Tag: bill

  • آرمی ایکٹ صرف دہشت گردوں کیخلاف ہے، سید خورشید شاہ

    آرمی ایکٹ صرف دہشت گردوں کیخلاف ہے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آرمی ایکٹ مدارس اور اسلامی جماعتوں کیخلاف نہیں صرف دہشت گردوں کیخلاف قانون ہے۔

    قومی اسمبلی میں سید خورشید شاہ نے خطاب میں کہا کہ پارلیمنٹ کی اہمیت آج بھی پورے پاکستان میں محسوس کی جاتی ہے، کچھ فیصلے وقت کے ساتھ اور کچھ  ضرورت کے تحت کئے جاتے ہیں۔

    انکا کا کہنا تھا کہ فخر ہے کہ جہموری نظام اور آئین پیپلز پارٹٰی کا دیا ہوا ہے، ہماری کوشش رہی ہے کہ ملک میں قانون اور جمہوریت برقرار رہے، ہم نے ساری زندگی آئین اور قانون کی بالادستی کی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں بڑے عرصے سے دہشتگردوں کی کاروائیاں جاری ہے، ہمارے آئین میں دہشتگردی اور قتل کی گنجائش نہیں، اسلام کے خلاف کسی بھی قانون کی منظوری کو گناہ سمجھتے ہیں۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی لیکن بہت تکلیف دہ حالات میں اقدامات کئے جارہے ہیں، آئین میں ترامیم کا جو بل پیش کیا گیا ہے، وہ ان دہشت گردوں کے لئے ہے، جو اسلام کا چہرہ مسخ کر رہے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ ان لوگوں کے لئے ہیں جنہوں نے قاضی حسین جیسی شخصیات پر حملہ کئے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم متفق ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں، اسلام امن اور تحفظِ انسانیت کا درس دیتا ہے، اسلام امن اور سلامتی کا مذہب ہے لیکن ہم نے دیکھا کہ انسانوں کو اس طرح قتل کیا گیا، جس طرح جانوروں کا خون بھی نہیں بہایا جاتا۔

    خورشید شاہ  نے کہا کہ اسلام کا نام استعمال کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف قانون نافذ ہوگا۔

    انکا کہنا تھا کہ یقین ہے کہ فوجی عدالتیں  آئین پر عمل کریں گی، سلمان تاثیر پر حملہ کرنے والوں کو اِسی ایکٹ کے تحت پکڑا جائے۔

    اپوزیشن نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے، اس ترمیم میں ساتھ حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستان کے لئے دے رہے ہیں۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس، 21ویں آئینی ترمیم کی منظوری آج ہوگی

    قومی اسمبلی کا اجلاس، 21ویں آئینی ترمیم کی منظوری آج ہوگی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے آرمی ایکٹ اورآئین میں اکیسویں ترمیم کیلئےشق وار منظوری اسمبلی سے آج لی جائے گی۔

    دہشتگردوں کے خلاف ایکشن کیلئے قومی پلان پر تیزی سےعملدرآمد جاری ہے، اکیسویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ انیس سو باون میں ترمیم کی ممکنہ منظوری کیلئےقومی اسمبلی کا اجلاس آج شام چار بجے ہوگا۔

    اجلاس کیلئے ضمنی ایجنڈا کے مطابق فوجی عدالتوں کے قیام اوراکیسویں آئینی ترمیمی بلز پر آج شق وار منظوری لی جائے گی۔

    ہفتے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیرِ قانون پرویز رشید نے آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا تھا، آرمی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری کے لیے ایوان میں موجود ارکان کی اکثریت جبکہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ایوان کی کل تعداد کی دوتہائی اکثریت یعنی 228ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔

    قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد بل ایوان بالا یعنی سینیٹ میں بھیجا جائے گا اور وہاں سے منظوری لی جائے گی۔

    واضح رہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت فوجی عدالتوں کو دہشت گردی یا ملک دمشن سرگرمیون میں ملوث عناصر کے مقدمات بھیجنے کا اختیار وفاقی حکومت کو ہوگا۔

    اکیسویں ائینی ترمیم کے تحت آئین کے فرسٹ شیڈول میں ترمیم تجویز کی گئی ہے، فرسٹ شیڈول میں پاکستان آرمی ایکٹ 1952پاکستان ایئر فورس ایکٹ 1953 پاکستان نیوی ارڈیننس ایکٹ1961 اورتحفظ پاکستان ایکٹ2014کو شامل کیا گیا ہے، آئین کے ارٹیکل 175میں بھی ترمیم کی جائے گی۔