Tag: bio metric

  • جرائم کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لے رہے ہیں، سہیل انور سیال

    جرائم کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لے رہے ہیں، سہیل انور سیال

    کراچی : وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ عوام کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکنالوجی کی مدد لے رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی میں جرائم کی روک تھام کیلئے بائیو میٹرک نظام متعارف کروانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

    صوبائی وزیر داخلہ نےکہاکہ ماضی میں بڑے ملزمان شناختی کارڈ میں نام تبدیل کروا کر اپنے آپ کو کلیئر کروالیتے تھے۔ جرائم کی روک تھام کے لئے جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکنالوجی کی مدد لے رہے ہیں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے کہا کہ کرائم سین سے ملزم کی گرفتاری تک شواہد کومحفوظ بنانے اور تفتیش کومؤثر انداز میں آگے بڑھانے میں متعارف کردہ نظام سے مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان کا بائیو میٹرک ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔

  • بائیومیٹرک تصدیق: محکمہ تعلیم کی غفلت، خواتین اساتذہ پریشان

    بائیومیٹرک تصدیق: محکمہ تعلیم کی غفلت، خواتین اساتذہ پریشان

    کراچی: سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کی جانب سے تدریسی اورغیرتدریسی عملے کی بائیومیٹرک تصدیق کا سلسلہ جاری ہے جس میں بڑے پیمانے پربدنظمی کی شکایت موصول ہورہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوزڈاٹ ٹی وی کو موصول ہونے والی مصدقہ اطلاعات کے سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم نے کراچی
    جیسے بڑے شہرکے تمام ترعملے کی بائیو میٹرک تصدیق کا سلسلہ کراچی میں ایک ہی مقام یعنی سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کیمپ آفس پرشروع کررکھا ہے۔

    اطلاعات کی تصدیق کے لئے جب ڈی جے کالج کراچی سے متصل سندھ ٹیکسٹ بورڈ کیمپ آفس کادورہ کیا گیا تووہاں انتہائی تکلیف دہ صورتحال سامنے آئی۔

    محکمہ تعلیم نے ملازمین کی تصدیق کو ڈسٹرکٹ کی سطح پر تقسیم کیا ہے اور ایک ہی ڈسٹرکٹ کے تمام ترتدریسی اورغیرتدریسی عملے کو کیمپ آفس پہنچ کربائیومیٹرک تصدیق کروانے کے احکامات دیئے جاتے ہیں۔

    محکمہ تعلیم کا تدریسی عملہ زیادہ ترخواتین اساتذہ پرمشتمل ہے اور یہ خواتین رش کے باعث شدید دھوپ میں طویل
    انتظار کی زحمت سے بچنے کے صبح 7 بجے سے کیمپ آفس کے سامنے جمع ہوکر بائیو میٹرک تصدیق کے لئے
    ٹوکن لینا شروع کردیتی ہیں جبکہ بائیومیٹرک تصدیق کا عملہ صبح نو بجے اپنی کاروائی کا آغاز کرتا ہے۔

    کسی بھی قوم میں اساتذہ انتہائی معزز تصور کئے جاتے ہیں اورعموماً معاشرے کے دیگر طبقے اساتذہ کے ساتھ
    تعظیم کے ساتھ پیش آتے ہیں لیکن یہاں تو گنگا الٹی ہی بہتی نظر آئی کہ جہاں چپراسی کی سطح کا ایک قوم کی
    آئندہ نسلوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے والی معزز خواتین کے ساتھ انتہائی تحقیرآمیز لہجے میں گفتگو
    کرتے ہوئے ان سے شدید دھوپ میں قطارلگانے کا مطالبہ کرتا نظرآیا۔

    مذکورہ باریش شخص نے انتہائی درشت لہجے میں خواتین کو دئیے گئے نمبروں کے حساب سے قطاربنوائی جبکہ
    انتہائی مختصرتعداد میں موجود مرد حضرات ازخود قطاربنا کرانتظارکی گھڑیاں تکنے لگے۔

    دو گھنٹے کے صبرآزما انتظار کے بعد جب اندر جانے کا مرحلہ پیش آیا توخواتین کو معلوم ہوا کہ صبح 7 بجے
    جو انہیں ٹوکن نمبردئیے گئے تھے وہ درحقیقت بہلاوہ تھا اوراندرصورتحال مزید اندوہناک تھی۔

    دوگھنٹے کے صبرآزما انتظار کے بعد جب خواتین اندرپہنچھی تومعلوم ہوا کہ پورے ڈسٹرکٹ کے بجائے صرف
    ایک مخصوص ٹاوٗن سے تعلق رکھنے والے عملے کی بائیومیٹرک تصدیق کی جارہی ہے۔

    اس موقع پر خواتین اساتذہ نے انتہائی غم وغصے کا مظاہرہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایجوکیشن آفس کی جانب سے
    جاری کردہ ہدایت کے مطابق اپنے طالب علموں کو چھٹی دے کرکراچی کے نواحی علاقے سے یہاں آئیں ہیں اور
    اب ان سے کہا جارہا ہے کہ بعد میں آئیں۔

    ایک خاتون پرنسپل نے اپنا اوراپنے متعلقہ اسکول کانام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ وہ اوران کاعملہ گزشتہ تین
    دن سے یہاں آرہی ہیں لیکن بائیو میٹرک تصدیق کا مرحلہ تاحال سر نہیں ہوسکا ہے، انکا کہنا تھا کہ یہ سب محکمہ
    تعلیم کی انتظامی غفلت کا نتیجہ جس کے باعث وہ شدید گرمی میں یہاں پریشان ہونے پرمجبورہیں‘‘۔

    انہوں نے شکایت کی کہ اساتذہ کے ساتھ معاشرے کے کسی گئے گزرے طبقے سے بھی زیادہ برا سلوک کیا جاتا ہے
    الیکشن کے دنوں میں انہیں طویل ڈیوٹیاں انجام دینے کےلئے مجبورکیا جاتا ہے اوراگر کوئی کسی معقول وجہ کے
    سبب اپنی ڈیوٹی پرنہ پہنچ پائے تو اسے عدالت میں پیش ہونا پڑجاتا ہے‘‘۔

    ڈسٹرکٹ سنٹرل میں نیوکراچی میں واقع ایک گورنمنٹ بوائزاسکول میں تعینات استاد نے شکایت کی کہ محمکمہ تعلیم
    میں انتظامی بدنظمی عروج پرہےاورانہیں اس قسم کے مسائل کا آئے روز سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    واضح رہے کہ محمکہ تعلیم کے ماتحت کراچی میں تدریسی اورغیرتدریسی عملے کی تعداد پچاس ہزارسے زیادہ ہے۔

    اس معاملے پر اے آر وائی نیوز ڈاٹ ٹی وی نے وزیرتعلیم نثار کھوڑو اور سیکرٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں متعلقہ افراد سے اس معاملے پر رابطہ ممکن نہیں ہوا۔

  • سمز کی بائیومیٹرک تصدیق کی مدت میں  پندرہ مئی تک توسیع

    سمز کی بائیومیٹرک تصدیق کی مدت میں پندرہ مئی تک توسیع

    اسلام آباد :  پاکستانی عوام کو موبائل سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کرانے کا ایک اور موقع دے دیا گیا،

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت  اسلام آباد میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کی مدت میں پندرہ مئی تک توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پندرہ مئی کے بعد کسی سم کی تصدیق نہیں ہوگی۔ اجلاس میں چئیرمین پی ٹی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک سات کروڑ سے زائد سموں کی تصدیق کی ہوچکی ہے اور غیر تصدیق شدہ دوکروڑ سموں کو بلاک کردیا گیا۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ دہشت گردی میں استعمال غیر تصدیق شدہ سم پر کمپنی کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔عوام کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔

  • این اے 246: کیمرے اور بائیو میٹرک نظام نصب نہیں کرسکتے، قائم علی شاہ

    این اے 246: کیمرے اور بائیو میٹرک نظام نصب نہیں کرسکتے، قائم علی شاہ

    جامشورو : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے این اے 246 کے ضمنی انتخاب میں سی سی ٹی وی کیمراز اور بائیو میٹرک نظام نصب نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز نے کراچی میں ہونے والے ضنمی الیکشن میں حکومت کو سی سی ٹی وی کیمراز اور بائیو میٹرک نظام نصب کرنے کی تجاویز دی ہیں اور اس ضمن میں رینجرز نے الیکشن کمیشن سے بھی رابطہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں کم وقت ہونے کی وجہ سے دونوں تجاویز پر عمل نہیں کیا جاسکتا اور اگر اس طرح کے اقدامات کئے گئے تو عام انتخابات کے دوران ملک بھر میں ایسے اقدامات کے لئے وفاق اور صوبائی حکومتوں کے پاس وسائل ہی نہیں ہوں گے ۔

    یہ بات انہوں نے ضلع جامشورو میں سپرہائی وے پرعالمی ادارہ خوراک کی تنظیم کی جانب سے سندھ میں قدرتی آفات کے نقصانات کو کم کرنے اور فوری طور پر امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے ہیومینی ٹیرین ریسپانس فیسلیٹی ویئر ہاؤسیز کی پراوینشل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے) کے حوالے کرنے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے ضمنی انتخابات کے دوران پاک فوج کو مقرر کرنے کا مطالبہ تمام جماعتوں نے مشترکہ طور پر کیا جبکہ ملک کے شمالی علاقوں میں آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے ضمنی انتخابات کی ذمہ داری رینجرز کے حوالے کی گئی ہے اور حکومت سندھ کی اولین کوشش ہے کہ پُر امن طریقے سے شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جاسکے۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سندھ میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت آپریشن سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور آپریشن کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، تاکہ سندھ سے جرائم کی بیخ کنی کی جاسکے اور اس ضمن میں پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے بھی واضح ہدایت دیں ہیں کہ سندھ کے امن و امان پر کسی بھی قسم کی سودے بازی نہ کی جائے۔