Tag: Bird Flu

رڈ فلو ایک ایسا وائرل انفیکشن ہے جو عام طور پر پرندوں میں پایا جاتا ہے، لیکن بعض اوقات یہ انسانوں میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔ حال ہی میں، برڈ فلو کی مختلف قسمیں دنیا کے مختلف حصوں میں پھیلی ہوئی ہیں، جس کی وجہ سے عالمی سطح پر تشویش پیدا ہوئی ہے

  • برڈ فلو نے بھارتی ریاست کو شکنجے میں کس لیا

    برڈ فلو نے بھارتی ریاست کو شکنجے میں کس لیا

    اڑیسہ: بھارتی ریاست اڑیسہ میں برڈ فلو پھیل گیا ہے، مقامی پولٹری فارم میں برڈ فلو سے مرغیوں کی ہلاکت کی اطلاعات کے بعد 20 ہزار مرغیاں مار دی گئیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اڑیسہ کے علاقے پپلی کے ایک پولٹری فارم میں مرغیوں کے مرنے کی خبریں سامنے آنے کے بعد، ریاستی حکومت کی 13 ٹیموں نے گزشتہ تین دنوں میں پپلی اور ستیہ بادی کے علاقوں میں تقریباً بیس ہزار مرغیوں کو مار دیا۔

    محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پرندوں کی غیر واضح موت کے حوالے سے بروقت وارننگ رپورٹس جمع کریں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کی H5N1 قسم متاثرہ پرندوں سے انسانوں میں سانس کے ذریعے پھیل سکتا ہے، تاہم انسان سے انسان میں منتقل ہونے کا کوئی قطعی ثبوت نہیں ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اس وبا کا مرکز ریاست کے دارالحکومت بھونیشور سے تقریباً 19 میل دور ضلع پوری میں تھا، ایک مقامی پولٹری فارم میں 1,800 مرغیاں ہلاک ہو گئی تھیں۔

    H5N1 وائرس کو انتہائی پیتھوجینک سمجھا جاتا ہے اور یہ جانوروں جیسا کہ خنزیر، گھوڑوں، بڑی بلیوں، کتوں اور کبھی کبھار انسانوں میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

    اس وائرس کا پھیلاؤ حکومتوں اور پولٹری کی صنعت کے لیے تشویش کا باعث ہوتا ہے، کیوں کہ اس سے نہ صرف بڑی تعداد میں مرغیاں ہلاک ہو جاتی ہیں، بلکہ تجارتی پابندیاں لگنے کا امکان بھی ہوتا ہے اور انسانی منتقلی کا خطرہ بھی لاحق ہوتا ہے۔

  • انسانوں میں برڈ فلو پھیلنے کی شرح خطرناک ہوگئی

    انسانوں میں برڈ فلو پھیلنے کی شرح خطرناک ہوگئی

    پرندوں میں پھیلنے والی بیماری برڈ فلو انسانوں میں بھی خطرناک شرح سے پھیلنا شروع ہوگئی ہے جس کے بعد عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کے انسانوں میں بڑھتے کیسز تشویش ناک ہیں، ڈبلیو ایچ او نے یہ بیان کمبوڈیا میں وائرس سے متاثرہ 11 سالہ لڑکی کی موت کے بعد جاری کیا ہے۔

    کمبوڈیا کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مرنے والی لڑکی کے والد کا وائرس کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے جس سے یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ برڈ فلو انسانوں کو ایک دوسرے سے لگ سکتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے وبا اور اس سے نمٹنے کی تیاریوں کے پروگرام کے ڈائریکٹر سلوی بریانڈ نے بتایا کہ ان کا ادارہ کمبوڈیا میں حکام سے قریبی رابطے میں ہے اور مرنے والے لڑکی کے قریبی افراد کے ٹیسٹ کروائے گئے ہیں۔

    جنیوا میں پریس کانفرنس میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ اس وقت یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ انسانوں میں ایک دوسرے سے پھیلا یا پھر متاثرہ تمام افراد اس خاص ماحول کا حصہ رہے جہاں وائرس تھا۔

    ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ انسانوں میں یہ وائرس پایا جائے، عام طور پر متاثرہ پرندوں سے براہ راست رابطے میں آنے والے افراد برڈ فلو کا شکار ہوتے ہیں۔

    سنہ 2021 کے اواخر میں جب یہ وائرس دنیا بھر میں پھیلا تھا اور دسیوں لاکھ مرغیوں کو تلف کیا گیا، اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں جنگلی پرندے ہلاک ہوئے۔ یہ وائرس بعد ازاں دیگر دودھ پلانے والوں جانوروں تک بھی پھیلتا گیا۔

    ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ عالمی طور پر برڈ فلو کا پھیلاؤ پریشان کن ہے کیونکہ یہ دنیا بھر میں پرندوں کے بعد اب دیگر جانوروں اور انسانوں میں بھی پایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او اس خطرے کو سنجیدگی سے دیکھتا ہے اور دنیا کے تمام ملکوں کی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس پر نظر رکھی جائے، ان کا کہنا تھا کہ انسانوں میں اس وائرس سے اموات کی شرح 50 فیصد ہے۔

  • برڈ فلو: سیکڑوں سیاہ مرغیاں ہلاک

    برڈ فلو: سیکڑوں سیاہ مرغیاں ہلاک

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں برڈ فلو سے سیکڑوں کی تعداد میں سیاہ رنگ کی مرغیاں ’کڑک ناتھ‘ ہلاک ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مرغیوں کی ہندوستانی نسل کڑک ناتھ جسے کالی ماسی بھی کہا جاتا ہے، کو برڈ فلو نے آ لیا ہے، جس سے ساڑھے تین سو مرغیاں ہلاک ہو گئی ہیں۔

    بوکارو ضلع میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والے پولٹری فارم میں برڈ فلو کے کیس سامنے آنے کے بعد جھارکھنڈ حکومت نے عوام کو الرٹ کر دیا ہے، اور چکن کھانے سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق لوہانچل میں سرکاری پولٹری فارم کی مرغیوں کے گوشت میں H5N1 قسم کی تصدیق ہوئی، اس بیماری کی نشان دہی ہائی پروٹین والی کڑک ناتھ مرغیوں میں ہوئی ہے۔

    کیسز سامنے آنے کے بعد حکام نے پولٹری فارم کے ایک کلومیٹر کے دائرے کے علاقوں کو متاثرہ زون قرار دے دیا ہے اور 10 کلومیٹر کے اندر علاقوں میں نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ بوکارو ضلع کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں چکن اور بطخ کی فروخت پر پابندی لگا رہے ہیں۔

    محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ارون کمار نے کہا کہ ریاست برڈ فلو کے حوالے سے ہائی الرٹ پر ہے۔

    واضح رہے کہ کڑک ناتھ مرغیوں کا رنگ سیاہ ہوتا ہے، اس کے پنکھ ، گوشت اور خون سب کا رنگ سیاہ ہے، یہاں تک کہ ہڈیاں بھی، لیکن اس کے گوشت میں بہت سے مفید عناصر پائے جاتے ہیں جو کہ انسان کو کئی سنگین بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔

  • برڈ فلو پوری دنیا میں پھیلنے لگا، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    برڈ فلو پوری دنیا میں پھیلنے لگا، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    پرندوں میں پھیلنے والا برڈ فلو اب ان دنیا بھر میں پھیل چکا ہے جس سے غذائی ذرائع متاثر ہونے اور معیشت پر بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔

    حیاتیاتی ماہرین کے مطابق ایوین فلو دنیا کے کونے کونوں تک پہنچ گیا ہے اور پہلی باران جنگلی پرندوں میں ایک مقامی وبا کی طرح پھیل گیا ہے جو وائرس کو پولٹری میں منتقل کرتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ اب پورے سال کا مسئلہ بن گیا ہے۔

    4 براعظموں کے 20 سے زیادہ ماہرین اور کسانوں کا کہنا ہے کہ جنگلی پرندوں میں وائرس کا پھیلاؤ اس بات کی علامت ہے کہ پولٹری فارمز میں ایوین فلو کا ریکارڈ تعداد میں پھوٹنا جلد ختم نہیں ہوگا جس کے نتیجے میں دنیا کے لیے خوراک کی فراہمی کے خطرات بڑھ جائیں گے۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ کسانوں کو چاہیئے کہ وہ جنگلی پرندوں کے لیے موسم بہار کی ہجرت کے موسم میں اس بیماری کی روک تھام کی کوششوں پر توجہ دینے کی بجائے، اس بیماری کو سارا سال ایک سنگین خطرہ سمجھیں۔

    سنہ 2022 کے اوائل میں جب سے یہ وائرس امریکا پہنچا ہے اس کے پھیلاؤ کا سلسلہ شمالی اور جنوبی امریکا، یورپ، ایشیا اور افریقہ میں موسم گرما کی گرمی اور موسم سرما کی سردی سے شکست کھائے بغیر جاری ہے۔

    گزشتہ سال جب اس بیماری نے لاکھوں مرغیوں کا صفایا کر دیا تھا تو انڈوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور ایک ایسے وقت میں جب عالمی معیشت بلند افراط زر سے دو چار ہے،سستے پروٹین کا ایک اہم ذریعہ دنیا کے غریب ترین لوگوں کی پہنچ سے دور ہوگیا۔

    ماہرین کے مطابق یہ وائرس بنیادی طور پر جنگلی پرندوں سے پھیلتا ہے، بطخ جیسے آبی پرندے اس بیماری سے مرے بغیر اسے اپنے آلودہ فضلے، لعاب اور دوسرے ذریعوں سے اسے پولٹری میں پھیلا سکتے ہیں۔

    پولٹری کو بچانے کے لیے کسانوں کی تمام کوششیں ناکام ہو رہی ہیں۔

    امریکا میں روز ایکر فارمز نے جو ملک میں انڈے پیدا کرنے والی دوسری سب سے بڑی کمپنی ہے گزشتہ سال گوتھری کاؤنٹی، آئیووا، پروڈکشن سائٹ میں تقریباً 1.5 ملین مرغیاں کھو دی تھیں۔

    کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مارکس رسٹ نے کہا کہ ایسا اس کے باوجود ہوا کہ جو کوئی بھی گوداموں میں داخل ہوتا تھا اس کے لیے لازمی تھا کہ وہ پہلے نہائے۔

    رسٹ نے مزید بتایا کہ ویلڈ کاؤنٹی، کولوراڈو میں کمپنی کا ایک فارم تقریباً 6 ماہ کے اندر 2 بار متاثر ہوا، جس سے 30 لاکھ سے زائد مرغیاں ہلاک ہوگئیں، انہوں نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ قریبی کھیتوں میں موجود بڑی بطخوں کے فضلے میں موجود وائرس کو ہوا اڑا کر ان کےفارم لے آئی تھی جس نے ان کی مرغیوں کو متاثر کیا۔

    امریکا، برطانیہ، فرانس اور جاپان ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران پولٹری کے ریکارڈ نقصانات کا سامنا کیا ہے جس کی وجہ سے کسان خود کو بے بس محسوس کر رہے ہیں۔

    گزشتہ برس کے اوائل میں امریکا میں ایک درجن انڈوں کی قیمت ایک اعشاریہ سات ڈالر کے لگ بھگ تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی نصف کرہ میں پولٹری کے لیے موسم بہار کو سب سے زیادہ خطرہ سمجھا جاتا تھا جب جنگلی پرندے ہجرت کرتے ہیں مگر آبی پرندوں اور متعدد دوسرے جنگلی پرندوں میں وائرس کی بڑھتی ہوئی سطح کا مطلب ہے کہ پولٹری کو اب پورے سال ہی زیادہ خطرات درپیش ہیں۔

    وائرس عام طور پر پولٹری کے لیے ہلاکت خیز ہوتا ہے اور اگر فارم میں سے ایک پرندے کا ٹیسٹ بھی مثبت آجائے تو پوری کھیپ کو تلف کر دیا جاتا ہے۔

    پرندوں کی ویکسی نیشن کوئی سادہ حل نہیں ہے، اس سےوائرس کم ہو سکتا ہے لیکن اس کا خطرہ ختم نہیں ہوتا جس سے کسی بھی فارم میں اس کی موجودگی کا سراغ لگانا زیادہ مشکل ہوجاتا ہے۔

    البتہ میکسیکو اور یورپی یونین کے کچھ ممالک ویکسی نیشن کروانے والوں یا ٹیکوں پر غور کرنے والوں میں شامل ہیں۔

    کچھ ماہرین کو شبہ ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی بھی عالمی سطح پر وائرس کے پھیلاؤ کی ایک وجہ ہو سکتی ہے کیوں کہ اس کی وجہ سے جنگلی پرندے اپنے مسکن اور ہجرت کے راستے تبدیل کر رہے ہیں۔

  • فرانس میں برڈ فلو کے باعث لاکھوں مرغیاں تلف

    فرانس میں برڈ فلو کے باعث لاکھوں مرغیاں تلف

    پیرس: فرانس میں برڈ فلو کے باعث حکام لاکھوں مرغیاں تلف کرنے پر مجبور ہوگئے، بیلجیئم اور برطانیہ نے بھی برڈ فلو کی وبا پھیلنے کا اعلان کیا ہے۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ برڈ فلو وائرس پر قابو پانے کی کوششوں کے سلسلے میں گزشتہ مہینے 6 سے ساڑھے 6 لاکھ مرغیوں، بطخوں اور دیگر پرندوں کو تلف کیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 کے بعد سے ملک میں برڈ فلو کی چوتھی بڑی وبا کا خطرہ ہے۔

    وزارت زراعت کے مطابق فیکٹری فارموں میں وائرس کی موجودگی کی اطلاع دی گئی ہے اور جنگلی پرندوں میں بھی برڈ فلو کے 15 کیسز سامنے آئے ہیں۔

    اسی طرح کے وائرس سے پرندوں کی ہلاکت کے صرف ایک سال بعد بھی کئی یورپی ممالک اب ایک انتہائی متعدی فلو ایچ 5 این 1 کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

    بیلجیئم اور برطانیہ نے وبا پھیلنے کا اعلان کیا ہے جبکہ چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والے جانوروں کے ڈاکٹروں نے بدھ کو کہا کہ 80 ہزار پرندوں کو ایک ہی فارم میں تلف کیا جائے گا جہاں گذشتہ ہفتے ایک لاکھ سے زائد جانور وائرس سے مر چکے ہیں۔

    فرانس میں حکومت نے نومبر میں کاشت کاروں کو حکم دیا تھا کہ وہ ہجرت کرنے والے پرندوں کے ذریعے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنے پرندوں کو گھر کے اندر رکھیں، حالانکہ پہلا کیس اسی مہینے کے آخر میں شمال میں ایک جگہ پر پایا گیا تھا۔

    وزارت نے بتایا کہ جنوب مغرب میں پہلا کیس، جہاں اب سب سے زیادہ وبا پھیلی ہوئی ہے 16 دسمبر کو سامنے آیا۔

    پچھلے موسم سرما میں 500 سے زیادہ فارموں میں بڑے پیمانے پر انفیکشن دیکھنے میں آیا جس کی وجہ سے تقریباً 35 لاکھ پرندے ہلاک ہوئے جن میں بطخیں بھی شامل تھیں، اس کی وجہ سے حکومت کو بطور معاوضہ لاکھوں یورو خرچ کرنے پر مجبور کیا گیا۔

  • برڈ فلو کی انسانوں میں منتقل ہونے والی قسم کیا ہے ؟ جانیے

    برڈ فلو کی انسانوں میں منتقل ہونے والی قسم کیا ہے ؟ جانیے

    چین میں برڈ فلو کے پہلے انسانی انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے اس حوالے سے بیجنگ کے نیشنل ہیلتھ کمیشن (این ایچ سی) نے کہا ہے کہ مشرقی صوبے جیانگسو میں 41 سالہ شخص میں یہ وائرس پایا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایچ 10 این 3 کے نام سے پہچانے والے برڈ فلو کے شکار زنجیانگ کے رہائشی کو 28 اپریل کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور 28 مئی کو خون کے نمونے میں بیماری کی تصدیق کی گئی۔

    نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ کمیشن نے مریض کے متاثر ہونے کی تفصیل نہیں بتائی تاہم کہا ہے کہ ’اس کے قریبی افراد کے طبی معائنے میں مزید کوئی کیس سامنے نہیں آیا اور برڈ فلو کے پھیلاؤ خطرہ نہایت کم ہے۔

    ایچ 10 این 3 یا برڈ فلو کیا ہے؟

    فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق اس وائرس کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں اور یہ کبھی کبھار پرندوں میں نمودار ہوتا ہے اور زیادہ خطرہ نہیں بنتا۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ چونکہ اس امر کی ابھی تک معلومات نہیں کہ مریض کو برڈ فلو وائرس کہاں سے لگا اور مقامی آبادی میں مزید کوئی کیس بھی سامنے نہیں آیا اس لیے انسانوں کو ایک دوسرے سے اس بیماری کے لگنے کی ابھی تک کوئی علامات نظر نہیں آتیں۔

    خیال رہے کہ ایوین انفلوئنزا وائرس پرندوں پر بہت ہی کم اثرانداز ہوتا ہے مگر انسانوں کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوتا رہا ہے۔ چین میں اس وائرس کی ایک قسم ایچ 7 این 9 سے سال2017 میں تقریباً 300 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایچ7 این9 وائرس کے بعد انسانوں کو ایک سے دوسرے میں منتقل ہونے کے بہت ہی کم واقعات ہوتے ہیں۔

    خطرات کیا ہیں؟

    چین میں برڈ فلو کے حالیہ وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ یہ بہت کم رہے گا اور کیسز خال خال ہی آسکتے ہیں۔ چین میں ایسے وائرس کے کیسز وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہتے ہیں جہاں جنگلی اور پالتو پرندوں کی ہزاروں اقسام پائی جاتی ہیں۔

  • بھارت میں ایک اور وبا نے سر اٹھا لیا، ہزاروں مرغیاں مرگئیں

    بھارت میں ایک اور وبا نے سر اٹھا لیا، ہزاروں مرغیاں مرگئیں

    نئی دہلی : بھارت میں برڈ فلو نے پھر سر اٹھا لیا، نئی دہلی کے بعد مغربی ریاست مہاراشٹرا میں برڈ فلو کے تازہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں جہاں تقریباً 33ہزار مرغیاں اب تک ہلاک کی جاچکی ہیں۔

    بھارتی ریاست مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے بعد اب برڈ فلو کا خطرہ منڈلا رہا ہے، یہ معلومات اس وقت سامنے آئیں جب بھوپال لیبارٹری سے یہ اطلاع موصول ہوئی کہ جس نے انتظامیہ کو تشویش میں مبتلا کردیا۔

    برڈ فلو کے خطرے سے نمٹنے کے لئے ڈیڑھ سو افراد پر مشتمل طبی ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔ مذکورہ ٹیم کی جانب سے وردبھہ کے علاقے میں وبا سے متاثرہ 33ہزار مرغیوں کو تلف کردیا گیا ہے، یاد رہے کہ ودربھہ کا علاقہ میں پہلے ہی کورونا وائرس اپنی تباہی پھیلا چکا ہے۔

    مقامی افسر اودے سنگھ راجپوت کے مطابق برڈ فلو کی اطلاع ملنے کے بعد جو33 ہزار مرغیاں ہلاک کی گئیں۔ مرغیوں کو کیمیکل لگا کر دفن کیا جارہا ہے، ان مرغیوں کے بدلے انتظامیہ نے پولٹری فارم مالکان کو فی مرغی90 روپے معاوضہ بھی دیا ہے۔

    اس کے علاوہ بھارتی ریاستوں کیرالہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، ہریانہ، گجرات اور اتر پردیش میں بھی برڈ فلو پھیلنے کی تصدیق ہوچکی ہے ہزاروں مرغیاں اور پرندے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

  • بھارت کو کورونا وائرس کے بعد ایک اور بڑی آفت کا سامنا

    بھارت کو کورونا وائرس کے بعد ایک اور بڑی آفت کا سامنا

    نئی دہلی : بھارت کی تین ریاستوں میں مختلف مقامات پر بڑی تعداد میں پرندوں کی اچانک  ہلاکتوں کا انکشاف ہوا ہے، تحقیق کے بعد پرندوں میں برڈ فلو کی تصدیق ہوگئی۔

    بھارت کی ریاستوں کیرالا، ہماچل پردیش اور راجستھان میں مختلف مقامات پر بڑی تعداد میں پرندوں کی موت واقع ہوئی ہے، تحقیق کے بعد مرنے والے پرندوں میں ایچ 5 این 8 برڈ فلو پایا گیا ہے، بیماری کی تصدیق کے بعد متاثرہ علاقوں میں مختلف نوعیت کی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    اس حوالے سے بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھوپال کی ایک لیبارٹری میں مرنے والے پرندوں کے نمونے پر تحقیق کی گئی جس کے بعد یہاں کیرالہ کے الپوزا اور کوٹایم اضلاع میں برڈ فلو پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پرندوں کی ہلاکت کا سبب بننے والی یہ  بیماری برڈ فلو ایوین انفلوئنزا کی ایک ذیلی قسم ہے، اس وائرل انفیکشن نے بھارت کے متعدد علاقوں کو متاثر کیا ہے۔

    ریاست کے وزیر برائے جنگلات نے میڈیا کو بتایا کہ اس وائرل بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے تمام تر اقدامات کیے گئے ہیں تاہم ابھی تک اس وائرس سے انسانوں کے متاثر ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ بات یقین سے نہیں کہی جاسکتی کہ یہ وائرس انسانوں کو متاثر کرے گا یا نہیں؟

    انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ایسے پرندوں کو ختم کرنے کے لیے ایک ریپڈ رسپانس ٹیم تشکیل دی گئی ہے جن علاقوں میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے وہاں 1 مربع کلومیٹر کے دائرے میں موجود تمام مرغیوں اور پرندوں کو احتیاطی طور پر ختم کیا جائے گا تاکہ اس فلو کو روکا جاسکے۔

    ایک اندازے کے مطابق اس فیصلے کے تحت کیرالا میں تقریباً 48ہزار پرندوں کو مارنا پڑسکتا ہے، وزیر نے مزید کہا کہ پرندوں کے مالکان کو ہونے والے اس نقصان کی تلافی کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ ہماچل پردیش کے معروف سیاحتی مقام پونگ ڈیم میں موجود پرندوں میں بھی برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے، ڈیم میں سینکڑوں مہاجر پرندوں کی موت کے بعد نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں، تحقیق کے بعد جالندھر اور پالم پور مرنے والے پرندوں میں بھی برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں ہریانہ کے ضلع باروالا، رائے پور رانی اور کوٹ میں واقع پولٹری فارموں میں لاکھوں مرغیاں ہلاک ہوگئی ہیں۔ خدشہ ہے کہ یہ مرغیاں برڈ فلو کی وجہ سے مری ہیں۔ معتلقہ محکمہ نے مرغیوں کی ہلاکت کے معاملے میں ضلعی حکام سے رپورٹ طلب کی ہے تاکہ پتہ چل سکے کہ اب تک کتنی مرغیاں مر چکی ہیں۔

    مہاجر پرندوں کی موت کے بعد ضلع انتظامیہ کے اجلاس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے، اس کے تحت پونگ ڈیم سے متصل چار اسمبلی حلقوں میں انڈے، چکن، میٹ اور مچھلی کی دکانیں بند رہیں گی اور اس کی سپلائی بھی بند رہے گی اور ڈیم میں سیاحتی سرگرمیوں، بوٹنگ اور فشنگ پر عائد پابندی بھی جاری رہے گی۔