Tag: Bin salman

  • سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل میں ملوث ایک ملزم گرفتار

    سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل میں ملوث ایک ملزم گرفتار

    پیرس/انقرہ/ریاض : معروف سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ملزم فرانس سے گرفتار ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے مقتول صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل میں ملوث ملزم خالد الاوطیبی کو فرانس کے چارلس دی گولے ایئرپورٹ سے کچھ دیر قبل ہی گرفتار کیا گیا ہے۔

    مذکورہ شخص امریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ صحافی کو قتل کرنے والے 26 افراد میں سے ایک ہے جن کی گرفتاری کےلیے ترکی کی جانب سے کوششیں جاری ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 33 سالہ شخص سابق سعودی شاہی گارڈ رہ چکا ہے جو عدالتی حراست تھا اور اپنے اصل نام سے سفر کررہا تھا۔

    واضح رہے کہ صحافی جمال خاشقجی سعودی حکومت باالخصوص ولی عہد محمد بن سلمان کے شدید ناقد تھے جنہیں اکتوبر 2018 میں استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں بےدردی سے قتل کرکے لاش کو تیزاب میں ڈال دیا تھا۔

    جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی حکومت نے کہا تھا کہ جاسوسوں کی ایک ٹیم واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ صحافی کو ریاست واپس لانے کےلیے گئی تھی تاہم آپریشن کے دوران انہوں نے خاشقجی کو قتل کردیا لیکن ترکش حکام نے کہا تھا کہ جاسوسوں نے صحافی کو سعودی حکومت کے اعلیٰ حکام کے حکم پر قتل کیا تھا۔

  • سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کا مخصوص لباس توجہ کا مرکز بن گیا، تصویر وائرل

    سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کا مخصوص لباس توجہ کا مرکز بن گیا، تصویر وائرل

    ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کا لباس دیکھ کر سعودی نوجوان بھی ان کے دیوانے ہوگئے، دکانوں میں موجود سارا مال فروخت ہوگیا۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ روز پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی مجلس انتظامیہ کی سربراہی کے دوران جو جیکٹ اور غترہ پہنے رکھا وہ سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

    ان کا لباس دیکھنے کے بعد ٹوئٹر صارفین نے سب سے پہلے یہ سوال اٹھایا کہ ولی عہد نے جو جیکٹ اور غترہ پہنے رکھا ہے وہ کس برانڈ کا ہے اور کہاں فروخت ہوتا ہے؟۔

    بعد ازاں متعدد صارفین نے کئی آن لائن شاپس اور ملک کی معروف دکانوں کے نام بتائے جہاں دونوں چیزیں دستیاب ہیں۔ بس پھر کیا تھا، سعودی نوجوان آن لائن شاپس اور مذکورہ دکانوں پر ٹوٹ پڑے اور کچھ ہی دیر میں مارکیٹ سے دونوں چیزیں فروخت ہوگئیں۔

    دوسری جانب بعض ٹوئٹر صارفین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو ولی عہد کے لباس پر توجہ دینے سے زیادہ بہتر یہ ہے کہ ان کی سوچ و فکر کو اختیار کیا جائے۔

  • عالمی منڈی میں تیل کی کمی سعودی عرب پوری کرے گا، بن سلمان

    عالمی منڈی میں تیل کی کمی سعودی عرب پوری کرے گا، بن سلمان

    ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق کہا ہے کہ سعودی عرب عالمی منڈی میں تیل کی سپلائی پوری کرنے کی کوشش کرتا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے باور کرایا ہے کہ وہ دنیا میں تیل پیدا کرنے والے بڑے ملک کی حیثیت سے عالمی منڈی میں تیل کی سپلائی جاری رکھنے کی کوشش جاری رکھے گا تاکہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات اور خام تیل کی ضروریات پوری کرنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔

    دوسرے ذرائع سے کسی بھی وجہ سے تیل کی سپلائی متاثر ہونے پرسعودی عرب عالمی منڈی میں تیل کی سپلائی پوری کرنے کی کوشش کرتا رہے گا۔

    سعودی ولی عہد اور کورین صدر کے درمیان ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ سعودیہ عالمی منڈی میں تیل کی کمی پوری کرنے کی اپنی ذمہ داری پوری کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کے دورہ جنوبی کوریا کے آخر میں دونوںملکوں کے درمیان سعودیہ میں کورین کمپنیوں نے تجارتی بنیادوں پرجوہری توانائی پیدا کرنے کے منصوبے کا خیر مقدم کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں نے دو طرفہ تعاون، پیداواری صلاحیتوں میں اضافے، افرادی قوت کی صلاحیت بڑھانے، تحقیق اور جوہری ترقی میں باہمی تعاون کا فیصلہ کیا گیا۔

    جنوبی کوریا کے صدر مون جے این اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے بدھ کو سیول میں ہونے والی ملاقات کے موقع پر مختلف سمجھوتوں اور یاداشتوں پردستخط کیے۔

  • محمد بن سلمان خاشقجی قتل کے ذمہ دار ہیں، امریکی سینیٹ میں قرار داد پیش

    محمد بن سلمان خاشقجی قتل کے ذمہ دار ہیں، امریکی سینیٹ میں قرار داد پیش

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر زنے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ولی عہد کے خلاف قرار داد پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل ہونےو الے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کی قرار داد امریکی سینیٹ میں پیش کردی گئی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے 6 اعلیٰ سینیٹرز کی جانب سے پارٹی مؤقف سے انحراف کرنے کے بعد پیش کردہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ’سینیٹ خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان کے ذمہ دار ہونے پر پختہ یقین رکھتا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارےکا کہنا ہے کہ اگر امریکی سینیٹ میں جمال خاشقجی قتل سے متعلق قرارداد منظوری کرلی گئی تو محمد بن سلمان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنے پڑے گا۔

    ریپبلیکن سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ سینیٹرز کی جانب سے پیش کردہ قرار داد میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد نے امریکا کی قومی سلامتی کو کئی مواقع پر خطرے میں مبتلا کیا اور جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان کا ہاتھ تھا۔

    خیال رہے کہ جمال خاشقجی کوقتل کرنے پر ترکی کے چیف پراسیکیوٹر کی جانب سے محمدبن سلمان کے قریبی ساتھی اور سعودی خفیہ ایجنسی کے نائب سربراہ کے وارنٹ گرفتاری فائل ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹرز نے ترکی کے چیف پراسیکیوٹر کے اقدام کے بعد سینیٹ میں قرارداد پیش کی۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل امریکی سی آئی اے کی سربراہ جینا ہیسپل کی امریکی سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کو سعودی صحافی کے قتل پر بریفنگ دی، بریفنگ کے بعد کچھ سینیٹرز نے سعودی ولی عہد کو جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث قرار دینا شروع کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹرز کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر امریکی سی آئی اے کی سربراہ کی بریفنگ کے بعد یقین ہوگیا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل میں محمد بن سلمان کا ہی کردار ہے۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • جمال خاشقجی قتل کیس، سی آئی اے کے پاس بن سلمان کی کال ریکارڈنگ موجود ہے، ترک میڈیا

    جمال خاشقجی قتل کیس، سی آئی اے کے پاس بن سلمان کی کال ریکارڈنگ موجود ہے، ترک میڈیا

    انقرہ : ترک اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی کے پاس محمد بن سلمان کی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق فون کال کی ریکارڈنگ موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں بے دردی سے قتل ہونے والی سعودی صحافی و کالم نویس جمال خاشقجی کے قتل کیس میں مزید نئے انکشافات ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی کے پاس جن فون کالز کی ریکارڈنگ موجود ہیں اس میں مبینہ طور پر محمد بن سلمان نے امریکا میں موجود سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان کو فون کرکے صحافی کو خاموش کروانے کا کہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان اور خالد بن سلمان کی فون کال ریکارڈنگ سے متعلق خبر ترک صحافی عبد القادر سیلوی نے دی تھی۔

    یاد رہے کہ ترک حکام کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل کے کچھ روز بعد ایک آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر لائی گئی تھی جس میں مقتول صحافی اور قاتلوں کے درمیان گفتگو کو سنا جاسکتا تھا۔

    ترک خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے منظر عام پر آنے والی کال ریکارڈنگ میں سنا جاسکتا ہے کہ جمال خاشقجی قاتلوں سے کہہ رہے ہیں کہ ’چھوڑوں میرا ہاتھ تمہیں پتہ ہے کیا کررہے ہو‘۔

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ سی آئی اے کی رپورٹ قبل ازوقت ہے حتمی رپورٹ آنے تک کچھ نہیں کہہ سکتے مگر ایسا ہوسکتا ہے کہ قتل کا حکم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دیا ہو۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔