Tag: bill

  • بھارت : اقلیتوں کو شہریت دینے کے بل سے مسلمان مہاجرین خارج

    بھارت : اقلیتوں کو شہریت دینے کے بل سے مسلمان مہاجرین خارج

    نئی دہلی : بھارت نے مسلم دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقلیتی مہاجرین کو شہریت دینے کا بل منظور کرلیا لیکن اس میں مسلمانوں کو شامل نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام کی پارلیمنٹ نے پڑوسی ممالک سے غیر قانونی طور پر آنے والے تمام مذاہب کے ماننے والوں کو شہریت دینے کا بل پاس کیا ہے جو میں سکھ، ہندو، جین سمیت کئی مذاہب شامل ہیں لیکن مسلمان کو شامل نہیں کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک سے غیر قانونی طور پر آنے والے مسلمانوں کو بھارتی نے شہریت دینے سے انکار کردیا ہے بھارتی حکومت تعصب پرستی کے خلاف ریاست آسام میں مسلمانوں کی جانب س شدید مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شہریت سے متعلق بل 2019 کو اب بھارت کے ایوان بالا (راجیہ سبھا) میں پیش کیا جائے گا اور اگر بل راجیہ سبھا سے منظور ہوگیا اسے فوری طور پر نافذ کردیا جائے گا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت ہندو کی ہمدردی حاصل کرنے کےلیے بل کی منظوری کےلیے سر توڑ کوششیں کررہی ہے۔

    خیال رہے کہ ریاست آسام کے دارالحکومت گوہاٹی میں قائم نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز کے دفتر نے شہریوں کی دوسری اور حتمی فہرست جاری کردی جس کے مطابق 3 کروڑ 29 لاکھ افراد میں 2 کروڑ 89 لاکھ شہریوں کے کاغذات درست قرار دئیے گئے جبکہ 40 لاکھ افراد کی شہریت منسوخ کردی گئی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ریاستی حکام نے 1971 سے قبل آسام آنے والے تین کروڑ سے زائد افراد سے شہریت کے ثبوت طلب کیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریاستی حکام کی جانب سے 40 لاکھ افراد کو شہریت ثابت کرنے کے لیے ایک موقع اور دیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: مودی سرکار انتخابات میں مسلمان مخالف جذبات کو ہوا دے گی، بی جے پی رہنما نے بھانڈا پھوڑ دیا

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل بی جے پی رہنما سبرا منیم سوامی نے کہا تھا کہ مودی سرکار عام انتخابات میں فتح کے لیے نفرت پر انحصار کرے گی، مسلمانوں کو تقسیم اور ہندوؤں کو متحد کیا جائے گا۔

  • امریکا میں دفاعی بجٹ منظور، پاکستان کی فوجی امداد میں بڑی کٹوتی

    امریکا میں دفاعی بجٹ منظور، پاکستان کی فوجی امداد میں بڑی کٹوتی

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے اربوں ڈالر کا دفاعی بجٹ منظور کرلیا، جبکہ پاکستان کی فوجی امداد میں بڑی کٹوتی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ کی جانب سے 716 ارب ڈالر کا دفاعی بجٹ منظور کیا گیا ہے جبکہ پاکستان کی امداد میں کٹوتی کرکے 15 کروڑ ڈالر کردی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق پاکستان کو امداد بارڈر سیکیورٹی کی بہتری کے لیے دی جائے گی، دفاعی بجٹ ایوان نمائندگان پہلے ہی منظور کرچکا ہے۔

    اس سے قبل پاکستان کے لیے امداد کی مد میں 75 کروڑ سے 1 ارب ڈالر مختص کیے جاتے تھے، تاہم اب امریکا کی جانب سے امداد کی مد میں بڑی کٹوتی کی گئی ہے۔

    امریکی سینیٹ نے نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ نامی ایک بل بھی دس کے مقابلے میں 87 ووٹوں سے منظور کیا، بِل میں پاکستان کے لیے فوجی امداد کی مد میں 15 کروڑ ڈالر مختص کیے گئے۔

    امریکا کی جانب سے مذکورہ امداد پاکستان کو اپنی سرحدوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کے لئے دی جائے گی۔


    امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک لی ، ترجمان وائٹ ہاؤس


    خیال رہے کہ گزشتہ سال امریکانے اپنے دفاعی بجٹ میں پاکستان کے لیے’’ کولیشن سپورٹ فنڈ‘‘ کی مد میں 70 کروڑ ڈالر مختص کیے تھے، مذکورہ بالا بل میں امریکی امداد طالبان کے خلاف کارروائی سے مشروط کرنے کی شق ختم کر دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ڈومور کا مطالبہ کیا تھا، جبکہ امریکا نے پاکستان کی 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک بھی لی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیپرا نے بجلی کی نرخوں میں اضافہ کردیا، نوٹیفکیشن جاری

    نیپرا نے بجلی کی نرخوں میں اضافہ کردیا، نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیرٹی اتھارٹی (نیپرا) نے بھی عوام پر مہنگائی کا کوڑا برسا دیا، بجلی کی نرخوں میں فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جون دو ہزار اٹھارہ کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کر دی ہے، نرخوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    بجلی کی نرخوں میں اضافے کے بعد صارفین کو 6 ارب 50 کروڑ روپے کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا، فیصلے کا اطلاق کے الیکٹرک اور زرعی صارفین پر نہیں ہوگا۔

    سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 70پیسے اضافے کی درخواست دی تھی تاہم نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 50 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔


    پاکستان نے آئی ایم ایف سے گیس اور بجلی مہنگی کرنے کا وعدہ کرلیا


    خیال رہے کہ دو ماہ قبل آئی ایم ایف نے ملک کی معاشی صورت حال پر اعتراضات اٹھائے تھے، جس کے بعد پاکستان نے اعتراضات دور کرنے کے لیے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے گیس اور بجلی مہنگی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف نے پاکستانی معشیت کو لاحق مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں فوری اضافہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں زرمبادلہ کم ہو رہا ہے، بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے، حکومتی تحویل میں ادارے ملکی معیشت پر بڑا بوجھ ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیل کو ’صیہونی ریاست‘ تسلیم کرنے کا متنازعہ بل منظور، عرب اراکین کا احتجاج

    اسرائیل کو ’صیہونی ریاست‘ تسلیم کرنے کا متنازعہ بل منظور، عرب اراکین کا احتجاج

    یروشلم : اسرائیل کو ’صیہونی ریاست‘ قرار دینے کا متنازعہ بل اراکین پارلیمنٹ نے منظور کرلیا، تاہم عرب اراکین پارلیمنٹ نے بل کو نسل پرستی پر مبنی مسودہ قرار دیتے ہوئے پھاڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب اسرائیل کو صیہونی ریاست تسلیم کرنے کا متنازعہ بل اسرائیلی پارلیمنٹ نے منظور کرلیا، جس میں 120 ارکان پر مشتمل اسرائیلی پارلیمنٹ کے 62 اراکین نے بل کے حق میں ووٹ دے کر متنازعہ بل کی منظور کرکے اسرائیل کو صیہونی ریاست کا درجہ دے دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں 55 ارکان نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیئے جبکہ 3 اراکین پارلیمنٹ نے انتخابی عمل میں حصّہ ہی نہیں لیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ منظور کیے گئے بل میں یروشلم کو صیہونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیا گیا ہے، جبکہ مذکورہ بل میں عربی کو ملک کی سرکاری زبان اور یہودی آبادکاری کو قومی مفاد کا حصّہ قرار دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ غاصب صیہونی ریاست کی آبادی کا 20 فیصد حصّہ عرب یہودیوں پر موجود مشتمل ہے، جنہیں اسرائیلی قوانین کے تحت برابری کے حقوق دیئے گئے ہیں تاہم عرب اسرائیلیوں کی جانب سے طویل سے مدت سے شکایات درج کروائی جاتی رہی ہیں کہ انہیں دوسرے درجے کا شہری گردانا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل کو عرب اسرائیلی اراکین پارلیمنٹ میں نسل پرستی پر منبی مسودہ قرار دیا اور شدید احتجاج کرتے ہوئے مسودہ پھاڑ دیا۔

    اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے متنازعہ مسودے کے تحت صرف یہودیوں کو ملک میں خود مختاری کا حق حاصل ہوگا، ’اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بل کی منظوری کو صیہونیت اور اسرائیلی ریاست کے لیے تاریخی لمحہ قرار دیا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور کیا جانے والے بل میں کہا گیا ہے کہ ’اسرائیل کی سرزمین یہودیوں کا تاریخی وطن ہے، جہاں ہمیں خصوصی آزادی و خودمختاری حاصل ہونی چاہیئے‘۔

    اسرائیل کے اٹارنی جنرل اور صدر کی جانب سے بل میں موجود کچھ نکات پر اعتراض کے بعد حذف کردیا گیا تھا، جس میں ایک نکتہ یہ تھا کہ اسرائیل کو محض یہودیوں کمیونٹی کا ملک قرار دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • آئرلینڈ: سینیٹ نے اسرائیلی اشیاء پر پابندی کی تجویز کی حمایت کا اعلان کردیا

    آئرلینڈ: سینیٹ نے اسرائیلی اشیاء پر پابندی کی تجویز کی حمایت کا اعلان کردیا

    ڈبلن : آئرلینڈ کے ایوان بالا نے خاتون سینیٹر کی جانب سے اسرائیلی منصوعات کی درآمدات پر پابندی عائد کرنے کی تجویز کی حمایت کا اعلان کردیا۔ جسے اسرائیل نے خوفناک اور انتہا پسندانہ اقدام قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئرلینڈ کے ایوان بالا میں آزاد سینیٹر کی جانب سے آئرلینڈ میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بننے والی تمام اشیاء کی درآمدات پر پابندی کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس کی متفقہ طور پر ملک کی حکمران جماعت سمیت دیگر جماعتوں نے بھی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آئرش سینیٹ کی جانب سے خاتون سینیٹر کے مجوزہ قانون کی منظوری کا اعلان کردیا گیا ہے، جس کے بعد اسرائیلی حکام کی جانب سے آئرش سینیٹ کے مذکورہ قانون کو ’خوفناک اور انتہا پسندانہ اقدام‘ قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب فلسطین کی آزادی پسند تنظیموں نے آئرلینڈ کے اسرائیلی منصوعات پر پابندی عائد کیے جانے اقدام کو خوب سراہا ہے اور اسے آئرش سینیٹ کا مثبت اقدام قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرش حکومت کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف ایسا قدم اٹھانے سے یورپی یونین کے مابین تجارتی مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے،جبکہ اس سے قبل کسی بھی یورپی یونین کے رکن ملک نے تنہا اس طرح کا کوئی اقدام نہیں کیا۔

    آئرش حکومت کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات اٹھانے سے خطے میں آئرلینڈ کی حکومت کے اثر و رسوخ میں بھی کمی واقع ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آئرش سینیٹ میں ’کنٹرول آف اکانومک ایکٹیویٹی‘ کے نام سے پیش کی جانے والی تجویز کو 45 میں سے 5 ارکان نے ووٹ دے کر حمایت کا اعلان کردیا ہے، جس کے بعد سینیٹ کمیٹی مجوزی قانون کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ کی حکومت کی کوشش ہے کہ سینٹ کمیٹی میں مذکورہ تجویز کو قانون کا حصّہ نہ بننے دیا جائے۔

    آئرلینڈ کی آزاد سینیٹر فرانسس بلیک کا کہنا ہے کہ ’فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں غاصب اسرائیلی آبادیاں بنانا ’جنگی جرم‘ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’اسرائیلی جرائم کا معاملہ سب پر واضح کردیا ہے تاہم ابھی بھی لمبا فاصلہ طے کرنا باقی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ اور اس کی عوام ہمیشہ انسانی حقوق اور بین الااقوامی قوانین کی پاسداری کرے گا اور انصاف کا ساتھ دے گا۔

    آئر لینڈ کے وزیر خارجہ نے غیر ملکی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’خاتون سینیٹر کی تجویز اور سینیٹ کے فیصلے کا مکمل احترام کا قائل ہوں، پھر بھی ملکی مواد کی خاطر مجوزہ قانون سے متفق نہیں ہوسکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اقوام متحدہ: غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    اقوام متحدہ: غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وحشت اور درندگی کی حدیں پار کرنے والی اسرائیلی فوج نے غزہ میں معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، حال ہی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی شہید جبکہ سو سے زائد شدید زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا آج اجلاس ہوا جس میں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قراد داد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔


    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، چار فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی


    اجلاس کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کا الزام امریکا نے حماس پر ڈالنے کی کوشش کی جسے مسترد کردیا گیا، 193 رکنی جنرل اسمبلی میں قرارداد 8 کے مقابلے میں 120 ووٹوں سے منظور کی گئ جبکہ 45 ملکوں نے قراراداد کے لیے ہونیوالی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    خیال رہے کہ رواں سال دو جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرار داد مسترد کردی تھی، امریکا نے اپنی قرارداد میں غزہ میں تشدد کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا تھا۔


    سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرارداد مسترد کردی


    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیل کی سرحدی پٹی غزہ میں ہفتہ وار مظاہرہ جاری تھا کہ اچانک اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی جس کے باعث چار فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرارداد مسترد کردی

    سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرارداد مسترد کردی

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرار داد مسترد کردی، امریکا نے اپنی قرارداد میں غزہ میں تشدد کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے ظلم کی انتہا کر رکھی ہے اور آئے دن معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کردیا جاتا ہے جس کے خلاف کویت نے سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی جسے امریکا نے ویٹو کرنے کے بعد اپنی قرار داد پیش کر دی تھی جو مسترد ہوگئی۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت کی طرف سے پیش کردہ قرارداد میں اسرائیل کی مذمت کی گئی تھی اور قرارداد غزہ کے عام شہریوں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق تھی۔


    امریکا ’فلسطینیوں کے تحفظ کی قرارداد‘، سلامتی کونسل میں ویٹو کردے گا: نکی ہیلی


    فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے یہ قراردداد کویت نے پیش کی تھی جو کہ سلامتی کونسل میں عرب ممالک کی نمائندگی کرتا ہے، امید کی جارہی تھی کہ اسے گزشتہ شام پیش کیا جاتا، تاہم اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے بیان کے بعد اسے موخر کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سفیر نکی ہیلی نے اقوام متحدہ کی جانب سے ڈرافٹ کردہ کویت کی قرارداد کو معاملے کا ایک رخ قرار دیتے ہوئے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ اگر یہ قرارداد اقوامِ متحدہ میں پیش ہوئی تو امریکا اسے بغیر کسی سوال جواب کے ویٹو کردے گا۔

    نکی ہیلی نے اپنے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ یہ ڈرافٹ مکمل طور پر ایک طرفہ ہے اور اس سے صرف اور صرف فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری امن عمل کو نقصان ہی پہنچے گا، فائدہ کوئی نہیں ہوگا، اسی لیے ہم اسے ویٹو کردیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • خدارا الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    خدارا الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ خدارا الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی، میں پوچھتا ہوں کہ اتنی گرمی میں لوگ ووٹ ڈالنے کیسے آسکتے ہیں؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا، عبد القدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ صوبے میں بہت گرمی ہوتی ہے ہم الیکشن کو ایک ماہ اس لیے ملتوی کرنے کی بات کر رہے ہیں تاکہ عوام کو اتنی گرمی میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    بلوچستان اسمبلی میں ہونے والی بد نظمی سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ملک میں کہا جاتا تھا کہ بلوچستان کی اسمبلی بہت پُر امن اسمبلی ہے لیکن آج جو ہم نے اپنا رویہ دکھایا ہے جس کے باعث اب کس منہ سے ہم لوگوں میں جائیں گے؟


    بلوچستان اسمبلی میں انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع


    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ان چیزوں سے باز رہنا چاہیے، جمہوریت کی بات کرتے ہیں تو جمہوریت والا کردار بھی ہونا چاہیے، علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ حقیقت نہیں کہ ہمارے لوگ نقل مکانی کرکے سرد علاقے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج بلوچستان میں انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع کرادی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں لوگ فریضہ حج کی ادائیگی اور مون سون کے باعث لوگ نقل مکانی بھی کرتے ہیں لہذا انتخابات کا انعقاد اگست میں کیا جائے۔

    واضح رہے کہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں لوگ فریضہ حج کی ادائیگی کےلیےسعودی عرب میں ہوں گے اور جولائی میں مون سون کےباعث لوگ نقل مکانی بھی کرتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ اپنے حق رائے دہی سے محروم رہیں گے، لہذا انتخابات کا انعقاد اگست میں کیاجائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قومی اسمبلی میں فوجی عدالتوں میں توسیع کا بل پیش

    قومی اسمبلی میں فوجی عدالتوں میں توسیع کا بل پیش

    اسلام آباد : فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سال کی توسیع کا بل منظوری کے لئے قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر بل پیش کردیا گیا، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2017 پیش کیا، بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد گروپوں کی جانب سے ملکی سالمیت کو سنگین خطرات ہیں، دہشت گردی یا بغاوت سے متعلق جرائم کی فوری سماعت کے اقدامات ناگزیر ہیں، اس لئے فوجی عدالتوں میں 2 سالہ توسیع کی تجویز کی گئی ہے۔

    فوجی عدالتوں میں توسیع کیلئے حکومت کی پیش کردہ آئینی ترمیم کے متن میں کہا گیا ہے کہ اکیسویں ترمیم 2 سال بعد 6جنوری 2017 کو منسوخ ہوئی ، غیرمعمولی واقعات اور حالات اب بھی موجود ہیں، فوجی عدالتوں میں 2سال کی توسیع تجویز دی گئی ہے۔

    متن میں کہا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ کی منظوری کی صورت میں بل کا اطلاق 7 جنوری 2017 سے ہو ا، فوجی عدالتوں میں دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی سماعت ہو گی، 21 ویں آئینی ترمیم سے دہشت گردی کے کیسز کی فوری سماعت ممکن بنائی جائے اور 18 ویں آئینی ترمیم سے ان اقدامات کو 2 سال کیلئے جاری رکھا جائے۔

    دوسری جانب فوجی عدالتوں میں توسیع کے بل پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق رائے نہ ہوسکا، اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بل پارلیمانی کمیٹی کو دوبارہ بھیجا جائے گا،اور بل پر اتفاق رائے کیا جائے گا، جس کے بعد اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

    اس سے پہلے قومی اسملبی کا اجلاس شروع ہوا تو پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف نےجاوید لطیف کے رویے کے خلاف اجلاس سے واک آؤٹ کیا، واک آؤٹ کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں نامکمل کورم کی نشاندہی کی گئی۔

  • سندھ اسمبلی میں کرمنل پراسیکیوشن سروس ترمیمی بل2015 منظور

    سندھ اسمبلی میں کرمنل پراسیکیوشن سروس ترمیمی بل2015 منظور

    کراچی : سندھ حکومت نے ملزمان کےمقدمات ختم کرنے کے اختیارات بھی لے لئے، سندھ اسمبلی میں کرمنل پراسیکیوشن سروس ترمیمی بل دوہزار پندرہ منظور کرلیا گیا ہے، اب انسداد دہشت گردی عدالت سمیت کسی بھی عدالت میں زیر سماعت مقدمات کے ملزمان حکومت سندھ رہا کراسکے گی.

    حکومت سندھ کسی بھی عدالت میں زیرِ سماعت مقدمات ختم کر سکتی ہے، سائیں سرکار نے شور شرابہ، نعرے بازی اور شدید احتجاج کے باوجود کرمنل پراسیکیوشن سروس ترمیمی بل منظور کرلیا۔

    ترمیمی بل کےمطابق مطابق اب حکومت انسداددہشت گردی سمیت کسی بھی مقدمےمیں مدعی ہوئی تو کیس واپس لے سکتی ہے پراسیکیویٹر جنرل مقدمہ ختم کرنے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے گا،تاہم عدالت سے اجازت لینا ضروری ہے۔

    بل پیش ہوتے ہی اپوزیشن جماعتوں نے صدائے احتجاج بلند کیا۔

    ایم کیوایم کے رہنماء خواجہ اظہارالحسن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کرپشن اور بدانتظامی چھپانے کیلئے بل منظور کیا گیا ہے، تحریک انصاف کےخرم شیرزمان نے کہا کہ صوبہ سندھ کسی کی جاگیر نہیں، اپوزیشن جماعتوں نے بل کو مسترد کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں احتجاج کا عندیہ دیا۔