Tag: bitcoin

  • بٹ کوائن کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

    بٹ کوائن کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

    کرپٹو کرنسی ’بٹ کوائن‘ کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، یورپ میں فی بٹ کوائن 65,537 ڈالرز پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بٹ کوائن 65 ہزار ڈالر سے زائد کی ریکارڈ بلندی پر پہنچ گیا ہے، گزشتہ روز یہ دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچا۔

    یورپ میں بٹ کوائن کی ابتدائی طور پر قیمت 65,537 ڈالر تک جا پہنچی ہے، جو ایشیائی ٹریڈ میں یہ دو سال کی بلند ترین سطح ہے، آخری بار بٹ کوائن 4 فی صد اضافے کے ساتھ 65,045 ڈالر پر تھا، جب کہ نومبر 2021 میں اس نے 68,999.99 ڈالر کا ریکارڈ بنایا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق بٹ کوائن مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ہے جس کی قیمت میں رواں برس 50 فی صد کا اضافہ ہوا ہے، اور زیادہ تر یہ اضافہ گزشتہ چند ہفتوں میں ہوا ہے، اس کی وجہ امریکا میں رجسٹرڈ بٹ کوائن فنڈز میں اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔

    دراصل رواں سال کے آغاز میں امریکا میں اسپاٹ بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کی منظوری دی گئی تھی، جس نے نئے بڑے سرمایہ کاروں کے لیے راستہ کھولا، ماہرین بٹ کوائن کی قیمت مزید بڑھنے کی توقع ظاہر کر رہے ہیں۔

  • بھاری مالیت کے بٹ کوائن ضبط

    بھاری مالیت کے بٹ کوائن ضبط

    برلن: جرمنی کے مشرقی صوبے سیکسنی میں پولیس نے دوران تفتیش تقریباً دو بلین یورو مالیت کے بِٹ کوائنز کو ضبط کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمنی میں یہ مالیت کے لحاظ سے آج تک کا سب سے بڑا واقعہ ہے کہ حکام نے دو بلین یورو یا 2.17 بلین امریکی ڈالر کے برابر بِٹ کوائنز اپنے قبضے میں لے لیے۔

    وفاقی جرمن دفتر بی کے اے کی صوبے سیکسنی میں ترجمان کائی آندرس نے بتایا کہ ادارے کی جانب سے تفتیش کے دوران ایک ملزم نے اربوں مالیت کی یہ ورچوئل کرنسی حکام کے حوالے کردی۔

    رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ کارروائی کے دوران دو مبینہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا دونوں ایک پائریسی پورٹل چلاتے تھے، حکام نے بتایا کہ ملزمان پر شبہ تھا کہ وہ مئی 2013 تک سائبر کرائمز کے ارتکاب کے لیے ایک ایسا پائریسی پورٹل چلاتے تھے جس کے ذریعے مجرمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں تاوان وصول کیا جاتا تھا۔

    بٹ کوائن کی قیمت ڈیڑھ سال کی بلند ترین پر

    صوبائی محکمہ نے کہا کہ تفتیش کے دوران ملزمان کے قبضے سے ضبط کیے جانے والے  50 ہزار بِٹ کوائن کے بارے میں شبہ ہے کہ ان ملزمان نے یہ مہنگی کرپٹو کرنسی تاوان کی رقوم سے ہی خریدی تھی۔

    دوسری جانب سیکسنی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائی بہت طویل اور تکنیکی تفتیشی عمل کے نتیجے میں ممکن ہوا، بِٹ کوائن چونکہ ایک ورچوئل کرنسی ہے، اس لیے قبضے میں لیے گئے 50 ہزار کوائنز اب سیکسنی میں بی کے اے کے ایک آن لائن والٹ میں منتقل کر دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں جن ورچوئل کرنسیوں کی آن لائن خریدو فروخت ہوتی ہے، ان میں سے بِٹ کوائن مہنگی ترین کرپٹو کرنسی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس وقت ایک بِٹ کوائن کی مالیت تقریباً 40 ہزار یورو یا43 ہزار امریکی ڈالر سے زائد بنتی ہے اور ضبط کردہ بِٹ کوائنز کی تعداد 50 ہزار بتائی گئی ہے۔

  • بٹ کوائن رکھنے والوں کیلئے اہم  خبر

    بٹ کوائن رکھنے والوں کیلئے اہم خبر

    نیو یارک: بٹ کوائن جولائی2021 کے بعد پہلی مرتبہ 30ہزار ڈالر کی سطح سے نیچے گر گیا، بٹ کوائن کی مالیت میں کمی کی ایک وجہ امریکی سخت مالیاتی پالیسیاں اور افراط زر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی اور بٹ کوائن مارکیٹ میں 29 ہزار سات سو 64 ڈالرز کی سطح تک گرنے کے بعد دوبارہ 30 ہزار ڈالر کی سطح پر آگیا۔

    جولائی دوہزار اکیس کے بعد پہلی مرتبہ بٹ کوائن کی قدر ایسی نمایاں گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے بٹ کوائن کی مالیت میں کمی کی ایک وجہ امریکی سخت مالیاتی پالیسیاں اور افراط زر ہیں، جن کے باعث سرمایہ کار ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

    خیال رہے نومبر میں بٹ کوائن نے 69 ہزار ڈالرز کو چھو کر ریکارڈ بنایا تھا۔

    کرپٹو کرنسی میں دلچسپی رکھنے والے بٹ کوائن کو افراط زر کے خلاف ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھتے ہیں جبکہ روایتی سرمایہ کار اسے ایک خطرناک اثاثہ سمجھتے ہیں۔

    یو ایس فیڈرل ریزرو دہائیوں کی بلند افراط زر سے نمٹنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کر رہا ہے، اس لیے روایتی سرمایہ کار بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل ٹوکنز کے ساتھ دیگر غیر مستحکم اثاثوں میں سے اپنا سرمایہ واپس اٹھا رہے ہیں۔

  • یو اے ای: اسکول فیس بٹ کوائن میں‌

    یو اے ای: اسکول فیس بٹ کوائن میں‌

    دبئی: دنیا بھر میں بٹ کوائن کا بہ طور کرنسی استعمال وسعت اختیار کرتا جا رہا ہے، جلد اسکول فیسوں کی ادائیگی بھی اس ڈیجیٹل کرنسی میں ہونے لگے گی۔

    متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کے ایک اسکول نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ایتھریم اور بٹ کوائن جیسی ڈیجیٹل کرنسیوں میں فیس وصولی کے آپشن پر غور شروع کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ چند سال قبل تک عوام کی اکثریت بٹ کوائن یا کرپٹو کرنسی کے نام سے واقف تک نہ تھی، لیکن یوکرین پر روسی حملے کے بعد دنیا بھر میں اس کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔

    خلیجی ذرائع ابلاغ کے مطابق سٹیزنز اسکول کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دبئی کی جانب سے کرپٹو اثاثوں کے لیے کی گئی قانون سازی کے بعد ہم والدین کو بٹ کوائن اور ایتھریم کی شکل میں فیس ادا کرنے کی سہولت فراہم کرنے پر سوچ رہے ہیں۔

    اسکول انتظامیہ کے مطابق کرپٹوکرنسیوں کی وصولی کے لیے حکومت کی جانب سے متعین کردہ طریقہ کار اور پلیٹ فارم کو استعمال کیا جائے گا، یہ پلیٹ فارم ڈیجیٹل کرنسی کو خود کار طریقے سے درہم میں تبدیل کر دیتا ہے۔

    دبئی کے اسکول کے بانی زاویا عادل الزرونی کا کہنا ہے کہ پہلے کرپٹو کرنسی صرف سرمایہ کاروں کے درمیان ہی گھوم رہی تھی، اب یہ مرکزی دھارے میں شامل ہو کر روایتی مالیاتی نظام کو تبدیل کر رہی ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق امارات کی ڈیجیٹل معیشت میں اس سے نوجوان نسل کا کردار بڑھ جائے گا۔

    واضح رہے کہ اس ماہ کے شروع میں یو اے ای کے وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ایک نئے قانون کی منظوری دی تھی۔

  • کرپٹو کرنسی: کینیا کے شہریوں کے ساتھ کروڑوں ڈالرز کا فراڈ

    کرپٹو کرنسی: کینیا کے شہریوں کے ساتھ کروڑوں ڈالرز کا فراڈ

    کرپٹو کرنسی کی بڑھتی مالیت کی وجہ سے جہاں ایک طرف تو لوگ راتوں رات امیر بن رہے ہیں، وہیں ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو اس کی سرمایہ کاری کے پیچھے زندگی بھر کی جمع پونجی گنوا بیٹھے۔

    دنیا بھر کی طرح افریقہ کے پسماندہ ملک کینیا میں بھی کرپٹو کرنسی خصوصاً بٹ کوائن کو بہت مقبولیت حاصل ہے، تاہم حکومتی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جعل سازوں نے کرپٹو کرنسی کی آڑ میں کینیائی شہریوں کو 120 ملین ڈالر کی خطیر رقم سے محروم کردیا۔

    اس حوالے سے کینیا کی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کیبنٹ سیکریٹری جومو کیرون کا کہنا ہے کہ لوگوں کو کرپٹوکرنسی کے بارے میں بہت کم معلومات ہے۔

    دھوکے باز گروہ شہریوں کی اسی لاعلمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گزشتہ سال ان سے لاکھوں ڈالر کی رقم لوٹ کر فرار ہوچکے ہیں۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ افریقی ممالک نائجیریا، کینیا، تنزانیہ اورجنوبی افریقہ میں کرپٹو مارکیٹ کی نمو 12 سو فیصد تک بڑھ چکی ہے، ایک سال کے عرصے میں ڈیجیٹل کرنسی کی مارکیٹ 106 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

    تجارتی حجم کے لحاظ سے کینیا دیگر افریقی ممالک کی نسبت پہلے نمبر پر ہے۔

  • تھائی اسٹاک مارکیٹ نے بٹ کوائن قبول کرنے کا فیصلہ کرلیا

    تھائی اسٹاک مارکیٹ نے بٹ کوائن قبول کرنے کا فیصلہ کرلیا

    بینکاک: تھائی لینڈ کی اسٹاک مارکیٹ نے بٹ کوائن قبول کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کرپٹو کرنسی کے ذریعے سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    کرپٹو کرنسی کی مقبولیت اور وسطی امریکا کے ملک ایل سلواڈور میں بٹ کوائن کی بدولت ہونے والی معاشی بہتری نے دوسرے ممالک کو بھی اسے قبول کرنے پر راغب کردیا ہے۔

    تھائی لینڈ کا اسٹاک ایکسچینج جلد ہی اپنے پلیٹ فارم پر کرپٹو کرنسی کے ذریعے سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے جا رہا ہے۔

    تھائی لینڈ اسٹاک ایکسچینج کی جانب سے اس ضمن میں تھائی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو درکار دستاویزات جمع کروا دی گئیں تھی۔

    اب ایس ای ٹی صرف ایس ای سی کی جانب سے منظوری کا انتظار کر رہی ہے جس کے بعد ڈیجیٹل کرنسی کو حصص بازار میں سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔

    تھائی لینڈ کی جانب سے یہ اقدام جنوب ایشیائی ممالک میں کرپٹو سیکٹر میں تیزی سے ہونے والی وسعت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    حال ہی میں کی گئی تحقیق کے مطابق تھائی لینڈ کے 36 لاکھ سے زائد شہری کرپٹو کرنسی کی ملکیت رکھتے ہیں، جو کل آبادی کا 5.2 فیصد بنتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایس ای ٹی 2022 کی تیسری سہ ماہی میں کرپٹو خدمات کی فراہمی شروع کردی جائے گی، تاہم ایس ای ٹی کرپٹو ٹریڈنگ سروسز فراہم نہیں کرے گا، صرف استعمال کنندگان کو کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دے گا۔

    تھائی لینڈ اسٹاک ایکسچینج کے صدر پیکورن پیتھاتاواچے نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ ہمارے ایس ای سی کے ریگولیٹرز جلد ہی اس کی اجازت دے دیں گے، اور ہمیں امید ہے کہ ہم اس سال کی تیسری سہ ماہی سے اس آپریشن کا آغاز کر سکیں گے۔

  • بٹ کوائن کی سب سے بڑی چوری کس نے کی؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    بٹ کوائن کی سب سے بڑی چوری کس نے کی؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    نیویارک: امریکا میں 6 برس قبل بٹ کوائن کی اب تک کی ہونے والی سب سے بڑی چوری کا معمہ حل ہو گیا، محکمہ انصاف نے منگل کو بتایا کہ اس نے ساڑھے 3 ارب ڈالر مالیت کے چوری شدہ بٹ کوائن ضبط کر لیے ہیں، اور ایک شادی شدہ جوڑے کو گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے منگل کی صبح مین ہٹن میں نیویارک کے ایک جوڑے کو گرفتار کیا ہے، جس پر کرپٹو کرنسی کو لانڈرنگ کرنے کا الزام ہے، ان ہیکرز نے چھ سال قبل بٹ کوائن کی چوری کی بڑی واردات کی تھی۔

    امریکی حکام کے مطابق اس چوری کے پیچھے ایک آدمی اور اس کی بیوی کا ہاتھ ہے، 34 سالہ اِلیا لکٹینسٹائن، اور اس کی 31 سالہ بیوی ہیدر مورگن نے ایک لاکھ 19 ہزار 754 بٹ کوائن چرائے تھے، یہ چوری 2016 میں ہانگ کانگ میں واقع بِٹ فنیکس سے کی گئی تھی، جو دنیا کے بڑے ورچوئل کرنسی ایکسچینجز میں سے ایک ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دونوں نے غیر قانونی طور پر حاصل ہونے والی رقم سے سونا، نان فنجیبل ٹوکنز اور پانچ سو ڈالر کا والمارٹ کا گفٹ کارڈ لیا تھا، دونوں نے عوام کے سامنے اپنی جعلی شناخت ظاہر کی ہوئی تھی، مرد عرف کے طور پر ‘ڈچ’ جب کہ خاتون ’ریزل خان‘ عرف استعمال کرتی تھی اور خود کو ریپ گلوکارہ کہتی تھی۔

    نائب اٹارنی جنرل لیسا موناکو کا کہنا ہے کہ یہ امریکی محکمہ صحت کی سب سے بڑی مالی کارروائی ہے، اس گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم کرپٹو کرنسی کو منی لانڈرنگ کے لیے محفوظ پناہ گاہ یا اپنے مالیاتی نظام کے اندر لاقانونیت کا علاقہ نہیں بننے دیں گے۔

    نیو یارک کی وفاقی عدالت میں ہونے والی ابتدائی پیشی کے دوران امریکی مجسٹریٹ جج ڈیبرا فری مین نے لکٹینسٹائن کو 50 لاکھ ڈالر اور مورگن کو 30 لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

  • ڈاکو پولیس اہلکار کا تاوان میں بٹ کوائن دینے کا مطالبہ

    ڈاکو پولیس اہلکار کا تاوان میں بٹ کوائن دینے کا مطالبہ

    پونا : بھارت میں اغواء کار اب نقد رقم کے بجائے بٹ کوائن دینے کا مطالبہ کرنے لگے، گرفتاری کے خوف سے مغوی کو رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایک پولیس اہلکار کو کرپٹو کرنسی کے تاجر کو اغواء کرنے اور 40 ملین ڈالر کی مالیت کے بٹ کوائن کا بطور تاوان مطالبہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک اعلیٰ پولیس عہدیدار نے بدھ کو بتایا کہ پولیس کانسٹیبل دلیپ تکارم کو سات ساتھیوں کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس کانسٹیبل دلیپ تکارم نے شہر پونے کے ایک رہائشی کو اغواء کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جس کے متعلق یہ گمان تھا کہ اس کے پاس بھاری مالیت میں کرپٹو کرنسی موجود ہے۔

    کانسٹیبل اور اس کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر 38 سالہ وینے نائک کو14 جنوری کو اغواء کیا اور اس سے مطالبہ کیا کہ وہ 40 ملین ڈالر کی مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی سمیت8 لاکھ انڈین روپے بھی انہیں ٹرانسفر کرے۔

    تاہم اغواء کاروں کو جب یہ معلوم ہوا کہ پولیس ان کا تعاقب کر رہی ہے تو انہوں نے اگلے دن ہی نائیک کو چھوڑ دیا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ منگل کو کانسٹیبل سمیت آٹھ افراد کو حراست میں لیا ہے جو اغواء کے منصوبے میں شامل تھے۔

    خیال رہے کہ فراڈ کے کیسز سامنے آنے کے بعد سال2018 میں حکومت نے کرپٹو کرنسی کے استعمال پر پابندی عائد کردی تھی تاہم دو سال بعد سپریم کورٹ نے پابندی ہٹا دی تھی۔

    رواں ہفتے حکومت نے کرپٹو کرنسی سے کمائے گئے منافع پر تیس فیصد ٹیکس عائد کرنے اور مرکزی بینک کی حمایت سے "ڈیجیٹل روپیہ” متعارف کرنے کا اعلان کیا ہے۔

  • سرمایہ کاری کے لیے کرپٹو کرنسی محفوظ ترین ذریعہ ہے: وقار ذکا

    سرمایہ کاری کے لیے کرپٹو کرنسی محفوظ ترین ذریعہ ہے: وقار ذکا

    کراچی: پاکستان کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت میں تیسرے نمبر پر آگیا تاہم ریگولیٹ نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا، ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین وقار ذکا کا کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسی اس وقت دنیا کی محفوظ ترین کرنسی بن چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین وقار ذکا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کرپٹو کرنسی اس وقت دنیا کی محفوظ ترین کرنسی بن چکی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بٹ کوائن 57 ہزار ڈالر سے کم ہو کر 45 ہزار ڈالر پر گیا اور پھر بہت جلدی ریکور ہو کر 51 ہزار ڈالر پر چلا گیا، چنانچہ یہ سرمایہ کاری کرنے کے لیے نہایت محفوظ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں غیر یقینی حالات کی وجہ سے معاشی بحران آیا جس میں بینک بھی بند ہوگئے، صرف وہی افراد نقصان سے محفوظ رہے جنہوں نے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی، وہ دنیا میں کہیں بھی اسے کیش کروا سکتے ہیں۔

    وقار ذکا کا مزید کہنا تھا کہ اس کرنسی کے پاکستان میں ریگولیٹ نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہورہا، امید ہے کہ جلد ہی اسے ریگولیٹ کرلیا جائے گا۔

  • ’بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے‘

    ’بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے‘

    لندن: اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا کہنا ہے کہ 2022 میں بِٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک نے کہا ہے کہ اگلے برس کے اوائل میں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک جا سکتی ہے، اور امکان ہے کہ اس کی قیمت ایک لاکھ 75 ہزار ڈالر تک بڑھ جائے گی۔

    چارٹرڈ بینک کی نئی کرپٹو کرنسی ٹیم کے سربراہ جیوفرے کینڈرک نے کہا ہے کہ مستقبل میں بٹ کوائن ادائیگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا جو سائیکل چل رہا ہے اس کے مطابق بٹ کوائن رواں برس کے آخر میں یا 2022 کے شروع میں ایک لاکھ ڈالر تک جانے کی توقع ہے۔

    بٹ کوائن کو سرکاری کرنسی بنانے والا دنیا کا پہلا ملک

    واضح رہے کہ یورپ میں بدھ کو بٹ کوائن کی قیمت 46 ہزار 24 ڈالرز تھی، جب کہ دو دن قبل پیر کو یہ 52 ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔

    یاد رہے کہ منگل کو ایل سلواڈور دنیا کا پہلا ملک بن گیا تھا، جس نے بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کے طور پر تسلیم کیا، دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی یا کرپٹو کرنسی کو اپنانے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔