Tag: bio matric verification

  • رواں ماہ سے ڈبلیو ایل ایل کنکشنز بھی بائیو میٹرک سسٹم کے تحت جاری ہونگے

    رواں ماہ سے ڈبلیو ایل ایل کنکشنز بھی بائیو میٹرک سسٹم کے تحت جاری ہونگے

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی ہدایات کے مطابق وائرلیس لوکل لوپ آپریٹروں نے رواں ماہ سے ڈبلیو ایل ایل کنکشنز ، بائیو میٹرک ویری فیکیشن سسٹم کے ذریعے جاری کرنا شروع کر دئیے ہیں۔

    پی ٹی اے کے مطابق منصوبے کے پہلے مرحلے میں ڈبلیو ایل ایل آپریٹروں نے گزشتہ ماہ تمام کسٹمر سروس سنٹرز میں بی وی ایس نصب کردیے پہلے مرحلے کی کامیابی سے تکمیل کے بعدوی فون، ای وی او، ونگل ، وائرلیس ڈونگلز کی ڈیوائسزبائیو میٹرک تصدیق کے ذریعہ جاری کیے جائیں گے ۔

    اب تک چار آپریٹروں، پی ٹی سی ایل، وائی ٹرائب، کیوبی اور وطین نے اپنے کسٹمر سروس سنٹرز پر بی وی ایس نصب کر لیا ہے۔

    بی وی ایس نصب کرنے کے حوالے پی ٹی اے کی ٹیمیں ملک بھر میں سختی سے نگرانی کر رہی ہیں منصوبے کے دوسرے مرحلہ میں تمام وائر لیس کنکشن کے فرنچائز اور ریٹیلر پر 31دسمبرتک بی وی ایس نصب ہوجائے گا۔

    جبکہ تیسرے اور آخری مرحلہ میں 29فروری2016 تک ڈبلیو ایل ایل کے موجودہ کنکشنز کو بھی بی وی ایس نظام کے ذریعے تصدیق کیا جائے گا۔

  • بائیو میٹرک سم تصدیق کرانے کا وقت ختم

    بائیو میٹرک سم تصدیق کرانے کا وقت ختم

    اسلام آباد:  موبائل سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کا وقت گزر گیا، جنہوں نے انگوٹھا لگا کر سم کی تصدیق نہیں کروائی ان کی سم اب بند ہو جائے گی۔

    پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے واضح ہدایت جاری کی تھیں کہ اب سم تصدیق کرانے کی مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی اور تمام غیر تصدیق شدہ سمز بارہ اپریل کی رات بارہ بجے بند کر دی جائیں گی۔

    تاہم بلاک کی گئی سمیں متعلقہ کمپنی سے بائیو میٹرک تصدیق کے بعد دوبارہ کھلوائی جا سکتی ہیں۔

    پی ٹی اے کے مطابق اب تک سات کروڑ سے زائد سموں کی بائیو میٹرک تصدیق ہوچکی ہے، ایک کروڑ سڑسٹھ لاکھ سمز عدم تصدیق کے باعث پہلے ہی بند کی جاچکی ہیں۔

    ملک بھر میں تقریبا ساڑھے تیرہ کروڑ کے قریب سمز کام کررہی تھیں، جن میں سے ساڑھے تین کروڑ سمیں گزشتہ ایک سال میں بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے جاری کی گئیں۔

  • اسلام آباد: غیرملکیوں کو بھی اپنی سمز کی تصدیق کرانا ہوگی

    اسلام آباد: غیرملکیوں کو بھی اپنی سمز کی تصدیق کرانا ہوگی

    اسلام آباد: پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں اور افغان مہاجرین کو بھی اپنی سمیں تصدیق کروانا ہونگی، غیر ملکیوں اور افغان مہاجرین کی سموں کی تصدیق کیلئے طریقہ کار وضع کردیا گیا ہے۔

    پاکستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ اب غیر ملکیوں اور پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کے زیرِ استعمال سموں کی تصدیق بھی شروع کر دی گئی ہے، غیر ملکیوں کو سم کی تصدیق کیلئے کارآمد ویزہ کی کاپی، مستقل پتہ اور پاکستان میں رہائش کا پتہ دینا ہوگا جبکہ سم کا غیر قانونی استعمال نہ کرنے کے حوالے سے بیان حلفی بھی موبائل کمپنی کو جمع کروانا ہوگا۔

    افغان مہاجرین نادرا کارڈ کی تصدیق شدہ کاپی اور بیان حلفی جمع کروا کر سم کی تصدیق یا نئی سم حاصل کر سکتے ہیں۔

    تین سے زائد سمیں رکھنے والے پاکستانی شہریوں کیلئے سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کی آخری تاریخ26 فروری مقرر کی گئی ہے۔

    غیر ملکیوں کے زیرِ استعمال سمیں ویزہ ختم ہوتے ہی خود کار نظام کے تحت بند ہو جائیں گی جبکہ افغانی بھی پاکستان میں قیام کی اجازت تک ہی سم استعمال کر سکیں گے۔