکمیل کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ذوالفقارعلی بھٹو کی 91ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا، بلاول بھٹو نے بانی پیپلزپارٹی ذوالفقارعلی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کی۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ شہید بھٹو کے نظریے پر سختی سے کاربند رہنا میرا نصب العین ہے، وہ غیر معمولی زرخیز ذہن کے مالک تھے۔

    سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کا 91 واں یوم پیدائش

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شہیدبھٹو نے 90ہزار جنگی قیدیوں کو بھارت سے آزاد کرایا، بھٹو نے ہزاروں میلوں پر محیط پاکستانی زمین بھارتی قبضے سے واگزار کرائی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے جوہری پروگرام کی بنیاد بھی ذولفقارعلی بھٹو نے رکھی، عدالتی قتل سے عوام عظیم لیڈر سے محروم ہوگئی۔

    خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی اورپاکستان کے نویں وزیرِاعظم ذوالفقارعلی بھٹو کا 91 واں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے۔

    ذوالفقارعلی بھٹو5جنوری 1928کو لاڑکانہ میں پیدا ہوئے، کون جانتا تھا کہ وہ بین الاقوامی قد آورسیاسی شخصیت کے روپ میں اُبھرکرسامنے آئیں گے، ان کے والد سر شاہ نواز بھٹو بھی سیاست کے میدان سے وابستہ رہے تھے۔

  • پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سندھ حکومت کو حکومتی محاذ پر سرگرم ہونے کا ٹاسک دے دیا

    پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سندھ حکومت کو حکومتی محاذ پر سرگرم ہونے کا ٹاسک دے دیا

    کراچی: پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سندھ حکومت کو حکومتی محاذ پر سرگرم ہونے کا ٹاسک دے دیا، پی پی کے صوبائی وزرا اور اہم رہنماؤں کو متحرک رہنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے صوبائی وزرا، اہم رہنماؤں کو متحرک ہونے اور رابطہ مہم تیز کرنے کا ہدف دیا ہے، پارٹی قیادت کے خلاف کیسز اور نئے الزامات سے متعلق بھی حکمت عملی مرتب کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ متوقع صورت حال کے پیش نظر جیالوں نے سیاسی باگ ڈور سنبھالنے کی حکمت عملی طے کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں، جبکہ صنم بھٹو بھٹوخاندان اور بےنظیربھٹو کے بچوں کی دیکھ بھال کریں گی۔

    پورا پاکستان پیپلزپارٹی کا قلعہ بنے گا: آصف علی زرداری

    بلاول بھٹو پارلیمانی، سیاسی اور پارٹی محاذ سنبھالیں گے، سندھ کابینہ ارکان وفاق کے ساتھ زیرالتوا امور کو عوام کے سامنے لائیں گے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ گذشتہ روز بلاول بھٹو سے دن بھر پارٹی کے اہم رہنماؤں کی ملاقات ومشاورت کی، بلاول بھٹو سے سندھ حکومت کے اہم وزرا نے بھی طویل ملاقاتیں کیں۔

    خیال رہے کہ 30 نومبر کو پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ دشمن طاقتیں ملک توڑنا چاہتی ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی کا قلعہ بنے گا۔

  • دہشتگردی اور تشدد عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے: بلاول بھٹو

    دہشتگردی اور تشدد عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور تشدد عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، امن ہی ترقی کی ضامن ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امن کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دھرتی پر امن ہی انسان کے آگے بڑھنے اور ترقی کی ضمانت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کو نا انصافیوں، امتیازی سلوک اور مظالم کےخلاف لڑنا ہوگا، غریب، محروم طبقات اور بے بس لوگوں کے لیے دنیا کو آواز اٹھانی ہوگی، عالمی برادری کو ترقی پذیر ملکوں میں جمہوریت کو فروغ دینے پر زور دینا ہوگا۔

    امن کا عالمی دن: عالمی منشور برائے انسانی حقوق کے 70 سال

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مختلف معاشروں میں مساوات وشفافیت کو فروغ دے، انسانی حقوق کا تحفظ کرنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، پاکستان نےدہشت گردی کےخلاف لڑتے ہوئے بے پناہ قربانیاں دیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی جنگ میں بے نظیربھٹو نےجان کا نذرانہ دیا، عوام اور فورسز کے افسران وجوانوں نے بھی وطن کے لیے جانیں قربانی کیں، عزم کرتے ہیں پیپلزپارٹی ملک ودنیا میں امن کے لیے جدوجہد کرے گی۔

    خیال رہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں امن کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ رواں برس عالمی منشور برائے انسانی حقوق کی منظوری کے 70 سال مکمل ہونے پر اس دن کو ’امن کے حق‘ کے مرکزی خیال کے تحت منایا جارہا ہے۔

  • جانتا ہوں، سندھ میں بہت مسائل ہیں، روزگار سمیت تمام مسائل حل کریں گے: بلاول بھٹو

    جانتا ہوں، سندھ میں بہت مسائل ہیں، روزگار سمیت تمام مسائل حل کریں گے: بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سندھ میں بہت مسائل ہیں،عوامی حقوق کی ترجمانی کریں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پولنگ ایجنٹس اورپارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہی. ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ایک خاندان کانام ہے، اس میں شہیدوں کا خون شامل ہے.

    بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ کارکنان میری آنکھیں اورکان ہیں، معلوم ہے کہ پی پی کارکن کھلے دل سے کھری باتیں کرنے والا ہوتا ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہمیں بھٹوازم کے نظریے اورفکر کے ساتھ آگےبڑھنا ہے، پورے ملک میں اپنی جدوجہد کومزید فعال اورمؤثربنانا ہے، جیت اورشکست اپنی جگہ، لیکن کارکنان نےمیراساتھ دیا.

    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری کی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خواتین پولنگ ایجنٹس کوشاباش دیتا ہوں، مجھے سیاسی سفرمیں عوام او کارکنان کا ساتھ چاہیے.

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ کے مسائل کا علم ہے، روزگارسمیت تمام سہولتیں فراہم کریں گے. ملک کےخلاف کوئی سازشیں برداشت نہیں کریں گے.

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو حلف اٹھاتے دیکھ کر جو خوشی ہوئی وہ بیان سے باہر ہے، آصفہ بھٹو

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو حلف اٹھاتے دیکھ کر جو خوشی ہوئی وہ بیان سے باہر ہے، آصفہ بھٹو

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو کا کہنا ہے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو حلف اٹھاتے دیکھا،جو خوشی ہوئی وہ بیان سے باہر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو قومی اسمبلی میں حلف اٹھاتے دیکھا، بطور خاندان اور پارٹی جو خوشی ہوئی، وہ بیان سے باہر ہے۔

    خیال رہے کہ سندھ سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے والد سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھ پہلی بار قومی اسمبلی میں قدم رکھا۔

    یاد رہے کہ افتتاحی اجلاس میں نو منتخب اراکین قومی اسمبلی نے حلف اٹھالیا، اسپیکرایاز صادق نےانتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والوں سے حلف لیا۔

    آصف زرداری نے نئی اسمبلی میں سب سے پہلے ارکان کی فہرست میں دستخط کئے جبکہ بلاول بھٹو دستخظ کرنے آئے تو پی پی ارکان نے تالیاں بجائیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری پہلی بار قومی اسمبلی کاحصہ بنے ہیں۔

    مہمان گیلری میں آصفہ بھٹو اور بختاوربھٹو نے بھی اجلاس دیکھا اور خوش نظر آئیں نیٹ جبکہ ان کے پیچھے شیری رحمان اور رحمان ملک بھی مہمان گیلری کا حصہ بنے۔

  • پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں عوامی امنگوں کے مطابق مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی زیرصدارت پی پی پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں مضبوط اور مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسپیکر کے لیے مشترکہ اپوزیشن کے امیدوار خورشید شاہ ہوں گے، جمہوریت کو کسی طور پر ڈی ریل ہونے نہیں دیں گے۔

    قبل ازیں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے وفد کے درمیان آج ملاقات ہوئی، ملاقات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے۔


    نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے، اسپیکر سینئر ترین پارلیمنٹیرین ہو، خورشید شاہ


    خیال رہے کہ پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کرنے والے پیپلز پارٹی کے وفد میں خورشید شاہ، شیری رحمان اور نوید قمر شامل تھے، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے مسلم لیگ ن کے وفد کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے وفد میں فواد چوہدری، اسد قیصر، عمر ایوب اور ریاض فتیانہ شامل تھے۔

    بعد ازاں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سینئر ترین پارلیمنٹرینز کو اسپیکر بنانا چاہیے، انھوں نے اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’سینئر ترین پارلیمنٹرین میں اور نوید قمرہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کے استحکام کے لیے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے، ہم کوشش کریں گے کہ پارلیمنٹ بہتر انداز میں چلایا جائے۔