Tag: Billionaires

  • ٹرمپ کی حلف برداری میں کن ارب پتیوں نے شرکت کی؟

    ٹرمپ کی حلف برداری میں کن ارب پتیوں نے شرکت کی؟

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں دنیا کے امیر ترین افراد نے شرکت کی۔

    فوربز کے مطابق ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں دنیا کے سر فہرست دولت مند افراد نے شرکت کی، جن کی کل دولت 1.2 کھرب ڈالر بنتی ہے۔

    اس ’چھوٹے‘ سے واقعے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ٹرمپ کے دوسرے دور حکومت میں سرمایہ داروں کے عزائم کے راستے میں حائل ہر قسم کی رکاوٹیں دور ہو جائیں گی، اور دنیا پر سرمایہ داری نظام کا بادل اور گہرا ہو جائے گا۔

    کیپیٹل روٹنڈا میں ہونے والی تقریبِ حلف برداری میں دنیا کے سب سے امیر شخص اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے شرکت کی، جس کی کل دولت 43 ارب 39 کروڑ ڈالر ہے۔

    ایمیزون کے بانی جیف بیزوس نے بھی تقریب میں شرکت کی جن کی کل دولت 23 ارب 94 کروڑ ڈالر ہے۔ تقریب میں میٹا کے مالک مارک زکربرگ بھی شریک ہوئے جن کی کل دولت 21 ارب 18 کروڑ ڈالر ہے۔ تقریب میں پیسہ عطیہ کرنے والے ایپل کے سی ای او ٹِم کُک بھی شریک ہوئے جن کی کل دولت 2 ارب دو کروڑ ڈالر ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مصنوعی ذہانت پروجیکٹ کا اعلان

    اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین بھی شریک تھے جن کی کل دولت 1 ارب ایک کروڑ ڈالر ہے۔ فوکس نیوز کے سابق چیئرمین روپرٹ مرڈوک اور مِیری ایم اڈیلسن نے بھی شرکت کی جن کے پاس بالترتیب 2 ارب 22 کروڑ اور 3 ارب 19 کروڑ ڈالر ہیں۔

    تقریب میں فرانسیسی برینڈ لوئی وٹان کے مالک اور فرانس کے سب سے امیر شخص بیرنالڈ آرنالٹ نے شرکت کی، جن کی کل دولت 17 ارب 96 کروڑ ڈالر ہے۔ اور انڈیا کے سب سے امیر شخص مکیش امبانی نے بھی تقریب میں شرکت کی جن کی کُل دولت 9 ارب 81 کروڑ ڈالر ہے۔

  • کرونا وبا کے دوران ارب پتی، کھرب پتی بن گئے

    کرونا وبا کے دوران ارب پتی، کھرب پتی بن گئے

    امریکی بزنس میگزین فوربز کی سالانہ فہرست کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کی دوران ارب پتی افراد کھرب پتی ہوگئے اور ان کی دولت میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوگیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فوربز میگزین نے دنیا کے ارب پتی افراد کی 35 ویں سالانہ فہرست جاری کی ہے، فہرست میں دنیا کے 2 ہزار 755 ارب پتی افراد شامل ہیں۔

    فوربز کی فہرست کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے دوران جہاں دنیا بھر کی مضبوط ترین معیشتیں بھی ہل گئی وہیں بہت سے ارب پتی اسی عرصے کے دوران کھرب پتی ہو گئے اور کئی افراد کی دولت میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق ارب پتیوں کی سالانہ فہرست کے تحت امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایمازون کے بانی جیف بیزوس مسلسل چوتھے سال بھی پہلے نمبر پر ہیں، ان کے اثاثوں کی مالیت 177 ارب ڈالرز ہے۔

    فوربز کے مطابق رواں سال کے ان ارب پتیوں کی مجموعی دولت 13 اعشاریہ ایک کھرب ڈالرز ہے جو گذشتہ سال 8 کھرب ڈالر تھی۔

    گاڑیاں بنانے والی بڑی کمپنی ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو ایلن مسک کا اس فہرست میں دوسرا نمبر ہے۔ گزشتہ سال اپنی دولت کے حساب سے وہ 31 ویں نمبر پر تھے۔ ان کے اثاثوں کی مالیت 151 ارب ڈالرز ہے۔

    تیسرا نمبر لگژری اشیا بنانے والی فرم لوئس وٹون کے چیف ایگزیگٹو برنارڈ آرنالٹ کا ہے۔ ان کے اثاثے 150 ارب ڈالرز ہیں۔

    چوتھے نمبر پر مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس ہیں جن کے اثاثے 124 ارب ڈالرز کے ہیں، فیس بک کے چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ 97 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔

    سرمایہ کار اور بزنس ٹائیکون وارن بفٹ دو دہائیوں کے بعد پہلی مرتبہ دنیا کے پہلے پانچ امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر ہوئے ہیں کیونکہ فوربز کی درجہ بندی میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کا غلبہ ہے۔

    اس سال کی فہرست میں 493 نئے افراد بھی شامل ہوئے ہیں جن میں ڈیٹنگ ایپ بمبل کی چیف ایگزیکٹو وہٹنی وولف ہرڈ بھی شامل ہیں۔

    فوربز کی فہرست کے مطابق امریکا بدستور سب سے زیادہ ارب پتیوں کی سرزمین ہے جبکہ اس حوالے سے چین دوسرے اور بھارت تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں 724، چین میں 626 اور بھارت میں 140 ارب پتی رہتے ہیں۔

    فوربز میگزین کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران 493 نئے ارب پتی منظر عام پر آئے ہیں۔ ان نئے ارب پتیوں میں سے 210 کا تعلق چین اور ہانگ کانگ سے ہے جبکہ 98 امریکی شہری ہیں۔

  • لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے، چند امیروں کی دولت بڑھتی رہی، ایسا کیوں ؟

    لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے، چند امیروں کی دولت بڑھتی رہی، ایسا کیوں ؟

    دنیا بھر میں امیری اور غریبی کے درمیان فرق میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے یہ طبقاتی فرق معیار زندگی کو بہتر کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔

    دولت کی غیر مساوی تقسیم کی وجہ سے پوری دنیا کے ممالک صحیح معنوں میں نہ تو ترقی کر سکیں گے اور نہ ہی انہیں خوشحالی کا احساس ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے657 دولت مندوں کی دولت میں1.3 ٹریلین سے زیادہ کا اضافہ ہوا جبکہ صرف امریکہ میں80 لاکھ سے زائد افراد بے روزگار ہوگئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال2020 میں عالمی وبا کورونا کے دوران امیر لوگوں کی دولت میں مشترکہ طور پر1.3 ٹریلین کا اضافہ ہوا جو مجموعی طور پر اضافے کے ساتھ4.3 ٹریلین ہوگئی۔

    ایک جانب تو امیر افراد کی دولت میں مزید اضافہ ہوا لیکن دوسری طرف صرف امریکہ میں 80 لاکھ سے زائد افراد کو اپنے روزگار سے ہاتھ دھونا پڑے۔

    دنیا کے 10 امیر ترین لوگ

    جاری کردہ فہرست کے مطابق ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کی دولت میں154 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جبکہ ایمی زون کے جیف بیزوس نے68 ارب ڈالر سے زائد دولت میں اضافہ کیا۔

    اس کے علاوہ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اپنی دولت میں37 ارب ڈالرز کا اضافہ کیا جبکہ کوئیکن لونز کے ڈینیئل گلبرٹ نے35 ارب ڈالر کی رقم کا اضافہ کیا۔

    18مارچ 2020 کے بعد جب کورونا شروع ہوا تو ٹیسلا کے ایلون مسک، ایمیزون کے بیزوس اور فیس بک کے مارک زکر برگ سمیت 15 امیر افراد کی دولت میں 563 ارب ڈالر کا مشترکہ اضافہ ہوا۔

    یہاں حیران کن امر یہ ہے کہ مذکورہ فہرست میں شامل پہلے دس ناموں میں سے 8 شخصیات کا تعلق ٹیکنالوجی کے شعبے سے ہے۔

    ایک جانب سرمایہ دارانہ نظام کے حامیوں کا یہ کہنا ہے کہ اگر دولت چند ہاتھوں میں مرتکز ہو بھی جائے تو اس کا بالآخر فائدہ عوام کو ہی پہنچتا ہے کیونکہ یہ لوگ سرمایہ کاری کرتے ہیں جس سے لوگوں کو روزگار ملتا ہے۔

    دوسری جانب سرمایہ دارانہ نظام کے مخالفین کا کہنا ہے کہ غریب اپنے حقوق سے دستبردار ہو کر اس کی قیمت چکاتا ہے۔ اس کے علاوہ ان فلاحی اداروں کی ضرورت ہی اس لیے پڑتی ہے، کہ دولت کی تقسیم منصفانہ نہیں ہے۔

  • کورونا وائرس نے امیر کو امیر، غریب کو مزید غریب کردیا، چشم کشا رپورٹ

    کورونا وائرس نے امیر کو امیر، غریب کو مزید غریب کردیا، چشم کشا رپورٹ

    پیرس : جان لیوا عالمی وبا نے دنیا بھر کے غریبوں کو مزید غریب اور امیروں کو مزید امیر بنا دیا، غربت میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس سال دنیا میں ارب پتی افراد کی تعداد بہت زیادہ ہوگئی۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باوجود دنیا بھر کے ارب پتیوں کی دولت رواں برس ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    سوئٹزرلینڈ کے سب سے بڑے بینک یو بی ایس اور اکاؤنٹنگ کے بڑے ادارے پرائس واٹر ہاؤس کوپر کی ایک تحقیق کے مطابق جولائی کے آخر تک ارب پتی افراد کی مجموعی دولت دس اعشاریہ دو ٹریلین ڈالر پہنچ گئی ہے۔

    یہ دولت 2017 میں ریکارڈ کی گئی آٹھ اعشاریہ نو ٹریلین ڈالر کی بلندی سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ سالانہ انوینٹری میں جولائی کے آخر تک 2 ہزار 189 ارب پتیوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کاروبار میں جدت لانے والے افراد آج کے معاشرے کے رہنما بننے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کامیابی سے کررہے ہیں۔

    کورونا وائرس کے بحران نے ابھی تک تکنیکی، صحت اور صنعت کے جدت پسندوں کے مابین فرق کو بڑھ دیا ہے جو پہلے ہی عروج پر تھا جبکہ دیگر ارب پتی جو معاشی، تکنیکی، معاشرتی اور ماحولیاتی رجحانات کے غلط رخ پر ہیں وہ کم دولت مند ہوتے جا رہے ہیں۔

    مارچ میں اسٹاک مارکیٹ کریش کے دوران بلین ڈالر کلب میں خاصی تبدیلی دیکھی گئی بعد میں اسٹاک مارکیٹ میں ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبوں میں بہتری آنے سے قبل کچھ نام بلین کلب کی فہرست سے خارج بھی ہوئے۔