Tag: bill passed

  • یلوویسٹ تحریک، مظاہروں کی روک تھام کےلیے پارلیمنٹ میں بل منظور

    یلوویسٹ تحریک، مظاہروں کی روک تھام کےلیے پارلیمنٹ میں بل منظور

    پیرس : فرانسیسی حکومت نے ملک بھر میں یلو ویسٹ تحریک کے تحت جاری احتجاج کو روکنے کےلیے بل پاس کرلیا، جس کے تحت انتشار پھلانے کےلیے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں گزشتہ برس نومبر سے صدر ایمینئول میکرون کی غلط معاشی پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والی یلو ویسٹ احتجاجی تحریک عفریت بن چکی ہے، جو ہر ہفتے دارالحکومت پیرس سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کرتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانسیسی پارلیمنٹ نے ملک کا امن و امان بحال رکھنے اور پُر تشدد مظاہروں کو روکنے کےلیے حکومت کی جانب سے پیش کردہ بل کی منظوری دے دی۔

    فرانسیسی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل کے تحت کے پولیس کو دوران احتجاج انتشار پھیلانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا حق حاصل ہوگا، احتجاجی مظاہروں کے دوران مظاہرین چہرہ ڈھانپ کر احتجاج میں شریک نہیں ہوسکتے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے بل کی منظوری کے بعد معاملہ سینیٹ میں زیر بحث آئے گا۔

    فرانس: 8 دسمبر کے احتجاجی مظاہرے سے حکومت خوف زدہ، فوج طلب کرنے پر غور

    یاد رہے کہ فرانس میں یلو ویسٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف ، تعلیمی نظام میں تبدیلی سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    مزید پڑھیں : عوامی احتجاج ’عفریت‘ بن گیا ہے، فرانسیسی حکومت

    دارالحکومت پیرس سمیت فرانس بھر میں احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہیں، اب جھڑپوں میں خواتین اور بوڑھوں سمیت سینکڑوں افراد زخمی جبکہ متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں دوسری جانب مشتعل مظاہرین کی جانب سے اب تک درجنوں گاڑیاں بھی نذرآتش کی جاچکی ہیں۔

    خیال رہے کہ فرانسیسی حکومت خود اعتراف کیا تھا کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والی ’یلو ویسٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔

  • سینیٹ اجلاس : انسانی اعضاء کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور

    سینیٹ اجلاس : انسانی اعضاء کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے انسانی اعضا کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور کرلیا، عطیہ کرنے والے شخص کے شناختی کارڈ پر آرگن ڈونر تحریر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قومی صحت کا اجلاس عتیق شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں متفقہ طور پر انسانی اعضا کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    مذکورہ ترمیمی بل سینیٹر عتیق شیخ کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ بعد از مرگ اپنے اعضاء عطیہ کرنے والے کے شناختی کارڈ پر آرگن ڈونر تحریر ہوگا اور عطیہ کنندہ کے شناختی کارڈ پر آرگن ڈونر کی تحریر سرخ حروف میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں انسانی اعضاء ترمیمی بل 2016کی متفقہ رائے سے منظور کیا گیا تھا،رکن قومی اسمبلی کشور زہرہ کی جانب سے پیش کیا گیا، خاتون رکن ایم کیو ایم (پاکستان ) سمیت سیکرٹری صحت اور وزرات صحت کے حکام نے بھی بعد از مرگ اپنے اعضاء عطیات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے کہ وہ افراد جو کسی بھی حادثے کے پیش نظر اپنی زندگی گنوا دیتے ہیں‌، ان کے جسمانی اعضاء کو ٹرانسپلانٹ کے ذریعے محفوظ کیا جا سکتا ہے تاکہ وہ کسی زندہ انسان کی ضرورت پر کارآمد ثابت ہوسکیں۔

    مزید پڑھیں: پنجاب میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں مختلف گروہ سرگرم

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں ایک گردے کی قیمت ایک لاکھ تیس ہزار روپے تک ہے، جبکہ غربت کے باعث سیکٹروں افراد اپنے اعٍضاء غیر قانونی طور پر فروخت کرچکے ہیں‌۔

    اس سلسلے میں پنجاب کے بیشتر پسماندہ علاقوں میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث مختلف گروہ سرگرم ہیں، گردہ دینے والے خود کو جعلی رشتے دار ظاہر کرتے ہیں۔

  • ترکی میں انسداد دہشت گردی کا نیا قانون منظور

    ترکی میں انسداد دہشت گردی کا نیا قانون منظور

    انقرہ: ترکی کی پارلیمنٹ نے انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دے دی جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ہونے والی ہنگامی حالت کو گذشتہ روز ختم کیا گیا تھا جس کے بعد انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک پارلیمان نے مکمل اکثریت کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے، نئے قوانین کے تحت اداروں کو ویسے ہی اختیارات مل گئے ہیں، جیسے ہنگامی حالت کے نفاذ کے دوران انہیں حاصل تھے۔


    ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان


    نئے قانون کے تحت اب پولیس بارہ دن تک کسی مشتبہ فرد کو حراست میں رکھ سکے گی، علاوہ ازیں احتجاج اور اجتماع کی آزادی بھی محدود ہو گی، اور سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ترکی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی ختم کردی تھی، ملک بھر میں نافذ کی جانے والی ایمرجنسی دو برس قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے فوجی بغاوت کے ناکام ہونے کے بعد نافذ کی تھی۔

    واضح رہے کہ ایک جانب ایمرجنسی کا خاتمہ کیا گیا ہے، تو دوسری جانب فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کا ٹرائل بھی جاری ہے اور اب تک فوجیوں اور صحافیوں کے علاوہ دیگر ملوث افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فاٹا تک عدالتی دائرہ کار کا سینیٹ سے پاس کردہ بل بارش کا پہلا قطرہ ہے: سراج الحق

    فاٹا تک عدالتی دائرہ کار کا سینیٹ سے پاس کردہ بل بارش کا پہلا قطرہ ہے: سراج الحق

    لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ فاٹا تک عدالتی دائرہ کار کا سینیٹ سے پاس کردہ بل بارش کا پہلا قطرہ ہے، بل کی منظوری سے قبائلی عوام کے حقوق کی بحالی کا راستہ کھل گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس قسم کے اقدامات سے قبائلی عوام کو فائدہ پہنچے گا، ان کی محرمیوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ فاٹا کے قبائل کو این ایف سی ایوارڈز سے تین فیصد حصہ دیا جائے۔

    مسلم لیگ (ن) اور پاکستان کی سیاسی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے، صرف نواز شریف کی نااہلی سے کرپشن کا ناسور ختم نہیں ہوگا، پانامہ لیکس کے 436 کرداروں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔

    سینیٹ نے اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا بل پاس کر لیا: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن کا سال ہے، لیکن عام انتخابات سے متعلق شکوک وشبہات کا اظہار کیا جارہا ہے، بروقت الیکشن وقت کا تقاضہ ہے اور ملکی استحکام کے لیے ضروری ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سینیٹ نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات تک بڑھانے کے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی ہے اور چیئرمین سینیٹ کی جانب سے بل پر دست خط بھی کیا جاچکا ہے۔

    فاٹا میں امن بحال ہوا تو کچھ لوگوں نے نئی تحریک شروع کردی، آرمی چیف

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا بل سے متعلق کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا اہم بل پاس کر لیا گیا ہے، فاٹا کے عوام کئی دہائیوں سے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے تھے اور سینیٹ سے اس بل کا پاس ہونا ان کا حق تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کی دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار، سینیٹ میں بل منظور

    نواز شریف کی دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار، سینیٹ میں بل منظور

    اسلام آباد: نااہل قرار دیے گئے نواز شریف کے لیے پارٹی کی دوبارہ صدارت کاراستہ ہموار ہوگیا، انتخابی اصلاحات بل 2017ء کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، سینیٹ میں اکثریت کے باوجود اپوزیشن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود انتخابی بل 2017ء ایک ووٹ کی برتری سے منظور کرالیا۔

    انتخابی اصلاحاتی بل سال دو ہزار سترہ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش کیا گیا تو پیپلز پارٹی کے سینیٹراعتزاز احسن نے ترمیم پیش کرتے ہوئے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عدالتی سزا یافتہ اور شہریت چھوڑنے والا شخص پارٹی سربراہ بھی نہ بن سکے۔

    بل کی اہم ترین شق 203 کو 38 اراکین نے حق میں جبکہ 37 نے مخالفت میں ووٹ دیا، نتیجتاً یہ ترمیم منظور کرلی گئی، جس کے بعد نواز شریف کے دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

    انتخابی اصلاحاتی بل میں کسی بھی نااہل شخص کے سیاسی جماعت کے بھی عہدیدار نہ بننے کے حوالے سے کوئی شق موجود نہیں تھی اسی لیے اعتزاز احسن نے یہ ترمیم پیش کی، بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے۔

    اپوزیشن اراکین کا اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ

    قبل ازیں ترمیم میں ایک اورترمیم کے ذریعے چیئرمین کی رولنگ ان ڈو کرنے کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا جبکہ اس معاملے پروفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور چیئرمین کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد چیئرمین نے احتجاجاً اجلاس کی کارروائی معطل کردی۔

    پانچ منٹ سے زائد اجلاس کی کارروائی معطل رہی جس کے بعد ڈپٹی چیئرمین عبدالغفور حیدری نے سینیٹ کی کارروائی جاری رکھی۔

    متحدہ سینیٹ اراکین نے نواز شریف کے حق میں ووٹ دیا

    ایم کیو ایم اراکین نے نواز شریف کو دوبارہ پارٹی صدر بنانے کے لیے ن لیگ کی حمایت کی جس پر راجہ ظفر الحق اور زاہد حامد نے ایم کیو ایم اراکین کا نشستوں پر جا کر شکریہ ادا کیا۔

    رضا ربانی ناراض ہوکر ایوان سے اٹھ کر چلے گئے

    انتخابی بل 2017ء کی منظوری کے عمل پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ناراض ہوکر ایوان سے اٹھ کر چلے گئے اور اپنی سیٹ احتجاجاً عبدالغفور حیدری کے حوالے کردی۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری رائے کو اکثریتی رائے نے مسترد کردیا، میرے فیصلے کے خلاف ایوان نے اپنا فیصلہ دیا ہے، اخلاقی طور پر آج کے اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتا۔

    یاد رہے کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر سال دوہزار دو کے تحت نااہل شخص پارٹی کا صدر نہیں بن سکتا تھا، بل کی منظوری کے بعد پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی ایک شق کا خاتمہ ہوجائے گا، شق دو سو تین کی منظوری سے نااہل شخص پارٹی کا صدر بن سکتا ہے۔

    وزیر قانون کو ترمیم لانے کی اجازت نہیں دی، چئیرمین سینیٹ

    علاوہ ازیں چئیرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد کو ترمیم لانے کی اجازت نہیں دی، میں نے فیصلہ کیا کہ جب تک یہ بل ایوان کے زیر غور ہے ایوان کی صدارت نہ کروں۔

    چئیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں نے سینیٹ کے قواعد وضوابط  اور  انصرام کار کے ضابطہ 105 کے تحت اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد کو ترمیم لانے کی اجازت نہیں دی  تاہم وہ باربار اصرار کررہے تھے اور انہوں نے یہ مؤقف اختیار کیا یہ ترمیم انتہائی اہم ہے اور اراکین بھی اس کو دوبارہ زیر غور لانا چاہتے ہیں جس کے برعکس میں نے اپنا فیصلہ دیاتھا۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے اس ضمن میں اپنے اختیارات ایوان کو فیصلے کے لیے دے دیئے، ایوان نے میرے فیصلے کے برعکس ووٹ دیا ہے اور اسی لیے اخلاقی قدروں کو سامنے رکھتے ہوئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک یہ بل ایوان کے زیر غور ہے ایوان کی صدارت نہ کروں۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    کراچی : سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا گیا، مشتعل اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے بل کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب آرڈیننس کی منسوخی کا بل پاس کرانے کیلیے سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس کے دوران وزیر قانون ضیاء لنجار نے نیب آرڈیننس 1999 سندھ منسوخی کا بل پیش کیا جو اراکین اسمبلی نے منظور کرلیا جس پر اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔

    اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے بل کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں شور شرابے کے باوجود حکومت بل پاس کرانے میں کامیاب ہوگئی، اراکین نے نو کرپشن نو کے نعرے لگائے اور اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔

    نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے، وزیر قانون سندھ

    اس موقع پر صوبائی وزیر قانون ضیاء لنجار کا کہنا تھا کہ ہم نیب آرڈیننس کو وفاق کی طرف سے سندھ کے معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں، نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ایسا کوئی قانون نہیں جہاں مقدمہ سزا اور ضمانت ایک ہی ادارہ کرے۔

    نیب صرف وفاقی ملازمین کیخلاف کارروائی کرسکے گا

    واضح رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی بل کی منظوری سے نیب کا سندھ میں صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں، افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم ہوجائے گا اور نیب سندھ صرف وفاقی اداروں میں کرپشن کیخلاف کارروائی کر سکے گا۔

    بل کے منظوری کے بعد نیب سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن سے متعلق کسی معاملے میں تحقیقات نہیں کر سکے گا بلکہ یہ کام صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔

    محکمہ قانون سندھ کی جانب سے تیار کیے گئے مجوزہ بل کے مسودے کے مطابق اس کا اطلاق پورے سندھ پر فوری طور پر ہوگا۔

    بل کی منظوری پراحتساب کمیشن کووسیع اختیار مل جائے گا، نیب کی تحقیقات صوبائی احتساب کمیشن کو منتقل ہو جائیں گی زیرسماعت مقدمات بھی صوبائی احتساب کورٹ میں منتقل ہوجائیں گی۔

    گورنرسندھ نیب سے متعلق اس بل کو مسترد کردیں، خواجہ اظہارالحسن

    سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس بل کی منسوخی کے بعد اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے اسمبلی سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ محمد زبیر نیب سے متعلق اس بل کو مسترد کردیں، اس حوالے سے ان پر بڑی آئینی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی بات کریں تو پیپلزپارٹی کا نام سب سے پہلے سامنےآتا ہے، پیپلزپارٹی کے لوگ اور وزراء ہی نیب میں مطلوب کیوں ہیں۔

    خواجہ اظہارالحسن نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی بنی تو پیپلز پارٹی کے رہنما خوش ہیں اور جب اپنے پربات آئی تو شور کیسا؟

  • قومی اسمبلی, 21ویں آئینی ترمیم کی متفقہ منظوری

    قومی اسمبلی, 21ویں آئینی ترمیم کی متفقہ منظوری

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اکیسویں آئینی ترمیم دوسوسینتالیس اراکین کی حمایت سے منظور کر لی گئی۔ ایوان میں موجود کسی رکن نے مخالفت میں ووٹ نہیں دیا، بعدازاں ایوان نے آرمی ایکٹ مجریہ انیس سو باون میں ترامیم کی منظوری بھی دے دی ۔

    قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس میں اکیسویں آئینی ترمیم کا ترمیم شدہ مسودہ منظوری کیلئے پیش کیا گیا ، جسے بحث کے بعد دو سو پینتالیس اراکین کی متفقہ رائے سے منظورکر لیا گیا جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں پڑے۔

    حکومت نے مسودہ میں جے یو آئی کی جانب سے مذہب اور فرقے کا لفظ نکالنے کا مطالبہ مسترد کردیا، رائے شماری میں جماعت اسلامی، جے یوآئی ف، تحریکِ انصاف اور شیخ رشید احمد نے حصہ نہیں لیا۔

    آئینی ترمیم کی منظوری کے فوری بعد ہی آرمی ایکٹ مجریہ  1952میں ترمیمی بل بھی منظور کر لیا گیا، اکیسویں آئینی ترمیم کا بل ہفتے کو قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا، پیر کو اس پر بحث ہوئی جبکہ آج اسے منظوری کے بعد سینیٹ بھیج دیا گیا ہے، جہاں منظوری کے بعد صدر کے دستخط سے یہ قانون بن جائے گا۔

    اس سے قبل بحث کے دوران ایوان سے خطاب کرتے ہوئے قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ صرف دہشتگردوں کیخلاف قانون ہے۔