Tag: birthday

  • ڈیوڈبیکھم کی اہلیہ وکٹوریہ بیکھم نے اسپائس گرلزکواکھٹاکردکھایا

    ڈیوڈبیکھم کی اہلیہ وکٹوریہ بیکھم نے اسپائس گرلزکواکھٹاکردکھایا

    انٹرنیشنل فٹ بالر ڈیوڈ بیکھم کی سالگرہ پراُن کی اہلیہ وکٹوریہ بیکھم نے اسپائس گرلزکوایک جگہ اکھٹا کرکے جنم دن کو یادگار بنا دیا۔

    انٹرنیشنل فٹ بالر ڈیوڈ بیکھم کی سالگرہ پراُن کی اہلیہ وکٹوریہ بیکھم نے کمال کردکھایا، وکٹوریہ نےمایہ نازگروپ اسپائس گرلزکو اس موقع پراکھٹاکردیا۔

    spicey_940x526

    وکٹوریہ نے اسپائس گرلزکواپنے شوہرڈیوڈبیکھم کی سالگرہ پرایک اسپیشل ڈنردیا، جس میں ماراکیشا، موروکو،گیری ہیلیویل،ملینی اورایمابنٹن نے شرکت کی۔

     وکٹوریہ نے اسپائس گرلزکے ساتھ اپنی تصویرمیں خودکو نئی اسپائس گرل قراردیا۔

    283A703300000578-0-image-a-2_1430564556544

    ڈیوڈبیکھم نے اپنی سالگرہ کے موقع پراس خوبصورت اہتمام کے لئے اپنی اہلیہ کاخصوصی شکریہ اداکرتے ہوئے اسے ایک شانداردن قراردیا۔

  • ڈاکٹرطاہرالقادری کی 64 ویں سالگرہ منائی گئی

    ڈاکٹرطاہرالقادری کی 64 ویں سالگرہ منائی گئی

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کی چونسٹھویں سالگرہ منائی گئی۔ اس موقع پرڈاکٹر طاہر القادری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    منہاج القرآن علماء کونسل کے زیر اہتمام لاہور میں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ مقررین نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی سیاسی اور دینی خدمات کو سراہا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پنجاب حکومت کوسانحہ ماڈل ٹاون کا ذمہ دارقراردینے والے جوڈیشل کمیشن کو غیر قانونی قراردینے کے لئے سازشیں کی جارہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں مارشل لاء کی حمایت نہیں کریں گے مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن  پر فوجی عدالت کا فیصلہ قبول ہوگا۔

  • پاکستان کے 3 نامور کرکٹرز کیرئیرکی بارڈر لائن پر

    پاکستان کے 3 نامور کرکٹرز کیرئیرکی بارڈر لائن پر

    کراچی: دوہزار پندرہ کا عالمی کپ پاکستان کے تین اسٹار کرکٹرز کا آخری میگا ایونٹ ہوگا۔

    پاکستا ن نے کئی اسٹار کرکٹرز کوجنم دیااور پھروہ ماضی کا حصہ بن گئے، اس بار بھی پاکستان کے کئی نامور کرکٹرز کیرئیرکی بارڈر لائن پر ہیں، امید ہے کہ وہ اس ایونٹ کو ناقابل فراموش بناسکیں گے؟ ورلڈ کپ میں تو یوں متعدد کھلاڑی کھیلتےہیں لیکن فاتح ٹیم کا حصہ بننا کسی کسی کو ہی نصیب ہوتا ہے۔

     پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق چالیس برس کے ہوگئے ہیں،مصباح نے کرکٹ کا آغاز 8 مارچ، 2001ء میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ سے کیا،مصباح الحق نے پاکستان کی ٹیم کو بحثیت کپتان بہیت میچ جتوائے اور خود کو ٹیسٹ کرکٹ کا ایک مستند بلے باز اور ٹھنڈے دماغ کھلاڑی کی حثیت سے منوایا۔موجودہ ورلڈ کپ ان کے کیرئیرکا آخری میگا ایونٹ ہوگا۔


    ٹی ٹوئنٹی کے کپتان شاہد آفریدی تیز بلے بازی کی وجہ سے جانے جاتے ہیں اور شروع ہی سے گیند باز پو حاوی ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ "بوم بوم آفریدی” کے نام سے بھی پکارے جاتے ہیں۔ شاہد آفریدی اپنی جارحانہ بلے بازی کی بدولت پوری دنیا میں پہچانے جاتے ہیں اور اسی بدولت کئی ریکارڈ مثلا سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ اور سب سے بہترین اسٹرائیک ریٹ کا ریکارڈ اپنے نام کر چکے ہیں، حال ہی میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق وہ پاکستان کے سب سے مشہور کھلاڑی ہیں۔

    شاہد آفریدی نے کرکٹ میں قدم اکتوبر 1996ء میں صرف سولہ سال کی عمر میں رکھا جب ان کو مشتاق احمد کی جگہ لیگ اسپنر کے طور پر کھلایا گیا،انہوں نے اپنی پہلی ہی اننگز میں ایک روزہ کرکٹ کی تیز ترین سنچری بنا ڈالی، سن 2011 کے ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف کھیلتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں تین سو وکٹوں کا حدف پورا کیا۔ وہ جے سوریا کے بعد دنیا کے دوسرے آل راونڈر ہیں جنہوں نے ون ڈے کرکٹ میں 6000 ہزار سے زائد رنز اور تین سو سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔
    بوم بوم شاہد آفریدی ورلڈ کپ کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں،اب ان کے بلند وبالا چھکے صرف جھلکیوں کی ہی زینت بنیں گے۔


    تجربہ کار بیٹسمین یونس خان کا تجربہ اب اگلے ورلڈ کپ میں ٹیم کے لئے نہیں ہوگا،یونس خان نے کیرئیر کا آغاز 2000 میں کیا، وہ پاکستان کی 2009ء کی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان بھی تھے، یونس خان حنیف محمد اورانضمام الحق کے بعد پاکستان کے تیسرے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری اسکور کی ہے۔

    کھیلوں میں کھلاڑی آتے اور جاتے ہی رہتے ہیں،لیکن چند کھلاڑی ایسے ہوتے ہیں جو دنیائے کرکٹ پر اپنے قدم کے نقوش چھوڑجاتے ہیں۔

  • بھارتی موسیقاراے آر رحمان آج 48 ویں سالگرہ منارہے ہیں

    بھارتی موسیقاراے آر رحمان آج 48 ویں سالگرہ منارہے ہیں

    ممبئی: عالمی شہرت یافتہ بھارتی موسیقار اے آر رحمان آج اپنی 48ویں سالگرہ منارہے ہیں۔

    1967 میں آج ہی کے روز بھارتی ریاست تمل ناڈو کے شہر چنئی میں پیدا ہونے والے اللہ رکھا رحمان کا بچپن میں نام دلیپ تھا، جب ان کی طبیعت خراب رہنے لگی تو ایک بزرگ کی دعاؤں سے وہ صحت یاب ہوئے تو دلیپ کی ماں اپنے بچوں کے ساتھ مشرف بہ اسلام ہوگئیں اور دلیپ اللہ رکھا رحمن ہوگئے۔ اے آر رحمان نے 9 برس کی عمر سے موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا۔ انہیں پیانو،ِ ہارمونیم ، گٹار اور سینتھیسائزر پر عبور حاصل ہے، انہوں نے آکسفورڈ کے ٹرینیٹی کالج سے موسیقی میں گریجویشن کررکھا ہے۔

    اے آر حمان نے 1992 میں تامل فلم ’’روجا‘‘ سے فلمی کیریئر کا آغاز کیا جو اب تک جاری ہے۔ ان کی موسیقی آج کسی بھی فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی ہے۔ اے آر رحمٰن کے کام کو ناصرف بھارت بلکہ بین الاقوامی طور پر بھی سراہا گیا ہے، انہیں اب تک  دو آسکر، ایک بافٹا اور ایک گولڈن گلوب ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔

  • آج اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا یومِ وفات ہے

    آج اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا یومِ وفات ہے

    آج 26 دسمبر اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا یومِ وفات ہے۔

    مر بھی جاوں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے
    لفظ میرے، مرے ہونے کی گواہی دیں گے

    پروین شاکر 24 نومبر 1954 ء کو پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئیں۔ آپ کے والد کا نام سید شاکر حسن تھا۔ ان کا خانوادہ صاحبان علم کا خانوادہ تھا۔ ان کے خاندان میں کئی نامور شعرا اور ادبا پیدا ہوئے۔ جن میں بہار حسین آبادی کی شخصیت بہت بلند و بالا ہے۔آپ کے نانا حسن عسکری اچھا ادبی ذوق رکھتے تھے انہوں بچپن میں پروین کو کئی شعراء کے کلام سے روشناس کروایا۔ پروین ایک ہونہار طالبہ تھیں۔ دورانِ تعلیم وہ اردو مباحثوں میں حصہ لیتیں رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ریڈیو پاکستان کے مختلف علمی ادبی پروگراموں میں شرکت کرتی رہیں۔ انگریزی ادب اور زبانی دانی میں گریجویشن کیا اور بعد میں انہی مضامین میں جامعہ کراچی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ پروین شاکر استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہیں اور پھر بعد میں آپ نے سرکاری ملازمت اختیار کر لی۔

    سرکاری ملازمت شروع کرنے سے پہلے نو سال شعبہ تدریس سے منسلک رہیں، اور 1986ء میں کسٹم ڈیپارٹمنٹ ، سی۔بی۔آر اسلام آباد میں سیکرٹری دوئم کے طور پر اپنی خدمات انجام دینے لگیں۔1990 میں ٹرینٹی کالج جو کہ امریکہ سے تعلق رکھتا تھا تعلیم حاصل کی اور 1991ء میں ہاورڈ یونیورسٹی سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ پروین کی شادی ڈاکٹر نصیر علی سے ہوئی جس سے بعد میں طلاق لے لی۔

    ممکنہ فیٖصلوں میں اک ہجر کا فیصلہ بھی تھا
    ہم نے تو اک بات کی اس نے کمال کردیا

    شاعری میں آپ کو احمد ندیم قاسمی صاحب کی سرپرستی حاصل رہی۔آپ کا بیشتر کلام اُن کے رسالے فنون میں شائع ہوتا رہا۔ 1977ء میں آپ کا پہلا مجموعہ کلام خوشبو شائع ہوا۔ اس مجموعہ کی غیر معمولی پذیرائی ہوئی اور پروین شاکر کا شمار اردو کے صف اول کے شعرامیں ہونے لگا۔ خوشبو کے بعد پروین شاکر کے کلام کے کئی اور مجموعے صد برگ، خود کلامی اور انکار شائع ہوئے۔ آپ کی زندگی میں ہی آپ کے کلام کی کلیات ’’ماہ تمام‘‘ بھی شائع ہوچکی تھی جبکہ آپ کا آخری مجموعہ کلام کف آئینہ ان کی وفات کے بعد اشاعت پذیر ہوا۔

    26 دسمبر 1994ء کو اس خبر نے ملک بھر کے ادبی حلقوں ہی نہیں عوام الناس کو بھی افسردہ اور ملول کردیا کہ ملک کی ممتاز شاعرہ پروین شاکر اسلام آباد میں ٹریفک کے ایک اندوہناک حادثے میں وفات پاگئی ہیں۔

    پروین شاکر کو اگر اردو کے صاحب اسلوب شاعروں میں شمار کیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ انہوں نے اردو شاعری کو ایک نیا لب و لہجہ دیا اور شاعری کو نسائی احساسات سے مالا مال کیا۔ ان کا یہی اسلوب ان کی پہچان بن گیا۔ آج بھی وہ اردو کی مقبول ترین شاعرہ تسلیم کی جاتی ہیں۔

    پروین شاکر نے کئی اعزازات حاصل کئے تھے جن میں ان کے مجموعہ کلام خوشبو پر دیا جانے والا آدم جی ادبی انعام، خود کلامی پر دیا جانے والا اکادمی ادبیات کا ہجرہ انعام اور حکومت پاکستان کاصدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سرفہرست تھے۔

    پروین شاکر اسلام آباد کے مرکزی قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔

    وہ تو جاں لے کے بھی ویسا ہی سبک نام رہا
    عشق کے باب میں سب جرم ہمارے نکلے

  • جون ایلیا کی آج تراسی ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

    جون ایلیا کی آج تراسی ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

    کراچی : اردو شاعری کو ایک نئی جہت سے روشناس کرانے والے جون ایلیا کی آج تراسی ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ امروہہ میں چودہ دسمبر انیس سواکتیس کوجنم لینےوالے جون ایلیاکی زندگی کو معاشرے، روایات، معیارات اور عام ڈگرسےکھلی بغاوت سےعبارت کیاجاتاہے۔

    یہی بغاوت جون ایلیا کی شاعری کو دیگر شاعروں سے ممتاز و منفرد بناتی ہے۔  فلسفیانہ شک و سوالات،خدا سےتکرار،معاشرےسے بغاوت ، خود سےناراض ہوجانا اورناراض رہنا،عشق و محبت میں ناکامی و یاس کے ساتھ ساتھ غصہ و بیزاری جیسے عناصر نے جون کو اردو شاعری میں ایسا ممتازمقام دیا جوکہ ان سے قبل چند ہی شعراء کے حصے میں آ یا ہے۔

    جون نے پہلا شعر آٹھ برس کی عمر میں کہا نوے کی دہائی میں جون ایلیا کا پہلا مجموعہ کلام ’شاید‘منظرعام پرآیا۔ جون ایلیا آٹھ نومبر دو ہزاردو میں دنیا سے رخصت ہوئے۔

     جون کے وصال کے بعد ان کی شائع ہونے والی تصانیف میں یعنی، گویا، لیکن اور گمان شعری مجموعے ہیں جب کہ ان کی معرکتہ العراء نثری تحریریں ’فرنود‘ کے نام سے شائع ہوچکی ہیں۔

    جون کے شعری مجموعے ’گمان‘ کو اکادمی ادبیات ایوارڈ سے بھی نوازا گیا جب کہ حکومت پاکستان نے ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔

  • دلیپ کماربیانوے برس کے ہوگئے

    دلیپ کماربیانوے برس کے ہوگئے

    آج بھارت کی فلمی صنعت کے سب سے بڑے اداکار دلیپ کمار اپنی بیانوے ویں سال گرہ منارہے ہیں دلیپ کمار کا اصل نام محمد یوسف خان ہے اوروہ 11د1922 ءکوپاکستان کے شہرپشاورمیں پیدا ہوئے تھے۔

    1935 ءکے لگ بھگ وہ اپنے والد کے ساتھ ممبئی منتقل ہوئے جہاں ان کے والد پھلوں اور خشک میوے کے کاروبار سے منسلک تھے۔ 1944 میں بھارتی فلمی صنعت کی خاتون اول کہلانے والی دیویکا رانی نے انھیں دلیپ کمار کے فلمی نام سے انھیں اپنے ادارے بامبے ٹاکیز کی فلم جوار بھاٹا میں بطور ہیرو کاسٹ کیا یہ فلم باکس آفس پرتو کامیاب نہیں ہوسکی لیکن بھارتی فلمی صنعت کو ایک ایسے فن کار سے متعارف کرواگئی جس کے اثرات آج ستر سال بعد بھی فلمی صنعت پر موجود ہیں۔

    شوکت حسین رضوی کی فلم جگنو سے دلیپ کمار کی شہرت کا آغاز ہوا اس کے بعد دلیپ کمارکی جن فلموں نے بھارتی فلمی صنعت میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے ان میں میلہ، انداز، دیدار، دیوداس،آزاد، انسانیت، کوہ نور، لیڈر ، رام اور شیام،مدھومتی، جوگن، مغل اعظم ، ودھاتا، کرانتی، گنگا جمنا،بیراگ اور شکتی کے نام سرفہرست ہیں۔

    دلیپ کمار نے اپنے پورے فلمی کیریر میں ساٹھ فلموں میں کام کیا۔ جن میں سے بیشتر کامیابی سے ہم کنار ہوئیں ۔ دلیپ کمار کی آخری فلم قلعہ تھی جو 1998میں نمائش پزیر ہوئی تھی انہوں نے آٹھ مرتبہ بہترین اداکار کا فلم فئیر ایوارڈ حاصل کیا ،انہیں بھارتی فلمی صنعت کے سب سے بڑے اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ فلم فئیر نے انہیں لائف اچیومنٹ ایوارڈ عطا کیا۔

    حکومت ہندنے انھیں پدم بھوشن اورحکومت پاکستان نے انھیں نشانِ امتیاز سے سرفراز کیا ہے۔ دلیپ کمار رکن پارلیمنٹ بھی رہے اور انھیں ممبئی کا اعزازی شیرف بھی بنایا گیا۔ دلیپ کمار کی شادی 1966 میں سائرہ بانو سے ہوئی جو آج بھی ان کی ہم سفر ہیں۔

  • بالی وڈ اداکارہ جوہی چاولہ آج اپنا 47 واں یوم پیدائیش منارہی ہیں

    بالی وڈ اداکارہ جوہی چاولہ آج اپنا 47 واں یوم پیدائیش منارہی ہیں

    بالی وڈ اداکارہ جوہی چاولہ نے انیس سو چھیاسی میں فلم سلطنت کے ذریعے اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا۔ لیکن انہیں اصل شہرت فلم قیامت سے قیامت تک سے ملی جس میں ان کے ساتھ عامر خان جلوہ گر ہوئے تھے۔

    انیس سوچوراسی میں مس انڈیا کا تاج بھی جوہی چاولہ کے سر پر سجا۔ جوہی چاولہ نے نہ صرف ہندی بلکہ چند تمل، تلگو ملیالم، پنجابی، بنگالی اور کناڈا فلموں میں بھی کام کیا جبکہ انکی ہندی فلموں کی تعداد زیادہ ہے۔ انکی مشہور فلموں میں ہم ہیں راہی پیار کے، ڈر، یس باس، دیوانہ مستانہ، عشق، بول رادھا بول اور راجو بن گیا جیٹلمین وغیرہ شامل ہیں۔معصوم شکل وصورت کی حامل جوہی چاولہ نے رومانی فلموں کے علاوہ مزاحیہ اور سنجیدہ قسم کے رول بھی بخوبی نبھائے۔

    جوہی چاولہ انیس سوپچانوے میں جے مہتہ سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں جن سے ان کے دو بچے ہیں۔ شادی کے بعد انہوں نے زیادہ کام نہیں کیا۔ اداکارہ نے دو ہزار چودہ میں فلم گلاب گینگ کے ذریعے انڈسٹری میں دوبارہ قدم رکھا۔ جس میں انکا منفی کردار تھا۔ اس فلم میں ان کے ساتھ مادھوری ڈکشٹ بھی مرکزی کردار میں جلوہ گر ہوئیں تھیں۔