Tag: bill gates

  • کورونا وائرس : بل گیٹس نے امیر ممالک کو خوشخبری سنا دی

    کورونا وائرس : بل گیٹس نے امیر ممالک کو خوشخبری سنا دی

    نیو یارک : مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ امیر ممالک میں زندگی 2021 کے آخر میں اس صورت میں معمول پر آجائے گی، اگر ایک کوویڈ 19 ویکسین مؤثر ہونے کے ساتھ ساتھ جلد تیار ہوکر بڑے پیمانے پر مناسب طریقے سے تقسیم ہوگئی۔

    وال اسٹریٹ جرنل سی ای او کونسل سے خطاب میں بل گیٹس نے کہا کہ اگلے سال کے آخر تک صورتحال لگ بھگ معمول پر آسکتی ہے اور یہ بہترین منظرنامہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ابھی نہیں جانتے کہ کب تک یہ ویکسینز کامیاب ہوں گی جبکہ ان کی بڑے پیمانے پر تیاری کے لیے بھی وقت درکار ہوگا اور امریکا اور دیگر ممالک میں ان کے کوٹے کو مختص کرنا بھی ایک بڑا چیلنج ہوگا۔‎

    مائیکرو سافٹ کے بانی نے کہا کہ ہم روس اور چین کے ساتھ بھی بات کررہے ہیں ان کی تیسرے مرحلے کے ٹرائل کی کسی بھی ویکیسینز کی نگرانی معتبر ریگولیٹرز نہیں کررہے۔

    انہوں نے کہا کہ سائنسی نقطہ نظر سے روسی اور چینی ویکسینز مستند پراجیکٹس ہیں مگر قابل احترام تیسرے مرحلے کی تحقیق کے بغیر ان کی کشش روس اور چین سے باہر محدود ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کمپنیاں تیسرے مرحلے کی تحقیق میں زیادہ آگے ہیں اور اگر ان کے نتائج اچھے آتے ہیں اور کم قیمت میں انہیں پیش کیا جاتا ہے، تو مجھے نہیں لگا کہ روسی یا چینی ویکسینز ان ممالک سے باہر زیادہ فروخت ہوسکیں گی۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ کون سے ممالک نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران صحت اور معیشت کی ضروریات کے توازن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا اور آسٹریلیا کیونکہ اس وبا کے دوران آغاز میں تھوڑی ذہانت سے بہت بڑا فرق پیدا کرنے میں مدد ملی۔

    واضح رہے کہ مغربی ممالک میں اس وقت فیزر، بائیو این ٹیک اور آسترا زینیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسینز ریگولیٹری منظوری کی دوڑ میں سرفہرست ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے بھی 6 اکتوبر کو توقع ظاہر کی تھی کہ کوویڈ 19 کی روک تھام کے لیے ایک ویکسین رواں سال کے آخر تک تیار ہوسکتی ہے۔

    بل گیٹس کے ادارے بل اینڈ ملینڈا گیٹس نے گزشتہ ماہ 16 فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے ایاک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
    بل گیٹس کے مطبق یہ معاہدہ بے نظیر رفتار سے ویکسین کی تیاری کے عمل کو تیز کرنے کے عزم کا حصہ ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ منظور شدہ ویکسینز جس حد تک جلد ممکن ہو، بڑے پیمانے پر تقسیم ہوسکے۔

  • بل گیٹس سینیئر چل بسے

    بل گیٹس سینیئر چل بسے

    مائیکرو سافٹ کمپنی کے مالک بل گیٹس کے والد بل گیٹس سینیئر 94 سال کی عمر میں چل بسے۔ بل گیٹس اپنی شخصیت کی تعمیر اور ترقی میں والد کے کردار کو اہم قرار دیتے رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق بل گیٹس نے اپنے آفیشل بلاگ میں اپنے والد کے انتقال کی خبر دی۔ بل گیٹس سینیئر یا ولیم ہنری گیٹس دوئم سابق امریکی فوجی اہلکار تھے۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمیں ایسے بہترین انسان کے ساتھ زندگی کے بہت سے سال گزارنے کا موقع ملا۔

    انہوں نے لکھا کہ ان کے والد نے گیٹس فاؤنڈیشن کے فلاحی امور میں اہم کردار ادا کیا، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن آج جو ہے وہ ان کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

    بل گیٹس سینیئر، گیٹس فاؤنڈیشن کے کو چیئر بھی رہ چکے ہیں۔

    بل گیٹس نے لکھا کہ لوگ میرے والد سے پوچھتے تھے کہ کیا وہ اصل بل گیٹس ہیں جس نے مائیکرو سافٹ کی داغ بیل ڈالی؟ حقیقت یہ ہے کہ وہ جو تھے میں نے وہی بننے کی کوشش کی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق بل گیٹس سینیئر کے انتقال کی وجہ نہیں بتائی گئی تاہم خاندانی ذرائع کی جانب سے کہا گیا کہ وہ کچھ عرصے سے خرابی صحت کا شکار تھے۔

    بل گیٹس کی اہلیہ ملنڈا گیٹس نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر اپنے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا۔

  • بل گیٹس نے دنیا کو ایک اور جان لیوا خطرے سے آگاہ کردیا

    بل گیٹس نے دنیا کو ایک اور جان لیوا خطرے سے آگاہ کردیا

    واشنگٹن : مائیکرو سافٹ کے بانی اور دنیا کے معروف ترین امیر انسان بل گیٹس دنیا کو خبردار کیا ہے کہ اگرچہ کورونا وائرس کی وبا ہر جگہ پھیل رہی ہے مگر مچھر اب بھی سب سے زیادہ ہلاکتوں کا باعث بننے والا جاندار ہے۔

     شارک مچھلی کا نظارہ دہشت زدہ کردینے والا ہوتا ہے خاص طور پر اگر وہ منہ کھولے آپ کی جانب بڑھ رہے ہو مگر دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کو ایک بظاہر معمولی اور چھوٹا سے کیڑے کی دید خوفزدہ کردیتی ہے۔

    17اگست کو اپنے گیٹس بلاگ میں بل گیٹس نے مچھروں کا ہفتہ منانے کا اعلان کیا جس کے دوران مختلف ویڈیوز اور مضامین کے ذریعے اس کیڑے کی ہلاکت خیزی کو واضح کیا جائے گا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہر رات یہ ننھے کیڑے لاکھوں افراد کو ملیریا سے متاثر کرتے ہیں جو ایسا مرض ہے جس سے ہر دوسرے منٹ میں ایک بچہ ہلاک ہورہا ہے۔

    بل گیٹس نے کہا ‘مچھر سماجی دوری کی مشق نہیں کرتے، وہ ماسک نہیں بھی نہیں پہنتے، اس وقت جب کووڈ 19 دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، تو یاد دہانی ضروری ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا قاتل جاندار اس وبا کے دوران آرام نہیں کررہا’۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملیریا سے زیادہ تر ہلاکتیں دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتی ہیں۔

    انہوں نے نشاندہی کی کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں ملیریا کی روک تھام اور علاج کی سہولیات بری طرح متاثر ہوئی ہیں، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں میں نمایاں اضافے کا خطرہ ہے۔


    p style=”text-align: right;”>خیال رہے کہ ملیریا کا خاتمہ طویل عرصے سے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس کے لیے ایک حکمت عملی پر بھی کام ہورہا ہے۔

    کچھ سال قبل بل گیٹس نے 2015 میں مختلف جانوروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کا ایک گراف بھی شیئر کیا تھا جس سے معلوم ہوا کہ شارک دنیا بھر میں صرف چھ ہلاکتوں کا باعث بنی جبکہ مچھروں نے 8 لاکھ 30 ہزار جانیں لیں۔

    اس موقع پر بل گیٹس کے بقول ‘مچھر ایک ہائپو ڈرمک سوئی کی طرح ہیں جو جسم کو بیماریوں سے بچانے والے دفاعی میکنزم کو بائی پاس کرکے امراض کو براہ راست خون میں پہنچا دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں انسانوں کو حملے کرنے والے وائرس بہت تیزی سے بڑھتے ہیں۔

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں کے درمیان کرونا وائرس سے نمٹنے کی حکمت عملی اور پولیو مہم کی بحالی پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کرونا وائرس سے نمٹنے کی حکمت عملی اور پولیو مہم کی بحالی پر گفت و شنید ہوئی۔

    اس موقع پر بل گیٹس کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی انسداد پولیو مہم میں کوششیں قابل تعریف ہیں، پاک فوج نے ہر جگہ انسداد پولیو مہم کی رسائی یقینی بنائی۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم قومی کاز ہے، پاکستان کو پولیو فری بنانے کی قومی کوشش کا حصہ ہیں۔ کامیاب مہم کا سہرا موبائل ٹیمز، صحت عامہ اور سیکیورٹی اداروں کے سر ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق گفتگو میں انسداد پولیو مہم کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی پر بھی بات ہوئی، بل گیٹس نے کرونا وائرس پر قابو پانے کی پاکستان کی کامیاب حکمت عملی کو بھی سراہا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کم وسائل کے باوجود کامیابی سے کرونا وائرس پر قابو پایا۔

    آرمی چیف نے کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف کامیابی قومی حکمت عملی کے نتیجے میں ممکن ہوئی، این سی او سی کے ذریعے قومی حکمت عملی کا اطلاق یقینی بنایا گیا۔

    بل گیٹس کا مزید کہنا تھا کہ گیٹس فاونڈیشن عالمی وباؤں کے خلاف تعاون جاری رکھے گی جبکہ پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان سے بھی تعاون جاری رہے گا۔

  • کورونا ویکسین : بل گیٹس نے غریب ممالک کی مشکل آسان کردی

    کورونا ویکسین : بل گیٹس نے غریب ممالک کی مشکل آسان کردی

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کے فلاحی ادارے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے دنیا کے سب سے بڑے ویکسین تیار کرنے والے ادارے سے شراکت داری کی ہے تاکہ ترقی پذیر ممالک تک کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسین کو سستی قیمت میں فراہم کیا جاسکے۔

    بل گیٹس نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ وہ اور ان کا فلاحی ادارہ کورونا ویکسینز کو تقسیم کرنے کے لیے 15 کروڑ ڈالرز خرچ کرے گا۔ اس مقصد کے لیے گیٹس فاؤنڈیشن اور بھارت سے تعلق رکھنے والے سیرم انسٹیٹوٹ کے درمیان شراکت داری ہورہی ہے، جس کی جانب سے کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں کورونا ویکسین کے 10 کروڑ ڈوز 3 ڈالر (5 سو پاکستانی روپے سے زائد) فی ڈوز کے حساب سے تقسیم کیے جائیں گے۔

    اس شراکت داری کے تحت جب بھی کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے کسی ویکسین کو تیار اور استعمال کی منظوری مل جائے گی، تو 2021 کی پہلی ششماہی میں اس کے ڈوز تیار کرنے کا کام شروع ہوجائے گا۔

    یہ معاہدہ اس وقت ہوا جب امیر ممالک جیسے امریکا اور برطانیہ کی جانب سے ادویات ساز کمپنیوں کی جانب سے تیار کی جانے والی ویکسینز کی پروڈکشن اور تقسیم کرنے کے حقوق خریدنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    گیٹس فاؤنڈیشن سیرم فاؤندیشن کے ساتھ کام کرکے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گا کہ کسی منظور شدہ ویکسین زیادہ قیمت کی وجہ سے غریب ممالک کی پہنچ سے دور نہ ہوجائے۔

    ویسے تو اس حوالے سے ویکسینز ابھی تیاری کے مراحل سے گزر رہی ہیں مگر ادویات ساز کمپنیوں نے ایک ڈوز کی قیمت کا عندیہ دیا ہے۔

    جیسے آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے دنیا بھر میں اپنی ویکسین فی ڈوز 3 ڈالرز میں فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے، اس کے مقابلے میں امریکا کی کمپنی موڈرینا کی جانب سے 2 ڈوز پروگرام کی لاگت74 ڈالرز (لگ بھگ ساڑھے12 ہزار پاکستانی روپے) لگائی گئی ہے۔

    گیٹس فاؤنڈیشن کے اس منصوبے میں ویکسین الائنس گاوی کو بھی شامل کیا گیا جو ترقی پذیر ممالک کو ویکسینز فراہم کرنے والا ادارہ ہے اور اس سے سیرم انسٹیٹوٹ کو پروڈکشن گنجائش بڑھانے میں مدد ملے گی۔

    سیرم انسٹیٹوٹ اس سے قبل نووا ویکس اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے تیار کی جانے والی ویکسینز کی پروڈکشن کے لیے بھی معاہدے کرچکا ہے۔

    بل گیٹس نے شراکت داری پر اپنے بیان میں کہا ‘محققین کی جانب سے کووڈ 19 کے خلاف محفوظ اور موثر ویکسینز کی تیاری کے لیے اچھی پیشرفت کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا مگر ہر ایک تک اس کی رسائی کو جلد از جلد یقینی بنانے کے لیے زبردست پروڈکشن گنجائش اور عالمی تقسیم کاری نیٹ ورک کی ضرورت ہے۔

    اس شراکت داری سے دنیا کو یہ دونوں مل سکیں گے، یعنی سیرم انسٹیٹوٹ کا پروڈکشن سیکٹر اور گاوی کی سپلائی چین ، سیرم ویکسینز تیار کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ادارہ ہے جو ہر سال مختلف ویکسینز کے ڈیڑھ ارب ڈوز تیار کرتا ہے۔ اس سے پہلے ایک انٹرویو میں بل گیٹس نے کورونا وائرس کی وبا کے خاتمے کے حوالے سے بھی پیشگوئی کی تھی۔

    ایک انٹرویو کے دوران بل گیٹس نے کہا ‘اس وائرس کے حوالے سے تشخیص، نئے طریقہ علاج اور ویکسین پر کام واقعی بہت متاثرکن ہے، اور اس کو دیکھ کر مجھے لگتا ہے کہ امیر ممالک میں ممکنہ طور پر 2021 کے آخر تک اس پر قابو پالیں گے جبکہ باقی دنیا میں اس کا خاتمہ 2022 کے آخر تک ہوگا۔

    ان کے مطابق اگر ان کی پیشگوئی درست ہوئی بھی تو اس سے متاثر ممالک اقتصادی ترقی اور مختلف امراض جیسے ملیریا، پولیو اور ایچ آئی وی کے حوالے سے پیشرفت کی بجائے کئی سال پیچھے چلے جائیں گے۔

    انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ایک ویکسین جلد تیار ہوجائے گی مگر بڑے پیمانے پر تیاری کے مسائل کے باعث اس وقت تیاری کے مراحل سے گزرنے والی کچھ ویکسینز ممکنہ طور پر صرف امیر ممالک کو ہی دستیاب ہوں گی۔

    جہاں تک اس بیماری کے شکار افراد کے علاج کی بات ہے تو بل گیٹس نے اینٹی وائرل دوا ریمیڈیسیور اور ڈیکسامیتھاسون کے بارے میں بات کی۔

    انہوں نے کہا کہ دیگر اینٹی وائرلز 2 سے 3 مہینوں کی دوری پر ہیں، اینٹی باڈیز کی تیاری میں بھی 2 سے 3 ماہ کا عرصہ درکار ہوسکتا ہے، ہم اب تک 2 ادویات سے ہسپتال سے علاج میں بہتری کو دریافت کرچکے ہیں، جن میں ریمیڈیسیور اور ڈیکسامیتھاسون شامل ہیں۔

    جولائی کے شروع میں بل گیٹس نے ایک آن لائن خطاب کے دوران کہا تھا کہ ورونا وائرس کے علاج کے لیے ادویات اور مستقبل میں ویکسین زیادہ پپیسے دینے والوں کی بجائے وہاں فراہم کرنے کی ضرورت ہے جہاں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہوگی۔

    انہوں نے کہا ‘اگر ہم ادویات اور ویکسینز کو زیادہ ضرورت مند افراد اور مقامات کی بجائے زیادہ بولی لگانے والوں کو دے دیں گے تو ہمیں زیادہ طویل، غیرمنصفانہ اور جان لیوا وبا کا سامنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا ‘ہمیں ایسے رہنماؤں کی ضرورت ہے جو مساوانہ طریقے سے ادویات اور ویکسینز کی سپلائی کے مشکل فیصلہ کرسکیں، بل گیٹس اس سے قبل ماہ اپریل میں بھی اربوں ڈالرز ویکسیین کی تیاری پر خرچ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

  • کورونا وائرس کا علاج : بل گیٹس نے بڑی خوشخبری سنادی

    کورونا وائرس کا علاج : بل گیٹس نے بڑی خوشخبری سنادی

    نیویارک : مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ اینٹی وائرل ادویات اور اینٹی باڈی تھراپیز کی بدولت نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے ہونے والی اموات کی شرح میں اس سال کے آخر تک نمایاں کمی لانے میں مدد مل سکے گی۔

    امریکی نجیہ ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بل گیٹس نے کہا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ رواں سال کے آخر تک نئے ٹولز کے امتزاج سے اموات کی شرح میں نمایاں کمی آجائے، ان میں سے بیشتر اس وقت کے لیے ہوں گے جب کووڈ 19 کی سنگین علامات نظر آئیں جبکہ ان کی مدد سے آئی سی یو میں جانے سے قبل ہی مریضوں کا علاج ممکن ہوجائے گا’۔

    کورونا وائرس سے دنیا بھر کے ممالک میں شرح اموات مختلف ہے جیسے برطانیہ میں 15.2 فیصد جبکہ سعودی عرب میں ایک فیصد، جبکہ بیشتر ممالک میں یہ شرح 4 فیصد سے کم ہے۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اینٹی وائرل دوا ریمیڈیسیور ان چند ادویات میں سے ایک ہے جس کو اس طرح تیار کیا جاسکتا ہے کہ سنگین علامات کے آغاز سے قبل اسے استعمال کیا جاسکے۔

    اس دوا کو امریکا اور جاپان میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے اور مختلف تحقیقی رپورٹس میں اسے کافی حد تک موثر قرار دیا گیا ہے۔

    بل گیٹس کا مزید کہنا تھا ‘ایسی دو مزید اینٹی وائرل ادویات ہیں جو آئی وی فیوژن کی بجائے منہ کے ذریعے استعمال کرائی جاسکیں، تو اس سال کے آخر تک دو مزید اینٹی وائرل ادویات کی نشاندہی ہوسکتی ہے یا ان کے فارمولے مین کچھ تبدیلیاں کی جاسکتی ہیں’۔

    انہوں نے مزید کہا ‘مونوکللنل اینٹی باڈیز ممکنہ طور پر زیادہ موثر ہوسکتی ہیں جبکہ مختلف کمپنیاں اس حوالے سے زبردست کام کررہی ہیں، ان کے ٹرائلز بھی بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں کیونکہ آپ حفاظتی فوائد کے مقابلے میں علاج کے فوائد زیادہ تیزی سے دیکھ سکتے ہیں’۔

  • کورونا وائرس کی ابھی تک کوئی بھی ویکسین موجود نہیں، بل گیٹس

    کورونا وائرس کی ابھی تک کوئی بھی ویکسین موجود نہیں، بل گیٹس

    واشنگٹن : مائیکروسافٹ کے بانی اور دنیا کے دوسرے امیرترین شخص بل گیٹس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ابھی تک کوئی بھی ایسی ویکسین موجود نہیں جو ایک خوراک کے ساتھ اپنا کام دکھائے۔

    یہ بات انہوں نے ایک امریکی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی بل گیٹس کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے امریکی حکومت نے سنگین غلطیاں کی ہیں جب کہ 2021 تک اسکول بند رہیں گے۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ لوگوں کو نئے کورونا وائرس کیخلاف قوت مدافعت پیدا کرنے کیلئے ویکسین کی زیادہ خوراکوں کی ضرورت ہوسکتی ہے اور ویکسین کی فراہمی کیلئے عالمی کوششوں کی ضرورت ہوگی، ڈاکٹر انتھونی فائوسی اور سی ڈی سی چیفس جیسے ماہرین کی خاموشی سمجھ سے بالا تر ہے۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اسکولوں کا دوبارہ کھلنا انتہائی ضروری ہے، اساتذہ اور والدین کو اسکول سے متعلق یقین دہانی کرانے کی ضرورت ہے۔ اپنے خلاف سازشی نظریات سے متعلق انہوں نے امید ظاہر کی ہے سچ سب کے سامنے آجائے گا۔

    بل گیٹس نے میڈیا کو بتایا کہ ابھی تک کوئی بھی ایسی ویکسین موجود نہیں جو ایک خوراک کے ساتھ اپنا کام دکھائے، شروعات میں بھی یہی امید تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضروری ہوا تو زیادہ خوراکوں کیلئے دنیا بھر میں سات ارب ویکسینز کی ضرورت ہوگی۔

    گیٹس عالمی وبا کے خطرے سے 2015سے خبردار کررہے ہیں اور انہوں نے نوول کرونا وائرس سے نمٹنے میں عالمی کوششوں کیلئے بل اور میلینڈا گیٹس فانڈیشن کے ذریعے 30کروڑ امریکی ڈالرز عطیہ کئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے بل گیٹس کا اہم بیان

    انہوں نے اعتراف کیا کہ کسی بھی ویکسین کی اہلیت بارے بہت زیادہ غیر یقینی صورتحال ہوگی لیکن انہوں نے زور دیا کہ اس کا یہی حل ہے جس سے ہمارا اچھا وقت آئے گا۔

  • کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے بل گیٹس کا اہم بیان

    کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے بل گیٹس کا اہم بیان

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے ادویات اور ویکسینز، ان کی زیادہ قیمت ادا کرنے والے ممالک کے بجائے ان ممالک کو دی جائے جو غریب اور ضرورت مند ہیں۔

    ایک کوویڈ 19 کانفرنس سے آن لائن خطاب کے دوران بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اگر ہم ادویات اور ویکسینز کو ضرورت مند ممالک کے بجائے ان ممالک کو دیں گے جو ان کی زیادہ بولی لگائیں گے تو ہمیں مزید طویل اور جان لیوا وبا کا سامنا ہوگا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسے لیڈرز کی ضرورت ہے جو ادویات اور ویکسینز کی منصفانہ فراہمی کے مشکل ترین فیصلے کرسکیں۔

    خیال رہے کہ بل گیٹس کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے 75 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کر چکے ہیں۔

    بل گیٹس کی جانب سے کروڑوں ڈالرز کا یہ تعاون دراصل ویکسین کی 30 کروڑ ڈوز کی ترسیل سے متعلق ہے، جس کی پہلی کھیپ متوقع طور پر 2020 کے آخر تک روانہ کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ساتھ لائسنس کے لیے ایک الگ معاہدہ بھی کیا گیا ہے جس کے تحت متوسط اور اس سے کم آمدن والے ممالک کو ایک ارب ڈوز بھیجے جائیں گے، جبکہ 40 کروڑ ڈوز 2021 سے قبل سپلائی کیے جائیں گے۔

    بل گیٹس اس سے قبل کرونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار کرنے کے لیے فیکٹریوں کی تعمیر پر اربوں ڈالرز خرچ کرنے کا بھی اعلان کرچکے ہیں۔

  • آرمی چیف کا بل گیٹس سے ٹیلی فونک رابطہ، اہم امور پر تبادلہ خیال

    آرمی چیف کا بل گیٹس سے ٹیلی فونک رابطہ، اہم امور پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد : مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج سیکیورٹی اور مانیٹرنگ کے حوالے سے موثر کردار ادا کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، بات چیت کے دوران بل گیٹس نے پاکستان میں انسداد پولیو مہم پر تبادلہ خیال کیا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بل گیٹس کی جانب سے پاک فوج کے اقدامات کی تعریفوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کی یہ قومی ذمہ داری ہے، صحت عامہ کے حوالے سے پاک فوج اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے۔

    جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ ہیلتھ کیئر ورکرز انسداد پولیو مہم میں اہم کردار ادا کررہے ہیں اور انسداد پولیو مہم کے ورکرز کرونا وبا میں بھی پیش پیش ہیں۔

    آرمی چیف نے کہا کہ کرونا کے باوجود آئندہ چند ہفتوں میں انسداد پولیو مہم شروع کی جائے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کرونا وبا کے خطرات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور کرونا سے متعلق آگاہی کی فراہمی اور ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی گفتگو کی۔

  • "کورونا مائیکرو چپ ” بل گیٹس نے اہم بات بتا دی

    "کورونا مائیکرو چپ ” بل گیٹس نے اہم بات بتا دی

    نیو یارک : مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین سے متعلق یہ سازشی خیالات انتہائی احمقانہ ہیں کہ کورونا وائرس کو انسانوں میں مائیکرو چپس نصب کرنے کیلئے پھیلایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے سربراہ بل گیٹس کورونا ویکسین پر سازشی خیالات کے دعوے پر پھٹ پڑے، انہوں نے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ کورونا وائرس اس لیے پھیلایا گیا ہے تاکہ انسانوں میں مائیکرو چپس نصب کی جا سکیں۔

    گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس قدر جھوٹ بولا جارہا ہے، میں کبھی بھی مائیکرو چپ جیسے منصوبوں کا حصہ نہیں رہا درحقیقت اس کی تردید کرنا بھی بہت مشکل ہے کیونکہ یہ انتہائی احمقانہ یا عجیب بات ہے۔

    مائیکرو چپ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جاننا بہتر ہے کہ کن بچوں کو خسرے کی ویکسین دی گئی اور کن کو نہیں، ایسے نظام جیسے طبی ریکارڈ کو ترتیب دینے کی ضرورت ہے جو مدد فراہم کرسکیں، طبی عملے کو یہ شناخت کرنا ہوگی کہ کون وائرس سے محفوظ ہے مگر اس عمل میں کسی مائیکرو چپ کو شامل کرنے کی ضرورت نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری فاؤنڈیشن ویکسینزز خریدنے کے لیے سرمایہ حاصل کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے ایک وبا کے خطرے کو دیکھا اور اس پر بات کی۔

    واضح رہے کہ سال 2015 میں بل گیٹس نے ایک تقریر کے دوران خبردار کیا تھا کہ انسانیت کو سب سے بڑا خطرہ جوہری جنگ سے نہیں بلکہ کسی وبائی وائرس سے لاحق ہے جو کروڑوں افراد کے لیے جان لیوا بن جائے گا۔

    اس خطاب اور بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے کووڈ 19 کے خلاف لڑنے کے لیے 30 کروڑ ڈالرز کے عطیے کے اعلان اور ایک ویکسین کی تیاری کے اعلان پر کچھ حلقوں کی جانب سے مائیکرو سافٹ کے بانی کے خلاف آن لائن مہم شروع ہوگئی تھی اور متعدد اقسام کی افواہیں پھیلائی گئی تھیں۔