Tag: bitcoin

  • بٹ کوائن کو سرکاری کرنسی بنانے والا دنیا کا پہلا ملک

    بٹ کوائن کو سرکاری کرنسی بنانے والا دنیا کا پہلا ملک

    سان سلواڈور: وسطی امریکا کا ملک ایل سلواڈور دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس کی سرکاری کرنسی بٹ کوائن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل سلواڈور آج منگل کے روز بٹ کوائن کو سرکاری کرنسی کے طور پر استعمال کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا، تاہم ملک میں امریکی ڈالر میں بھی لین دین کیا جا سکے گا۔

    ایل سلواڈور رقبے کے لحاظ سے وسطی امریکا کے علاقے کا سب سے چھوٹا ملک ہے، ایل سلواڈور کے فلسطینی نژاد صدر نجیب بوکیلی نے رواں سال جون کے اوائل میں بتایا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کو ایک قانونی بل بھیجیں گے، جس کا مقصد بٹ کوائن کو قانونی حیثیت دینا ہے۔

    9 جون کو پارلیمنٹ کے 84 ارکان میں سے 62 نے اس قانون کے حق میں ووٹ دے دیا، جس کے بعد آج 7 ستمبر سے ملک میں بٹ کوائن کا قانونی کرنسی کے طور پر استعمال شروع ہو گیا ہے۔

    بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو ایل سلواڈور میں مستقل قیام کا حق بھی حاصل ہوگا، واضح رہے کہ ایل سلواڈور کے تفریحی علاقے ایل زونٹے میں 2019 سے بٹ کوائن کا استعمال ہو رہا ہے، یہاں ایک منصوبے کو Bitcoin Beach کا نام بھی دیا گیا ہے، اور یہاں موبائل فون اور کمپیوٹر کے ذریعے ادائیگی کے لیے بٹ کوائن استعمال کرنے کی اجازت ہے۔

    ایل سلواڈور کا کُل رقبہ 21 ہزار مربع کلو میٹر ہے، یہاں کی آبادی 86 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے، اور آبادی کے 70% افراد بینکوں میں کھاتے رکھتے ہیں۔

    ملک کے 40 سالہ صدر نجیب بوکیلی شروع ہی سے بٹ کوائن کو قانونی شناخت دینے کے لیے پُر عزم تھے، ان کے مطابق اس کرنسی کو قانونی حیثیت دینے سے ہزاروں افراد کو مالیاتی نظام میں ملازمتوں کے مواقع ملیں گے۔

  • بٹ کوائن سے متعلق بڑی سعودی تیل کمپنی کا اہم اعلان

    بٹ کوائن سے متعلق بڑی سعودی تیل کمپنی کا اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب کی پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی بڑی کمپنی آرامکو نے کہا ہے کہ وہ بٹ کوائن میں لین دین کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو سعودی کمپنی آرامکو نے کہا ہے کہ اس کا بٹ کوائن میں لین دین کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اور اس حوالے سے پھیلائی جانے والی خبر بے بنیاد ہے۔

    مختلف میڈیا رپورٹس میں یہ خبر پھیلائی گئی تھی کہ آرامکو بٹ کوائن میں لین دین کا ارادہ رکھتی ہے، سبق ویب سائٹ کے مطابق کمپنی نے کہا ہے کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ خبر بے بنیاد اورمکمل طور پر حقیقت سے عاری ہے۔

    آرامکو سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کا بٹ کوائن میں لین دین کا کوئی ارادہ نہیں، نہ ہی اس حوالے سے کوئی منصوبہ ہے جس پر غور کیا جا رہا ہو۔

    واضح رہے کہ یوٹیوب پر پوسٹ ہونے والی، برازیلی بٹ کوائن مائنر رے نصر کے ایک انٹرویو کے بعد میڈیا رپورٹس میں یہ بات گردش کر رہی تھی کہ آرامکو ڈیجیٹل کرنسی کی کان کنی شروع کرے گی۔

    رے نصر نے کہا تھا کہ ہم آرامکو کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، صحرا سے نکلنے والا سارا تیل اس کمپنی کا ہے، اور وہ گیس جو یہ کمپنی استعمال نہیں کرتی، میں اس بارے میں کہہ سکتا ہوں کہ صرف یہ بھی آج بٹ کوائن کے نصف نیٹ ورک میں جان ڈال سکتی ہے۔

  • سرمایہ کاری کا جھانسا دے کر دو بھائی اربوں ڈالر مالیت کے بٹ کوائن لے اڑے

    سرمایہ کاری کا جھانسا دے کر دو بھائی اربوں ڈالر مالیت کے بٹ کوائن لے اڑے

    کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقا میں دو بھائی سرمایہ کاری کا جھانسا دے کر اربوں ڈالر مالیت کے بٹ کوائن لے کر غائب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دو جنوبی افریقی بھائی مبینہ طور پر 3 ارب 60 کروڑ ڈالر مالیت کے بٹ کوائن لے کر بھاگ گئے ہیں، بٹ کوائن ان کے کرپٹو کرنسی انویسٹمنٹ پلیٹ فارم پر رکھوائے گئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرین نے ایک قانونی فرم سے مدد مانگ لی ہے، متاثرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری کمپنی ایفریکرپٹ کے مالکان امیر کاجی اور رئیس کاجی بٹ کوائنز لے کر کہیں غائب ہو چکے ہیں۔

    قانونی فرم نے دنیا بھر میں کرپٹو ایکسچینجز کو خبردار کر دیا ہے کہ ان کے پلیٹ فارمز پر کوئی ڈیجیٹل کرنسی فروخت کرنے آ سکتا ہے۔

    کہا جا رہا ہے کہ دونوں بھائی 69 ہزار بٹ کوائنز لے کر برطانیہ بھاگ گئے ہیں، سافٹ ویئر کمپنی بلومبرگ کے مطابق اس مسئلے کے آثار اپریل سے نظر آنا شروع ہو گئے تھے، جب ایفریکرپٹ نے کلائنٹس کو نقصان سے متعلق خبردار کیا، حالاں کہ اس وقت بٹ کوائن بلندی پر جا رہا تھا۔

    ایفریکرپٹ نے کلائنٹس سے یہ بھی کہا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے حکام کو خبردار نہ کریں، اس سے نقصان کی بحالی کا سلسلہ سست ہونے کا خطرہ ہے۔ بلومبرگ کے مطابق قانونی کارروائی سے روکنے کا اعلان ہی معاملہ مشکوک ہونے کی نشانی تھی، دراصل ایفریکرپٹ کے کلائنٹس مبینہ نقصان کی خبر آنے سے 7 دن قبل اپنے اپنے پلیٹ فارمز تک رسائی کھو چکے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق کیپ ٹاؤن کی قانونی فرم بھی بھاگے ہوئے بھائیوں کو تلاش کرنے میں ناکام رہی ہے، اور جنوبی افریقی پولیس کے خصوصی یونٹ ہاکس کو رپورٹ درج کرا دی گئی ہے، جو منظم جرائم کی تفتیش کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ دو برسوں میں یہ جنوبی افریقی کرپٹو کرنسی سرمایہ کاروں کو پہنچنے والا دوسرا بڑا نقصان ہے، اس سے قبل ایک ٹریڈنگ پلیٹ فارم کے سی ای او جوہان اسٹینبرگ 23 ہزار بٹ کوائنز لے غائب ہو گیا تھا۔

  • چین کا بڑا قدم، بٹ کوائن کی قیمت گر گئی

    چین کا بڑا قدم، بٹ کوائن کی قیمت گر گئی

    بیجنگ: ایلون مسک کی ٹوئٹس سے بٹ کوائن کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا تھا، تاہم اب چین کی جانب سے سخت اقدام کے بعد بٹ کوائن کی قیمت پھر کم ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے سخت ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد سے بٹ کوائن کی قیمت میں پھر کمی آ گئی، گزشتہ ہفتے ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کی ٹوئٹس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ ہو گیا تھا، لیکن چین کی جانب سے بٹ کوائن کے حوالے سے کریک ڈاؤن میں توسیع کی وجہ سے اس کی قیمت میں پھر کمی آگئی ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں پیر کے روز بٹ کوائن کی قیمت میں تقریباً 10 فی صد کمی دیکھی گئی، بٹ کوائن اب 32،288 ڈالرز میں فروخت ہو رہا ہے، جب کہ یہ قیمت 12 روز کی کم ترین سطح ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بٹ کوائن کی قیمت میں یہ کمی برقرار رہتی ہے تو رواں ماہ میں کرپٹو کرنسی کی قدر میں یہ سب سے زیادہ کمی ہوگی۔

    یاد رہے کہ 18 جون کو چین کے جنوب مغربی صوبے سیچوان میں حکام نے کرپٹو کرنسی مائننگ کے پروجیکٹس کو بند کرنے کا حکم دیا تھا، گزشتہ ماہ مالی خطرات پر قابو پانے کے اقدامات کے تحت چینی کابینہ اور ریاستی کونسل نے بٹ کوائن کی مائننگ اور تجارت پر پابندی عائد کرنے کا بھی عزم کیا تھا۔

    ایلون مسک کا ایک اور ٹویٹ، بٹ کوائن کی قدر و قیمت پھر بڑھ گئی

    اس پس منظر میں چین کے موجودہ کریک ڈاؤن کو سمجھنے کے لیے یہ خیال رہے کہ چین میں بٹ کوائن کی پیداوار، بٹ کوائن کی عالمی پیداوار کے نصف حصے سے بھی زیادہ ہے، جب کہ بٹ کوائن مائننگ کے لحاظ سے سیچوان چین کا دوسرا بڑا صوبہ ہے۔

    لندن میں مقیم کرپٹو فرم بی سی بی گروپ کے بین سیبلی نے اس صورت حال پر کہا ہے کہ چینی مائنرز کے خلاف کریک ڈاؤن کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ وہ کوائن کا ذخیرہ کم کر رہے ہیں، اور اس طرح ہمیں نچلی سطح پر لے کر جا رہے ہیں۔

    دراصل وہ کمپنیاں جو بٹ کوائن کی کان کنی کرتی ہیں، ان کا کوئی بھی قدم قیمتوں میں بڑی کمی کا باعث بنتا ہے، گزشتہ 6 روز میں بٹ کوائن کی قیمت پانچویں بار کم ہوئی ہے، جب کہ رواں برس اس کی قیمت میں مجموعی طور پر 10 فی صد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

  • ایلن مسک کا ایک اور ٹویٹ، بٹ کوائن کی قدر و قیمت پھر بڑھ گئی

    ایلن مسک کا ایک اور ٹویٹ، بٹ کوائن کی قدر و قیمت پھر بڑھ گئی

    کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا اور اس کی وجہ ٹیسلا کے بانی ایلن مسک کی ایک اور ٹویٹ ہے، ان کی ٹویٹ نے ایک بار پھر اس کرنسی کی قدر میں اضافہ کردیا۔

    بین الاقومی ویب سائٹ کے مطابق ٹیسلا کے بانی ایلن مسک کی ٹویٹس کے بعد ایک مرتبہ پھر بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ سامنے آیا ہے اور اس کی قیمت دو ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    ٹیسلا کی جانب سے فروری میں ڈیڑھ ارب ڈالر کے عوض بٹ کوائن کی خریداری اور ادائیگی کے لیے کرپٹو کرنسی کے اعلان کے بعد سے اس حوالے سے کی جانے والی کوئی بھی ٹویٹ بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے اور کمی پر اثر انداز ہوتی ہے۔

    گاڑیوں کی خریداری کے لیے بٹ کوائن کے استعمال کے اعلان کے بعد ایلن مسک نے یہ بھی کہا تھا کہ الیکٹرک گاڑیاں بٹ کوائن قبول نہیں کریں گی اور ان کا یہ بیان بھی اس کی قیمت پر اثر انداز ہوا تھا۔

    گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کی گئی ایک ٹویٹ میں ایلن مسک نے کہا کہ جب مائنرز کی جانب سے مستقبل کے مثبت رجحان کی حامل صاف توانائی کے استعمال کی تصدیق ہوگی تو ٹیسلا کمپنی بٹ کوائن ٹرانزیکشنز کو بحال کردے گی۔

    ایلن مسک کے اس بیان کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں 9 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا اور اس کی قیمت 39 ہزار 8838 ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی۔

    کرپٹو اینالیٹکس ویب سائٹ کوائن جیکو کے شریک بانی بوبی اونگ نے کہا کہ مارکیٹ کو سافٹ ویئر کمپنی نے بھی سپورٹ کیا اور بٹ کوائن کی حمایت کرنے والے مائیکرو اسٹریٹیجی نے بھی بٹ کوائن خریدنے کے لیے نصف ارب ڈالر جمع کیے۔

    رواں برس بٹ کوائن کی قیمت میں تقریباً 33 فیصد اضافہ ہوا تھا اور 60 ہزار ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچنے کے بعد چین کی جانب سے کریک ڈاؤں اور ایلن مسک کے بدلتے بیانات سے اس کی قیمت میں بڑی کمی آئی تھی۔

  • بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کی حیثیت دینے والا پہلا ملک

    بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کی حیثیت دینے والا پہلا ملک

    ایل سلواڈور دنیا کا وہ پہلا ملک بننے والا ہے جہاں بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کی حیثیت ملنے والی ہے۔

    لاطینی امریکی ملک نے ایک قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت شہری بٹ کوائن کو ہر چیز کے لیے بشمول ٹیکسوں کی ادائیگی، اشیاء اور سروسز کی خریداری اور قرضے ادا کرنے کے لیے استعمال کرسکیں گے۔

    یہ قدم صدر نایب بوکلے کی کوششوں کا نتیجہ ہے جن کا کہنا ہے کہ اس سے ان افراد کو مدد مل سکے گی جن کی بینکوں تک رسائی حاصل نہیں یا ان لوگوں کو جو بیرون ملک سے رقوم بھیجنا چاہتے ہیں تاہم ناقدین کے خیال میں یہ قدم کسی نمایاں تبدیلی بجائے محض دکھاوا ہے۔

    اس منصوبے کی منظوری 8 جون کی شب دی گئی تھی جس کا اعلان صدر نے گزشتہ دنوں امریکی شہر میامی میں ایک بٹ کوائن کانفرنس کے دوران کیا تھا۔

    ایل سلواڈور میں بٹ کوائن 3 ماہ کے اندر آفیشل کرنسی کی حیثیت اختیار کرلے گی اور وہاں امریکی ڈالر کے مقابلے پر آجائے گی، جو اس وقت لاطینی امریکی ملک کی واحد کرنسی ہے، تاہم اس کی حیثیت بھی برقرار رہے گی۔

    اگرچہ صدر نایب بوکلے کا کہنا ہے کہ شہریوں کو ڈالر کی بجائے بٹ کوائن کو دولت کے طور پر تصور کرنا چاہیے، تاہم قانون میں کہا گیا کہ شہری دونوں کرنسیوں کا تبادلہ کسی بھی وقت کرسکیں گے اور امریکی ڈالر کو ریفرنس کرنسی کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

    اگرچہ قانون کے تحت ہر شہری بٹ کوائن کو استعمال کرسکے گا تاہم جن کو ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل نہیں ہوگی ان پر یہ لازمی نہیں ہوگا۔ قانون میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے آبادی میں بٹ کوائن کے استعمال کے لیے ضروری تربیت اور میکنزمز کو فروغ دیا جائے گا۔

    حیران کن طور پر ایل سلواڈور بٹ کوائن مائننگ کرنے والے سرفہرست 10 ممالک میں شامل نہیں بلکہ اس حوالے سے اس کا اشتراک 0.00 فیصد ہے، تاہم صدر کے مطابق ریاستی الیکٹرک کمپنی کو بٹ کوائن مائننگ کے لیے سستی بجلی فراہم کرننے کی ہدایت کی جاچکی ہے۔

  • کرپٹو کرنسی کی ویلیو گرنے کی اصل وجہ سامنے آگئی

    کرپٹو کرنسی کی ویلیو گرنے کی اصل وجہ سامنے آگئی

    بیجنگ : کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں گزشتہ روز 30 فیصد کمی دیکھی گئی، بٹ کوائن کی قیمت گذشتہ ماہ ریکارڈ 63 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت میں کمی چین کی جانب سے کرپٹو کرنسیز پر پابندی اور ایلون مسک کی جانب سے اس عندیے کے بعد ہوئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا اپنی بٹ کوائنز کی بڑی تعداد بیچنے کا ادارہ رکھتی ہے۔

    33ہزار ڈالر سے زائد قیمت پر واپس پہنچنے سے پہلے ورچوئل کرنسی کی قیمت 30 ہزار ڈالر تک گر گئی جو گذشتہ ماہ پہنچنے والی اس کی ریکارڈ قیمت کے نصف سے بھی کم ہے۔ یہ ابھی بھی رواں سال کے آغاز کی قیمت کی سطح سے بلند ہے۔

    چین میں منی لانڈرنگ کو روکنے کے لیے سال2019 سے کرپٹو کرنسیز کی ٹریڈنگ پر پابندی عائد ہے کیونکہ قائدین لوگوں کو بیرون ملک نقد رقم منتقل کرنے سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں، اس شعبے کی عالمی تجارت میں ملک کا حصہ 90 فیصد تھا۔

    بدھ کو چینی حکام کا کہنا تھا کہ لین دین میں کرپٹو کرنسیز کی اجازت نہیں دی جائے گی اور سرمایہ کاروں کو اس میں ٹریڈنگ کی قیاس آرائیوں کے حوالے سے انتباہ کیا گیا ہے۔

    بٹ کوائن کی قیمت میں بہت اضافہ دیکھا گیا جس کی ایک وجہ ایلون مسک اور ٹیسلا بھی تھے لیکن گذشتہ ہفتے ٹیسلا نے کرپٹو کرنسی سے ماحول پر پڑنے والے مضر اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے لوگوں کی بٹ کوائن سے الیکٹرک گاڑیوں کی ادائیگی پر بریک لگا دی۔

    پھر ایلون مسک نے اس بات کی وضاحت سے قبل کہ کمپنی نے کوئی بٹ کوائن نہیں بیچا ہے، تجویز دی کہ ٹیسلا اپنے پاس موجود بٹ کوائنز کی بڑی تعداد کو فروخت کرنے کا ارادہ کر رہی ہے۔

    بٹ کوائن کے لیے بدھ کا سارا دن اتار چڑھاؤ سے بھرپور رہا۔ اس کی قیمت 45,600 ڈالر سے گر کر 40 ہزار ڈالر تک آ گئی۔ اس کے بعد 30ہزار ڈالر تک گرنے سے قبل یہ پھر اوپر آئی اور اس کے بعد پھر 33 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ خیال رہے کہ بٹ کوائن کی قیمت گذشتہ ماہ ریکارڈ 63 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

  • بٹ کوائن کی قیمت میں اچانک کمی کیوں ہوئی؟

    بٹ کوائن کی قیمت میں اچانک کمی کیوں ہوئی؟

    کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں اچانک کمی واقع ہوگئی جس کی وجہ برقی کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا کا انہیں قبول کرنے سے انکار تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برقی کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا نے کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کو وصول کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں کمی ہوگئی۔

    کمرشل خلائی پروازیں شروع کرنے والی کمپنی اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس بات کا اعلان کیا، ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تحفظات کے پیش نظر ہم نے ادائیگیوں کے لیے بٹ کوائن وصول کرنا بند کردیا ہے اور اب صارفین بٹ کوائن کی مدد سے ٹیسلا نہیں خرید سکتے۔

    ایلون مسک کی اس ٹویٹ کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کی کمی ہوگئی، جبکہ ٹیسلا کے حصص کی قیمتیں بھی گر گئیں۔ ٹیسلا نے رواں سال مارچ میں ہی کچھ ماہرین ماحولیات اورسرمایہ کاروں کی مخالفت کے باوجود اعلان کیا تھا کہ اب ٹیسلا کی گاڑیوں کو بٹ کوائن کی مدد سے خریدا جاسکتا ہے۔

    اس سے ایک ماہ قبل ٹیسلا نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے بٹ کوائن خریدنے کا بھی انکشاف کیا تھا تاہم ایلون مسک کی ٹویٹ کے بعد ٹیسلا پھر اپنی ڈگر پر واپس آگئی ہے۔

    ایلون مسک نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ بٹ کوائن کی مائننگ اورٹرانزیکشن میں فاسل فیولز خصوصاً کوئلے کے بڑھتے ہوئے استعمال پر ہمیں تحفظات ہیں، کرپٹو کرنسی اچھا آئیڈیا ہے، لیکن اسے ماحولیاتی نقصان کے ساتھ نہیں لایا جاسکتا۔

  • بل گیٹس کا بٹ کوائن خریدنے سے متعلق اہم مشورہ

    بل گیٹس کا بٹ کوائن خریدنے سے متعلق اہم مشورہ

    واشنگٹن: دنیا کے امیر ترین شخص اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے مشورہ دیا ہے کہ اگر آپ ایلون مسک سے زیادہ دولت مند ہیں تو ہی بٹ کوائن خریدیں۔

    بل گیٹس کا کہنا ہے کہ جب تک آپ دنیا کے امیر ترین شخص نہ ہوں، تب تک بٹ کوائن ڈیجیٹل کرنسی خریدنے سے گریز کرنا چاہیے۔

    بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو میں دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص بل گیٹس نے کہا بٹ کوائن میں سرمایہ کاری عام لوگوں کو نہیں کرنی چاہیے، یہ ماحولیات کے لیے بھی نقصان دہ ہے، اس کی کان کنی کے لیے بہت زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ ٹیسلا اور اسپیس ایکسس جیسی کمپنیوں کے بانی ایلون مسک نے بٹ کوائن کرنسی میں ڈیڑھ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے، ایک سال کے دوران بٹ کوائن کی قدر میں 400 فی صد سے زیادہ اضافہ ہوا تھا، مگر اب اس میں دوبارہ کمی آئی ہے، اس کے باوجود دنیا بھر میں اس ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے لوگوں کی دل چسپی بڑھی ہے۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا ایلون مسک کے پاس بہت زیادہ دولت ہے، وہ بہت زیادہ ہوشیار بھی ہیں، اس لیے فکر کی کوئی بات نہیں کہ ان کے بٹ کوائنز کی قیمت اوپر نیچے ہوتی رہے، لیکن جن کے پاس اتنے پیسے نہیں انھیں بٹ کوائن نہیں خریدنا چاہیے۔

    اس سے قبل ایک انٹرویو میں بل گیٹس نے کہا تھا کہ کرپٹو کرنسی جس طرح کام کرتی ہے، اس سے مخصوص مجرمانہ سرگرمیوں کا موقع ملتا ہے اور بہتر ہے کہ اس سے نجات حاصل کی جائے، اس کے بغیر بھی زندہ رہا جا سکتا ہے۔

  • بٹ کوائن: پاکستان کی تاریخ میں منفرد ڈکیتی

    بٹ کوائن: پاکستان کی تاریخ میں منفرد ڈکیتی

    لاہور: پاکستان کی تاریخ کی منفرد ڈکیتی کی گئی ہے، 2 غیر ملکیوں کو 1 کروڑ مالیت سے زائد کے بٹ کوائن کرنسی سے محروم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو غیر ملکی باشندوں سے ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے بٹ کوائن تاوان وصولی کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے، واقعے کا مقدمہ تھانہ ریس کورس میں درج کر لیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ آن لائن کرنسی کی شکل میں تاوان کی وصولی کے کیس میں رانا عرفان محمود اور اس کے نامعلوم ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، ڈکیتی کی یہ واردات سوئٹزرلینڈ اور جرمنی کے شہریوں کے ساتھ پیش آئی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ میگرون ماریا سپاری اور اسٹیفن نامی سوئس اور جرمن شہری 10 فروری کو لاہور آئے، دونوں غیر ملکیوں کو رانا عرفان نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے بلایا تھا، پاکستان پہنچنے پر دونوں نے مال روڈ پر معروف ہوٹل میں قیام کیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق رانا عرفان سیر کے لیے دونوں غیر ملکیوں کو ہوٹل کی گاڑی میں اپنے ہمراہ لے گیا، پھر اس نے ہوٹل کی گاڑی واپس بھجوا دی اور 2 نئی گاڑیوں میں دونوں کو کہیں اور لے گیا۔

    ایک مقام پر ویرانے میں نیلی لائٹ والی پرائیویٹ گاڑی نے غیر ملکیوں کو روک کر تلاشی لی، ایک آدمی نے غیر ملکی شہری اسٹیفن کوگاڑی سے نکالا اور کپڑوں پر ہیروئن پاؤڈر مل دیا، پھر ملزمان نے دونوں غیر ملکی شہریوں کی آنکھوں پر پٹی باندھی اور ایک ڈیرے میں لے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ملزمان نے غیر ملکیوں کو منشیات کیس کی دھمکی دے کر آن لائن پیسے منگوائے، ملزمان نے 6300 یورو (1 کروڑ 47 لاکھ روپے) مالیت کے 1.8 بٹ کوائن ٹرانسفر کرائے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ موقع پر جعلی پریس ٹیم نے بلیک میلنگ کی غرض سے ویڈیو بھی بنائی، ملزمان نے مزید 30 کروڑ روپے کا تقاضا کیا، اور نہ دینے پر ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دی۔